sahj
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 13، 2011
- پیغامات
- 458
- ری ایکشن اسکور
- 657
- پوائنٹ
- 110
کوئی مجھے بتائے گا کہ میرا لکھا ھوا مراسلہ کیوں غائب کیا گیا ھے ؟
کیا اسمیں شاھد نذیر صاحب کے لکھے ھوئے الفاظ جو انہوں نے حضرت امین صفدر اوکاڑوی رحمہ اللہ تعالٰی علیہ کی شان میں کہے ہیں اس سے زیادہ بھاری الفاظ تھے ؟
کیا میں نے کسی اہلحدیث اکابر چاھے اس نے مرزے لعنتی کا نکاح پڑھایا ھو یا قادیانی کے پیچھے نماز کو جائز کہا ھو ، کے خلاف ایسے الفاظ کہے تھے جیسے شاھد نزیر نے کہے ؟ اور ابھی تک وہ الفاظ موجود ہیں ۔
اور شاھد نذیر صاحب فرار میں کہیں سے بھی الحمدللہ آج تک نہیں ھوا ، ہاں درگزر کیا ھو ،یا صبر کیا ھو کہیں تو الگ بات ھے ۔ لیکن یہاں ہی دیکھ لیجئے آپ کے عظیم اور جلیل القدر اکابرین کے مرزا قادیانی اور قادیانیت سے محبت کے نادر نمونے دکھائے ہیں مراسلہ نمبر ٥٩ میں اور اس تھریڈ میں اور دوسرے اسی موضوع والے تھریڈ میں ثابت کیا ھے جناب کے حضور کہ وحید الزمان شیعہ رافضی آج بھی اہل حدیث کے ہاں قدر و منزلت رکھتا ھے ، جو کہ میں دکھا چکا ھوں ۔ اگر نظر سے نہیں گزرا یا آنکھیں بند کرلی تھیں کبوتر کی طرح ، تو بتادیجئے دوبارہ آپ کے لئے پیش کردیتا ھوں۔
مزید بات انتظامیہ کے جواب کے بعد ان شاء اللہ
کیا اسمیں شاھد نذیر صاحب کے لکھے ھوئے الفاظ جو انہوں نے حضرت امین صفدر اوکاڑوی رحمہ اللہ تعالٰی علیہ کی شان میں کہے ہیں اس سے زیادہ بھاری الفاظ تھے ؟
کیا میں نے کسی اہلحدیث اکابر چاھے اس نے مرزے لعنتی کا نکاح پڑھایا ھو یا قادیانی کے پیچھے نماز کو جائز کہا ھو ، کے خلاف ایسے الفاظ کہے تھے جیسے شاھد نزیر نے کہے ؟ اور ابھی تک وہ الفاظ موجود ہیں ۔
بہت سوں کو معلوم ہوگیا ہوگا کہ اوکاڑوی کلچر پر عمل پیرا ہیں۔ اوکاڑوی کلچر کی معرفت کے لئے پرائمری اسکو ل ماسٹر امین اوکاڑوی کی کسی بھی کتاب کا مطالعہ مفید ہوگا۔ جھوٹ، کذب بیانی ، دھوکہ، قرآن و حدیث میں معنوی و لفظی تحریف، اپنے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے احادیث پر طعن اوررسول اللہ ﷺ کے افعال کا استہزا، حق سے منہ موڑ کر ڈھیٹ بن جانا، میں نہ مانوں کی فضول رٹ یہ ہے اوکاڑوی کلچرکا مختصر تعارف۔ اس کلچر کا بانی جیسے نام ہی سے ظاہر ہے کہ امین اوکاڑوی تھا۔امین اوکاڑوی صاحب شرم و حیا سے بالکل کورے تھے اور خاص بات یہ ہے کہ یہ شخص باقاعدہ عالم نہیں تھا بلکہ چار کتابیں پڑھ کرخود کو علامہ سمجھنے لگا تھا جس کا نتیجہ بھی سب کے سامنے ظاہر ہے۔اپنی مند پسند حدیث کے راوی کانہایت عزت و احترام سے ذکر کرنااور اسے ثقہ اور معتبر قرار دینا اور وہی راوی اگر ناپسندیدہ حدیث میں آجائے تو اس پر الزمات لگا کر اسے غیر ثقہ قرار دے دینا اسکے علاوہ اپنے فائدے کے لئے ایک اصول بنانا اور جب وہی اصول اپنے ہی گلے پڑجائے تو اسے بے شرمی سے رد کرکے دوسر اصول بنا لینا جیسے رویوں کے حامل شخص سے انصاف اور دیانت کی امید کرنا بے کار ہے۔ظاہر ہے جب استاد سے انصاف کے توقع نہیں کی جاسکتی تو اس کی روحانی اولاد جیسے سہج صاحب وغیرہ سے بھی دیانت اور انصاف کی امیدکرناکسی دیوانے کے خواب سے کم نہیں۔
اور شاھد نذیر صاحب فرار میں کہیں سے بھی الحمدللہ آج تک نہیں ھوا ، ہاں درگزر کیا ھو ،یا صبر کیا ھو کہیں تو الگ بات ھے ۔ لیکن یہاں ہی دیکھ لیجئے آپ کے عظیم اور جلیل القدر اکابرین کے مرزا قادیانی اور قادیانیت سے محبت کے نادر نمونے دکھائے ہیں مراسلہ نمبر ٥٩ میں اور اس تھریڈ میں اور دوسرے اسی موضوع والے تھریڈ میں ثابت کیا ھے جناب کے حضور کہ وحید الزمان شیعہ رافضی آج بھی اہل حدیث کے ہاں قدر و منزلت رکھتا ھے ، جو کہ میں دکھا چکا ھوں ۔ اگر نظر سے نہیں گزرا یا آنکھیں بند کرلی تھیں کبوتر کی طرح ، تو بتادیجئے دوبارہ آپ کے لئے پیش کردیتا ھوں۔
مزید بات انتظامیہ کے جواب کے بعد ان شاء اللہ