• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نبی کریم صل الله علیہ و آ لہ وسلم کا اپنی قبر میں زندہ ہونا اور امّت کے درود سننے کے عقیدے کی تحقیق

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@محمد اصغر اعوان بھائی!ایک دو اگر کسی نے یونیکوڈ کی بجائے امیج میں پیش کردیئے تو چلو خیر ہے، مگر صرف امیج لگانا درست نہیں!
آپ ان تمام کو دم تحریر میں لائیں!
ان شاء اللہ! ہر اشکال کورفع کیا جائے گا!
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپﷺ کا علم غیب تو قرآن پاک کی نس سے ثابت ہے
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے علم الغیب کی نفی بے شک قرآن کی نص سے ثابت ہے!

قُلْ لَا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّهُ وَلَوْ كُنْتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ (سورة الأعراف 188)
کہہ دو میں اپنی ذات کے نفع و نقصان کا بھی مالک نہیں مگرجو الله چاہے اور اگر میں غیب کی بات جان سکتا تو بہت کچھ بھلائیاں حاصل کر لیتا اور مجھے تکلیف نہ پہنچتی میں تو محض ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان دار ہیں۔ (ترجمہ احمد علی لاہوری)
تم فرماؤ میں اپنی جان کے بھلے برے کا خودمختار نہیں مگر جو اللہ چاہے اور اگر میں غیب جان لیا کرتا تو یوں ہوتا کہ میں نے بہت بھلائی جمع کرلی، اور مجھے کوئی برائی نہ پہنچی میں تو یہی ڈر اور خوشی سنانے والا ہوں انہیں جو ایمان رکھتے ہیں، (ترجمہ احمد رضا خان بریلوی)
تو جناب ذاتی ہو یا عطائی ہو علم غیب کے سبب علم تو حاصل ہو ہی جاتا ہے ! لیکن یہاں قرآن میں اللہ تعالی خود نبی کو حکم دیتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ کہہ دیں کہ اگرنبی صلی اللہ علیہ کو علم غیب ہوتا تو بہت کچھ بھلائیاں حاصل کرلیتے اور انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچتی!
اب یہ امر ذاتی علم غیب کا محتاج نہیں، یہ تو عطائی سے بھی حاصل ہو جاتا ہے، لیکن اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہاں اپنے علم غیب کی نفی کرنے پر اس اضافی دلیل و وضاحت کرنا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو علم غیب نہیں، نہ ذاتی نہ عطائی!


اور آپ نے جو آیت پیش کی ہے، یہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو علم غیب دینے، یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عالم غیب ہونے کا اثبات نہیں!
بلکہ اظہار غیب ، اور اطلاع علی الغیب کا اثبات ہے!
اور یہ اظہار غیب اور اطلاع علی الغیب وحی سے کیا جاتا ہے!

میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ بقول آپکے نبیﷺ کو علم نہ تھا مگر اللہ پاک کو تو علم تھا اللہ تعالی نے وحی کیوں نازل نہیں فرمائی
کیوں بھائی! کیا اللہ نے کہیں یہ وعدہ کیا ہوا ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سب کچھ بتلائے گا؟ اور ہر واقعہ کی خبر دے گا؟
اللہ پر کوئی اور تو کچھ بھی لازم نہیں کر سکتا!
 
Last edited:

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اول تو آپ اسے یونیکوڈ میں تحریر کریں!
دوم کہ بتلائیں کہ یہاں کہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو علم غیب دینے، یا عالم الغیب ہونے کا اثبا ت ہے!
آپ کو بتلایا بھی تھا کہ یہاں اطلاع علی الغیب کی بات ہے!
آیت میں الفاظ لِيُطْلِعَكُمْ عَلَى الْغَيْبِ کے الفاظ ہیں:
مَّا كَانَ اللَّهُ لِيَذَرَ الْمُؤْمِنِينَ عَلَىٰ مَا أَنتُمْ عَلَيْهِ حَتَّىٰ يَمِيزَ الْخَبِيثَ مِنَ الطَّيِّبِ ۗ وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُطْلِعَكُمْ عَلَى الْغَيْبِ وَلَٰكِنَّ اللَّهَ يَجْتَبِي مِن رُّسُلِهِ مَن يَشَاءُ ۖ فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ ۚ وَإِن تُؤْمِنُوا وَتَتَّقُوا فَلَكُمْ أَجْرٌ عَظِيمٌ (آل عمران:179)
 
شمولیت
جنوری 12، 2018
پیغامات
25
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
9
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے علم الغیب کی نفی بے شک قرآن کی نص سے ثابت ہے!

قُلْ لَا أَمْلِكُ لِنَفْسِي نَفْعًا وَلَا ضَرًّا إِلَّا مَا شَاءَ اللَّهُ وَلَوْ كُنْتُ أَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْرِ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوءُ إِنْ أَنَا إِلَّا نَذِيرٌ وَبَشِيرٌ لِقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ (سورة الأعراف 188)
کہہ دو میں اپنی ذات کے نفع و نقصان کا بھی مالک نہیں مگرجو الله چاہے اور اگر میں غیب کی بات جان سکتا تو بہت کچھ بھلائیاں حاصل کر لیتا اور مجھے تکلیف نہ پہنچتی میں تو محض ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان دار ہیں۔ (ترجمہ احمد علی لاہوری)
تم فرماؤ میں اپنی جان کے بھلے برے کا خودمختار نہیں مگر جو اللہ چاہے اور اگر میں غیب جان لیا کرتا تو یوں ہوتا کہ میں نے بہت بھلائی جمع کرلی، اور مجھے کوئی برائی نہ پہنچی میں تو یہی ڈر اور خوشی سنانے والا ہوں انہیں جو ایمان رکھتے ہیں، (ترجمہ احمد رضا خان بریلوی)
تو جناب ذاتی ہو یا عطائی ہو علم غیب کے سبب علم تو حاصل ہو ہی جاتا ہے ! لیکن یہاں قرآن میں اللہ تعالی خود نبی کو حکم دیتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم یہ کہہ دیں کہ اگرنبی صلی اللہ علیہ کو علم غیب ہوتا تو بہت کچھ بھلائیاں حاصل کرلیتے اور انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچتی!
اب یہ امر ذاتی علم غیب کا محتاج نہیں، یہ تو عطائی سے بھی حاصل ہو جاتا ہے، لیکن اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہاں اپنے علم غیب کی نفی کرنے پر اس اضافی دلیل و وضاحت کرنا اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو علم غیب نہیں، نہ ذاتی نہ عطائی!


اور آپ نے جو آیت پیش کی ہے، یہاں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو علم غیب دینے، یا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عالم غیب ہونے کا اثبات نہیں!
بلکہ اظہار غیب ، اور اطلاع علی الغیب کا اثبات ہے!
اور یہ اظہار غیب اور اطلاع علی الغیب وحی سے کیا جاتا ہے!


کیوں بھائی! کیا اللہ نے کہیں یہ وعدہ کیا ہوا ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سب کچھ بتلائے گا؟ اور ہر واقعہ کی خبر دے گا؟
اللہ پر کوئی اور تو کچھ بھی لازم نہیں کر سکتا!
آپ نے جو آیت پاک لکھی ھے اسکی تاویل اہل علم کر سکتا ھے کہ وہ آپ ﷺ کو عاجری کی ترغیب ھے کیونکہ جو آیات ناچیز نے بھیجی ہیں وہ قطعی ہیں ان کی تاویل نہیں ہوسگتی اگر اس طرح کی تاویلیں کریں اور ظاہر معانی ضم کر دیں تو پھر تو ساری سیاح ستہ اور قرآن کی تاویلیں ہوسکتی ہیں پھر تو شریعت سے اعتماد ہی نہ رہے گا
کیونکہ وہاں واضع طور پر علم غیب کا بتایا جارہا ہے وحی کا اشارہ بھی نہیں
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
آپ نے جو آیت پاک لکھی ھے اسکی تاویل اہل علم کر سکتا ھے کہ وہ آپ ﷺ کو عاجری کی ترغیب ھے کیونکہ جو آیات ناچیز نے بھیجی ہیں وہ قطعی ہیں ان کی تاویل نہیں ہوسگتی اگر اس طرح کی تاویلیں کریں اور ظاہر معانی ضم کر دیں تو پھر تو ساری سیاح ستہ اور قرآن کی تاویلیں ہوسکتی ہیں پھر تو شریعت سے اعتماد ہی نہ رہے گا
کیونکہ وہاں واضع طور پر علم غیب کا بتایا جارہا ہے وحی کا اشارہ بھی نہیں
ہم نے کون سی تاویل کی ہے بھائی؟
یہاں تو علم غیب کی نفی بتلائی گئی ہے، اور ہم اس نفی کو مانتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو علم غیب نہیں!
 
شمولیت
جنوری 12، 2018
پیغامات
25
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
9
نہی
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

ہم نے کون سی تاویل کی ہے بھائی؟
یہاں تو علم غیب کی نفی بتلائی گئی ہے، اور ہم اس نفی کو مانتے ہیں کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو علم غیب نہیں!
نہیں بھائی آپ شاید سمجھے نہیں جو آیات میں نے بھیجیں ہیں میں نے انکی بات کی ھے
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
نہیں بھائی آپ شاید سمجھے نہیں جو آیات میں نے بھیجیں ہیں میں نے انکی بات کی ھے
جی آپ نے جو آیت پیش کی ہے، اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے نہ علم الغیب دینے کی کوئی بات ہے، اور اور نہ ہی عالم الغیب ہونے کی!
اور جو آیت ہم نے پیش کی ہےاس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے علم الغیب کی نفی ہے!
 
شمولیت
جنوری 12، 2018
پیغامات
25
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
9
وہ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

جی آپ نے جو آیت پیش کی ہے، اس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے نہ علم الغیب دینے کی کوئی بات ہے، اور اور نہ ہی عالم الغیب ہونے کی!
اور جو آیت ہم نے پیش کی ہےاس میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے علم الغیب کی نفی ہے!
کس طرح وضاحت فرما دیں
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,417
ری ایکشن اسکور
2,730
پوائنٹ
556
Top