ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ نے قرآن مجید کی اس قراء ۃ کادفاع کرتے ہوئے ایک مستقل رسالہ ’’الکلام علی قولہ تعالیٰ إن ھذان لسٰحرٰن‘‘ (مجلہ مرکز البحث العلمی والتراث الإسلامی بمکۃ المکرمۃ، العدد الثانی عام ۱۳۹۹ھ) لکھا ہے: جس میں انہوں نے نحویوں کی طرف سے اس قراء ۃ کو کاتب کی غلطی، لحن یا خطا قرار دینے کے موقف کا بھرپور رد کیاہے۔ (الکلام علی قولہ تعالیٰ ان ھذان لساحران، ص۲۷۰،۲۷۱) اور اس قراء ت کو افصح قرار دیاہے۔(کتاب الصاحیی لابن فارس، ص۲۱)
اہل عرب کی لغت بھی اس قراء ۃ کی تائید کرتی ہے۔ ابوحبان رحمہ اللہ نے اس کی تخریج کرتے ہوئے کہا:
’’والذی نختارہ في تخریج ھذہ القراء ۃ أنھا جاء ت علی لغۃ بعض العرب من إجراء المثنی بالألف دائما،وھی لغۃ لکنانہ،حکی ذلک أبو الخطاب،وبنی الحارث بن کعب وخثعم وزبیر، وأھل تلک الناحیہ،حکی ذلک عنھم الکسائي وبني العنبر وبني الھجیم ومراد وعذرہ۔ وقال أبو زید سمعت من العرب من یقلب کل یاء ینفتح ماقبلھا ألفاً‘‘(البحر المحیط:۶؍۲۵۵)
’’اس قراء ۃ کی تخریج کرتے ہوئے ہم نے جس بات کو اختیار کیا ہے وہ یہ ہے کہ بعض عرب کی لغت میں تثنیہ کو ہمیشہ الف کے ساتھ ہی استعمال کیا گیا ہے اور یہ کنانہ کی لغت ہے جسے ابوالخطاب رحمہ اللہ نے بیان کیاہے۔ بنی حارث بن کعب، خثعم، ز بیررضی اللہ عنہم اور اس علاقہ کے لوگوں سے یہ لغت کسائی رحمہ اللہ نے بیان کی ہے۔ بنی عنبر، بنی ھجیم، مراد اورعذرہ کی بھی یہی لغت ہے۔ ابوزیدرحمہ اللہ نے کہا میں نے بعض عرب کو سنا ہے وہ ہر یاء ماقبل مفتوح کو الف سے بدل دیتے ہیں۔‘‘
اہل عرب کی لغت بھی اس قراء ۃ کی تائید کرتی ہے۔ ابوحبان رحمہ اللہ نے اس کی تخریج کرتے ہوئے کہا:
’’والذی نختارہ في تخریج ھذہ القراء ۃ أنھا جاء ت علی لغۃ بعض العرب من إجراء المثنی بالألف دائما،وھی لغۃ لکنانہ،حکی ذلک أبو الخطاب،وبنی الحارث بن کعب وخثعم وزبیر، وأھل تلک الناحیہ،حکی ذلک عنھم الکسائي وبني العنبر وبني الھجیم ومراد وعذرہ۔ وقال أبو زید سمعت من العرب من یقلب کل یاء ینفتح ماقبلھا ألفاً‘‘(البحر المحیط:۶؍۲۵۵)
’’اس قراء ۃ کی تخریج کرتے ہوئے ہم نے جس بات کو اختیار کیا ہے وہ یہ ہے کہ بعض عرب کی لغت میں تثنیہ کو ہمیشہ الف کے ساتھ ہی استعمال کیا گیا ہے اور یہ کنانہ کی لغت ہے جسے ابوالخطاب رحمہ اللہ نے بیان کیاہے۔ بنی حارث بن کعب، خثعم، ز بیررضی اللہ عنہم اور اس علاقہ کے لوگوں سے یہ لغت کسائی رحمہ اللہ نے بیان کی ہے۔ بنی عنبر، بنی ھجیم، مراد اورعذرہ کی بھی یہی لغت ہے۔ ابوزیدرحمہ اللہ نے کہا میں نے بعض عرب کو سنا ہے وہ ہر یاء ماقبل مفتوح کو الف سے بدل دیتے ہیں۔‘‘