• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مولوی اسماعیل کا حضور کے متعلق مر کر مٹی میں ملنے کا عقیدہ

شمولیت
جون 01، 2014
پیغامات
297
ری ایکشن اسکور
49
پوائنٹ
41
قادری رانی جی مہنور جنابہ:فتاوی رضویہ کے یہ سب سکین جنابہ کے اعلی حضرت کے "کالے کفر" کو آئینہ کی طرح صاف دیکھا رہے ہیں اور جنابہ ہیں کہ "لٹو" کی طرح ادھر اُدھر گومنے پر لگی ہیں ۔اگر تقویۃ الایمان کی عبارگستاخانہ ہے تو بانیِ بدعت وضلالت "کالا کافر" ہونے سے نہیں بچتے مذکورہ بالا صفحات کو دوبارہ پڑھیں اور اپنے مجدد بدعت و ضلالت سے یہ کفر اُٹھا کر دیکھائیں جو اُن کے اپنے فتاویٰ کی روشنی اُن پر میں لگتا ہے۔
فقیہ النفس امام اہل سنت علامہ رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ تعالیٰ کی یہ عبارت (جو جنابہ نے پوسٹ نمبر71 میں لکھی تھی ) آنکھوں سے بغض و تعصب کی کالی شیشوں والی عینک اُتار کر پڑھیں ۔حضرت کے نذدیک تقویۃ الایمان عمدہ کتاب ہے اور اسکے سب مسائل درست ہیں ۔ پھر اُن کی مذکورہ عبارت پیش کر کے اس سے تقویۃ الایمان کی عبارت کو موہوم گستاخی ثابت کرنا پاگل پن کے سوا کچھ نہیں ۔

"چنانچہ دیوبندیوں کے شیخ الکل مولوی رشید احمد گنگوہی لکھتے ہیں:” کتاب تقویۃ الایمان نہایت عمدہ کتاب ہے اور ردّ شرک وبدعت میں لاجواب ہے، استدلال اس کے بالکل کتاب اور احادیث سے ہیں، اُس کا رکھنا اور پڑھنا اور عمل کرنا عین اسلام ہے“۔ (فتاویٰ رشیدیہ، صفحہ 78) ، ”بندہ کے نزدیک سب مسائل اس کے صحیح ہیں “، (فتاویٰ رشیدیہ، ص85)"

حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی مکمل عبارت بمہ حوالہ مقل کریں
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
عینک کی مجھے نہیں آپ کو ضرورت ہے فتاوی رشیدیہ کے یہ الفاظ بھی تقویۃالایمان کے بارے میں پڑھے کہ اس کے بعض مسائل ،میں بظاہر تشدد ہے۔(فتاوی رشیدیہ 262)اسی طرح اشرف علی تھانوی نے بھی کہا کہ تقویۃالایمان میں بعض الفاظ جو سخت واقع ہوئے ہیں آگے لکھتے ہیں کہ بعضوں کی جو عادت ہے کہ ان الفاظ کو بلا ضرورت استعمال کرتے ہیں بے شک یہ بے ادبی و گستاخی ہے(امداد الفتاوی ج 5 ص 389)اور خود اسماعیل دہلوی کو اقرار ہے کہ بعض جگہ تیز الفاظ آگئے ہیں(ارواح ثلاثہ89)اسسی طرح تقویۃ الایمان کے مقدمہ میں مولوی غلام رسول لکھتا ہے شاہ صاحب کی عبارت اتنی سادہ سلیس شگفتہ اور دلکش ہے کہ چند مخصوص الفاظ محاورات کو چھوڑ کر آج بھی ایسی دلکش کتاب لکھنا آسان نہیں (مقدمہ تقویۃالایمان ص 19)
پھر کلام کا کفریہ ہونا اور بات اور قائل کا کافر ہونا اور بات ہے دیکھیں آپ کے مولوی چاندپوری لکھتے ہیں
کہ کلام کا کفریہ ہونا اور بات اور قائل کا کفر ہونا امر آخر (رسائل چاندی پوری ج1 ص 60)
پھر جناب میں نے جو فتوی نقل کیا تھا وہ الشہاب ثاقب میں بھی موجود ہے کہ جو الفاظ موہم تحقیر سرور کائنات ہوں ان کا استعمال گستاخی ہے (ص 111)
پھر یہ خدائی فیصلہ ہے کہ ایسے الفاظ جن سے گستاخی کا پہلو نکلے وہ گستاخی ہیں۔پڑھو سورت بقرہ اللہ فرماتا ہے لا تقولو راعنا راعنا نہیں کہنا۔کیوں کہ اس میں تو ہین کا پہلو موجود تھا اس لیے منع کر دیا ۔لہذا ایسے الفاظ گستاخی میں شمار ہوں گے۔
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
عینک کی مجھے نہیں آپ کو ضرورت ہے فتاوی رشیدیہ کے یہ الفاظ بھی تقویۃالایمان کے بارے میں پڑھے کہ اس کے بعض مسائل ،میں بظاہر تشدد ہے۔(فتاوی رشیدیہ 262)اسی طرح اشرف علی تھانوی نے بھی کہا کہ تقویۃالایمان میں بعض الفاظ جو سخت واقع ہوئے ہیں آگے لکھتے ہیں کہ بعضوں کی جو عادت ہے کہ ان الفاظ کو بلا ضرورت استعمال کرتے ہیں بے شک یہ بے ادبی و گستاخی ہے(امداد الفتاوی ج 5 ص 389)اور خود اسماعیل دہلوی کو اقرار ہے کہ بعض جگہ تیز الفاظ آگئے ہیں(ارواح ثلاثہ89)اسسی طرح تقویۃ الایمان کے مقدمہ میں مولوی غلام رسول لکھتا ہے شاہ صاحب کی عبارت اتنی سادہ سلیس شگفتہ اور دلکش ہے کہ چند مخصوص الفاظ محاورات کو چھوڑ کر آج بھی ایسی دلکش کتاب لکھنا آسان نہیں (مقدمہ تقویۃالایمان ص 19)
پھر کلام کا کفریہ ہونا اور بات اور قائل کا کافر ہونا اور بات ہے دیکھیں آپ کے مولوی چاندپوری لکھتے ہیں
کہ کلام کا کفریہ ہونا اور بات اور قائل کا کفر ہونا امر آخر (رسائل چاندی پوری ج1 ص 60)
پھر جناب میں نے جو فتوی نقل کیا تھا وہ الشہاب ثاقب میں بھی موجود ہے کہ جو الفاظ موہم تحقیر سرور کائنات ہوں ان کا استعمال گستاخی ہے (ص 111)
پھر یہ خدائی فیصلہ ہے کہ ایسے الفاظ جن سے گستاخی کا پہلو نکلے وہ گستاخی ہیں۔پڑھو سورت بقرہ اللہ فرماتا ہے لا تقولو راعنا راعنا نہیں کہنا۔کیوں کہ اس میں تو ہین کا پہلو موجود تھا اس لیے منع کر دیا ۔لہذا ایسے الفاظ گستاخی میں شمار ہوں گے۔
 
شمولیت
ستمبر 15، 2014
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
43
پوائنٹ
66
ایسی بچوں والی باتیں لے کر فساد وہی کرتے ہیں جس نے قرآن کھول کر پڑھا نہیں ہوتا ۔۔
وہی ہے جس نے تمہیں مٹی سے پیدا کیا۔ پھر ایک مدت مقرر کی اورمعین مدت اُسی کے پاس ہے پھر بھی تم شک میں مبتلا ہوتے ہو۔
سورة الأنعام آیت نمبر ۲
اب اس آیت کا مطلب بتانا آپ کا فرض ہے کہ یہ آیت کیوں رسول اللہ ﷺ پر نازل ہوئی اگر وہ مٹی کے نہیں بنے ؟ اور باقی رہی بات جو حوالہ لیے پھرتے ہیں مٹی میں مل جانے کی سو وہ کوئی حجت نہیں ، ایک لفظ اور محاورہ کے ایک سے زیادہ مطلب بھی ہوتے ہیں نہیں یقین تو قرآن سے دکھا دوں گا جناب اگر آپ قرآن کو حجت مانتے :)



 
Last edited:

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,123
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
مِنْهَا خَلَقْنَاكُمْ وَفِيهَا نُعِيدُكُمْ وَمِنْهَا نُخْرِجُكُمْ تَارَةً أُخْرَىٰ ﴿٥٥﴾
اِسی زمین سے ہم نے تم کو پیدا کیا ہے، اِسی میں ہم تمہیں واپس لے جائیں گے اور اسی سے تم کو دوبارہ نکالیں گے۔
قرآن ،سورت ، طٰہٰ، آیت نمبر 55
 

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
عید میلاد سے راہ فرار اختیار کرکے یہاں تشریف لے آئے بریلوی حضرات ؟
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
مِنْهَا خَلَقْنَاكُمْ وَفِيهَا نُعِيدُكُمْ وَمِنْهَا نُخْرِجُكُمْ تَارَةً أُخْرَىٰ ﴿٥٥﴾
اِسی زمین سے ہم نے تم کو پیدا کیا ہے، اِسی میں ہم تمہیں واپس لے جائیں گے اور اسی سے تم کو دوبارہ نکالیں گے۔
قرآن ،سورت ، طٰہٰ، آیت نمبر 55
جزاک الله -
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
مِنْهَا خَلَقْنَاكُمْ وَفِيهَا نُعِيدُكُمْ وَمِنْهَا نُخْرِجُكُمْ تَارَةً أُخْرَىٰ ﴿٥٥﴾
اِسی زمین سے ہم نے تم کو پیدا کیا ہے، اِسی میں ہم تمہیں واپس لے جائیں گے اور اسی سے تم کو دوبارہ نکالیں گے۔
قرآن ،سورت ، طٰہٰ، آیت نمبر 55
جناب اس کا انکاری کون ہے مگر اسماعیل دہلوی کہتا ہے کہ آپ مر کر مٹی میں مل گئے۔جس کا ظاہری معنی فنا ہونے کا ہے۔پھر یہاں کہا گیا کہ میں اور سے میں فرق ہے درخت سے ڈنڈا باندھنا اور چیز ہے اور درخت میں باندھنا اور چیز ۔رہ گئی اسماعیل کو کافر نہ کہنے کہ وجہ تو اس پر تفصیلی گفتگو ہو چکی اور ابھی تک اعتراض کہ الفاظ کہ سب و شتم ہونے کا دارومدار ظاہر پر ہے لاجواب ہے۔شب باشی پر جو گفتگو ہوئی وہ بھی الحمد اللہ لاجواب ہے۔
آپ کے نزدیک اب یہ ادھار کیسے چکایا جا سکتا ہے ۔؟
یہ ادھار ہیں آپ کے ذمے ان کا جواب عطا فرمائیں
 
Top