ہدایت کی پیروی کرنے والے پر سلام!
محترم سہج صاحب آپ کا انداز تو ماسٹر امین اوکاڑوی والا ہی ہے۔ اس لئے آپ سے بحث تو بہت ہی مشکل کام ہے۔ اور آپ کو عادت ہے ایک ہی ایسی بات کو باربار رٹنے کا جس کا جواب بار بار دیا جاچکا ہو۔ آپ نے جتنے بھی اعتراضات کئے ہیں ان تمام کے جواب ہم الحمد اللہ دے چکے ہیں ملاحظہ فرمائیں یہ مضمون:
وحیدالزماں کو اہل حدیث تسلیم کرنے والے علمائے اہل حدیث کا حکم
اس میں آپ کو ہر اعتراض کا جواب مل جائے گا۔ ان شاء اللہ
باقی آپ نے ہمارے کسی اعتراض کا جواب نہیں دیا کیوں؟ آپ سے پوچھا تھا کہ وحیدالزماں کے افکار و نظریات پر مشتمل کتاب عرف الجادی دیوبندی ادارے کیوں اتنی محبت سے آج تک چھاپ رہے ہیں؟ کیا اس کی وجہ یہ نہیں کہ وحیدالزماں حنفی تھا اور اس کی کتاب ہدیۃ المہدی اور عرف الجادی خالص فقہ حنفی کے مسائل پر مشتمل ہے۔
تنبیہہ: نامناسب لفظ حذف۔۔انتظامیہ
فورم انتظامیہ سے امید کرتا ھوں کہ وہ شاھد نذیر صاحب کے انداز پر گرفت کریں گے ۔ کیونکہ میرے پچھلے مراسلات میں ، میری جانب سے انتہائی احتیات اور نرم زبان اختیار کرنے کے باوجود انتظامیہ کی طرف سے " تنبیہ" جاری کی گئی ،یہ بتائے بغیر کہ کن الفاظ کی وجہ سے تنبیہ جاری کرنے کی ضرورت محسوس کی گئی ۔ بہرحال انتظامیہ کے مسائل میں ان پر ہی چھوڑتا ھوں اور شاھد نذیر صاحب کو ان کے ۔
جناب کسی ایک شخص کی بات نہیں کی تھی بلکہ آپ کو بتایا تھا کہ "مرکزی جمعیت اہلحدیث " کی ویب سائٹ پر وحید الزمان شیعہ کے بارے میں کیا لکھا ھوا ھے ؟
نواب وحید الزمان المتوفی1328 ھ محدث وقت علامہ حافظ عبد اللہ روپڑی المتوفی1384 ھ جن کا اخبار تنظیم اہلحدیث دعوت دین دیتا رہا
یہ اخبار "تنظیم اہلحدیث " کس دین کی دعوت دیتا رہا تھا جس کی تعریف کی گئی ھے "تاریخ اہلحدیث " نامی مضمون میں ؟؟؟ کچھ تو خیال کیجئے جناب شاھد صاحب ،اس فورم کے کئی افراد نے وحید الزمان کے بارے میں لکھنا چھوڑ دیا ھے یہاں ۔ اور آپ ہیں کہ ابھی تک مجھے ہی تعنے دے رہے ہیں کہ ساھج کہتا ھے " میں ناں مانوں "
جناب یہ غلط ہے کہ میں کہتا ھوں بلکہ حقیقت یہ ھے کہ آپ ہی ہیں جو کوئے کو بھی سفید کہہ رہے ہیں اور یہ بھی آپ ہی کا انداز نظر آرہا ھے کہ میں ناں مانوں ۔ جبکہ میں نے موجودہ دور کی چھپی ھوئی کتاب کا عکس ، اسکے چھاپنے والے مکتب اور آپ جن بدیع الدین راشدی صاحب کو
شیخ عرب العجم سید بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کہہ کر عزت بخش رہے ہیں انہیں نے "تاریخ اہلحدیث " مضمون میں اہلحدیث اکابرین کو چن چن کر پیش کیا ھے اور ان کی مختصر ترین اہلحدیثوں کے لئے کی گئی خدمات کا عکس آپ کو دکھایا ھے ۔
میں آپ پر پہلے ہی واضع کرچکا ھوں جناب شاھد صاحب آپ غیر مقلدین کے موقف کی ترجمانی کرنے کے دعوے دار ہیں یہاں ، کہ وحید الزمان اہلحدیث نہیں ، وہ شیعہ تھا ، اور یہاں تک بھی فرماتے ہیں جو سوائے جھوٹ اور کذب بیانی کے کچھ نہیں کہ وحید الزمان کبھی بھی اہلحدیث نہیں تھا ۔ سر پیٹتے ھوں گے سمجھ دار اہلحدیث آپ کے یہ انوکھے دعوے پڑھ پڑھ کر ۔مرکزی جمعیت اہلحدیث والوں کے لئے بھی غور کا مقام ہے۔ کہ انہوں نے ایک شیعہ یا غیر اہلحدیث ،وحید الزمان کو اہل حدیثوں کی تاریخ بیان کرتے ھوئے اپنے اکابرین میں شمار کرکے ان کے کارنامہ کو بھی بیان کردیا ۔ اور نعمانی کتب خانہ بھی ایک شیعہ کو اہلحدیث عالم بناکر پیش کررہا ھے ۔؟ اور آپ اپنے گھر کے مکتبہ کو تو سدھار نہیں سکتے اور تیر بازی کرتے ہیں دیوبندیوں پر صرف ؟ کہ وہ کیوں کتابیں چھاپتے ہیں ؟ جناب میں پہلے ہی کہہ چکا ھوں کہ قانونی چارہ جوئی کیجئے ان دیوبندی مکتبوں پر جو وحید الزمان کی کتابیں آپ کے نام سے چھاپ رہے ہیں ۔
باقی آپ نے ہمارے کسی اعتراض کا جواب نہیں دیا کیوں؟ آپ سے پوچھا تھا کہ وحیدالزماں کے افکار و نظریات پر مشتمل کتاب عرف الجادی دیوبندی ادارے کیوں اتنی محبت سے آج تک چھاپ رہے ہیں؟ کیا اس کی وجہ یہ نہیں کہ وحیدالزماں حنفی تھا اور اس کی کتاب ہدیۃ المہدی اور عرف الجادی خالص فقہ حنفی کے مسائل پر مشتمل ہے۔
فلحال جناب کو ہدیۃ المہدی کے بارے میں کچھ بتادوں شاید کچھ سمجھ میں آجائے جناب کو اور اپنے اکابرین کا مزاک بنانا بند کردیں ۔
“فتاوٰی ثنائیہ مدینہ“ جلد اول کتاب العقائد کے صفحہ نمبر 493 پر شیخ الحدیث حافظ ثناء اللہ مدنی فاضل مدینہ یونیورسٹی فرماتے ہیں وحید الزمان اور اس کی کتاب ھدیۃ المہدی کے اعزاز میں
“اور کتاب نزل الابرار فی فقہ النبی المختار علامہ موصوف کی فقہ کے موضوع پر معروف کتاب ہے۔ غالب مسائل احادیث سے مستنبط ہیں ۔ اصل کتاب کئی اجزاء میں عربی زبان میں ہے۔ اس کے اردو ترجمہ کا مجھے علم نہیں فی الجملہ کتاب نہایت مفید ھے ۔“
وحید الزمان شیعہ کی لکھی کتاب جس میں ایسے عقائد لکھے ہیں جن کی بدولت آپ مجبور ھوگئے کہ وحید الزمان کے وبال سے اپنی جان چھڑوائیں اس کتاب کو صاحب فتاوٰی ثنائیہ مدینہ فرماتے ہیں کہ
فی الجملہ کتاب نہایت مفید ھے ۔ بہت خوب ۔ بھئی بہت خوب ۔
ایک بات اور کہ حافظ ثناء اللہ فاضل مدینہ یونیورسٹی نے وحید الزمان کی کتاب کی تعریف جو کی ھے وہ بعد میں کی ھے پہلے موصوف نے یہ بھی بتایا تھا کہ وحید الزمان "
بعض مسائل میں شیعہ کی طرف بھی رجحان رکھتے ہیں " تو جناب یہاں تو آپ یہ بھی نہیں بات بنا سکتے کہ فاضل مدینہ یونیورسٹی صاحب کو معلوم نہیں تھا کہ وحیدالزمان شیعہ کی طرف بھی رجحان رکھتا تھا بلکہ موصوف کو معلوم تھا کہ وحید الزمان کیا رجحان رکھتا ھے ، اسکے باوجود اسکی کتاب کی تعریف کی ۔ آپ اہلحدیث یہاں ثابت کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں کہ وحید الزمان کا اہلحدیث سے کوئی تعلق نہیں اور الحمدللہ میں دکھا چکا ھوں آپ کو بار بار ، بار بار ۔ کہ وحید الزمان کی تعریف آپ کے بڑے بڑے اکابرین اور مرکزی جمعیت اہلحدیث تک سب آج تک کررہے ہیں ، آپ کا اہلحدیث مکتبہ نعمانیہ آج تک وحیدی کی کتابیں چھاپ رہا ھے اور آج بھی بے شمار ویبسائٹوں پر وحید الزمان کو اکابرین اہلحدیث میں شمار کرکے اسکی تعریفیں پیش کی جارہی ہیں ۔
اسلئیے جناب اب یہ جھوٹ مت بولیں کہ وحید الزمان ہمارا نہیں ۔۔ نہیں جناب وحید الزمان کل بھی آپ کا تھا اور آج بھی آپ کا ھے اور آئندہ کل بھی آپ کا ہی رہے گا ۔ جب تک کہ تمام دنیا کہ غیر مقلدین ایک زبان ھوکر جھوٹ پر متفق نہیں ھوجائیں ۔ کہ وحید الزمان ہمارا نہیں ۔
اور یہ میرا اس تھریڈ میں آخری مراسلہ ھے ۔( میں یہی سمجھ کر لکھ رہا ھوں ) کیونکہ بات صاف اور واضع ھوچکی ھے آپ جتنی دلیلیں دے سکتے تھے دے دیں اور میں نے اپنے جاھلانا انداز میں جوکچھ آپ کو دکھانا تھا وہ دکھا دیا ۔
اگر اس سے جان چھڑانی ہی ھے تو ایک عالمی کانفرنس کال کرو ، جس میں متفقہ اعلامیہ جاری کیا جائے کہ وحید الزمان سے آج کے بعد ہمارا کوئی تعلق نہیں اور اسکی کتابوں اور ترجموں سے بھی ۔ اور ۔۔۔اور ۔۔۔ اور ۔۔۔۔
اجازت چاھتا ھوں
والسلام
(( انتظامیہ سے معزرت چاھتا ھوں))
تنبیہہ: نامناسب الفاظ و عبارات حذف۔۔انتظامیہ