محمد علی جواد
سینئر رکن
- شمولیت
- جولائی 18، 2012
- پیغامات
- 1,986
- ری ایکشن اسکور
- 1,552
- پوائنٹ
- 304
احادیث نبویہ سے معلوم ہوتا ہے کہ امت محمدیہ پر ایک ایسا وقت آئے گا جبکہ یہ مختلف فرقوں میں بٹ جائے گی۔ چنانچہ حضرت عبد اللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ آنحضرتؐ نے فرمایا:۔ہر جماعت ،فرقہ ، مسلک میں اچھے برے لوگ پائے جاتے ہیں۔ یہ شکست کی نشانی ہے کہ کوئی شخص دلائل کے بجائے چند گناہ گاروں کو مد نظر رکھتے ہوئے کسی مسلک کو برا بھلا کہے۔ وینا ملک کے نام پر تبلیغی جماعت ، دیوبند اور مولانا طارق جمیل صاحب کو نشانہ بنانے والے پہلے ۲۰جنوری۲۰۱۴کا (ایلونتھ ہاور )پروگرام اور ۲۱ جنوری کا "فیصلہ عوام کا" سنیں اور اس میں جو مولانا نے دلائل دیے ہیں اُن کا جواب دیں اور بتائیں کہ مولانا نے کیا قصور کیا ہے۔ میرا یہ مشاہدہ ہے کہ نیٹ پر سب سے زیادہ مخالفت تبلیغی جماعت کی کی جا رہی ہے خواہ وہ بریلوی ہوں یا اہلحدیث حضرات۔ اس جماعت کی خاموش کامیابیوں پر بہت سے لوگ افسردہ ہیں۔ اﷲ پاک مولانا طارق جمیل صاحب کے ذریعے اور اس تبلیغی جماعت کے ذریعے بہت سے لوگوں پر اتمام حجت کا کام لے رہا ہے لیکن بعض لوگوں سے برداشت نہیں ہو رہا۔
''بنی اسرائیل بہتر فرقوں میں بٹ گئے تھے میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی اور ایک فرقہ کے سوا باقی سب جہنمی ہوں گے ۔ صحابہ کرام رضوان الله اجمعین نے پوچھا یہ ناجی فرقہ کون سا ہے تو حضورؐ نے فرمایا جو میری اور میرے صحابہ کی سنت پر قائم ہوگا''۔ (ترمذی کتاب الایمان باب افتراق ھذہ الامۃ)
اب ہر کوئی اپنے آپ کو اس حدیث کے مطابق پرکھ لے کہ کون احدیث نبوی اور سلف کے طریقے کو فوقیت دیتا ہے اور کون ہے جو اندھے بہروں کی طرح اپنے علماء و اکابرین و اماموں کے پیچھے لگا ہوا ہے -
قُلْ هَلْ نُنَبِّئُكُمْ بِالْأَخْسَرِينَ أَعْمَالًا سوره الکھف ١٠٣
کہہ دو کیا میں تمہیں بتاؤں جو اعمال کے لحاظ سے بالکل خسارے میں ہیں-
الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا ١٠٤
وہ لوگ جن کی ساری کوششیں اس دنیا کی زندگی میں برباد ہو گئیں اور وہ یہ خیال کرتے رہے کہ وہ بہت اچھے کام کر رہے ہیں-