ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
(٢) نحوی قاعدہ: نثرکی صورت میں مرکب اضافی کے درمیان فاصلہ لانا جائز نہیں۔
صحیح قاعدہ: مرکب اضافی میں مفعول بہ کا فاصلہ لانا جائز ہے۔
قرآن مجید سے دلیل: ’’وَکَذٰلِکَ زَیَّنَ لِکَثِیْرٍ مِّنَ الْمُشْرِکِیْنَ قَتْلَ أوْلَادِھِمْ شُرَکَآؤُھُمْ‘‘ قراء میں سے امام ابن عامررحمہ اللہ نے ’’وَکَذٰلِکَ زُیِّنَ … قَتْلُ أَوْلَادَھُمْ شُرَکَآئِھِمْ‘‘ پڑھا ہے۔ جوکہ متواتر قراء ت ہے۔قرآن مجید سے اس کی دوسری مثال: مُخْلِفَ وَعْدَہُ رُسُلِہٖ (ابراہیم:۴۷) جیساکہ بعض اسلاف نے پڑھا ہے اس میں مرکب اضافی میں اسم مفعول کا فاصلہ لایا گیا ہے۔
(٣) إنَّ کے محل پر خبر مکمل ہونے سے پہلے رفع کا عطف ڈالنا جائز نہیں ہے۔ خبر مکمل ہونے کے بعد اجماعی طور پر جائز ہے۔
صحیح قاعدہ: إن کے محل پر خبر مکمل ہونے کے بعد رفع کا عطف بالاجماع جائز اور خبر مکمل ہونے سے پہلے راجح قول کے مطابق جائز ہے۔
قرآن مجید سے دلیل:’’ إنَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَالَّذِیْنَ ھَادُوْا وَالصّٰبِئُوْنَ وَالنَّصٰرَی مَنْ اٰمَنَ بِاﷲِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلَا ھُمْ یَحْزَنُوْنَ ‘‘ قراء کا (الصّٰبِئُون) کے رفع پر اجماع ہے، حالانکہ یہ خبر مکمل ہونے سے پہلے آیا ہے۔اس قراء ت پر قراء کا اجماع اس قاعدے کی دلیل ہے۔
صحیح قاعدہ: مرکب اضافی میں مفعول بہ کا فاصلہ لانا جائز ہے۔
قرآن مجید سے دلیل: ’’وَکَذٰلِکَ زَیَّنَ لِکَثِیْرٍ مِّنَ الْمُشْرِکِیْنَ قَتْلَ أوْلَادِھِمْ شُرَکَآؤُھُمْ‘‘ قراء میں سے امام ابن عامررحمہ اللہ نے ’’وَکَذٰلِکَ زُیِّنَ … قَتْلُ أَوْلَادَھُمْ شُرَکَآئِھِمْ‘‘ پڑھا ہے۔ جوکہ متواتر قراء ت ہے۔قرآن مجید سے اس کی دوسری مثال: مُخْلِفَ وَعْدَہُ رُسُلِہٖ (ابراہیم:۴۷) جیساکہ بعض اسلاف نے پڑھا ہے اس میں مرکب اضافی میں اسم مفعول کا فاصلہ لایا گیا ہے۔
(٣) إنَّ کے محل پر خبر مکمل ہونے سے پہلے رفع کا عطف ڈالنا جائز نہیں ہے۔ خبر مکمل ہونے کے بعد اجماعی طور پر جائز ہے۔
صحیح قاعدہ: إن کے محل پر خبر مکمل ہونے کے بعد رفع کا عطف بالاجماع جائز اور خبر مکمل ہونے سے پہلے راجح قول کے مطابق جائز ہے۔
قرآن مجید سے دلیل:’’ إنَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَالَّذِیْنَ ھَادُوْا وَالصّٰبِئُوْنَ وَالنَّصٰرَی مَنْ اٰمَنَ بِاﷲِ وَالْیَوْمِ الآخِرِ وَعَمِلَ صَالِحًا فَلَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلَا ھُمْ یَحْزَنُوْنَ ‘‘ قراء کا (الصّٰبِئُون) کے رفع پر اجماع ہے، حالانکہ یہ خبر مکمل ہونے سے پہلے آیا ہے۔اس قراء ت پر قراء کا اجماع اس قاعدے کی دلیل ہے۔