• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نزول عیسیٰ کے قائلین سے چند سوالات

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
اس بارے میں مولانا مودودی رحمہ اللہ خود لکھتے ہیں
اگرچہ دو روایتوں (نمر5 و21) میں بیان کیاگیا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام نازل ہونے کے بعد پہلی نماز خود پڑھائیں گے، لیکن بیشتر اور قوی تر روایات (نمبر 3،7،15،14) یہی کہتی ہیں کہ وہ نماز میں امامت کرانے سے انکار کریں گے اور جو اس وقت مسلمانوں کا امام ہوگا اسی کو آگے بڑھائیںگے۔ اسی بات کو محدثین اور مفسرین نے بالاتفاق تسلیم کیاہے۔
البتہ اس بارے میں تفصیلی رہنمائی کے لیے شیخ @اسحاق سلفی حفظہ اللہ اور شیخ @خضر حیات بھائی سے درخواست ہے۔
تفھیم القرآن جلد چہارم ضمیمہ سورہ الاحزاب
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@عدیل سلفی بھائی ! یہاں موٹی موٹی باتیں چھلنی نے گزر جاتی ہیں آپ اتنی بارک بات پکڑنے کا کہہ رہے ہو!
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
تفھیم القرآن جلد چہارم ضمیمہ سورہ الاحزاب

آج ہی یہ حدیث پڑھی ہے


صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ نُزُولِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ حَاكِمًا بِشَرِيعَةِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ ﷺ)


صحیح مسلم: کتاب: ایمان کا بیان

(باب: حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا ہمارے نبی محمدﷺ کی شریعت کے مطابق حاکم بن کر نازل ہونا‘)

394 .
وَحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ نَافِعٍ، مَوْلَى أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كَيْفَ أَنْتُمْ إِذَا نَزَلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ فَأَمَّكُمْ مِنْكُمْ؟»، فَقُلْتُ لِابْنِ أَبِي ذِئْبٍ: إِنَّ الْأَوْزَاعِيَّ، حَدَّثَنَا عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، «وَإِمَامُكُمْ مِنْكُمْ» قَالَ ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ: «تَدْرِي مَا أَمَّكُمْ مِنْكُمْ؟» قُلْتُ: تُخْبِرُنِي، قَالَ: «فَأَمَّكُمْ بِكِتَابِ رَبِّكُمْ تَبَارَكَ وَتَعَالَى، وَسُنَّةِ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»


حکم : صحیح

ابن ابی ذئب نے ابن شہاب سے سابقہ سند کے ساتھ حضرت ابو ہریرہ سے روایت کی کہ رسو ل ا للہ نے فرمایا ’’ تم کیسے ہو گا جب ابن مریم تم میں اتریں گے اور تم میں سے (ہوکر) تمہاری امامت کرائیں گے !‘‘ میں (ولید بن مسلم ) نے ابن ابی ذئب سے پوچھا: اوزاعی نے ہمیں زہری سے حدیث سنائی ،انہوں نے نافع سے اور انہوں نے ابو ہریرہ سے اس طرح بیان کیا :’’اور تمہار ا امام تمہیں میں سے ہو گا‘‘ ( اور آپ کہہ رہے ہیں ، ابن مریم امامت کرائیں گے ) ابن ابی ذئب نے (جواب میں ) کہا : جانتے ہو ’’ تم میں تمہاری امامت کرائیں گے ‘‘ کا مطلب کیا ہے ؟ میں نے کہا : آپ مجھے بتا دیجیے ۔ انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے رب عزوجل کی کتاب اور تمہارے نبی ﷺ کی سنت کےساتھ ( تم میں ایک فرد کی حیثیت سے یا تمہاری امت کا فرد بن کر ) تمہاری قیادت یا امامت کریں گے۔
 

سید طہ عارف

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 18، 2016
پیغامات
737
ری ایکشن اسکور
141
پوائنٹ
118
آج ہی یہ حدیث پڑھی ہے


صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ نُزُولِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ حَاكِمًا بِشَرِيعَةِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ ﷺ)


صحیح مسلم: کتاب: ایمان کا بیان

(باب: حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا ہمارے نبی محمدﷺ کی شریعت کے مطابق حاکم بن کر نازل ہونا‘)

394 .
وَحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ نَافِعٍ، مَوْلَى أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كَيْفَ أَنْتُمْ إِذَا نَزَلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ فَأَمَّكُمْ مِنْكُمْ؟»، فَقُلْتُ لِابْنِ أَبِي ذِئْبٍ: إِنَّ الْأَوْزَاعِيَّ، حَدَّثَنَا عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، «وَإِمَامُكُمْ مِنْكُمْ» قَالَ ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ: «تَدْرِي مَا أَمَّكُمْ مِنْكُمْ؟» قُلْتُ: تُخْبِرُنِي، قَالَ: «فَأَمَّكُمْ بِكِتَابِ رَبِّكُمْ تَبَارَكَ وَتَعَالَى، وَسُنَّةِ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»


حکم : صحیح

ابن ابی ذئب نے ابن شہاب سے سابقہ سند کے ساتھ حضرت ابو ہریرہ سے روایت کی کہ رسو ل ا للہ نے فرمایا ’’ تم کیسے ہو گا جب ابن مریم تم میں اتریں گے اور تم میں سے (ہوکر) تمہاری امامت کرائیں گے !‘‘ میں (ولید بن مسلم ) نے ابن ابی ذئب سے پوچھا: اوزاعی نے ہمیں زہری سے حدیث سنائی ،انہوں نے نافع سے اور انہوں نے ابو ہریرہ سے اس طرح بیان کیا :’’اور تمہار ا امام تمہیں میں سے ہو گا‘‘ ( اور آپ کہہ رہے ہیں ، ابن مریم امامت کرائیں گے ) ابن ابی ذئب نے (جواب میں ) کہا : جانتے ہو ’’ تم میں تمہاری امامت کرائیں گے ‘‘ کا مطلب کیا ہے ؟ میں نے کہا : آپ مجھے بتا دیجیے ۔ انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے رب عزوجل کی کتاب اور تمہارے نبی ﷺ کی سنت کےساتھ ( تم میں ایک فرد کی حیثیت سے یا تمہاری امت کا فرد بن کر ) تمہاری قیادت یا امامت کریں گے۔
جزاک اللہ خیرا۔۔۔الحمد للہ رب العلمین
 
شمولیت
جون 11، 2015
پیغامات
401
ری ایکشن اسکور
13
پوائنٹ
79
آج ہی یہ حدیث پڑھی ہے


صحيح مسلم: كِتَابُ الْإِيمَانِ (بَابُ نُزُولِ عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ حَاكِمًا بِشَرِيعَةِ نَبِيِّنَا مُحَمَّدٍ ﷺ)


صحیح مسلم: کتاب: ایمان کا بیان

(باب: حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام کا ہمارے نبی محمدﷺ کی شریعت کے مطابق حاکم بن کر نازل ہونا‘)

394 .
وَحَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ نَافِعٍ، مَوْلَى أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كَيْفَ أَنْتُمْ إِذَا نَزَلَ فِيكُمْ ابْنُ مَرْيَمَ فَأَمَّكُمْ مِنْكُمْ؟»، فَقُلْتُ لِابْنِ أَبِي ذِئْبٍ: إِنَّ الْأَوْزَاعِيَّ، حَدَّثَنَا عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، «وَإِمَامُكُمْ مِنْكُمْ» قَالَ ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ: «تَدْرِي مَا أَمَّكُمْ مِنْكُمْ؟» قُلْتُ: تُخْبِرُنِي، قَالَ: «فَأَمَّكُمْ بِكِتَابِ رَبِّكُمْ تَبَارَكَ وَتَعَالَى، وَسُنَّةِ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ»


حکم : صحیح

ابن ابی ذئب نے ابن شہاب سے سابقہ سند کے ساتھ حضرت ابو ہریرہ سے روایت کی کہ رسو ل ا للہ نے فرمایا ’’ تم کیسے ہو گا جب ابن مریم تم میں اتریں گے اور تم میں سے (ہوکر) تمہاری امامت کرائیں گے !‘‘ میں (ولید بن مسلم ) نے ابن ابی ذئب سے پوچھا: اوزاعی نے ہمیں زہری سے حدیث سنائی ،انہوں نے نافع سے اور انہوں نے ابو ہریرہ سے اس طرح بیان کیا :’’اور تمہار ا امام تمہیں میں سے ہو گا‘‘ ( اور آپ کہہ رہے ہیں ، ابن مریم امامت کرائیں گے ) ابن ابی ذئب نے (جواب میں ) کہا : جانتے ہو ’’ تم میں تمہاری امامت کرائیں گے ‘‘ کا مطلب کیا ہے ؟ میں نے کہا : آپ مجھے بتا دیجیے ۔ انہوں نے جواب دیا کہ تمہارے رب عزوجل کی کتاب اور تمہارے نبی ﷺ کی سنت کےساتھ ( تم میں ایک فرد کی حیثیت سے یا تمہاری امت کا فرد بن کر ) تمہاری قیادت یا امامت کریں گے۔
السلام و علیکم!
میرے بھائی آپ کی ہدایت کے لئے ایک کتاب کا نام لکھ رہا وہ پڑھیں شکریہ۔ شاید کے آپ کو ہدایت حاصل ہو۔
jamma-al-quran-by-tamana-imadi
جمع القرآن علامہ تمنا عمادی مجیبی پھلواروی۔
الرحمٰن پبلشنگ ٹرسٹ۔
 
Top