محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
سوال نمبر27۔
مَا قَطَعْتُمْ مِّنْ لِّیْنَۃٍ اَوْ تَرَکْتُمُوْھَا قَآئِمَۃً عَلٰٓی اُصُوْلِھَا فَبِاِذْنِ اﷲِ وَ لِیُخْزِیَ الْفٰسِقِیْنَ (سورہ حشر:5)۔
اللہ تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا کہ جو درخت تم نے کاٹے اور جو چھوڑ دیئے وہ اللہ کے حکم سے تھا۔
یہ اللہ کا حکم کس آیت میں موجود ہے؟
سوال نمبر28۔
اِنَّآ اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرَ (کوثر:۱)
بے شک ہم نے تم کو کوثر عطا کی۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہم نے تم کو کوثر عطا کی۔ بتائیں کہ کوثر کیا ہے؟ جو اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کو عطا کی۔ کیا کسی عورت کا نام ہے یا یہ کوئی اور چیز ہے؟۔ قرآن مجید سے جواب دیں۔
سوال نمبر29۔
لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اﷲِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنْ کَانَ یَرْجُوا اﷲَ وَ الْیَوْمَ الْاٰخِرَ وَ ذَکَرَ اﷲَ کَثِیْرًا (سورہ احزاب:21)۔
تم کو پیغمبر الٰہی کی پیروی (کرنی) بہتر ہے (یعنی) اُس شخص کو جسے اللہ (سے ملنے) اور روزِ قیامت (کے آنے) کی امید ہو اور وہ اللہ کا کثرت سے ذکر کرتا ہو ۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ بہترین نمونہ ہیں۔ اگر ایک شخص رسول اللہﷺ کو بہترین نمونہ سمجھے پھر آپ کے طریقے پر عمل کرنا چاہے تو وہ کیسے عمل کرے گا؟ ماننا پڑے گا کہ احادیث کو تسلیم کرنا پڑے گا جب ہی ہم قرآن پر عمل کر سکیں گے۔
سوال نمبر30۔
الٓرٰکِتٰبٌ اُحْکِمَتْ اٰیٰتُہٗ ثُمَّ فُصِّلَتْ مِنْ لَّدُنْ حَکِیْمٍ خَبِیْرٍ
الٓر۔ یہ وہ کتاب ہے جس کی آیتیں مستحکم ہیں اور اللہ حکم و خبیر کی طرف سے بہ تفصیل بیان کر دی گئی ہیں۔ (سورہ ھود:1)
ثُمَّ اِنَّ عَلَیْنَا بَیَانَہٗ (سورہ قیامۃ:19)۔
پھر بے شک اس قرآن کا بیان ہمارے ذمہ ہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ قرآن کا بیان ہمارے ذمہ ہے۔ پھر قرآن کی تفسیر ہمارے ذمہ ہے حکیم اور خبیر ذات کی طرف سے قرآن کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ یہ تفسیر کہاں اور کس سپارے میں ہے؟ قرآن کا بیان کہاں ہے؟ قرآن نے ایک عمل کا حکم دیا۔ اب سب اپنی مرضی کے مطابق عمل کریں تو اللہ کی چاہت پوری ہو گی یا سب ویسے ہی عمل کریں جس طرح اللہ چاہتا ہے۔ جب اللہ کی چاہت پوری ہو گی تو ماننا پڑے گا کہ قرآن کے ساتھ ساتھ قرآن کا بیان اور تفصیل بھی اللہ کی طرف سے احادیث کی صورت میں ہے۔
مَا قَطَعْتُمْ مِّنْ لِّیْنَۃٍ اَوْ تَرَکْتُمُوْھَا قَآئِمَۃً عَلٰٓی اُصُوْلِھَا فَبِاِذْنِ اﷲِ وَ لِیُخْزِیَ الْفٰسِقِیْنَ (سورہ حشر:5)۔
اللہ تعالیٰ نے اِرشاد فرمایا کہ جو درخت تم نے کاٹے اور جو چھوڑ دیئے وہ اللہ کے حکم سے تھا۔
یہ اللہ کا حکم کس آیت میں موجود ہے؟
سوال نمبر28۔
اِنَّآ اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرَ (کوثر:۱)
بے شک ہم نے تم کو کوثر عطا کی۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ہم نے تم کو کوثر عطا کی۔ بتائیں کہ کوثر کیا ہے؟ جو اللہ تعالیٰ نے رسول اللہ ﷺ کو عطا کی۔ کیا کسی عورت کا نام ہے یا یہ کوئی اور چیز ہے؟۔ قرآن مجید سے جواب دیں۔
سوال نمبر29۔
لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اﷲِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ لِّمَنْ کَانَ یَرْجُوا اﷲَ وَ الْیَوْمَ الْاٰخِرَ وَ ذَکَرَ اﷲَ کَثِیْرًا (سورہ احزاب:21)۔
تم کو پیغمبر الٰہی کی پیروی (کرنی) بہتر ہے (یعنی) اُس شخص کو جسے اللہ (سے ملنے) اور روزِ قیامت (کے آنے) کی امید ہو اور وہ اللہ کا کثرت سے ذکر کرتا ہو ۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ بہترین نمونہ ہیں۔ اگر ایک شخص رسول اللہﷺ کو بہترین نمونہ سمجھے پھر آپ کے طریقے پر عمل کرنا چاہے تو وہ کیسے عمل کرے گا؟ ماننا پڑے گا کہ احادیث کو تسلیم کرنا پڑے گا جب ہی ہم قرآن پر عمل کر سکیں گے۔
سوال نمبر30۔
الٓرٰکِتٰبٌ اُحْکِمَتْ اٰیٰتُہٗ ثُمَّ فُصِّلَتْ مِنْ لَّدُنْ حَکِیْمٍ خَبِیْرٍ
الٓر۔ یہ وہ کتاب ہے جس کی آیتیں مستحکم ہیں اور اللہ حکم و خبیر کی طرف سے بہ تفصیل بیان کر دی گئی ہیں۔ (سورہ ھود:1)
ثُمَّ اِنَّ عَلَیْنَا بَیَانَہٗ (سورہ قیامۃ:19)۔
پھر بے شک اس قرآن کا بیان ہمارے ذمہ ہے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ قرآن کا بیان ہمارے ذمہ ہے۔ پھر قرآن کی تفسیر ہمارے ذمہ ہے حکیم اور خبیر ذات کی طرف سے قرآن کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔ یہ تفسیر کہاں اور کس سپارے میں ہے؟ قرآن کا بیان کہاں ہے؟ قرآن نے ایک عمل کا حکم دیا۔ اب سب اپنی مرضی کے مطابق عمل کریں تو اللہ کی چاہت پوری ہو گی یا سب ویسے ہی عمل کریں جس طرح اللہ چاہتا ہے۔ جب اللہ کی چاہت پوری ہو گی تو ماننا پڑے گا کہ قرآن کے ساتھ ساتھ قرآن کا بیان اور تفصیل بھی اللہ کی طرف سے احادیث کی صورت میں ہے۔