ھاھاھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اچھا تو آپ کو اس نسخہ میں کیا اعتراض ہے پیش کرو
اس نسخہ کی صحت کے ثبوت کے لئے ذرا اس دھاگے میں پیش کئے گئے اعتراضات ملاحظہ کر کے ان کے جوابا ڈھونڈئے۔
http://forum.mohaddis.com/threads/الجزءالمفقود-قائلین-کی-زبانی-ایک-جائزہ.488/
ویسے خود نسخے کے محقق جناب ڈاکٹر عیسیٰ بن مانع الحمیری لکھتے ہیں:
’’یہ جو نسخہ میں نے پیش کیا ہے اس کی ضرورت تھی اور اسلامی لائبریریوں کے لیے یہ سرمائے کی حیثیت رکھتا ہے،
میرے نزدیک اس کی حیثیت اس حدیث ضعیف والی ہے جب کسی باب میں اس کے علاوہ حدیث دستیاب نہ ہو۔۔۔۔۔‘‘[مصنف عبدالرزاق کی پہلی جلد کے دس گم گشتہ ابواب:ص۲۲۸۔۲۲۹]
مزیدایک اور جگہ فرماتے ہیں:
’’میرے نزدیک اس کی حیثیت وہ ہے جو اس حدیث ضعیف کی ہے جب کسی باب میں اس کے علاوہ کوئی حدیث نہ پائی جائے، قارئین اس میں سے جس حصے پر مطمئن ہوں اسے لے لیں اور جس سے مطمئن نہ ہوں اسے چھوڑ دیں۔‘‘[مصنف عبدالرزاق کی پہلی جلد کے دس گم گشتہ ابواب:ص۲۳۰۔۲۳۱]
یہ ہے اس سارے نسخے کی حقیقت جس کے سہارے اپنے عقائد کو ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ خود اس نسخے کے پیش کرنے والوں کے نزدیک بھی اس کی حیثیت صرف ایک ضعیف حدیث کی سی ہے۔کس قدر افسوس کی بات ہے کہ اس ساری حقیقت کو جاننے کے باوجود عوام کو دھوکہ دینے کے لیے اپنے نزدیک بھی ضعیف نسخے کے سہارے کیسے کیسے بلند بانگ دعوے کیے جا رہے ہیں۔