سیجان اصل میں ساج کی جمع ہم جیسا کہ تاج کی جمع تیجان آتی ہے اور ساج بھی طیلسان کی طرح سبز سیاہ چادر کو کہتے ہیں ۔
جناب کس کی بات مانی جائے؟؟؟؟؟سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اصفہان کے ستر ہزار یہودی سیاہ چادریں اوڑھے ہوئے دجال کی پیروی کریں گے۔
اس کے شواہد کے طور پر تصاویر لگائی ہیں دیکھیں؛اس کی شرح میں مصر کے مشہور عالم محمد فؤاد عبد الباقی لکھتے ہیں کہ : طیالسہ ۔۔طیلسان کی جمع ہے ،اور طیلسان اس کپڑے کو کہتے ہیں جو مونڈھوں پر ڈالا جاتا ہے،یہ سلا ہوا نہیں ہوتا ‘‘
السلام علیکم ورحمۃ اللہ!جناب کس کی بات مانی جائے؟؟؟؟؟
جناب یونس صاحب نے تو لگتا ہے کہ ’’تقیہ‘‘ کرتے ہوئے کہا ’’ سبز سیاہ چادر‘‘ اور دوسرے صاحب لکھتے ہیں ؛
’’تحقیق‘‘ اور غیر مقلد یہ دو مختلف اصناف ہیں۔ غیر مقلدوں کو تو صرف راویوں کو ضعیف قرار دینے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے وہ بھی صرف ان روایات کے راویوں کو جو اہل السنت والجماعت پیش کرتے ہوں۔ یعنی احادیث سے کلیۃً انکار کے بجائے تدریجاً انکار کا نام ’’جماعت اہلِ حدیث‘‘ ہے یعنی کام بھی ہو جائے اور بدنام بھی نہ ہوں۔ کسی کو یقین نہ آئے تو ’’محدث فورم‘‘ میں ان کی تمام پوسٹیں پڑھ لیں۔اگر آپ نے غور کیا ہوتا تو آپ کو پتا چلتا کہ مطلوبہ روایت کو تحقیق کی لیے پیش کیا گیا ہے۔۔ابتسامہ!
جناب تحقیق کے لئے عقل درکار ہوتی ہے جو کہ مقلدین سے سلب ہوچکی ہے لہٰذا وہ بےچارے تحقیق کیسے کریں گے۔تحقیق اور مقلدیت یہ حقیقت میں دو ضدین ہیں جو کبھی جمع نہیں ہو سکتیں
محترم بھٹی صاحب!جناب تحقیق کے لئے عقل درکار ہوتی ہے جو کہ مقلدین سے سلب ہوچکی ہے لہٰذا وہ بےچارے تحقیق کیسے کریں گے۔
محترم بھائی! مقلدین میں فہم و فراست ہوتی تو وہ ہر گز تقلید پر اصرار نہ کرتے اور نہ عوام الناس کو تقلید کی دعوت دیتے۔۔۔اہل السنت والجماعت حنفیوں کو اللہ تعالیٰ نے وافر مقدار میں فہم و فراست عطا فرما رکھی ہے۔ اس کا مشاہدہ کھلی آنکھوں سے کیا جاسکتا ہے بشرطیکہ تعصب کو بالائے طاق رکھ دیا جائے
آپ کے اس بیان سے سوائے متفق ہونے کے کوئی اور چارہ کار نہیں ہے۔۔۔۔اب تو ہنسا بھی نہیں جا رہا۔۔۔۔لیکن بھائی کے لیے ایک عدد۔۔۔۔ابتسامہ!اور یہ نام نہاد مقلدین (نام نہاد اس لئے کہ حقیقتا یہ اندھوں کے اندھے مقلد ہیں لا شک) سے ناممکن ہے۔