ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
نص ِقرآنی کے متعلق چندعلوم کا تعارف
قرآن مجیداللہ تعالیٰ کی بابرکت کلام اورنبی کریمﷺپر نازل کردہ عظیم الشان آخری آسمانی کتاب ہے ۔جسے اللہ تعالیٰ نے جن وانس کی ہدایت وراہنمائی کے لئے نازل فرمایا۔منسوب الی اللہ ہونے کی وجہ سے اس کی عظمت واہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ ’کلام الملوک ملوک الکلام‘ کے مصداق، جس طرح اللہ تعالیٰ تمام مخلوقات سے افضل واعلیٰ اوربرتر ہیں، اسی طرح قرآن مجید بھی تمام کتابوں اورکلاموں سے افضل واعلیٰ اور برتر ہے۔ حفاظت قرآن مجید کے حوالے سے اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ ہے کہ’’إِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَإنَّا لَہُ لَحَافِظُوْنَ‘‘(الحجر:۹)’’بے شک قرآن مجید کوہم نے اتارا ہے اورہم ہی اس کے نگہبان ہیں۔‘‘ اللہ تعالیٰ کی مذکورہ نگہبانی وحفاظت، قرآن مجید کے حروف، معانی، رسم سمیت جملہ اُمور پر مشتمل ہے۔علوم القرآن کاموضوع اہل علم کے لیے نیانہیں،البتہ قرآن کریم کی عبارت (نقش)سے متعلق علوم قرآن، جنہیں علوم القراء ات کہنا زیادہ مناسب ہے،سے اہل علم عموماً واقف نہیں ہوتے۔زیر نظر مضمون میں مجلس التحقیق الاسلامی کے رفیق کارجناب قاری محمد مصطفی راسخ نے ان تمام علوم کاجامع تعارف پیش کر دیا ہے، جو قراء حضرات میں معروف ہیں۔ نیز انہوں نے واضح کیا ہے کہ تحریک کلِّیۃ القرآن الکریم کے تحت جو نصاب مختلف مدارس میں رائج ہے، اس ضمن میں کون سے موضوعات سے طلبہ کلِّیۃ القرآن کو روشناس کروایا جاتا ہے۔ (اِدارہ)
قرآن مجید کی اسی عظمت واہمیت کے پیش نظر اہل علم نے اس میں پنہاں متعدد علوم وفنون پر بے شمار کتب لکھ کر اس کے حروف، معانی اور رسم سمیت جملہ اُمور کو محفوظ کر لیاہے۔ اور یہی حفاظت، مطلوب ومقصودِ الٰہی ہے۔ حفاظت قرآن کے جملہ علوم وفنون میں سے کچھ علوم معانی سے متعلقہ ہیں اورکچھ علوم قرآن مجید کے حروف (یعنی Text) کی حفاظت پر مشتمل ہیں۔ جن میں حروفِ قرآن کے بارے میں ہی بحث کی جاتی ہے۔ مثلاً علم التجوید، علم القراء ات، علم الضبط، علم الرسم، علم الفواصل اور علم الوقف والابتداء وغیرہ۔ ذیل میں ہم نص قرآن سے متعلقہ انہی چند علوم کا مختصر تعارف قارئین کی خدمت میں پیش کررہے ہیں تاکہ اہل ایمان کا ایمان تازہ ہوجائے اور بیمار دلوں کو شفا ملے۔
یاد رہے کہ اس نصاب کی تیاری میں جامعہ اسلامیہ (مدینہ منورہ) کے نصاب کا خصوصی طور پر خیال رکھا گیا اور اس نئے نصاب کو حتی الامکان جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کے نصاب سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اور اس وقت ہمارے ہاں کُلِّیۃُ القرآن الکریم والعلوم الاسلامیۃ تابع جامعہ لاہور الاسلامیہ اور پاکستان میں قائم دیگر متعدد کلیات القرآن الکریم میں یہ علوم بطورِ نصاب پڑھائے جا رہے ہیں۔ نیز جب عالم غیر قاری اور قاری غیر عالم کا تصور ختم کر کے دونوں نصابوں (درس نظامی اور علم تجوید وقراء ات) کو یکجا کرنے کا آغاز ہوا تو اس میں بنیادی طور علم التجوید اور علم القراء ات کو نمایاں حیثیت دی گئی اور اس کے ساتھ ساتھ ہی ان درج ذیل علوم کو بھی شامل نصاب کر دیا گیا تاکہ طالبانِ علم نصوصِ قرآنی سے متعلقہ ان علوم سے بھی واقفیت حاصل کر سکیں۔ مذکورہ علوم پرمشتمل نصاب، کبار علماء کی ایک کمیٹی نے تشکیل دیا جسے جامعہ لاہور الاسلامیہ کے پراسپیکٹس میں ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔
Last edited by a moderator: