السلام علیکم۔محترم جناب مسلم صاحب!
ایک دفعہ پھر آپ کو مخاطب کرنے کی جرات کر رہا ہوں گستاخی معاف؟
آپ کے سوالات کے جوابات درج ذیل ہیں:اب آنجناب سے نہایت ادب سے گذارش ہے کے آپ اپنے ہی ان سوالات :
کے جوابات قرآن اور اپنے مذہب یا دین ابراہیمی سے ثابت کریں؟
ندیم صاحب ۔ ہبیل صاحب۔
بھائی سوالات تو آپ لوگ بھی بہت سارے کر سکتے ہیں اور کر بھی رہے ہیں۔ میں پہلے بھی ایک تھریڈ میں عرض کرچکا ہوں کہ میں اگر آپ کو تسلی بحش جواب نہ دے سکوں تو یہ میری کم علمی ہوگی۔ آپ جو آیات نکال کر یہ سمجھ رہے ہیں کہ ان کا جواب اللہ کی کتاب میں نہیں ہے یہ بہت بھاری بات ہے جو آپ کہہ رہے ہیں۔ میرے دوستوں کیا میں یا آپ یا کوئی بھی یہ دعوی کر سکتا ہے کہ اس نے اللہ کی کتاب کے علم کا احاطہ کر رکھا ہے؟؟(استغفر اللہ)
اللہ کی سنت اور اسکے کلمات کبھی تبدیل نہیں ہوتے۔
" یہ ہی اللہ کی سنت ہے جو پہلے سے ہوتی چلی آئی ہے، اور تو ہرگز اللہ کی سنت میں کبھی کوئی تبدیلی نہیں پائے گا۔" (الفتح ۔23)
دیگر انبیاء کرام کی حفی وحی کہاں ہے؟
اللہ کی آیات کے علاوہ ان انبیاء کرام کی کتب احادیث کہاں ہیں؟
سورۃ الانعام آیت 83 سے86 تک 18 انبیاء کرام کا نام آیا ہے آیت 90 میں ہمیں (مسلم امہ) کو ان 18 انبیاء کرام کی پیروی کا حکم دیا گیا ہے۔
" وہ وہی لوگ ہیں جن کی اللہ نے ہدایت کی۔ پس ان کی ہدایت کی پیروی کرو۔ (محمدٖ صلی اللہ علیہ وسلم) کہہ دے میں تم سے اس کا کوئی صلہ نہیں مانگتا ۔یہ تو بس عا لمین کے لئے نصیحت ہے"
غور کریں اٹھارہ انبیاء کرام کا نام بتا کر اللہ ہمیں بتا رہا ہے کہ ان انبیاء کی اللہ نے ہدایت کی ہے، اور ہمیں حکم دے رہا ہے کہ ان کی ہدایت کی پیروی کرو۔ اللہ کی کتاب کے علاوہ ان انبیاء کرام کی پیروی ممکن ہی نہیں ہے۔
اللہ نے ٖقرآن میں تدبر کا حکم دیا ہے۔ دوسری کتابوں میں تدبر کا حکم نہیں دیا، اور نہ ہی اللہ یہ سوال کرے گا کہ میری کتاب کے علاوہ لوگوں کی جمع کی ہوئی احادیث کی کتب بھی تھیں تم نے ان کتب سے ہدایت کیوں نہیں لی؟
جو بھی سوالات آپ کر رہے ہیں ان کے جواب میں اللہ کی کتاب کو استغفراللہ عاجز نہ سمجھیں کہ اس کو چھوڑ کر باہر ہدایت ڈھونڈنے نکل جائیں۔ آپ ہی جیسے لوگ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول پر قرآن 23 سال میں نازل ہوا۔ ہم نے اس کتاب پر کتنے سال لگائے ہیں؟ کیا ہم میں سے کوئی یہ کہہ سکتا ہے کہ صاحب میں نے ٖقرآن سے مکمل علم لے لیا اور اب میں دوسری کتابوں سے اللہ کی بات سمجھوں گا؟ ہم ساری زندگی اس ، اللہ کی کتاب سے نہیں نکل سکتے۔
میں اللہ کے ساتھ اور اسکے کلام کے ساتھ کچھ شریک نہیں کرتا اور نہ کروں گا انشاء اللہ۔ آپ بھی اللہ کے ساتھ اور اسکے کلام کے ساتھ کچھ شریک نہ کریں، ورنہ کہیں یہ انجام نہ ہو جائے۔
"وہ کہیں گے۔ اے ہمارے رب تو نے ہمیں دو مرتبہ موت دی اور دو مرتبہ ہمیں زندہ کیا۔ پس ہم اپنے گناہوں کا اعتراف کرتے ہیں۔ کیا نکلنے کی کوئی سبیل ہو سکتی ہے؟
(کہا جائے گا) یہ اس لئے ہے کہ جب اللہ واحدکو پکارا گیا تو تم نے انکار کیا۔ اور جب اس کے ساتھ شریک ٹھہرائے گئے تو تم ایمان لے آئے۔ پس حکم تو اللہ العلی الکبیر کا ہی ہے" (المو من۔11،12)
ا