محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
بسم اللہ الرحمن الرحیم
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !
موت آنے والی ہے کسی بھی وقت ابھی سے تیاری کر!
جی ہاں! ہم اس کے محتاج ہیں، اس کی مرضی سے دنیا میں آئیں، اسی کی مرضی سے رزق پاتے ہیں، اسی کی زمین پر چلتے ہیں اور اسی کی ہم عبادت کرتے ہیں، اسی سے مانگتے ہیں اور اسی کے پاس ہم نے واپس لوٹنا ہے۔
اللہ تعالی نے موت و زندگی کو پیدا کرکے ہمیں امتحان میں ڈال دیا۔ فرمان رب ذوالجلال ہے:
الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيَاةَ لِيَبْلُوَكُمْ أَيُّكُمْ أَحْسَنُ عَمَلًا ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْغَفُورُ
جس نے موت اور حیات کو اس لیے پیدا کیاکہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے اچھے کام کون کرتا ہے، اور وه غالب (اور) بخشنے والا ہے (سورۃ الملک ، 2)
ان امتحانات میں دنیاوی خواہشات سرفہرست ہیں۔ انسان ساری عمر مال و دولت کمانے میں خرچ کرتا ہے لیکن جب واپس جاتا ہے تو خالی ہاتھ لوٹتا ہے۔ جی ہاں! یہ مال و اولاد فتنہ ہے۔ فرمان باری تعالی ہے:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تُلْهِكُمْ أَمْوَالُكُمْ وَلَا أَوْلَادُكُمْ عَن ذِكْرِ اللَّـهِ ۚ وَمَن يَفْعَلْ ذَٰلِكَ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ
اے مسلمانو! تمہارے مال اور تمہاری اوﻻد تمہیں اللہ کے ذکر سے غافل نہ کر دیں۔ اور جو ایسا کریں وه بڑے ہی زیاں کار لوگ ہیں (سورۃ المنافقون، 9)
ہم سب اس دنیا میں مسافر ہیں اور اللہ تعالی کے پاس لوٹنے والے ہیں۔ غریب و امیر دنیا میں مختلف طریقے سے زندگی گزارتے ہیں لیکن موت کے بعد کفن و دفن اور قبر امیر و غریب کا فرق مٹادیتی ہے۔
ہم سب نے ایک دن مرنا ہے اور اللہ تعالی کے سامنے پیش ہونا ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے:
کُلُّ نَفۡسٍ ذَآئِقَۃُ الۡمَوۡتِ ؕ وَ اِنَّمَا تُوَفَّوۡنَ اُجُوۡرَکُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ ؕ فَمَنۡ زُحۡزِحَ عَنِ النَّارِ وَ اُدۡخِلَ الۡجَنَّۃَ فَقَدۡ فَازَ ؕ وَ مَا الۡحَیٰوۃُ الدُّنۡیَاۤ اِلَّا مَتَاعُ الۡغُرُوۡرِ
ہر جان موت کا مزہ چکھنے والی ہے اور قیامت کے دن تم اپنے بدلے پورے پورے دیئے جاؤ گے، پس جو شخص آگ سے ہٹا دیا جائے اور جنت میں داخل کر دیا جائے بیشک وہ کامیاب ہوگیا اور دنیا کی زندگی تو صرف دھوکے کی جنس ہے (سورۃ آل عمران ، 185)
جی ہاں! کامیابی کا معیار اللہ تعالی نے بتادیا ہے۔ کامیاب وہ ہے جس نے اللہ تعالی کی خالص عبادت کی، طاغوت کا انکار کیا اور اس کے بنائے ہوئے حدود کو پامال نہیںکیا پھر آگ سے بچایا گیا اور جنت میں داخل کیا گیا۔ لیکن اس سے بڑا بدبخت کوئی نہیں جو ساری عمر دنیا کے پیچھے بھاگتا پھرے، اللہ تعالی کو چھوڑ کر غیر اللہ کو اپنا الہ بنائے، برے اعمال کرے اور اپنے نفس کو اپنا الہ بنائے اور اللہ تعالی کے حدود کو پامال کرے اور مرنے کے بعد دائمی عذاب کا شکار ہو۔
لہذا میرے عزیز بھائی!
موت آنے والی ہے کسی بھی وقت ابھی سے تیاری کر!
اگر تو اللہ کا باغی ہے اور اس کا نافرمان ہے تو تو اپنے اوپر ظلم کررہا ہے اللہ تعالی غنی ہے!
توبہ کر! اللہ تعالی تیرے سارے گناہ معاف کرنے پر قادر ہے اور کوئی اس سے پوچھنے والا نہیں!
اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو شریک مت کر!
غیر اللہ سے مدد و استعانت مت کر!
دنیا کو اپنا نصب العین مت بنا، کیا تیرے سامنے امیر و غریب قبر میں نہیں اتارے گئے!
یہ دنیا چند دن کی زندگی ہے، اس کی پریشانی بھی ختم ہونے والی ہے اور اس کی خوشی بھی لیکن آخرت کی زندگی ہمیشہ کیلئے ہے اس کی پریشانی بھی دائمی ہے اور خوشی بھی!
نیک اعمال کثرت سے کر!
موت کو کثرت سے یاد کر!
لوگوں کے حقوق ادا کر!
خوشی کے موقع پر رب کا شکر ادا کر اور اس کی نافرمانی مت کر!
غم و تکلیف پر صبر کر اور اجر کی امید رکھ!
اللہ تعالی کے ذکر سے سکون حاصل کر!
یا اللہ! ہمارا حشر قیامت والے دن موحدین کے ساتھ کر، ہمیں انبیأ علیھم السلام، شہدأ اور صالحین کی جماعت میں اٹھا اور ہمیں دنیا و آخرت کے فتنوں سے محفوظ رکھ !
یا اللہ! ہماری اس معمولی سی کاوش کو قبول فرما اور اس کے ذریعے لوگوں کو توبہ اور نیک عمل کی توفیق عطا کر اور ہمیں اجروثواب سے نواز!
Last edited: