اس نے قلمی نسخوں کے عکس لگائے ہیں ان کی بابت آپ کی تحقیق کیا کہتی ہے صحیح ہیں یا غلط؟؟؟
اس نے قلمی نسخوں کے عکس لگائے ہیں ان کی بابت آپ کی تحقیق کیا کہتی ہے صحیح ہیں یا غلط؟؟؟
جناب نے مطالعہ کر ہی رکھا ہوگا مذکورہ کتاب کا :)السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ملاحظہ فرمائیں: التحريف في المصنف لابن ابي شيبة جراة وقحة من الشيخ محمد عوامة – بقلم فضيلة الشيخ المحدث ارشاد الحق الاثري حفظه الله
مزید اس تھریڈ کا مطالعہ کریں:
مصنف ابن ابی شیبہ میں تحریف اور ”تحت السرۃ “ کا اضافہ
سب سے پہلے تو عوامہ حنفی نے جن دو نسخوں کا حوالہ دیا ہےجھوٹے کا اقرار و انکار کیا معنیٰ رکھتا ہے؟
اس نے قلمی نسخوں کے عکس لگائے ہیں ان کی بابت آپ کی تحقیق کیا کہتی ہے صحیح ہیں یا غلط؟؟؟
اگر صحیح ہیں تو اگر غلط ہیں تو، ہر دو صورت دلیل سے تسلیم کیا جائے گا عوامہ کے اقرار و انکار سے نہیں ( اس صورت میں یہ اور بھی ضروری ہے کہ جناب کے نزدیک وہ ’’جھوٹا‘‘ شخص ہے)۔
زرا ان دو قلمی نسخوں کی حیثیت بھی بتلا دیجیے جو عوامہ صاحب نے جس سے تحقیق کی ہے21476 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
میں نے الحمد للہ ثابت کردیا ہے کہ حدیث وائل رضی اللہ تعالیٰ عنہ میں ’’تحت السرۃ ‘‘ کا اضافہ تحریفاً نہیں بلکہ دو قلمی نسخوں میں یہ الفاظ موجود ہیں جن کے عکس لگا دیئے گئے ہیں۔
اللہ کے بندےدوسروں کا وقت برباد مت کرو۔
اگر جناب کے پاس کوئی دلیل ہے تو لکھو وگرنہ اپنی جہالت اور تعصب یہاں مت بکھیرو۔
تحت السرۃ ابن ابی شیبہ کی دیگر صحیح احادیث سے بھی ثابت ہے۔
مذکورہ نسخہ آٹھ افراد کے قلمی نسخوں سے ترتیب دیا گیا جن میں سے دو کے قلمی نسخوں میں تحت السرۃ موجود ہے۔
اسلام میں دو کی گواہی معتبر مانی گئی ہے۔
یہ تحریف کیسے اور کیوں کر؟؟؟