وروايته عَنْ عكرمة خاصة مضطربة
تهذيب الكمال في أسماء الرجال
صدوق وروايته عن عكرمة خاصة مضطربة
تقريب التهذيب
امام نسائی ابو عبدالرحمن اور امام ذہبی کے اقوال "سماک کی عکرمہ سے علاوہ کی حدیث میں اضطراب" پہلے کی پوسٹ میں تحریر کیے گئے اور بھی دوسرے محدثین کے اقوال ملاحضہ کریں جو سماک کو غیر عکرمہ کی روایت میں بھی مضطرب کہتے ہیں
امام دار قطنی:
امام دار قطنی نے بھی سماک بن حرب میں عکرمہ سے علاوہ کی روایات میں اضطراب بتلایا ہے۔
والاضطراب فيه من سماك بن حرب
اس میں اضطراب سماک بن حرب سے ہے(العلل دار قطنی ج١ ص ٣٦٦)
اسی طرح امام دار قطنی اپنی دوسری کتاب الالزامات میں کہتے ہیں
وكان سماك يضطرب فيه والله اعلم بالصواب (الإلزامات والتتبع للدارقطني ج١ ص ٢٣٢)
امام دار قطنی کے ان اقوال سے معلوم ہوتا ہے سماک غیر عکرمہ کی روایات میں بھی اضطراب کا شکار ہوتے تھے۔
امام ابو حاتم الرازی :
ابن ابی حاتم اپنے والد سے امام احمد کا قول نقل کرتے ہیں
قلت له قال أحمد بن حنبل سماك اصلح حديثا من عبدالملك بن عمير
امام احمد کہتے ہیں سماک بن حرب یہ عبدالملک بن عمیر سے بہتر حدیث والے ہیں (الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم ٤\٢٧٩، واسناده صحيح )
اب ہم دیکہتے ہیں کہ امام احمد کے نزدیک دونوں کا کیا مقام ہے
عبدالملک بن عمیر کو امام احمد کہتے ہیں
وقال علي بن الحسن الهسنجاني : سمعت أحمد بن حنبل يقول : عبدالملك بن عمير ، مضطرب الحديث جدا (موسوعة اقوال الإمام احمد بن حنبل في رجال الحديث ج٢ ص ٣٨٩)
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کہتے ہیں عبدالملک بن عمیر یہ بہت زیادہ اضطراب کا شکار ہوجاتے ہیں ۔
اور سماک بن حرب کے بارے میں امام احمد فرماتے ہیں یہ حدیث میں اضطراب کا شکار ہوجاتے ہیں (الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم ٤\٢٧٩)
ان دونوں اقوال سے معلوم ہوا امام احمد کے نزدیک عبدالملک بن عمیر یہ سماک سے بہت زیادہ مضطرب راوی ہے اور سماک ان سے بہتر ہے لیکن وہ بھی مضطرب ہے لیکن عبدالملک جیسے نہیں ہاں ہیں دونوں بھی مضطرب الحدیث ۔
امام ابو بکر الجساس :
امام ابو بکر الجساس ایک روایت کے تحت فرماتے ہیں
وَهَذَا حَدِيثٌ مُضْطَرِبُ السَّنَدِ وَالْمَتْنِ جَمِيعًا، فَأَمَّا اضْطِرَابُ سَنَدِهِ فَإِنَّ سِمَاكَ بْنَ حَرْبٍ يَرْوِيهِ مَرَّةً عَمَّنْ سَمِعَ أُمَّ هَانِئٍ، وَمَرَّةً يَقُولُ هَارُونُ ابْنُ أُمِّ هَانِئٍ أَوْ ابْنُ ابْنَةِ أُمِّ هَانِئٍ، وَمَرَّةً يَرْوِيهِ عَنْ ابْنَيْ أُمِّ هَانِئٍ، وَمَرَّةً عَنْ ابْنِ أُمِّ هَانِئٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَهْلُنَا. وَمِثْلُ هَذَا الِاضْطِرَابِ فِي الْإِسْنَادِ يَدُلُّ عَلَى قِلَّةِ ضَبْطِ رُوَاتِهِ(الاحکام القرآن للجساس ج١ ص ٢٩٦)
امام ابو بکر الجساس کہتے ہیں یہ حدیث مضطرب ہے سند اور متن دونوں کے اعتبار سے اور دیکھا جائے تو یہ بھی حدیث سماک کی غیر عکرمہ سے مروی ہے
لہذا ان محدثین کے اقوال سے معلوم ہوا سماک غیر عکرمہ کی روایت میں بھی اضطراب کا شکار ہوتے تھے ۔