ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
مذکورہ ساتوں شماروں اور ان میں آیات کی تعداد درج ذیل ہے۔
(١) مدنی اوّل: مدنی اوّل کے دو شمارہیں:
(١) مدنی اوّل یزیدی بصری (٢) مدنی اول شیبی کوفی
٭ مدنی اوّل یزیدی بصری نے اختلافی آیات میں سے ایک قول پر ایک سو پچیس (۱۲۵)،دوسرے پر ایک سو چوبیس(۱۲۴)، اور تیسرے قول پر ایک سو تئیس(۱۲۳) آیات شمار کی ہیں۔
جب ان کو اجماعی تعداد میں شامل کریں تواس شمار میں کل آیات چھ ہزار دو سو پندرہ (۶۲۱۵)یا چھ ہزار دوسو چودہ(۶۲۱۴)یا چھ ہزار دو سو تیرہ(۶۲۱۳)بنتی ہیں۔
٭ مدنی اوّل شیبی کوفی نے اختلافی آیات دو سو تہتر (۲۷۳)میں سے ایک قول پر ایک سو انتیس (۱۲۹)دوسر ے پر ایک سو اٹھائیس(۱۲۸)اور تیسرے قول پر ایک سو ستائیس (۱۲۷) آیات شمار کی ہیں۔جب ان کو اجماعی آیات میں شامل کریں تو اس شمار کی کل آیات چھ ہزار دوسو انیس (۶۲۱۹) یا چھ ہزار دو سو اٹھارہ(۶۲۱۸) یا چھ ہزار دو سو سترہ (۶۲۱۷) بنتی ہیں۔مدنی اول کے دونوں شمار پورے قرآن مجید میں متفق ومتحد ہیں۔لیکن چھ مواقع پر ان کا آپس میں اختلاف ہے ،جن کی تفصیل یہاں بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔
(٢)مدنی اَخیر:اس شمار میں آیات کی کل تعداد چھ ہزار دو سو چودہ (۶۲۱۴)ہے جن میں سے (۶۰۹۰)اجماعی ہیں اورایک سو چوبیس (۱۲۴)اختلاف والی آیات میں سے ہیں۔
(٣)مکی:اس شمار میں مکی نے اختلافی آ یات میں سے ایک سو انیس (۱۱۹) یا ایک سو اکیس (۱۲۱)آیات کو شمار کیا ہے اوراجماعی آیات میں شامل کرنے سے اس شمار کی آیات کی کل تعداد چھ ہزار دو سو انیس (۶۲۱۹)یا چھ ہزار دوسو اکیس(۶۲۲۱)بنتی ہیں۔
(٤)کوفی: اس شمار میں آیات کی کل تعداد چھ ہزار دو سو چھتیس (۶۲۳۶)ہے،جن میں سے چھ ہزار نوے(۶۰۹۰) اجماعی ہیں اور ایک سو چھیالیس (۱۴۶)اختلافی ہیں۔
(٥)بصری:اس شمار میں آیات کی کل تعداد چھ ہزار دوسو چار (۶۲۰۴)یا چھ ہزار دو سو پانچ (۶۲۰۵)ہے، جن میں سے چھ ہزار نوے (۶۰۹۰)اجماعی ہیں اورایک سو چودہ (۱۱۴)یا ایک سوپندرہ (۱۱۵)اختلافی ہیں۔
(٦)دمشقی:اس شمار میں آیات کی کل تعدادچھ ہزار دو سو چھبیس(۶۲۲۶)ہے ،جن میں سے چھ ہزار نوے (۶۰۹۰) تو اجماعی ہیں اورایک سو چھتیس (۱۳۶)اختلافی ہیں۔
(٧)حمصی:اس شمار میں آیات کی کل تعداد چھ ہزار دو سو بتیس(۶۲۳۲)ہے جن میں سے چھ ہزار نوے(۶۰۹۰) اجماعی ہیں اورایک سو بیالیس(۱۴۲)اختلافی آیات میں سے ہیں۔(کاشف العسر شرح ناظمۃ الزہر:۵۲تا۵۵)
(١) مدنی اوّل: مدنی اوّل کے دو شمارہیں:
(١) مدنی اوّل یزیدی بصری (٢) مدنی اول شیبی کوفی
٭ مدنی اوّل یزیدی بصری نے اختلافی آیات میں سے ایک قول پر ایک سو پچیس (۱۲۵)،دوسرے پر ایک سو چوبیس(۱۲۴)، اور تیسرے قول پر ایک سو تئیس(۱۲۳) آیات شمار کی ہیں۔
جب ان کو اجماعی تعداد میں شامل کریں تواس شمار میں کل آیات چھ ہزار دو سو پندرہ (۶۲۱۵)یا چھ ہزار دوسو چودہ(۶۲۱۴)یا چھ ہزار دو سو تیرہ(۶۲۱۳)بنتی ہیں۔
٭ مدنی اوّل شیبی کوفی نے اختلافی آیات دو سو تہتر (۲۷۳)میں سے ایک قول پر ایک سو انتیس (۱۲۹)دوسر ے پر ایک سو اٹھائیس(۱۲۸)اور تیسرے قول پر ایک سو ستائیس (۱۲۷) آیات شمار کی ہیں۔جب ان کو اجماعی آیات میں شامل کریں تو اس شمار کی کل آیات چھ ہزار دوسو انیس (۶۲۱۹) یا چھ ہزار دو سو اٹھارہ(۶۲۱۸) یا چھ ہزار دو سو سترہ (۶۲۱۷) بنتی ہیں۔مدنی اول کے دونوں شمار پورے قرآن مجید میں متفق ومتحد ہیں۔لیکن چھ مواقع پر ان کا آپس میں اختلاف ہے ،جن کی تفصیل یہاں بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔
(٢)مدنی اَخیر:اس شمار میں آیات کی کل تعداد چھ ہزار دو سو چودہ (۶۲۱۴)ہے جن میں سے (۶۰۹۰)اجماعی ہیں اورایک سو چوبیس (۱۲۴)اختلاف والی آیات میں سے ہیں۔
(٣)مکی:اس شمار میں مکی نے اختلافی آ یات میں سے ایک سو انیس (۱۱۹) یا ایک سو اکیس (۱۲۱)آیات کو شمار کیا ہے اوراجماعی آیات میں شامل کرنے سے اس شمار کی آیات کی کل تعداد چھ ہزار دو سو انیس (۶۲۱۹)یا چھ ہزار دوسو اکیس(۶۲۲۱)بنتی ہیں۔
(٤)کوفی: اس شمار میں آیات کی کل تعداد چھ ہزار دو سو چھتیس (۶۲۳۶)ہے،جن میں سے چھ ہزار نوے(۶۰۹۰) اجماعی ہیں اور ایک سو چھیالیس (۱۴۶)اختلافی ہیں۔
(٥)بصری:اس شمار میں آیات کی کل تعداد چھ ہزار دوسو چار (۶۲۰۴)یا چھ ہزار دو سو پانچ (۶۲۰۵)ہے، جن میں سے چھ ہزار نوے (۶۰۹۰)اجماعی ہیں اورایک سو چودہ (۱۱۴)یا ایک سوپندرہ (۱۱۵)اختلافی ہیں۔
(٦)دمشقی:اس شمار میں آیات کی کل تعدادچھ ہزار دو سو چھبیس(۶۲۲۶)ہے ،جن میں سے چھ ہزار نوے (۶۰۹۰) تو اجماعی ہیں اورایک سو چھتیس (۱۳۶)اختلافی ہیں۔
(٧)حمصی:اس شمار میں آیات کی کل تعداد چھ ہزار دو سو بتیس(۶۲۳۲)ہے جن میں سے چھ ہزار نوے(۶۰۹۰) اجماعی ہیں اورایک سو بیالیس(۱۴۲)اختلافی آیات میں سے ہیں۔(کاشف العسر شرح ناظمۃ الزہر:۵۲تا۵۵)