ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
ابن مقسم بغدادی رحمہ اللہ (۳۵۴ھ)کا قراء ات شاذہ پڑھنے سے رجوع کرنا
ابن مقسم بغدادی رحمہ اللہ کو اس بات پر سزا دی گئی تھی کہ وہ ہر اس قراء ت کی تلاوت جائز سمجھتا تھا جو عربیت اور رسم مصاحف کے مطابق ہو، اگرچہ سندا صحیح ثابت نہ ہو، اسی وجہ سے بغداد میں قراء و فقہا کاایک اجلاس منعقد ہوا۔جس میں بادشاہ وقت بھی شامل ہوا۔ ابن مقسم کو سب علما کے سامنے پیش کیاگیا۔ اس نے توبہ کی اور اس رائے سے رجوع کرلیا، حتیٰ کہ اس سے ایک اقرار نامہ بھی لکھوایا گیا۔علامہ جزری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس واقعہ کو ’’خطیب بغدادی‘‘ نے (تاریخ بغداد) میں ذکر کیا ہے۔(النشر فی القراء ات العشر:۱؍۱۷)
ابن مقسم بغدادی رحمہ اللہ کو اس بات پر سزا دی گئی تھی کہ وہ ہر اس قراء ت کی تلاوت جائز سمجھتا تھا جو عربیت اور رسم مصاحف کے مطابق ہو، اگرچہ سندا صحیح ثابت نہ ہو، اسی وجہ سے بغداد میں قراء و فقہا کاایک اجلاس منعقد ہوا۔جس میں بادشاہ وقت بھی شامل ہوا۔ ابن مقسم کو سب علما کے سامنے پیش کیاگیا۔ اس نے توبہ کی اور اس رائے سے رجوع کرلیا، حتیٰ کہ اس سے ایک اقرار نامہ بھی لکھوایا گیا۔علامہ جزری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس واقعہ کو ’’خطیب بغدادی‘‘ نے (تاریخ بغداد) میں ذکر کیا ہے۔(النشر فی القراء ات العشر:۱؍۱۷)