• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائزہ

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,010
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ہدایت کی پیروی کرنے والے پر سلام!

محترم سہج صاحب آپ کا انداز تو ماسٹر امین اوکاڑوی والا ہی ہے۔ اس لئے آپ سے بحث تو بہت ہی مشکل کام ہے۔ اور آپ کو عادت ہے ایک ہی ایسی بات کو باربار رٹنے کا جس کا جواب بار بار دیا جاچکا ہو۔ آپ نے جتنے بھی اعتراضات کئے ہیں ان تمام کے جواب ہم الحمد اللہ دے چکے ہیں ملاحظہ فرمائیں یہ مضمون:

وحیدالزماں کو اہل حدیث تسلیم کرنے والے علمائے اہل حدیث کا حکم

اس میں آپ کو ہر اعتراض کا جواب مل جائے گا۔ ان شاء اللہ
باقی آپ نے ہمارے کسی اعتراض کا جواب نہیں دیا کیوں؟ آپ سے پوچھا تھا کہ وحیدالزماں کے افکار و نظریات پر مشتمل کتاب عرف الجادی دیوبندی ادارے کیوں اتنی محبت سے آج تک چھاپ رہے ہیں؟ کیا اس کی وجہ یہ نہیں کہ وحیدالزماں حنفی تھا اور اس کی کتاب ہدیۃ المہدی اور عرف الجادی خالص فقہ حنفی کے مسائل پر مشتمل ہے۔


تنبیہہ: نامناسب لفظ حذف۔۔انتظامیہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,010
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
یہ بھی خوب کہی آپ نے کہ وحید الزمان کبھی بھی اہل حدیث نہیں تھا ۔ بھائی صاحب کیوں مزاک فرمارہے ہیں آپ ؟ اچھاچلیں یہ اسکین دیکھ لیجئے اسی تھریڈ کے مراسلہ نمبر ١٥ میں لگا ھواھے
جناب بدیع الدین راشدی صاحب کیا خوب القابات سے نواز رہے ہیں لکھتے ہیں
نواب عالی جناب ، عالم با عمل، فقیہ وقت، محب السنة، وحید الزماں بن مسیح الزمان الدکنی
اب یہ نا کہہ دینا بھائی صاحب کہ بدیع الدین صاحب نے یہ القابات وحیدی کو شیعہ ھونے سے پہلے دئیے تھے ۔[/B][/COLOR]
بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کی اس عبارت میں کہاں لکھا ہے کہ وحیدالزماں اہل حدیث تھا؟ اگر صرف القابات کی وجہ سے وحیدالزماں اہل حدیث قرار پاتا ہے تو آپ زرا عبدالحلیم چشتی دیوبندی کی کتاب حیات وحیدالزماں دیکھیں جس میں دیوبندی عالم نے وحیدالزماں کی بہت تعریف کے ساتھ اچھے اچھے القابات سے بھی نواب صاحب کو نوازا ہے۔ آپ کے القابات والے اس فارمولے سے تو ثابت ہوتا ہے کہ وحیدالزماں دیوبندی تھا۔

شیخ عرب العجم سید بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کا یہ اعتراف بھی ملاحظہ فرمالیں: نواب وحیدالزماں اہلحدیث نہ تھے۔(مروجہ فقہ کی حقیقت، صفحہ 112)

جب راشدی صاحب خود ہی صاف صاف اعلان کررہے ہیں کہ وحیدالزماں اہل حدیث نہیں تھا تو دیوبندی ان پر بہتان کس دلیل کی بنیاد پر باندھ رہے ہیں؟
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
ہدایت کی پیروی کرنے والے پر سلام!

محترم سہج صاحب آپ کا انداز تو ماسٹر امین اوکاڑوی والا ہی ہے۔ اس لئے آپ سے بحث تو بہت ہی مشکل کام ہے۔ اور آپ کو عادت ہے ایک ہی ایسی بات کو باربار رٹنے کا جس کا جواب بار بار دیا جاچکا ہو۔ آپ نے جتنے بھی اعتراضات کئے ہیں ان تمام کے جواب ہم الحمد اللہ دے چکے ہیں ملاحظہ فرمائیں یہ مضمون:

وحیدالزماں کو اہل حدیث تسلیم کرنے والے علمائے اہل حدیث کا حکم

اس میں آپ کو ہر اعتراض کا جواب مل جائے گا۔ ان شاء اللہ
باقی آپ نے ہمارے کسی اعتراض کا جواب نہیں دیا کیوں؟ آپ سے پوچھا تھا کہ وحیدالزماں کے افکار و نظریات پر مشتمل کتاب عرف الجادی دیوبندی ادارے کیوں اتنی محبت سے آج تک چھاپ رہے ہیں؟ کیا اس کی وجہ یہ نہیں کہ وحیدالزماں حنفی تھا اور اس کی کتاب ہدیۃ المہدی اور عرف الجادی خالص فقہ حنفی کے مسائل پر مشتمل ہے۔


تنبیہہ: نامناسب لفظ حذف۔۔انتظامیہ
فورم انتظامیہ سے امید کرتا ھوں کہ وہ شاھد نذیر صاحب کے انداز پر گرفت کریں گے ۔ کیونکہ میرے پچھلے مراسلات میں ، میری جانب سے انتہائی احتیات اور نرم زبان اختیار کرنے کے باوجود انتظامیہ کی طرف سے " تنبیہ" جاری کی گئی ،یہ بتائے بغیر کہ کن الفاظ کی وجہ سے تنبیہ جاری کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی ۔ بہرحال انتظامیہ کے مسائل میں ان پر ہی چھوڑتا ھوں اور شاھد نذیر صاحب کو ان کے ۔

جناب کسی ایک شخص کی بات نہیں کی تھی بلکہ آپ کو بتایا تھا کہ "مرکزی جمعیت اہلحدیث " کی ویب سائٹ پر وحید الزمان شیعہ کے بارے میں کیا لکھا ھوا ھے ؟
نواب وحید الزمان المتوفی1328 ھ محدث وقت علامہ حافظ عبد اللہ روپڑی المتوفی1384 ھ جن کا اخبار تنظیم اہلحدیث دعوت دین دیتا رہا
یہ اخبار "تنظیم اہلحدیث " کس دین کی دعوت دیتا رہا تھا جس کی تعریف کی گئی ھے "تاریخ اہلحدیث " نامی مضمون میں ؟؟؟ کچھ تو خیال کیجئے جناب شاھد صاحب ،اس فورم کے کئی افراد نے وحید الزمان کے بارے میں لکھنا چھوڑ دیا ھے یہاں ۔ اور آپ ہیں کہ ابھی تک مجھے ہی تعنے دے رہے ہیں کہ ساھج کہتا ھے " میں ناں مانوں "
جناب یہ غلط ہے کہ میں کہتا ھوں بلکہ حقیقت یہ ھے کہ آپ ہی ہیں جو کوئے کو بھی سفید کہہ رہے ہیں اور یہ بھی آپ ہی کا انداز نظر آرہا ھے کہ میں ناں مانوں ۔ جبکہ میں نے موجودہ دور کی چھپی ھوئی کتاب کا عکس ، اسکے چھاپنے والے مکتب اور آپ جن بدیع الدین راشدی صاحب کو شیخ عرب العجم سید بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کہہ کر عزت بخش رہے ہیں انہیں نے "تاریخ اہلحدیث " مضمون میں اہلحدیث اکابرین کو چن چن کر پیش کیا ھے اور ان کی مختصر ترین اہلحدیثوں کے لئے کی گئی خدمات کا عکس آپ کو دکھایا ھے ۔
میں آپ پر پہلے ہی واضع کرچکا ھوں جناب شاھد صاحب آپ غیر مقلدین کے موقف کی ترجمانی کرنے کے دعوے دار ہیں یہاں ، کہ وحید الزمان اہلحدیث نہیں ، وہ شیعہ تھا ، اور یہاں تک بھی فرماتے ہیں جو سوائے جھوٹ اور کذب بیانی کے کچھ نہیں کہ وحید الزمان کبھی بھی اہلحدیث نہیں تھا ۔ سر پیٹتے ھوں گے سمجھ دار اہلحدیث آپ کے یہ انوکھے دعوے پڑھ پڑھ کر ۔مرکزی جمعیت اہلحدیث والوں کے لئے بھی غور کا مقام ہے۔ کہ انہوں نے ایک شیعہ یا غیر اہلحدیث ،وحید الزمان کو اہل حدیثوں کی تاریخ بیان کرتے ھوئے اپنے اکابرین میں شمار کرکے ان کے کارنامہ کو بھی بیان کردیا ۔ اور نعمانی کتب خانہ بھی ایک شیعہ کو اہلحدیث عالم بناکر پیش کررہا ھے ۔؟ اور آپ اپنے گھر کے مکتبہ کو تو سدھار نہیں سکتے اور تیر بازی کرتے ہیں دیوبندیوں پر صرف ؟ کہ وہ کیوں کتابیں چھاپتے ہیں ؟ جناب میں پہلے ہی کہہ چکا ھوں کہ قانونی چارہ جوئی کیجئے ان دیوبندی مکتبوں پر جو وحید الزمان کی کتابیں آپ کے نام سے چھاپ رہے ہیں ۔

باقی آپ نے ہمارے کسی اعتراض کا جواب نہیں دیا کیوں؟ آپ سے پوچھا تھا کہ وحیدالزماں کے افکار و نظریات پر مشتمل کتاب عرف الجادی دیوبندی ادارے کیوں اتنی محبت سے آج تک چھاپ رہے ہیں؟ کیا اس کی وجہ یہ نہیں کہ وحیدالزماں حنفی تھا اور اس کی کتاب ہدیۃ المہدی اور عرف الجادی خالص فقہ حنفی کے مسائل پر مشتمل ہے۔
فلحال جناب کو ہدیۃ المہدی کے بارے میں کچھ بتادوں شاید کچھ سمجھ میں آجائے جناب کو اور اپنے اکابرین کا مزاک بنانا بند کردیں ۔
“فتاوٰی ثنائیہ مدینہ“ جلد اول کتاب العقائد کے صفحہ نمبر 493 پر شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی فاضل مدینہ یونیورسٹی فرماتے ہیں وحید الزمان اور اس کی کتاب ھدیۃ المہدی کے اعزاز میں

“اور کتاب نزل الابرار فی فقہ النبی المختار علامہ موصوف کی فقہ کے موضوع پر معروف کتاب ہے۔ غالب مسائل احادیث سے مستنبط ہیں ۔ اصل کتاب کئی اجزاء میں عربی زبان میں ہے۔ اس کے اردو ترجمہ کا مجھے علم نہیں فی الجملہ کتاب نہایت مفید ھے ۔“

وحید الزمان شیعہ کی لکھی کتاب جس میں ایسے عقائد لکھے ہیں جن کی بدولت آپ مجبور ھوگئے کہ وحید الزمان کے وبال سے اپنی جان چھڑوائیں اس کتاب کو صاحب فتاوٰی ثنائیہ مدینہ فرماتے ہیں کہفی الجملہ کتاب نہایت مفید ھے ۔ بہت خوب ۔ بھئی بہت خوب ۔
ایک بات اور کہ حافظ ثناء اللہ فاضل مدینہ یونیورسٹی نے وحید الزمان کی کتاب کی تعریف جو کی ھے وہ بعد میں کی ھے پہلے موصوف نے یہ بھی بتایا تھا کہ وحید الزمان "بعض مسائل میں شیعہ کی طرف بھی رجحان رکھتے ہیں " تو جناب یہاں تو آپ یہ بھی نہیں بات بنا سکتے کہ فاضل مدینہ یونیورسٹی صاحب کو معلوم نہیں تھا کہ وحیدالزمان شیعہ کی طرف بھی رجحان رکھتا تھا بلکہ موصوف کو معلوم تھا کہ وحید الزمان کیا رجحان رکھتا ھے ، اسکے باوجود اسکی کتاب کی تعریف کی ۔ آپ اہلحدیث یہاں ثابت کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں کہ وحید الزمان کا اہلحدیث سے کوئی تعلق نہیں اور الحمدللہ میں دکھا چکا ھوں آپ کو بار بار ، بار بار ۔ کہ وحید الزمان کی تعریف آپ کے بڑے بڑے اکابرین اور مرکزی جمعیت اہلحدیث تک سب آج تک کررہے ہیں ، آپ کا اہلحدیث مکتبہ نعمانیہ آج تک وحیدی کی کتابیں چھاپ رہا ھے اور آج بھی بے شمار ویبسائٹوں پر وحید الزمان کو اکابرین اہلحدیث میں شمار کرکے اسکی تعریفیں پیش کی جارہی ہیں ۔

اسلئیے جناب اب یہ جھوٹ مت بولیں کہ وحید الزمان ہمارا نہیں ۔۔ نہیں جناب وحید الزمان کل بھی آپ کا تھا اور آج بھی آپ کا ھے اور آئندہ کل بھی آپ کا ہی رہے گا ۔ جب تک کہ تمام دنیا کہ غیر مقلدین ایک زبان ھوکر جھوٹ پر متفق نہیں ھوجائیں ۔ کہ وحید الزمان ہمارا نہیں ۔

اور یہ میرا اس تھریڈ میں آخری مراسلہ ھے ۔( میں یہی سمجھ کر لکھ رہا ھوں ) کیونکہ بات صاف اور واضع ھوچکی ھے آپ جتنی دلیلیں دے سکتے تھے دے دیں اور میں نے اپنے جاھلانا انداز میں جوکچھ آپ کو دکھانا تھا وہ دکھا دیا ۔

اگر اس سے جان چھڑانی ہی ھے تو ایک عالمی کانفرنس کال کرو ، جس میں متفقہ اعلامیہ جاری کیا جائے کہ وحید الزمان سے آج کے بعد ہمارا کوئی تعلق نہیں اور اسکی کتابوں اور ترجموں سے بھی ۔ اور ۔۔۔اور ۔۔۔ اور ۔۔۔۔

اجازت چاھتا ھوں

والسلام

(( انتظامیہ سے معزرت چاھتا ھوں))

تنبیہہ: نامناسب الفاظ و عبارات حذف۔۔انتظامیہ
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
اسلام علیکم.ماشاءاللھ بڑی محنت طلب کام کیا ھے,اللھ جزاے خیر دے,آمین,

اس مضمون کے بعض حصے اھلحدیث فورم پر نقل چسپاں کئے ھئں.لئکن محدث فورم کا حوالہ دیا گیا ھے.وھاں پر کسی نے اس موضوع پر معلومات طلب کی تھی.

یہ کام خالصتہً حسنِِزن سے کیا ہے.اگرانتظامئہ یا متعلقھ تحقیق/ارسال کنندھ کے مطابق پیشگی اجازت ضروری تھی تو معذرت حواہ ھوں.
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اسلام علیکم.ماشاءاللھ بڑی محنت طلب کام کیا ھے,اللھ جزاے خیر دے,آمین,

اس مضمون کے بعض حصے اھلحدیث فورم پر نقل چسپاں کئے ھئں.لئکن محدث فورم کا حوالہ دیا گیا ھے.وھاں پر کسی نے اس موضوع پر معلومات طلب کی تھی.

یہ کام خالصتہً حسنِِزن سے کیا ہے.اگرانتظامئہ یا متعلقھ تحقیق/ارسال کنندھ کے مطابق پیشگی اجازت ضروری تھی تو معذرت حواہ ھوں.
مکی پاکستانی صاحب آپ یہ تھریڈ چیک کریں
اردو یونی کوڈ کی بورڈ
 

makki pakistani

سینئر رکن
شمولیت
مئی 25، 2011
پیغامات
1,323
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
282
یھ ایک تحقیقی مضمون ھے۔جو صاحب اس سے احتلاف کر رھے ہیں۔بےشک اُنہیں احتلاف کا حق ہے۔لیکن برداشت بھی ہونی چاھیے۔

دوسری اھم بات،اھلحدیث کسی فردِواحد کی راے کو اھمئت نھئں دیتے سواے اللھ کے رسولِ کریم کے،لہئذا اگر وحیدالزمان صاحب اہلحدیث بھی تھے تو اگر ان کی بات ،راے ۔عقیدہ قرآن و سنت کے خلاف ھے تو اُسے کسی بھی صورت نھئں مانا جا سکتا۔وہ کسی کی انفرادی راے تو ہو سکتی ھے ۔جمھور کا مذہب نہیں۔
یھ آلِ تقلید کا طرہ امتیاز ھے کہ اپنے بڑوں کی باتوں کو آنکھئں بند کر کے ماننا۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,010
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
جمعیت اہل حدیث اسلام آباد کی ایک ویب سائٹ پر موجود سید بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کے ایک مضمون بنام تاریخ اہل حدیث کاحوالہ سہج صاحب کے ہاتھ لگا ہے جسے بار بار موصوف پیش فرما کر پھولے نہیں سما رہے۔ ہم نے سوچا کہ اس پر تبصرہ کرکے غبارے سے ہوا نکا ل دی جائے۔اس حوالے پر سہج صاحب کا بلند وبانگ دعویٰ ملاحظہ فرمائیں:

لیکن آپ اہل حدیث حضرات ناجانے کیوں ایسا کر رہے ہیں ؟؟؟ جبکہ آپ کی ہی ایک اہل حدیث ویب سائٹ پر اہل حدیثوں کی تاریخ بیان کرتے ھوئے اسی شیعہ اور غیر اہل حدیث وحید الزمان کو اکابرین اہلحدیث میں واضع انداز اور فخریہ انداز میں شمار کیا گیا ھے ۔ نیچے اس صفحے کا اسکرین شاٹ اور لنک اور اقتباس سب پیش خدمت ھے ۔ دیکھئیے اور غور و فکر فرمائیے کہ جس بندے یعنی وحیدالزمان کی اہلحدیثیت کا آپ لوگ انکار کرتے کرتے تھک چکے ہیں وہ آپ لوگوں کے ہی گلے کا ھار بناھوا ھے ۔
اور میرا مخلصانہ مشورہ ھے کہ ایسا جھوٹ بولنا اب بند کردیا جائے کہ وحیدالزمان سے اہلحدیثوں کا کوئی تعلق نہیں ، بلکہ اقرار کر لیں کہ وحید الزمان آپ کے اکابرین کی صف میں کھڑا ھوا تھا اور ھے ۔ اور شاید کوئی اہل حدیث کبھی بھی وحید الزمان کے سائے سے اپنا پیچھا نہیں چھڑاسکتا۔
اب اسکین ملاحظہ ہو جو اس کھوکھلے دعوے کی بنیاد ہے۔



سب سے پہلے تو ہم مودبانہ عرض کرینگے کہ سہج صاحب کی جانب سے مذکورہ حوالے سے متعلق جو دعویٰ کیا گیا کہ وحیدالزماں اہل حدیثوں کے اکابر ہیں ، تواکابر وغیرہ کے الفاظ حوالے میں کہاں ہیں؟ یہاں تو صرف وحیدالزماں کا نام لکھا ہے وہ بھی کسی سابقے اور لاحقے کے بغیر جبکہ آپ فرمارہے بڑے فخریہ انداز سے ذکر کیا گیا ہے وہ فخریہ انداز بھی ہمیں نظر نہیں آیا۔ اور پھر عرض کرینگے کہ بدیع الدین شاہ راشد ی رحمہ اللہ نے وحیدالزماں کا تاریخ اہل حدیث میں جو تذکرہ کیا ہے اس سے وحیدالزماں کا اہل حدیث ہونا یا اہل حدیث کا اکابر ہونا ہرگز لازم نہیں آتا۔ اس سے متعلق ہمارے پاس دو جوابات ہیں اور دونوں ہی لاجواب ہیں ۔الحمداللہ

پہلا جواب یہ ہے کہ ہم کہتے ہیں کہ کسی کا اہل حدیث ہونا اور بات ہے اور محض تاریخ اہل حدیث میں کسی شخصیت کا تذکرہ آجانا اور بات ہے۔بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کا اپنے مضمون تاریخ اہل حدیث میں وحیدالزماں کے تذکرے کا سبب وحیدالزماں کا اہل حدیث ہونا نہیں بلکہ وحیدالزماں کی خدمات حدیث اس کا سبب ہے۔یہی وجہ ہے کہ علامہ بدیع الدین شاہ راشدی نے اپنے اسی مضمون میں مشہور حنفی عالم شاہ ولی اللہ کا تذکرہ بھی کیا ہے۔ ملاحظہ ہو:



کیا ہم یہ سمجھ لیں کہ شاہ ولی اللہ بھی اہل حدیث تھے؟ کیا محض اس مضمون میں اہل حدیث علماء کے جھرمٹ میں شاہ ولی اللہ کے تذکرہ کی وجہ سے سہج صاحب شاہ ولی اللہ کو اہل حدیث تسلیم کر لیں گے؟ یقیناًنہیں ۔ تو پھر ہم یہ کیوں نہ پوچھیں کہ جب اسی مضمون میں شا ہ ولی اللہ کا تذکرہ آجانے کی وجہ سے شاہ صاحب اہل حدیث نہیں ہوتے توصرف کسی مضمون میں زکر ہو جانے کی وجہ سے وحیدالزماں اہل حدیث کیسے ہوجاتے ہیں؟ اس سوال پر بھی حسب سابق سہج صاحب خاموشی اختیار فرمائینگے اور اسے یکسر نظر انداز کرتے ہوئے اپنی ہی بات کور ٹیں گے کیونکہ اس سے ان کی شکست لازم آئے گی۔اور ویسے بھی کسی بھی معقول بات کا جواب موصوف کے پاس ہوتاکب ہے۔

اسی بات کی ایک اور مثال عرض ہے کہ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ نے اپنی مشہور تالیف پاک وہند میں علمائے اہل حدیث کی خدمات حدیث میں شاہ ولی اللہ کا زکر ان کی خدمات حدیث کی وجہ سے کیا ہے اور وحیدالزماں کا تذکرہ بھی کیا ہے کیونکہ اس نے برصغیرمیں احادیث کی کتب کا پہلی مرتبہ ترجمہ کرکے حدیث کی ناقابل فراموش خدمت انجام دی ۔ اس کا سہرا بھی اکابر اہل حدیث نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ کے سر جاتا ہے کہ انہوں نے ہی وحیدالزماں کو باقاعدہ تنخواہ پر رکھ کر اس سے یہ عظیم الشان کام لیا۔ یاد رہے کہ اس کے ساتھ ساتھ ارشاد الحق اثری حفظ اللہ نے یہ بھی کہہ دیا کہ وحیدالزماں سے اکابر علمائے اہل حدیث نے بے زاری کا اظہار کیا ہے اور لوگوں کو یہ کہہ کر وحیدالزماں کی کتابوں سے ہوشیاربھی کر دیا کہ اس کی کتابوں میں بہت سی غلط باتیں موجود ہیں۔

نوٹ: شاہ ولی اللہ اہل حدیث نہیں بلکہ حنفی تھا اس کی تفصیلی بحث ملاحظہ فرمائیں صغیر احمد بہاری رحمہ اللہ کی کتاب
صراط مستقیم اور اختلاف امت بجواب اختلاف امت اور صراط مستقیم کے صفحہ ۴۹ سے ۷۳ تک

صراط مستقیم اور اختلاف امت بجواب اختلاف امت اور صراط مستقیم - کتب لائبریری - کتاب و سنت کی روشنی میں لکھی جانے والی اردو اسلامی کتب کا سب سے بڑا مفت مرکز

دوسرا جواب یہ ہے کہ اگر اس بات کو تسلیم بھی کر لیا جائے کہ بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ نے اپنے مضمون تاریخ اہل حدیث میں وحیدالزماں حیدرآبادی کا تذکرہ صرف اس لئے کیا کہ وحیدالزماں اہل حدیثوں کا اکابر ہے تو یہ بات اس لئے غلط ہے کہ بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کا اس سے رجوع ثابت ہے ان کے نزدیک وحیدالزماں اہل حدیث نہیں بلکہ حنفی تھا ویسے تو میں نے تفصیلاً ان باتوں کو اپنے مضمون میں ذکر کیا ہے لیکن سہج صاحب نے وہ مضمون مکمل پڑھنے کی زحمت ہی گوارا نہیں کی۔سہج صاحب کی آسانی کے لئے دوبارہ وہ حوالے پیش خدمت ہیں۔

سید بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ اہل حدیث کے ہاں وحیدالزماں کا مقام و حیثیت بتاتے ہوئے ایک حنفی دیوبندی کو جواب دیتے ہیں:
مولانا صاحب! مولانا وحیدالزماں کی کتاب نزل الابرار آپ کے ہاتھ لگی ہے جس کو دیکھ کر آپ نے مذہب اہلحدیث کو مطعون بنانے کی ناکام کوشش کی ہے۔ مگر آپ کو سوچنا چاہیے تھا کہ نواب وحیدالزماں کس مذہب کا آدمی ہے؟ اور کس جماعت سے اس کا تعلق ہے؟ (مروجہ فقہ کی حقیقت، صفحہ 109)
اس کے بعد بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ تفصیلی وضاحت کرتے ہوئے وحیدالزماں کو ہر دور میں حنفی قرار دیتے ہیں اور بالآخر دو ٹوک الفاظ میں بیان کرتے ہیں: نواب وحیدالزماں اہلحدیث نہ تھے۔(مروجہ فقہ کی حقیقت، صفحہ 112)

مقلدین حضرات وحیدالزماں کی متروک اور مردود کتابوں کے حوالے اہل حدیث کے خلاف پیش کرنے کے بعد اپنے جھوٹے دعووں میں وزن پید اکرنے کے لئے وحیدالزماں اہل حدیث کا اکابر تھا ان کا امام تھا وغیرہ جیسی باتوں کا سہارا لیتے ہیں ایسی ہی ایک بات جو ایک دیوبندی عالم کی طرف سے کی گئی کو رد کرتے ہوئے بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
مولانا صاحب! نواب صاحب ہمارے امام نہیں ہیں یہ آپ نے بہتان لگایا ہے کہ یہ اہلحدیثوں کا امام ہے۔ خبردار اہلحدیثوں کا دوسرا کوئی بھی امام نہیں ہے فقط ایک ہی امام اعظم، قائد اعظم جناب محمد مصطفی ﷺ ہیں۔(مروجہ فقہ کی حقیقت، صفحہ 59 )
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110

اور یہ میرا اس تھریڈ میں آخری مراسلہ ھے ۔( میں یہی سمجھ کر لکھ رہا ھوں ) کیونکہ بات صاف اور واضع ھوچکی ھے آپ جتنی دلیلیں دے سکتے تھے دے دیں اور میں نے اپنے جاھلانا انداز میں جوکچھ آپ کو دکھانا تھا وہ دکھا دیا ۔
جناب شاھد نزیر صاحب اس تھریڈ کو بائے بائے کردیا تھا لیکن آپ کی ضد کے ھاتھوں مجبور ھوکر ایک اور آخری مراسلہ لکھ رہا ھوں انتہائی مختصر ۔

اگر اس بات کو تسلیم بھی کر لیا جائے کہ بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ نے اپنے مضمون تاریخ اہل حدیث میں وحیدالزماں حیدرآبادی کا تذکرہ صرف اس لئے کیا کہ وحیدالزماں اہل حدیثوں کا اکابر ہے تو یہ بات اس لئے غلط ہے کہ بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کا اس سے رجوع ثابت ہے ان کے نزدیک وحیدالزماں اہل حدیث نہیں
رجوع کرلئے جانے کے بعد بھی آج کی تاریخ میں اسی شیعہ وحید الزمان کا نام تاریخ اہل حدیث میں موجود ھے ۔ اور یہ آپ کی ضد کے منہ کو بند کرنے کو کافی شافی ھے ۔ لیکن وہ غیر مقلد ہی کیا جو مان جائے ۔ اسلئے آئی ڈونٹ مائنڈ ۔
خبردار اہلحدیثوں کا دوسرا کوئی بھی امام نہیں ہے فقط ایک ہی امام اعظم، قائد اعظم جناب محمد مصطفی ﷺ ہیں۔(مروجہ فقہ کی حقیقت، صفحہ 59 )
اور انہی کی لکھی تاریخ اہل حدیث میں امام الہند شاہ ولی اللہ لکھتے ہیں ، یعنی کہیں کچھ لکھتے ہیں اور کہیں کچھ ؟
بہرحال جناب شاھد صاحب یہ میرا یہاں دوسرا آخری مراسلہ تھا اور امید ھے کہ یہ واقعی آخری ھوگا اور آپ نئے سرے سے تیاری کیجئے اور پہلے اپنے گھر سے صفائی فرمائیے ، وحید الزمان شیعہ رافضی سے پوری پوری جان چھڑوائیے ۔ ایسا نہیں ھونا چاھئیے کہ کڑوا تھو اور میٹھا ھپ۔
“فتاوٰی ثنائیہ مدینہ“ جلد اول کتاب العقائد کے صفحہ نمبر 493 پر شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی فاضل مدینہ یونیورسٹی فرماتے ہیں وحید الزمان اور اس کی کتاب ھدیۃ المہدی کے اعزاز میں

“اور کتاب نزل الابرار فی فقہ النبی المختار علامہ موصوف کی فقہ کے موضوع پر معروف کتاب ہے۔ غالب مسائل احادیث سے مستنبط ہیں ۔ اصل کتاب کئی اجزاء میں عربی زبان میں ہے۔ اس کے اردو ترجمہ کا مجھے علم نہیں فی الجملہ کتاب نہایت مفید ھے ۔“

وحید الزمان شیعہ کی لکھی کتاب جس میں ایسے عقائد لکھے ہیں جن کی بدولت آپ مجبور ھوگئے کہ وحید الزمان کے وبال سے اپنی جان چھڑوائیں اس کتاب کو صاحب فتاوٰی ثنائیہ مدینہ فرماتے ہیں کہفی الجملہ کتاب نہایت مفید ھے ۔ بہت خوب ۔ بھئی بہت خوب ۔
ایک بات اور کہ حافظ ثناء اللہ فاضل مدینہ یونیورسٹی نے وحید الزمان کی کتاب کی تعریف جو کی ھے وہ بعد میں کی ھے پہلے موصوف نے یہ بھی بتایا تھا کہ وحید الزمان "بعض مسائل میں شیعہ کی طرف بھی رجحان رکھتے ہیں " تو جناب یہاں تو آپ یہ بھی نہیں بات بنا سکتے کہ فاضل مدینہ یونیورسٹی صاحب کو معلوم نہیں تھا کہ وحیدالزمان شیعہ کی طرف بھی رجحان رکھتا تھا بلکہ موصوف کو معلوم تھا کہ وحید الزمان کیا رجحان رکھتا ھے ، اسکے باوجود اسکی کتاب کی تعریف کی ۔ آپ اہلحدیث یہاں ثابت کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں کہ وحید الزمان کا اہلحدیث سے کوئی تعلق نہیں اور الحمدللہ میں دکھا چکا ھوں آپ کو بار بار ، بار بار ۔ کہ وحید الزمان کی تعریف آپ کے بڑے بڑے اکابرین اور مرکزی جمعیت اہلحدیث تک سب آج تک کررہے ہیں ، آپ کا اہلحدیث مکتبہ نعمانیہ آج تک وحیدی کی کتابیں چھاپ رہا ھے اور آج بھی بے شمار ویبسائٹوں پر وحید الزمان کو اکابرین اہلحدیث میں شمار کرکے اسکی تعریفیں پیش کی جارہی ہیں ۔
امید ھے سمجھ گئے ھوں گے ۔لیکن مانیں گے بلکل نہیں ۔

شکریہ
 
شمولیت
مئی 01، 2011
پیغامات
47
ری ایکشن اسکور
151
پوائنٹ
58
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
السلام علیکم

ایسا نہیں ھونا چاھئیے کہ کڑوا تھو اور میٹھا ھپ
جناب کی خدمت میں عرض ہے کہ جب ایک غزوہ میں کچھ کفارِ مکہ کو قیدی بنایا گیا تو ان کا فدیہ یہ قرار دیا گیا کہ وہ مسلمانوں کو پڑھنا لکھنا سکھا دیں تو کیا اب آپ کی منطق کی زد میں وہ نفوسِ قدسیہ بھی آئیں گی کہ کفار سے تعلیم حاصل کرنے کی پاداش میں وہ ناقابلِ اعتبار یا (معاذاللہ) قابلِ ملامت ہیں؟

اور جناب کے علم میں یہ بات بھی ضرور ہو گی کہ پاکستان کا موجودہ نظامِ تعلیم بھی ایک انگریز (لارڈ میکالے) کا مرتب کردہ ہے اور جس کے بارے میں مشہور ہے کہ انگلستان واپسی پر جب اس سے استفسار کیا گیا کہ آپ جو نظامِ تعلیم رائج کر کے آئے ہیں اس سے تو ایک مسلمان بھی عیسائی نہ ہو گا تو موصوف نے جواب دیا کہ ہو سکتا ہے کہ کوئی مسلمان عیسائی نہ ہو مگر کوئی مسلمان، مسلمان بھی نہ رہے گا، تو سوال محترم سے یہ ہے کہ آپ بھی اسی تعلیمی نظام کا حصہ نہ صرف رہے ہوں گے بلکہ آج کی تاریخ میں اس سے مستفید بھی ہوتے ہوں گے۔
اگر اس سے جان چھڑانی ہی ھے تو ایک عالمی کانفرنس کال کرو ، جس میں متفقہ اعلامیہ جاری کیا جائے کہ آج کے بعد مروجہ تعلیمی نظام سےہمارا کوئی تعلق نہیں اور اسکی کتابوں اور نصاب سے بھی۔ اور۔۔۔اور۔۔۔ اور۔۔۔۔

تماری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی جو میرے نامہ سیاہ میں تھی​

محترم سہج صاحب ! یہ دین کا معاملہ ہے، ذاتی پسند ناپسند کا نہیں، یہاں میٹھا (جو بمطابق قرآن وسنت ہو) ھپ ہی کیا جائے گا چاہے کہنے والا کوئی بھی ہو اور کڑوا (جو خلافِ قرآن وسنت ہو) تھو ہی کیا جائے گا چاہے کہنے والا کوئی بھی ہو۔ یہی ہماری دعوت ہے جو ہم آپ کو بھی دے رہے ہیں۔

جناب بڑی معذرت کے ساتھ عرض کروں گا کہ یہ صرف مقلدانہ ذہنیت اور وطیرہ ہے کہ مسلکی تعصب میں سب میٹھا کڑوا ہپ ہپ کر لیا جائے اور اس کڑواہٹ کو صافی سمجھ کر گھونٹ گھونٹ نگل لیا جائے۔

اپنی عادت ہے اندھیروں میں جلاتے ہیں چراغ
ان کی سازش ہے زمانے میں یونہی رات رہے​

والسلام
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top