اگر آپ کو غیر مسلم لفظ پسند نہیں تو مرتد تو تسلیم کرتے ہیں ۔مرتد تو کلمہ گو بھی ہوتا ہےخضر حیات صاحب السلام علیکم ، پہلی بات تو یہ کہ میں غیر مسلم نہیں ہوں اور ایک کلمہ گو مسلمان کو غیر مسلم کہنا آپ کا شرعی حق نہیں بلکہ کسی بڑے سے بڑے محدث کو شریعت نے یہ حق نہیں دیا ،
آپ کی پیدائش تھوڑی بعد ہو گئی! اگر مرزا طاہر کے بجائے آپ دفاع میں پیش ہوتے تو شاید کچھ کر پاتے! یہ سارے کارنامے مرزا طاہر سے تو ہو نہ سکے!یوسف ثانی صاحب زیادہ جذباتی ہیں محض ورنہ بات تو ایک بھی دلیل کی نہیں کر پائے ، پہلی بات کہ کسی مولوی ، کسی مفسر کسی امام یا مجتہد کی رائے حجت شرعی ہے ؟ خیر اتنا آپ کو بنیادی علم ہوتا تو بچوں والی باتیں کیوں کرتے ، دوسری بات یہ کہ مودودی کا تو مذہب ہی الگ ہے اپنا مودودی مذہب اور اور مودودی نے جو کتاب لکھی تھی اس کو ایسا منہ توڑ جواب دیا تھا ہم نے رسائل میں بھی اور کتابی صورت میں بھی جس کے بعد دوبارہ ہمت نہیں ہوئی کسی مودودی کے چھوٹے بھائی کی بھی کہ اس کا رد دلیل سے کرتا ، اور جو مفسرین کے اقوال اس نے دیے تھے اس میں بھی ڈنڈی ماری تھی ، خاص طور پر جو امام غزالی کی طرف منسوب کیا تھا وہ تو اصل کتاب میں مختلف تھا تحریف کر کے اپنے سے قول بنا کر دے دیا تھا مودودی نے اور یہی کام دیوبندی مذہب والوں نے بھی کیا تھا ، اس کا بھی جواب دے دیا گیا تھا کہ امام قرطبی نے اپنی تفسیر میں امام غزالی کی ختم نبوت سے متعلق رائے کو خبیث کوشش کے نام سے موسوم فرمایا اتنا شدید جواب امام قرطبی نے دیا امام غزالی کی رائے کا ، اس لیے یہ مفسرین کی باتیں تو ایک طرف ، آپ کے اپنے علماء کا اصول ہے کہ قرآن حدیث کے خلاف کسی کا قول دلیل نہیں بلکہ حدیث مرفوع کے خلاف کوئی صحابی کا قول بھی دلیل نہیں ، کہیں گے تو تسلی کرا دوں گا ، اور اگر پھر بھی آپ کو مفسرین کا بت بنا کر پوجا کرنے کا شوق ہے تو ہم بہتر طرح سے ایسے مفسرین کے نام اور حوالہ جات پیش کر سکتے ہیں جو آپ کو خاموش کرنے کو کافی ہیں ، اور اپنے عقائد پر دوبارہ غور فرمائیں اگر آپ خاتم النبیین کا مطلب محض آخری نبی کے کرتے ہیں جو محض آپ کا خیال ہی ہے ، اور لا نبی بعدی کا مطلب کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ، پھر حضرت عیسی ؑ کو کہاں سے لانا ہے ؟ آدھی ختم نبوت حضرت عیسیؑ کو پکڑا دی ہے کہ وہ موت کے لحاظ سے آخری نبی اور حضرت محمد ﷺ محض پیدائش کے لحاظ سے آخری نبی ؟ واہ رے واہ آپ کے علم و عرفان کے ، عیسائی تو بہت خوش ہوں گے آپ سے ، ان کا بھی عقیدہ کہ ان کا خدائی بیٹا زندہ ہے اور وہی دنیا کو بچائے گا اور آپ کا بھی یہی عقیدہ ہے معمولی سا فرق ہے محض ، امت کو آپ نے نالائق اور نکمی سمجھا ہے کہ اس میں حضرت محمد ﷺ کا غلام کوئی اس قابل نہیں ، اور پھر آپ کے عقیدہ سے اللہ کا علم بھی کمزور ثابت ہوتا ہے کہ خود نبوت روک دی پھر یاد آیا کہ نبی کی ضرورت پڑ جانی ہے چلو پرانے سے گزارہ کر لیں گے ؟ دوغلا پن اتنا زیادہ ہے آپ کے اپنے عقائد میں کہ دس منٹ میں مختصر بھی لکھوں تو پڑھنے والوں پر واضح ہو جائے گا کہ کیسے کیسے قرآن وحدیث اور عقل سے دور دور تک تک تعلق نہیں آپ کے ایسے عقائد کا ، ایسی محض اپنی قیاس آرائی پر جو لوگ اللہ کے کلام میں آیات کو ناسخ منسوخ کرنے کی ہمت کر سکتے ہیں ان کی عقل پر پھر یہی آفت آنی ہے ۔
اسمبلی میں پیش ہونے والے حضرت مرزا طاہر احمد نہیں بلکہ ان کے بھائی حضرت مرزا ناصر احمد تھے ، آپ کی لا علمی پر کہاں تک ہنس دیں ہم ؟ اور کسی اسمبلی یا کسی مولوی کے فیصلہ کی شرعی حیثیت کوئی نہیں ، اس لیے دیوار پر مارتا ہوں میں اس طرح کی فضول بکواس ، یہی تو آپ لوگوں کا مسئلہ ہے کہ علماء کا بت بنا کر پوجتے ہو ، حضرت محمد ﷺ سے زیادہ عملی طور پر اپنے علماء کی مانتے ہو ، تبھی تو آج یہ حال ہیں کہ آقا ﷺ کو زمین میں دفن اور اپنے خیالی مسیح کو جسے قرآن نے اور حدیث نے واضح وفات یافتہ میں شامل قرار دیا ان کو آسمان پر بٹھا دیا ہے ، حضرت محمد ﷺ کو بٹھاتے آسمان پر اور کہتے نہیں فوت ہوئے پھر تو کوئی عشق رسول کی جھلک کہی جا سکتی تھی ، اب تو محض عیسائیت کے ہاتھ میں اپنا دین تھمانے کی ناکام کوشش کرنے لگے ہوئے ہیں ایسے عجیب عقائد کو گلے کا ہار بنا کر ۔آپ کی پیدائش تھوڑی بعد ہو گئی! اگر مرزا طاہر کے بجائے آپ دفاع میں پیش ہوتے تو شاید کچھ کر پاتے! یہ سارے کارنامے مرزا طاہر سے تو ہو نہ سکے!
ٹھیک ہے، مرزا ناصر تھا! یہ کون سا خلیفہ تھا تیسرا یا چھوتھا؟ اب یہاں بھی اگر یاد داشت سے کچھ غلط بیان ہوا تو آپ کھسانی ہنسی کا سہارا لو گے!اسمبلی میں پیش ہونے والے حضرت مرزا طاہر احمد نہیں بلکہ ان کے بھائی حضرت مرزا ناصر احمد تھے ، آپ کی لا علمی پر کہاں تک ہنس دیں ہم ؟ اور کسی اسمبلی یا کسی مولوی کے فیصلہ کی شرعی حیثیت کوئی نہیں ، اس لیے دیوار پر مارتا ہوں میں اس طرح کی فضول بکواس ، یہی تو آپ لوگوں کا مسئلہ ہے کہ علماء کا بت بنا کر پوجتے ہو ، حضرت محمد ﷺ سے زیادہ عملی طور پر اپنے علماء کی مانتے ہو ، تبھی تو آج یہ حال ہیں کہ آقا ﷺ کو زمین میں دفن اور اپنے خیالی مسیح کو جسے قرآن نے اور حدیث نے واضح وفات یافتہ میں شامل قرار دیا ان کو آسمان پر بٹھا دیا ہے ، حضرت محمد ﷺ کو بٹھاتے آسمان پر اور کہتے نہیں فوت ہوئے پھر تو کوئی عشق رسول کی جھلک کہی جا سکتی تھی ، اب تو محض عیسائیت کے ہاتھ میں اپنا دین تھمانے کی ناکام کوشش کرنے لگے ہوئے ہیں ایسے عجیب عقائد کو گلے کا ہار بنا کر ۔
امت مسلمہ کذاب بھی یہی کہتی تھی!اسلام کو رد ہم نے نہیں کیا بلکہ آپ کے خود ساختہ اصول اور علماء کو قرآن حدیث سے زیادہ بڑی سند مان لینا اسلام دشمنی کا کھلا ثبوت ہے ، اگر اسلام کو ہم نے رد کیا ہوتا تو آپ کے اشرف علی تھانوی صاحب پوری کتاب کیوں ہماری کتابوں سے چرا کر لکھتے ؟ مولوی ثناءاللہ کیوں مرزا صاحب کے لکھے قصیدہ کو پڑھتا قرآن کی تعریف میں ؟ بریلوی کیوں مرزا صاحب کی تحریر چوری کر کے خزینہ معرفت نامی کتاب کے صفحے بڑھاتے اور عوام سے داد لیتے پھرتے ؟ کم از کم 15 سے زیادہ ایسے حوالے موجود ہیں جو ہماری کتابوں سے مختلف علماء نے چوری کر کے کتابیں لکھ ماری ہیں اور عوام سے اپنی علمیت کی داد لیتے رہے ہیں، اور یہ بات بات پر مفسروں اور اپنے مولوی کے فتوے یا رائے کو پیش کرنا جیسے کوئی دلیل شرعی ہو یہ ایسی جہالت ہے کہ اسے بکواس سے کہیں زیادہ برا کہنا چاہئے اس لیے اپنا انداز عقل مندانہ رکھیں پھر اسی کے مطابق میرا بھی جواب ہوگا۔