حدیث نمبر: 779
حدثنا
مسدد حدثنا
يزيد حدثنا
سعيد حدثنا
قتادة عن
الحسن ان سمرة بن جندب وعمران بن حصين تذاكرا فحدث
سمرة بن جندب"انه حفظ عن رسول الله صلى الله عليه وسلم سكتتين: سكتة إذا كبر وسكتة إذا فرغ من قراءة غير المغضوب عليهم ولا الضالين سورة الفاتحة آية 7"فحفظ ذلك سمرة وانكر عليه عمران بن حصين فكتبا في ذلك إلى
ابي بن كعب فكان في كتابه إليهما او في رده عليهما: ان سمرة قد حفظ.
حَدَّثَنَا
مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا
يَزِيدُ، حَدَّثَنَا
سَعِيدٌ، حَدَّثَنَا
قَتَادَةُ، عَنْ
الْحَسَنِ، أَنَّ سَمُرَةَ بْنَ جُنْدُبٍ، وَعِمْرَانَ بْنَ حُصَيْنٍ تَذَاكَرَا، فَحَدَّثَ
سَمُرَةُ بْنُ جُنْدُبٍ"أَنَّهُ حَفِظَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَكْتَتَيْنِ: سَكْتَةً إِذَا كَبَّرَ وَسَكْتَةً إِذَا فَرَغَ مِنْ قِرَاءَةِ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلا الضَّالِّينَ سورة الفاتحة آية 7"، فَحَفِظَ ذَلِكَ سَمُرَةُ وَأَنْكَرَ عَلَيْهِ عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ، فَكَتَبَا فِي ذَلِكَ إِلَى
أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ، فَكَانَ فِي كِتَابِهِ إِلَيْهِمَا أَوْ فِي رَدِّهِ عَلَيْهِمَا: أَنَّ سَمُرَةَ قَدْ حَفِظَ.
حسن سے روایت ہے کہ سمرہ بن جندب اور عمران بن حصین رضی اللہ عنہما نے آپس میں (سکتہ کا) ذکر کیا تو سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دو سکتے یاد رکھے ہیں: ایک سکتہ اس وقت جب آپ تکبیر تحریمہ کہتے اور دوسرا سکتہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم «غير المغضوب عليهم ولا الضالين» ۱؎ کی قرآت سے فارغ ہوتے، ان دونوں سکتوں کو سمرہ نے یاد رکھا، لیکن عمران بن حصین نے اس کا انکار کیا تو دونوں نے اس کے متعلق ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کو خط لکھا تو انہوں نے ان دونوں کے خط کے جواب میں لکھا کہ سمرہ رضی اللہ عنہ نے (ٹھیک) یاد رکھا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: انظر حدیث رقم : (۷۷۷)، (تحفة الأشراف: ۴۵۸۹، ۴۶۰۹) (ضعیف)
حدیث نمبر: 777
حدثنا
يعقوب بن إبراهيم حدثنا
إسماعيل عن
يونس عن
الحسن قال: قال
سمرة " حفظت سكتتين في الصلاة: سكتة إذا كبر الإمام حتى يقرا وسكتة إذا فرغ من فاتحة الكتاب وسورة عند الركوع " قال: فانكر ذلك عليه عمران بن حصين قال: فكتبوا في ذلك إلى المدينة إلى ابي فصدق سمرة قال ابو داود: كذا قال حميد في هذا الحديث: وسكتة إذا فرغ من القراءة.
حَدَّثَنَا
يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا
إِسْمَاعِيلُ، عَنْ
يُونُسَ، عَنْ
الْحَسَنِ، قَالَ: قَالَ
سَمُرَةُ"حَفِظْتُ سَكْتَتَيْنِ فِي الصَّلَاةِ: سَكْتَةً إِذَا كَبَّرَ الْإِمَامُ حَتَّى يَقْرَأَ، وَسَكْتَةً إِذَا فَرَغَ مِنْ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَةٍ عِنْدَ الرُّكُوعِ"، قَالَ: فَأَنْكَرَ ذَلِكَ عَلَيْهِ عِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ، قَالَ: فَكَتَبُوا فِي ذَلِكَ إِلَى الْمَدِينَةِ إِلَى أُبَيٍّ، فَصَدَّقَ سَمُرَةَ، قَالَ أَبُو دَاوُد: كَذَا قَالَ حُمَيْدٌ فِي هَذَا الْحَدِيثِ: وَسَكْتَةً إِذَا فَرَغَ مِنَ الْقِرَاءَةِ.
سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے نماز میں دو سکتے یاد ہیں: ایک امام کے تکبیر تحریمہ کہنے سے، قرأت شروع کرنے اور دوسرا جب فاتحہ اور سورت کی قرأت سے فارغ ہو کر رکوع میں جانے کے قریب ہوا، اس پر عمران بن حصین رضی اللہ عنہما نے اس کا انکار کیا، تو لوگوں نے اس سلسلے میں مدینہ میں ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کو خط لکھا، تو انہوں نے سمرہ کی تصدیق کی۔ ابوداؤد کہتے ہیں: حمید نے بھی اس حدیث میں اسی طرح کہا ہے کہ دوسرا سکتہ اس وقت کرتے جب آپ قرآت سے فارغ ہوتے۔
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الصلاة ۷۴ (۲۵۱)، سنن ابن ماجہ/إقامة الصلاة ۱۲ (۸۴۵)، (تحفة الأشراف: ۴۶۰۹)، مسند احمد (۵/۱۱، ۲۱، ۲۳) (ضعیف) (حسن بصری نے سمرہ رضی اللہ عنہ سے عقیقہ کی حدیث کے سوا اور کوئی حدیث نہیں سنی ہے، نیز وہ مدلس ہیں