• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

واٹس ایپ گروپ ’مجلس التحقیق الاسلامی‘ کے اراکین کا تعارفی سلسلہ

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
سلسلہ تعارف نمبر 10 ، شیخ غلام مصطفی ظہیر صاحب کا تھا ، جو کہ پی ڈی ایف فائل میں تھا ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
سلسلہ تعارف نمبر 11


آج ھماری نشست کے دوسرے نہایت فاضل دوست / پیارے بھائی ھیں:
محمد فہد حارث حفظہ اللہ


آئیے ذیل میں عزیز بھائی کی شخصیت کے متنوع پہلوؤں، بالخصوص ان کے وسیع اور جامع النوع دائرہ ہائے مطالعہ کتب وشخصیات سے واقفیت حاصل کرتے ھیں۔
آغاز ھی میں موصوف کے حوالے سے یہ بات ذھن میں رھے کہ وہ چونکہ باقاعدہ معروف درس نظامی پڑھے عالم نہیں ھیں، چنانچہ ان کے تعارف میں اصل چیز ان کا ذاتی مطالعہ اور متفرق شخصیات سے حصول علم کا بیان ھوگا، جس میں کچھ طوالت احباب کے لیے ممل نہیں ھونی چاھیے
1. نام: محمد فہد حارث
2. پیدائش: اپریل ۱۹۸۱ء
3. کیفیت: شادی شدہ، دو بچوں کے بابا ھیں
بیٹی کا نام: ہند بنت فھد
بیٹے کا نام: معاویہ بن فھد
4. دنیاوی تعلیم:
موصوف نے دسمبر 2003ء میں این ای ڈی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنولوجی، کراچی سے کمپیوٹر انجینئرنگ میں بیچلرز کیا اور ساتھ ہی پاکستان اٹامک انرجی کمیشن میں نیوکلئیر پاور انجینئرنگ میں ماسٹرز میں ایڈمیشن لیا۔
2007 میں کراچی یونیورسٹی سے اسلامک اسٹڈیز میں ماسٹرز مکمل کیا۔ ساتھ ساتھ دینی مطالعہ کا شوق چلتا رہا ۔
5. دینی بیک گراؤنڈ:
عزیز بھائی کو ۱۹۹۹ء میں دینی مطالعہ کا شوق پیدا ہوا، لیکن چونکہ وہ ایک غیر عالم گھرانے سے تعلق رکھتے تھے، جس میں دور دور تک کوئی عالم دین نہیں تھا، سو گھر سے دینی تعلیم کو باقاعدہ حاصل کرنے کی کوئی رغبت نہ مل سکی۔
انہیں اصلا حبیب الرحمٰن کاندھلوی کی بدنام زمانہ کتاب: مذہبی داستانیں پڑھ کے اسماء الرجال اور علوم الحدیث سیکھنے کا شوق ہوا، چنانچہ انہوں نے ڈاکٹر محمود الطحان اور ڈاکٹر خالد علوی کی مصطلح الحدیث سے متعلق کتب پڑھیں۔
بعد ازاں ممتاز اصولی ڈاکٹر مصطفیٰ سعید الخن حفظہ اللہ کی مایہ ناز کتاب: اثر القواعد الاصولیۃ فی اختلاف الفقہاء کے اردو ترجمہ: "قواعد اصولیہ میں فقہا کا اختلاف اور فقہی مسائل پر اسکا اثر" پڑھ کر فقہ واصول کے خصوصی وتجزیاتی مطالعہ سے دلچسپی پیدا ہوئی۔
یہ ترجمہ شریعہ اکیڈمی، اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد سے کافی عرصہ قبل شائع ھوا تھا۔۔۔
6. اب انہیں دین اسلام کو اسکی اصل بنیادوں سے سیکھنے کی شدید خواھش پیدا ھوئی، چنانچہ علوم دینیہ سے متعلق مندرجہ ذیل بنیادی کتب کا مطالعہ شروع کیا:
1) ڈاکٹر صبحی صالح کی علوم القرآن و علوم مصطلح الحدیث
2) مولانا عبیداللہ سعدی کی اصول فقہ
3) انٹر نیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سے تین جلدوں میں چھپنے والی عمدہ جامع ومختصر کتاب بنام: اصول فقہ کا تعارفی مطالعہ، جوکہ ڈاکٹر عرفان خالد ڈھلوں کی ترتیب شدہ ھے
4) ڈاکٹر خالد علوی رح کی مفصل کتاب: اصول حدیث
5) پروفیسر ڈاکٹر عبد الروف ظفر کی علم الحدیث سے متعلق جملہ کتب
6) علامہ مناع القطان کی علوم القرآن وغیرہ
7. اس کے بعد جناب فہد حارث صاحب نے ذیل کے علماء کرام کی کتب کی ورق گردانی شروع کردی:
شیخ الاسلام ابن تیمیہ
حافظ ابن قیم
امام ابن جوزی
امام ابن قدامہ
امام ابن العربی المالکی
حافظ ابن حجر عسقلانی
امام شوکانی
شاہ ولی اللہ محدث دھلوی
الشیخ محمد الامین الشنقیطی
الشیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز
علامہ ناصر الدین محدث الالبانی
علامہ عبدالرحمٰن مبارکپوری
مولانا ابو الوفا ثناء اللہ امرتسری
مولانا محمد محدث گوندلوی
مولانا عبداللہ محدث روپڑی
مولانا محمد اسمعٰیل سلفی
مولانا یحیی گوندلوی
الشیخ صفی الرحمٰن مبارکپوری
ڈاکٹر صالح بن فوزان
مولانا حافظ عبد الرحمٰن مدنی
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
حافظ صلاح الدین یوسف
مولانا محمد اقبال کیلانی
مولانا محمد اسحٰق بھٹی
حافظ زبیر علی محدث زئی
غلام احمد حریری
قاسم گرجاکھی
خالد گرجاکھی
مفتی محمد شفیع
مفتی محمد تقی عثمانی
ڈاکٹر محمود احمد غازی
مولانا ظفر احمد عثمانی
مولانا سرفراز خان صفدر
مولانا عبدالرشید نعمانی
مولانا منظور نعمانی
علامہ طاہر مکی
عتیق الرحمٰن سنبھلی
قاضی طاہر علی الہاشمی
ڈاکٹر مصطفیٰ سباعی
ڈاکٹر صبحی صالح
الشیخ محمد یوسف القرضاوی
ڈاکٹر علی الصلابی مدنی
ڈاکٹر وہبہ الزہیلی
عبد القادر عودہ شہید
سید قطب
محمد قطب
علامہ تمنا عمادی
مولانا عبید اللہ سندھی
حبیب الرحمٰن کاندھلوی
مسعود الدین عثمانی
سید سلیمان ندوی
علامہ شبلی نعمانی
حکیم فیض عالم صدیقی
علامہ ابو الاعلی مودودی
مولانا امین احسن اصلاحی مولانا حمید الدین فراہی
جاوید احمد غامدی
عامر عثمانی
قمر احمد عثمانی
محمود احمد عباسی وغیرہ
ان سب حضرات کی اکثر کتب سے استفادہ کیا۔ الحمد للہ
8. موصوف کے بقول کتب احادیث میں جو کتب انہوں نے مکمل پڑھیں وہ یہ ھیں:
موطا امام مالک
موطا امام محمد
صحیح بخاری
صحیح مسلم
سنن دارمی
صحیح ابن خزیمہ
مستدرک الحاکم
مشکوٰۃ المصابیح
سنن نسائی، سنن ابو داود اور سنن ابن ماجہ کے چیدہ چیدہ ابواب پڑھے ہیں۔
9. اہلحدیث عالم علامہ عبد البر سنابلی اور دیوبندی عالم مولانا سلیم اللہ خان صاحب کے ۸۰۰ گھنٹوں پر مشتمل دروس بخاری ومسلم کو انہوں نے سبقاً سبقاً سنا ہے۔
اسی طرح ڈاکٹر محمود احمد غازی مرحوم کے محاضرات قرآنی، حدیث، فقہ ،سیرت اور دوسرے تمام محاضرات بالاھتمام سنے ہیں۔
10. قرآنی تفاسیر میں سے تیسیر القرآن، احسن البیان، تفہیم القرآن، تفسیر ابن کثیر، فی ظلال القرآن اور چند دیگر تفاسیر زیر مطالعہ رہیں۔
شروحات حدیث میں توفیق الباری، فیض الباری، انوار الباری، فضل الباری، کشف الباری ، فتح الملہم، ابو داود کی شرح انوار المحمود اور عون المعبو وغیرہ پڑھنے کا اتفاق ہوا ہے۔
11. کچھ علمی شخصیتوں سے وہ خصوصی طور پر متاثر ہوئے، جنمیں یہ شخصیات شامل ھیں:
قاضی ابن العربی مالکی
حافظ صلاح الدین یوسف
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری
الشیخ ڈاکٹر صالح الفوزان
مولانا سرفراز خان صفدر
علامہ عبدالرشید نعمانی
مولانا عتیق الرحمٰن سنبھلی علامہ یوسف القرضاوی
12. معاش کے سلسلے میں متحدہ عرب امارات آنا ہوا تو یہاں اساتذہ کے زیر نگرانی باقاعدہ تحصیل علم کی فرصت ملی۔ اس سلسلہ میں الکلمہ انسٹیٹوٹ آف اسلامک اسٹذیز سے فضیلۃ الشیخ ٹم حنبل مدنی حفظہ اللہ کی شاگردی میں علوم الاسلامیہ کا چار سالہ کورس کیا۔
شیخ ٹم حنبل مدنی سے بلوغ المرام اور نخبۃ الفکر پڑھی۔
شیخ ظفر الحسن مدنی سے ریاض الصالحین اور عمدۃ الاحکام پڑھی۔
الشیخ عبدالباسط فہیم سے سیرۃ ابن ہشام پڑھی۔
الشیخ ساجد عمر مدنی سے تفسیر القرآن کا دورہ کیا۔
الشیخ عبدالحمید ظفر مدنی سے قصص الانبیاء پڑھی
13. کچھ عرصہ قبل ھمارے بھائی کو الشیخ حافظ ابو یحییٰ نورپوری سلمہ اللہ سے اسکائپ ویڈیو کالنگ کے ذریعے ڈاکٹر محمود الطحان کی تیسیر مصطلح الحدیث پڑھنے کا موقع بھی ملا، لیکن یہ سلسلہ چند ماہ چل کر بلا تکمیل ختم ہوگیا۔
پھر انہوں نے ڈاکٹر معید ظفر مدنی سے علم الحدیث کی تکمیل کی، جبکہ فی الحال وہ الشیخ ظفر الحسن مدنی سے جامع ترمذی کی عظیم شرح تحفۃ الاحوذی پڑھ رھے ھیں۔
اللہ تعالیٰ عزیز بھائی کو ساری زندگی طالبعلم بنائے رکھے اور وہ اسی طرح طلب علم کے راھی بنے رھیں ۔۔۔ آمین یا رب العالمین
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
سلسلہ تعارف نمبر 12

آج کی تعارفی شخصیت ھم سب کے ھر دلعزیز، عالم وفاضل بھائی، جن کی عمر تھوڑی ھے لیکن اللہ تعالیٰ کے ان پر علم وفضل کے انعامات بہت زیادہ ھیں ۔۔۔۔ میری مراد ھیں:
برادر حبیب الشیخ حافظ ابو الحسن فراز الحق حفظہ اللہ تعالیٰ ورعاہ

تعارف محترم بھائی
(1) مکمل نام:
أبو الحسن فراز الحق بن نجم الحق.
(2) آبائی شہر:
كراچی
(3) حفظ قرآن:
جامعہ فاروقیہ کراچی کی برانچ: محمد بن قاسم مسجد سے
(4) درسِ نظامی:
أ- مرکز اللغة العربية اور الشهادة الثانوية جامعہ أبي بكر الإسلامية كراچی سے،
سال فراغت 2006.
ب- الشهادۃ العالمیة من وفاق المدارس السلفيہ 2011.
ج. 2007 میں جامعہ اسلاميہ مدينہ منورہ میں فاضل بھائی کا داخلہ ہوا، یہاں كلية الحديث الشريف (بى ایس فور ائیرز) سے فراغت كے بعد ایم اے وايم فل علوم الحديث میں كيا،
ماجستیر کے مقالہ کا عنوان تھا: تهذيب التهذيب للحافظ ابن حجر كے ایک حصے کى تحقيق ودراسة
اس پوری کتاب کی تحقيق 15 طلباء نے کی ہے، جو اس وقت چھپنے کے لیے تیار ہے۔۔۔۔ اس تحقيق كى سب سے بڑی خصوصيت يہ ہے کہ ان 15 افراد کو شیخ الاسلام حافظ ابن حجر رح كا ایک ذاتى نسخہ ترکی سے ملا، جس میں ایک جلد سے زائد زوائد وتصويبات موجود ہیں، الحمد للہ رب العالمین
(5) حاليہ سرگرمیاں:
موصوف محترم فی الحال جامعہ اسلامیہ، مدینہ منورہ میں علوم الحديث ميں دكتوراه کے تیسرے سال کے طالب علم ہیں اور دکتوراہ میں الحمد لله فتح البارى كے مقدمہ پر تحقيق وعلمی دراسہ جارى ہے.
تعلیم ودراسہ کے علاوہ عزیز بھائی مدينہ منورہ کے بقیع الغرقد قبرستان میں ادارہ هيئة الأمر بالمعروف والنهي عن المنكر كے تحت حجاج وزائرين كى عرصہ چھ سال سے شرعى رهنمائى کی دینی خدمت بھی تن دھی سے سر انجام دے رھے ھیں۔
(6) دلچسپی کی زبانیں:
اردو، عربی، انگریزی۔
(7) دلچسپی کے موضوعات:
فقه الحديث وعلومه
فرق باطلہ کا رد
عقیدة السلف بالخصوص أسماء وصفات كے ابواب
فقه المذاهب الأربعة
عربی دینی كتب كے تحقيق شده نئے طبعات كى معرفت كا شوق
(8) پسندیدہ علماء:
1. شيخ الإسلام أحمد بن حنبل
2. شيخ الإسلام حافظ ابن تيمية
3. خاتمة المحدثين حافظ ابن حجر
4. العلامة المحدث محمد ناصر الدين الألباني
رحمهم الله تعالیٰ ونور قبورھم
(9) متاثر کن اساتذہ:
1. الشیخ المحدث عبد المحسن العباد البدر
2. الشيخ عبد الرزاق البدر
3. الشيخ صالح سندى
4. الشيخ إبراهيم نور سيف
(موصوف شیخ، فراز بھائی کے ماجستیر کے مقالہ کے مشرف ھیں)
5. الشيخ عبد الباري بن حماد الأنصاري
(موصوف شیخ، فراز بھائی کے پی ایچ ڈی کے مقالہ کے مشرف ھیں)
6. الشيخ أبو عمر يوسف
(أستاذ جامعہ أبي بكر الإسلامية، كراچی)
7. الشيخ أبو عبد المجيد محمد حسين البلتستانى
(أستاذ جامعہ أبي بكر الإسلامية).
حفظهم الله جميعا وبارك فيهم
(10) عمر :
30 سال ،،، شادی شدہ۔
تلك عشرة كاملة، ونسأل الله لہ المغفرة والستر الجميل, والتوفيق لہ لما يحبه ويرضاه
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
سلسلہ تعارف نمبر 13

کافی ایام بعد سلسلہ تعارف کو بحال کرتے ھوئے آج کی تعارفی مجلس کی فاضل شخصیت ھیں، جناب گرامی، عزیز بھائی :
ڈاکٹر محمد انس شعیب جندوی حفظہ اللہ ورعاہ

آئیے ان کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں سے پردہ اٹھاتے ھیں
1. نام: محمد أنس بن محمد شعيب بن عبدالغفار بن محمد (البلوشي)
2. آبائى علاقه: چک نمبر 15- 1 آر (رسول نگر) تحصيل وضلع اوكاڑہ ( شيخ القراء قاری محمد يحيى رسولنگری حفظه الله كا گاؤں)
3. پیدائش: وسط 1982 /1403 م ۔۔۔۔۔ تقریبا 34/35 سال
4. گہرانہ: اهل حديث، پکے موحد 7/8 پشتوں سے بفضل الله تعالى
ان کے ماموں ھیں : قارى محمد يوسف عبدالجبار، خريج جامعة سلفية فيصل آباد وكلية القرآن الكريم مدينه يونيورسٹی.
ان کے خالو ھیں: حضرت الاستاذ قارى محمد يحيى رسول نگری، أستاذ القراء والمجودين، حفظه الله ورعاہ
5. ابتدائی دینی تعلیم (حفظ قرآن وابتدائى تجويد وعقيده وبنيادى نحو وصرف ولغت وغیرہ): مركز أبوبكر لتحفيظ القرآن والسنة، شارجه، متحدہ عرب امارات سے 1993 میں حاصل کی
مراجعةو گردان: جامعة عزيزية ساهيوال میں نکالا
تجويد وقراءت برواية حفص کی تعلیم مدرسة رحيمية، ساهيوال سے حاصل کی
میں نے انس بھائی کی تلاوت قرآن کریم سنی ھے، بہت ھی خوبصورت اور پرسوز آواز میں مجود تلاوت کرتے ھیں
6. دنیاوی تعليم: ميٹرک، گورنمنٹ ہائی سکول ساہیوال سے کیا ۔۔
انٹرمیڈیٹ اور بی اے، گورنمنٹ کالج ساہیوال سے مکمل کیا ۔۔۔
اس کے بعد انہوں نے دینی تعلیم کیلیے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا ۔۔۔ وھاں سے انہوں نے چار سالہ بی ایس ان اسلامک اسٹڈیز، جو ماسٹر کے برابر ھوتا ھے اسے 2005 میں مکمل کیا ۔۔۔
ايم فل اسلامک اسٹڈیز (تخصص الحديث وعلومہ) بھی اسی یونیورسٹی سے گولڈ میڈل کیساتھ کلیہ میں پہلی پوزیشن کیساتھ مکمل کیا۔۔۔
تحقيقى مقاله ماجستیر میں بعنوان تھا: كتاب الآثار لمحمد بن الحسن الشيباني ، دراسة و تحقيق وتخريج سنہ 2008
دكتوراه في الحديث وعلومه اسی یونیورسٹی سے مکمل کیا، سنہ 2013 میں بعنوان: الأحاديث المعلولة في مسند البزار ومسند عبدالله بن مسعود''-جمعا ودراسة.
پی ایچ ڈی کی ڈگری بھی موصوف نے ممتاز مع الشرف کیساتھ حاصل کی ۔۔۔
بارک اللہ فیہ
7. إجازة في الكتب الستة الأصول بعضه قراءة على الشيخ وبعضه من لفظه وبعضه إجازة: من الشيخين: فضیلۃ الشیخ د. سهيل حسن بن الشیخ مولانا عبد الغفار حسن الرحمانی رح والشیخ فتح الرحمن السوداني عن الشيخ عبد الغفار حسن الرحماني عن الشيخ أحمدالله الدهلوي عن شيخ الكل نذير حسين الدهلوي ...السند المعروف.
8. فرائض منصبي وتدريس وتأليف:
أ- خطيب وامام وزارت مذهبى امور متحدہ عرب امارات (دروس وخطب ومحاضرات باللغة العربية والأردية والانكليزية) آٹھ سالوں سے
ب - ليكچرر كلية الدراسات الاسلامية والعربية، جميرا يونيورسٹی 2 سال سے.
(تدريسی مواد: مصطلح الحديث، صحيح البخاري ومسلم والسنن، علم التخريج، حاضر العالم الإسلامي وغيره)
9. البحوث العلمية المنشورة في مجلات محكمة:
ا. ''اختلاف الرواة وأثره في إعلال الأحاديث''، دراسة تطبيقية في مسند البزار. منشور في مجلة القلم جامعة پنجاب 2014.
ب. ''نصيحة أولى الأمر في ضوء السنة والآثار''،منشور از مجلة پشاور اسلاميكس ، پشاور يونيورسٹی پشاور شماره 2015.
ج. ''ضوابط منهجية في فهم الأحاديث النبوية''، قبل للنشر في مجلة البصيرة NUML يونيورسٹی اسلام آباد.
د. ''موقف الشيخ محمد عبده من الأحاديث عرض ونقد'' غير منشور
فاضل بھائی 20 سے زائد بحوث ومقاله جات دوران تعليم اسماء الرجال، الجرح والتعديل علم المصطلح وعلل الحديث والتفسير وعلوم القرآن والفقه والأصول وغیرہ پر لکھ چکے ھیں ۔۔۔
ان کے بقول اس وقت مختلف بحوث علمية ومقالات زير بحث وتكميل هيں، الله مکمل کرنے کی توفيق عطا فرمائے ۔۔۔
10. دلچسپی کی زبانيں :
عربى اردو، انگريزى ۔۔۔۔۔
پنجابى، فارسى سے بهى لگاؤ هے پشتو سے بهى کچھ واقفيت هے.
11. دلچسپی کے موضوعات : عقائد ومنهج اهل السنة والجماعة
الردود العلمية
الحديث وعلومه
علل الحديث
اسماء الرجال
تفسير وأصول التفسير
فقه وأصول الفقه
حالات حاضره
فاضل کے بقول انہیں تاريخ اسلام اور عربی لغت وادب سے گہری دلچسپی بچپن سے ھے ۔ اللہم زد فزد
12. پسنديده لكھارى عربی:
محمود شاكر المصرى
سعد الحصين رحمه الله
اردو لکھاری :
سيد نذير حسين دهلوى
قاضى سليمان منصورپورى
13. پسنديده خطبا وشاعر: لبيد بن ربيعة العامري.
محمد اقبال
الطاف حسین حالى
14.پسندیدہ شخصیات:
ا۔ پسنديده فقيه:
امام أحمد بن حنبل
شيخ الإسلام ابن تيمية
محمد ابن العثيمين
ب۔ پسنديده مربی:
شیخ الاسلام ابن القيم رحمه الله.
ج۔ پسندیدہ اصولى عالم:
امام محمد بن ادریس آل رحمہ اللہ
د۔ پسنديده محدث:
امام علی ابن المدينى
امام محمد بن اسمعیل البخاري امام الدارقطني
محدث الالباني
الشیخ عبد المحسن العباد
ھ۔ پسنديده مفسر:
امام ابن جریر الطبرى
محمد امین الشنقيطي
و۔ پسندیدہ ادیب: الزمخشري.
ز۔ پسنديده قاری:
الشیخ محمود خليل الحصري
الشيخ محمد رفعت
رحمہم اللہ رحمۃ واسعۃ
15. خصوصی كتب زير مطالعه:
قرآن کریم بمع معروف تفاسیر
كتاب التوحيد
أصول السنة امام احمد
شرح السنة للبربهاري
علل الدارقطنى
امام ابن القيم كى رقاق وتزكية اور امام ابن الجوزى كى مواعظ والی مفید کتب
فاضل بھائی کے بقول انہیں معجم مقاييس اللغة بھی بہت ھی پسند ھے ۔۔۔ ما شاء اللہ
16. متاثر كن أساتذة:
شيخ عبيد الجابرى حفظه الله
شيخ محمد غالب العمري
شيخ د. فضل إلهى
شيخ د. سهيل حسن وغيرهم
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
سلسلہ تعارف نمبر 14

آج کی تعارفی شخصیت ھیں نہایت فاضل اور شستہ اور نفیس طبیعت کے حامل ھمارے بھائی :
جناب ڈاکٹر شاہ فیض الابرار صدیقی حفظہ اللہ تعالیٰ ورعاہ

جو اپنے مقام ومرتبہ میں اپنی علمی پوسٹوں کی وجہ سے کسی تعارف کے محتاج نہیں ۔۔۔ شاہ فیض بھائی حفظہ اللہ سے محبت کرنے والے اخوان کیلیے ان کی زندگی کے چھپے گوشوں کا تعارف مندرجہ ذیل ھے:
«شخصی تعارف»
1. مکمل نام: ڈاکٹر شاہ فیض الابرار صدیقی بن ڈاکٹر سعید فیض بن حکیم فیض عالم صدیقی بن قاضی دین محمد
2. آبائی تعلق: فتح پور، ضلع راجوری مقبوضہ کشمیر ۔۔۔
3. پیدائش:ضلع لاہور
حالیہ تعلق: کراچی
تاریخ پیدائش: لاہور 1974م ،
4. شادی شدہ: تین بیٹے
5. موبائل نمبر: 03002142534
teepu68@gmail.com :میل
«تعلیمی تعارف»
6. دنیاوی تعلیم:
ا) میٹرک سائنس گروپ،
ب) انٹر پری میڈیکل،
ج) بی اے ، بی ایڈ عربی
(علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی)
د) ایم اے عربی (جامعہ کراچی) ھ) ایم ایڈ (نیو پورٹ یونیورسٹی)
و) پی ایچ ڈی (شعبہ عربی جامعہ کراچی)
7. دینی تعلیم:
ا) درس نظامی (جامعۃ ابی بکر الاسلامیہ کراچی)
سالِ فراغت: 1995
ب) بی ایس ان دعوہ اسٹڈیز (جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ، کلیۃ الدعوۃ واصول الدین)
سال فراغت: 2000
8. تدریسی تجربہ :
ا) ایک پرائیویٹ سکول، کراچی 1992 سے 1996 تک پڑھایا
مضامین: فزکس اور ریاضیات
ب) جامعہ اسلامیہ سے فراغت کے بعد قاری یعقوب شیخ حفظہ اللہ کی دعوت پر مریدکے اور جماعت الدعوہ کے مختلف تعلیمی اداروں میں تدریس اور ادارت کے فرائض انجام دیے
ج) پچھلے 8 سال اپنی مادر علمی جامعہ ابی بکر الاسلامیہ میں تاریخ، طرق التدریس ، مناھج البحث، النظم الاسلامیہ میں باقاعدہ اور کراچی کے مختلف مدارس میں ہفتہ وار تفسیر، حدیث، تاریخ ، سیرت وغیرہ مضامین کے استاد ھیں۔
د) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں مختلف کورسز کی ذمہ داری بھی ان کے ذمہ ہے
ھ) مختلف یونیورسٹیز میں وزٹنگ پروفیسر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دے رھے ھیں۔
و) فاضل بھائی جامعہ ابی بکر الاسلامیہ کراچی میں مرکز الترجمہ و التحقیق للاقتصاد الاسلامی کے مدیر ھیں، جس کے تحت ان کی پہلی تفصیلی کاوش مضاربت کے حوالے سے الحمد للہ طبع ہو چکی ہے ۔
ز) موصوف جامعہ ابی بکر کے ماہانہ مجلہ اسوہ حسنہ میں مستقل اور نوائے وقت ، جنگ وغیرہ قومی اخبارات میں بوقت فرصت کالم نگاری کا شوق بھی پورا فرماتے ھیں۔ اللہم زد فزد
9. جن زبانوں پر مہارت حاصل ہے : اردو، عربی، پنجابی اور انگریزی ۔۔۔ فارسی زبان سے بھی ضروری شد بد رکھتے ھیں
10. دلچسپی کے موضوعات: اردو زبان وادب،
سوانح عمریاں،
تنقید،
تاریخ مسلمانان عالم،
سیرت طیبہ،
تفسیری ادب
11. پسندیدہ شخصیات:
ا) ابو بکر، عمر، عثمان، علی، حسن، معاویہ رضی اللہ عنہم
ب) احمد بن حنبل ، صلاح الدین ایوبی، نور الدین زنگی، ٹیپو سلطان، سید احمد شہید، محمد علی جوہر، محمد صالح العثیمین رحمہم اللہ جمیعا
12. پسندیدہ شعراء: ان کے بقولجن شعراء کو وہ پسند کرتے ھیں ان میں سے اردو شعراء کی اکثریت شیعہ یا شیعہ نواز ہے، سوائے کسی حد تک محمد علی جوہر، حالی، حسرت موہانی ، محمد اقبال اس لیے یہی زیادہ پسند ہیں
13. پسندیدہ مصنف:
عربی مصنفین:
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رح
شیخ الاسلام ابن القیم رح
امام ابن العربی رح
امام محمد بن صالح العثیمین رح
اردو مصنفین:
حکیم فیض عالم صدیقی رح محمد اسحاق بھٹی رح
خالد گرجاکھی رح
محمد نافع رح
تاریخی ادب:
ابو الکلام آزاد
شیخ محمد اکرام
ابو الحسن علی الندوی
رحمہم اللہ
14. پسندیدہ عالم دین :
شیخ الاسلام حافظ ابن تیمیہ رحمہ اللہ جن کے بارے میں فاضل موصوف کا خیال یہ ھے کہ گزشتہ 13 سو سالہ تاریخ مین ان کے مطابق اتنے بڑے پیمانے پر واحد عظیم شخصیت ھیں جنہوں نے قلم و تلوار دونوں سے جھاد کیا ۔۔۔۔
15. اساتذہ کرام:
ا) باقاعدہ استفادہ پاکستان میں :
شیخ ابو عمار فاروق سعیدی
شیخ ابو عبدالمجید
شیخ ایمن السوری
شیخ موسی موسوک اوغندی
ڈاکٹر عبدالحئی المدنی
بے قاعدہ استفادہ:
حافظ محمد شریف
شیخ عبدالغفار اعوان
شیخ ابو عمر سوری
ب) مدینہ منورہ میں باقاعدہ استفادہ:
شیخ علی عبدالرحمن الحذیفی
شیخ عبدالمحسن العباد
شیخ عمر فلاتہ
شیخ محمد مختار شنقیطی
شیخ ابراہیم ترکی
شیخ محمد ایوب رحمہ اللہ شیخ عبدالرحمن الجزائری
بے قاعدہ استفادہ:
شیخ محمد صالح العیثمین
شیخ عبد اللہ ابن باز
شیخ حماد انصاری
رحمہم اللہ
16. تصویر کے بارے میں فاضل بھائی اپنا موقف بیان کرتے ھوئے رقمطراز ھیں کہ "تصویر کا قائل نہیں ہوں٬ اس لیے کھنچواتا نہیں ہوں٬ لیکن کھنچوانے والوں پر فتوی بھی نہیں لگاتا، سب کی نیت ان کے ساتھ"
نوٹ:
موصوف محترم کے تفصیلی تعارف کے لیے مشتاقین محدث فورم پر محترم حافظ خضر حیات سلمہ اللہ کے ان سے چند سوالات اور ان کے جوابات کے لیے دیکھیں:
http://forum.mohaddis.com/threads/محترم-محمد-فیض-الابرار.27016/
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
سلسلہ تعارف نمبر 15

آپ حضرات کے علم میں ھے کہ تحقیقی واصلاحی مجموعہ مجلس التحقیق الاسلامی لاھور کے فاضل ارکان کے باھمی تعارفی سلسلہ کا کام عرصہ دو ماہ سے جاری وساری ھے ۔۔۔۔ ھماری آج کی نشست کے فاضل بھائی، نوجوان عالم، جو بیٹوں کی طرح مجھے عزیز ھیں، میری مراد
جناب قاری خضر حیات سلمہ اللہ

اللہ تعالیٰ ان کی علمی اٹھان کو نظر بد سے محفوظ رکھے ۔۔۔ آئیے ان کی شخصیت کے متنوع پہلو سے متعارف ھوتے ھیں ۔
1. نام : حافظ خضر حیات بن محمد الیاس ، ابو عبدالمنان
2. مستقل رہائش : بھمبھ کلاں ، تحصیل و ضلع قصور ، پنجاب
عارضی رہائش : شارع امام مسلم ،عزیزیہ ، مدینہ منورہ
3. عمر: اگر زندگی سدا بہار رھی تو 2019 میں تیس سال ہو جائے گی۔
4. شادی کو تقریبا 6 سال ہو چکے ہیں ۔
5. دینی تعلیم : ناظرہ کے بعد جامعہ لاھور الاسلامیہ المعروف رحمانیہ میں داخلہ لے لیا اور باقی ساری تعلیم اول تا آخر یہیں سے حاصل کی ۔
حفظ قرآن ، تجوید ، قراءات عشرہ صغری یہاں مکمل کیں ، جبکہ عشرہ کبری کے کچھ اسباق تقریبا پہلے دو پارے راقم (حمزہ مدنی عفی عنہ) سے پڑھے ۔
درس نظامی کی ساری تعلیم بھی اسی جامعہ کے کلیۃ القرآن الکریم سے حاصل کی البتہ آخری سال مدینہ یونیورسٹی میں داخلہ کی وجہ سے نامکمل رہا ۔یہ بات یہ خصوصیت کے ساتھ بتانے کی ھے موصوف کو جامعہ کے مثالی ترین طالبعلم ھونے کی وجہ سے عمرہ کا ٹکٹ بطور انعام ملا اور ادارے نے دیگر شہادات کے ساتھ طالب مثالی کا سرٹیفیکیٹ الگ سے عطا کیا ۔۔ والحمد للہ علی ذالک
6. 2010 میں ان کا جامعہ اسلامیہ، مدینہ میں داخلہ ہوا ، یہاں کلیۃ الحدیث سے فراغت کے بعد اب عزیز گرامی علوم الحدیث ھی میں مدینہ یونیورسٹی میں ھی ماسٹر کر رہے ھیں اور تین سالہ تعلیم مکمل ھوچکی ھے ۔۔۔
7. عملی زندگی :
ا) پاکستان میں ھوں تو خطبات الجمعہ ودروس مسلسل جاری رھتے ھیں ۔۔۔
ب) سعودیہ میں حاجیوں کے ساتھ دعوت وتبلیغ میں کافی وقت گزارتے ھیں۔
ان دنوں مسجد نبوی سے متصل ’ قرآن کریم نمائش‘ میں بطور گائیڈ مقرر ھیں۔
ج) کئی سالوں سے مایہ ناز تحقیقی ویب سائٹ: محدث فورم پر ’ علمی نگران ‘ کے منصب پر فائز ھیں ، جو ان کے اساتذہ کرام بالخصوص ڈاکٹر حافظ انس نضر مدنی حفظہ اللہ کا ان پر خصوصی اعتماد کی علامت ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس اعتماد کو برقرار رکھنے کی توفیق عزیز بھائی کو دیے رکھے آمین
الحمد للہ محدث فورم پر ان کے ھزاروں رفقاء ان کی خداداد صلاحتیوں سے خوب واقف ھیں، اللہم زد فزد
د) نجی ٹی وی چینل وصال اردو پر کچھ پروگرامز ( ریکارڈڈ اور لائیو ) بھی کیے ہیں اور یہ شوق جاری رھتا ھے
8. نظریات : اس حوالہ سے وہ خود رقم طراز ھیں کہ "ابھی ۔نظریات کے سلسلہ میں کوئی حرف آخر رائے نہیں بناتا اس لیے کچھ بدلتے رہتے ہیں۔۔ مسلکی طور پر بہر صورت پکا اہل حدیث اور معیاری سلفی بننے کی کوشش میں رہتا ہوں ۔میرا دعوی ہے کہ میں متعصب نہیں ہوں ، اس لیے دیگر سنی مسالک کا بھی قدردان ہوں اور کسی بھی پکے دیوبندی یا بریلوی کے ساتھ ’ کلمۃ سواء ‘ کی بنیاد پر اتحاد کرنا درست سمجھتا ہوں ۔ نفاق ، مداہنت کی تمام شکلوں سے خود بھی بچتا ہوں ، اور اس مرض میں مبتلا لوگوں کو اچھا نہیں سمجھتا"
ماشاء اللہ
وہ مزید لکھتے ھیں کہ
"سوشل میڈیا کے منتشر مزاجی کے سبب فکری مسائل میں کئی خفعہ الجھ جاتا ہوں ، لیکن احساس یہی ہے کہ ہم (یعنی وہ اور سوشل میڈیا) دونوں ایک دوسرے کے لائق نہیں ہیں ۔ بعض ماہرین نفسیات دوستوں کے مطابق میں 'منفی سوچ' کا مالک ہوں، مطلب خوبیوں کی بجائے خامیوں پر نظر رکھتا ھوں اور اسی طرح کسی چیز سے حاصل ہونے والے نفع کی بجائے ، اس سے متوقع ضرر کو پہلے دیکھتا ہوں ۔"
میرا تبصرہ عزیز شاگرد رشید کی بات پر یہ ھے کہ وہ ایک ذھین آدمی ھیں اور ذھین شخص حساس طبیعت کا مالک ھوتا ھے، چنانچہ خضر حیات سلمہ کا یہ مزاج ان کی ذھانت وقابلیت کا آئینہ دار ھے البتہ میری نصیحت یہ ھے کہ اس مزاج کی خیر میں اضافے کیلیے رد عمل کے لہر میں بہنے کی بجائے فاسد خیالات کے حامل افراد کی اصلاح احوال کو اصل ٹارگٹ بنائیں، اس سے آپ کی دعوت وجدوجہد کو چار چاند لگ جائیں گے ۔
9. دلچسپی : جامعہ رحمانیہ میں دوران تعلیم علوم قرآن، تجوید وقراءات، نحو وصرف وغیرہ سے کافی دلچسپی تھی ، مدینہ طیبہ آکر اب علوم حدیث میں ذوق بڑھ گیا ھے ۔۔۔ گویا موصوف کتاب وسنت اور ان کے علوم کے جامع متخصص بنے جارھے ھیں ۔
10. علمی کام :
ا) تاحال ایک مختصر کتاب کا ترجمہ اردو میں کرچکے ھیں ۔
ب) حجیت حدیث وغیرہ کے حوالے سے کچھ مفید مضامین لکھے ہیں ۔۔
ج) محدث فورم پر لوگوں کے سوالات کے علمی جوابات مستقل طور پر کافی عرصہ سے دے رھے ھیں۔
د) کلیۃ الحدیث مدینہ میں بطور ہوم ورک عربی زبان میں کئی تحریریں اور مقالے لکھے ہوئے ہیں ، جنہیں اردو ترجمہ کیساتھ شائع کردیا جائے تو کافی اچھے ہوسکتے ہیں۔
11. اساتذہ کرام : پاکستان اور سعودی عرب میں اپنی مادر علمی میں درجنوں اساتذہ کرام سے شرف تلمذ حاصل کرنے کا موقعہ حاصل کیا ، جن میں کئی ایک مشہور و معروف شخصیات ہیں، مثلا
حافظ ثناء اللہ مدنی،
شیخ مبشر احمد ربانی
شیخ عبد المحسن العباد
محمد بن ہادی مدخلی
شیخ سعد الحمید وغیرہم
ان حضرات سے انہوں نے بالترتیب درج ذیل کتب کے اسباق پڑھے ہیں:
صحیح بخاری، الہدایہ للمرغینانی، ضوابط الجرح و التعدیل، سنن ابی داؤد ، شرح العلل لابن رجب ۔
اپنے ارسال کردہ تعارف میں خضر حیات صاحب نے میرے اور برادر ڈاکٹر حافظ انس نضر حفظہ اللہ کے حوالے سے اپنی دلی جذبات کا بھی اظہار کیا ھے ۔ ان کے بقول وہ اپنے اصاغر و اکابر تمام اساتذہ کرام پر مستقل تحریریں لکھنے کا ارادہ رکھتے ھیں۔ إن شاءاللہ
12. پسندیدہ شخصیات :
اس بارے میں ان کے بقول ان کا ذھن بدلتا رہتا ھے ، لیکن جامعہ رحمانیہ کے مرحوم حفظ کے استاذ قاری محمد اشرف رحمہ اللہ اور شعبہ کتب کے استاذ الشیخ محمد شفیع طاہر حفظہ اللہ کی خصوصی توجہ، تربیت اور عنایات انہیں ہمیشہ یاد رہتی ہیں ۔
اسی طرح پسندیدہ علمی شخصیات میں شیخ عبد الرحمن المعلمی سے بہت محبت و عقیدت رکھتے ہیں ۔
نوٹ: شیخ حافظ خضر حیات جامعہ لاھور الاسلامیہ (رحمانیہ) میں اپنے زمانہ طالبعلمی کے متعلق قدرے تفصیلی تعارف محدث فورم پر پہلے دے چکے ھیں ، جو اس لنک پر موجود ہے :
http://forum.mohaddis.com/threads/725
اسی طرح محدث فورم پر ایک دفعہ اراکان فورم کے انٹرویوز کا سلسلہ شروع ہوا تھا ، جس میں ان کا مفصل تعارف / انٹرویو یہاں دیکھا جاسکتا ہے :
https://goo.gl/7vDmox
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
سلسلہ تعارف نمبر 16 کے طور پر بھی ایک پی ڈی ایف فائل ارسال کی گئی ، یہ تعارف شیخ ابو المرجان انس مدنی صاحب حفظہ اللہ کا تھا ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
سلسلہ تعارف نمبر 17

آج کی تعارفی شخصیت ھیں، ھمارے گروپ کی انتظامی کمیٹی کے سرفہرست رکن:
محترم المقام الشیخ عبد الرزاق زاھد گھمن حفظہ اللہ

جوکہ اپنے زمانہ تعلیم میں اپنی مادر علمی جامعہ لاھور الاسلامیہ میں بھی اور پھر مدینہ مدینہ منورہ یونیورسٹی میں اپنی تعلیمی و دیگر دعوتی وتحریکی سرگرمیوں کے اعتبار سے اپنے اقران کے درمیان ھمیشہ مشہور ونمایاں رھے ھیں ۔۔۔ یہ ان دنوں کی بات ھے جب ابھی راقم درس نظامی کے آغاز کے سالوں میں تھا اور موصوف محترم سند فضیلت حاصل کر رھے تھے ۔۔۔ آئیے ان کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں سے آگاھی حاصل کرتے ھیں ۔۔

1. مکمل نام: عبد الرزاق زاھد گھمن ولد مولانا محمد اسحٰق گھمن
2. آبائی شھر: ڈسکہ روڈ گھوینکی سیالکوٹ
سیالکوٹ جاتے ہوئے باب سیاکوٹ سے ایک کلو میٹر مرکزی سڑک کے کنارے 25000 کی آبادی والا یہ قصبہ 25 مساجد پر مشتمل ہے، جن میں 22بریلوی مکتبہ فکر کی ہیں۔
3. تعلیم: پرائمری تا میٹرک اپنے قصبہ سے حاصل کی ۔
جامعہ لاھور الاسلامیہ المعروف رحمانیہ سے اول تا آخر درس نظامی کی تعلیم حاصل کی ۔۔۔ ان کا سن فراغت 1995 ھے ۔۔۔۔ جبکہ جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ، کلیۃ الحدیث سے فراغت 2002 میں ھوئی ۔۔۔
4. تدریس: مسجد نبوی میں 1995 تا 2001 تک الحمد للہ مستقل درس کا سلسلہ جاری رھا۔
5. تالیفی سرگرمیاں:
ا) جامعہ لاھور الاسلامیہ کے آخری 2 سال ادارہ کے طلباء کے نمائیندہ آرگن ماھنامہ رشد میں بطور مدیر منتظم کئی اداریے اور مضامین لکھے۔
یہی وہ مجلہ ھے جو بعد ازاں اب تمام مسالک کے مدارس دینیہ سے شائع ھونے والے مجلات میں واحد تحقیقی مجلہ بن چکا ھے جوکہ ایچ ای سی کے تحقیقی تقاضوں کی تکمیل کرتا ھے ۔۔۔ گزشتہ 9 سالوں سے اس رسالہ کی ادارت راقم کے پاس ھے۔
ب) 1995 میں اس دور کے معروف مجلات: ماہنامہ مجلۃالدعوہ اور ہفت روزہ چٹان میں مضامین شائع ہوئے۔
اس کے ساتھ ساتھ مختلف ادوار میں ہفت روزہ غزوہ اور جرار میں مستقل کالم شائع ہوتے رہے
ج) مدینہ منورہ میں دوران تعلیم 1148 صفحات پر مشتمل ایک کتاب: "اسلامی اور غیر اسلامی طرز معاشرت ایک تقابل ایک جائزہ" مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری رحمہ اللہ کی زیر نگرانی مکمل کی، جو ابھی تک شائع نہیں ہوسکی۔
ایک اور کتاب: "اہل حق کو گمراہ کرنے کی شیطانی تدابیر" ابھی تک گوشہ گمنامی کا شکار ہے۔
سابق مدرس حرم مکہ الشیخ ابوعمر رحمہ اللہ کی ایک کتاب کی تحقیق وتخریج کی۔
والحمد للہ علی ذالک
6. تدریس کی اہم کتب:
کتب ستۃ
ضوابط الجرح والتعدیل
فقہ المواریث
شرح ابن عقیل
بدایۃ المجتھد
شرح عقیدہ طحاویہ
شرح عقیدہ واسطیہ
شرح نخبۃ الفکر
الوجیز فی اصول الفقہ
غایۃ المرام وغیرہ۔
7. دعوتی سرگرمیاں: عرصہ 12 سال سے انٹرنیٹ پر روزانہ صبح مستقل قرآن کلاس جاری ہے اور اب تک 2 دفعہ قرآن کریم مکمل ہوچکا ہے، تیسری دفعہ سورۃ النساء فی الحال جاری ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ موصوف واٹس اپ پر روازانہ 200 کے قریب مختلف مجموعات سے آنے والے سوالات کے جوابات فراھم فرماتے ھیں۔ ما شاء اللہ
8. اساتذہ کرام: (پاکستان میں)
الشیخ حافظ ثناءاللہ محدث مدنی
الشیخ قاری محمد ابرھیم میرمحمدی
الشیخ محمد رمضان سلفی
الشیخ محمد شفیق مدنی
الشیخ زید احمد
الشیخ حافظ عبد الرشید خلیق اور ان کے ہم عصردیگر مشائخ
حفظھم اللہ جمیعا
دو کبار اساتذہ اللہ کو پیارے ھوچکے ھیں:
الشیخ حافظ عبدالسلام فتح پوری
الشیخ عبد الرشید راشد رحمھمااللہ تعالی
(سعودی مشائخ گرامی)
الشیخ علی عبدالرحمٰن الحذیفی
الشیخ ڈاکٹر محمد ایوب (رح)
الشیخ عبد العزیز عبد اللطیف رح
مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری رح
اور دیگر معزز ہستیاں
9. متاثر کن شخصیات:
ا) فضیلۃ الشیخ حافظ عبد الرحمن مدنی، جنہیں فقہ المعاصر میں اللہ نے کمال مھارت عطا فرمائی ہے۔
ب) الشیخ قاری محمد ابراھیم میر محمدی، جنہیں رب کائنات نے بے مثال معاملہ فھمی عطا فرمائی ہے اور انتہائی جذباتی کیفیت میں بھی دماغ کو ٹھنڈا رکھتے ہیں۔
ج) امیر جماعۃ الدعوہ پروفیسر حافظ محمد سعید، جوکہ دورحاضرمیں قیادت کے تقاضوں کو بخوبی سمجھتے ہیں۔۔
د) الشیخ مولانا عبد اللہ ناصر رحمانی، جوایک بے مثال مصلح اور مربی ہیں۔
ھ) الشیخ ارشاد الحق محدث اثری، جو ایک تواضع کی اعلٰی مثال ھیں۔
ز) الشیخ حافظ عبد السلام بن محمد بھٹوی، جوکہ سادگی کا پیکر ہیں۔
ح) الشیخ علی عبد الرحمٰن الحزیفی، علم کا سمندر اور اپنے مقام کی نسبت کہیں زیادہ متواضع ہیں
حفظھم اللہ جمیعاً
ط) الشیخ عبد العزیز عبد اللطیف رحمہ اللہ جوکہ آپنے دور کے یحیٰی بن معین تھے ۔۔۔
10. عمر: 43 یا 44 سال، کیونکہ ان کے والد محترم رحمہ اللہ کی ڈائری اور سرکاری کاغذات کے مطابق پیدائش 1973 ہے، جبکہ ان کی اپنی معلومات کے مطابق پیدائش کا سال 1974 ھے ۔۔
11. خطابت: 1990 کے اواخر یا 1991 کی ابتداء سے خطبہ جمعہ کا آغاز کیا، وطن عزیز کے کئی شھروں میں ایک عرصہ تک ہفت روزہ اور ماہانہ دروس دیے، مدینہ منورہ میں دوران تعلیم مسجد نبوی کے ساتھ ساتھ مختلف مساجد اور کیمپوں میں بھی دروس کا سلسلہ جاری رہا۔
2014 میں ان کے والد محترم کی بنائی ہوئی مسجد کی تعمیر نو کے آغاز کی وجہ سے یہ سلسلہ متاثر ہوا، آجکل اپنے بڑے بیٹے ترحیب گھمن سلمہ کی علالت کی وجہ سے صرف خطبہ جمعہ اور انٹرنیت پر دروس تک محدود ہین، دیگر دعوتی کام رکے ھوئے ھیں ۔۔۔ البتہ ان کے بقول انہیں ھمیشہ منتخب قسم کے دعوتی پروگرامز کا انتظار رہتا ہے، بالخصوص علمی موضوعات پر بولنا اور سننا انتہائی زیادہ عزیز ہے، پھر بنیادی مسائل کے بعد معاشرتی زندگی کے گوشہ گمنامی کا شکار موضوعات زیادہ پسند ہیں۔
خطابت کی بنیادی زبان اردو ہے لیکن بلاسر اور راگ پنجابی میں بھی روانی سے بول سکتے ہیں اور ان قلیل خطباء میں شمار ہوتے ہیں جو تقریر وخطابت کے سلسلہ میں وعدے اور وقت کے سختی سے پابند ہیں ۔ ما شاء اللہ
12. ازدواجی کیفیت: موصوف شادی شدہ ہیں اور 5 بیٹیوں اور 2 بیٹوں کے والد ہیں، جن میں بڑا بیٹا ترحیب گھمن کافی عرصہ سے علیل ہے، جس کے لیے تمام احباب کی خصوصی دعاؤں کی ضرورت ہے ۔۔۔
13. آخری بات اور ساتھیوں کے نام ان کا پیغام:
وہ کہتے ھیں کہ
"ھم نے اپنے مادر علمی جامعہ لاھور میں اولا اور پھر مدینہ منورہ یونیورسٹی میں اعتدال، توازن اور وسعت ظرفی کی جو تعلیم اور خصوصی تربیت حاصل کی، اس کو مد نظر رکھتے ھوئے ھمارا ایک منھج اور خواھش ھے کہ قربتیں بڑھیں اور دوریاں مٹیں، اس کیساتھ ساتھ دین اسلام پر عمل کا آغاز ھمارے گھروں سے ھونا چاھیے یعنی تبدیلی واصلاح کا آغاز نچلی سطح سے ھو ۔۔۔ یہی ھماری خواھش ھے اور اسی ھدف کے حصول کیلیے ھمیں کوشاں رھنا ھے ، وما توفیقی الا باللہ، علیہ توکلت والیہ انیب"
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
سلسلہ تعارف نمبر 18

مجموعہ مجلس التحقیق الاسلامی لاھور میں آج کی تعارفی شخصیت ھیں:
برادر عزیز محترم الشیخ عبد الرحمن حفیظ حفظہ اللہ

آئیے ان کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں سے پردہ کشائی کرتے ھیں۔

1️⃣ نام : عبد الرحمن حفیظ بن محمد حسن بن جمال الدین
2️⃣ عمر : 41 سال
3️⃣ رہائش
1. آبائی رہائش، ضلع باغ آزاد کشمیر، پاکستان
2. موجودہ رہائش ، ایئر پورٹ ہاوسنگ سوسائٹی راولپنڈی
4️⃣ تعلیم
1. حفظ القرآن الكریم : جامعہ علوم اثریہ جہلم 1991
2. تجوید وقراءة : جامعہ اسلامیہ راولاكوٹ ، آزاد كشمر 1993
3. درس نظامی : جامعہ سلفیہ فیصل آباد 2000
4. بی ائے آنرز: بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد 2004
5. ایم فل : بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد 2008
6. پی ایچ ڈی (الحديث الشريف): بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد (جاری )
5️⃣ مصروفیت
1. مدیر وخادم الامانہ فاؤنڈیشن اسلام آباد
2. ٹرینر (مدرب التنمیہ البشریہ)، ٹوٹل کوالٹی مینجمنٹ، ٹائم مینجمنٹ، سٹریٹجک وژن ، تجوید کورسز ، حفظ کورسز وغیرہ (الحمدللہ گزشتہ سات سال ہے پاکستان اور بیرون پاکستان میں مدارس، سکولز، کالجز، یونیورسٹیزاور تجارتی اداروں کی ٹریننگز، کاونسلنگ اور مینجمنٹ کا سلسلہ جاری ہے )
3. جج آل پاکستان قومی حفظ وقراءۃ مقابلہ جات وزارت مذہبی امور اسلام آباد
4. ڈپٹی مینجر حفظ القرآن الکریم ڈیپارٹمنٹ کریکٹر ایجوکیشن فاونڈیشن اسلام آباد
6️⃣ پسندیدہ فقہاء
1. ابن تیمیہ رحمہ اللہ
2. ابن القیم الجوزیہ رحمہ اللہ
3. ابن رجب الحنبلی رحمہ اللہ
7️⃣ پسندیدہ قراء
1. الشیخ الاستاذ عبد الباسط رحمہ اللہ
2. الشیخ الاستاذ محمد صدیق المنشاوی رحمہ اللہ
8️⃣ پسندیدہ اساتذہ
1. فضیلۃ الشیخ حافظ مسعود عالم
2. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد شریف صاحب
3. فضیلۃ الشیخ محمد یونس بٹ صاحب
4. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر فضل الہی صاحب
5. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر سہیل حسن صاحب
6. الشیخ ابو محمد حافظ محمد عثمان صاحب
7. الشیخ سلیمان احمر (بالراء المہملہ)
حفظہم اللہ ورعاھم
9️⃣ ازدواجی حیثیت
1. الحمدللہ شادی شدہ
2. دو بیٹاں اور ایک بیٹا
رابطہ
+923335254269
arhiiui@gmail.com
www.alamanahpk.com
www.alqirat.com
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,472
پوائنٹ
964
سلسلہ تعارف نمبر 19

مجموعہ مجلس التحقیق الاسلامی لاھور میں آج کی دوسری تعارفی شخصیت ھیں:
برادر عزیز محترم الشیخ/ حافظ اظہار الحق حفظہ اللہ
جو جامعۃ الدعوۃ الاسلامیہ مریدکے کے فاضل استاد ھیں ۔ آئیے ان کی شخصیت کے مختلف پہلوؤں سے پردہ کشائی کرتے ھیں۔

1️⃣ نام مع کنیت: ابو القاسم حافظ اظہارالحق بن محمد گلزار حفظہما اللہ

2️⃣ آبائی علاقہ: ضلع اٹک تحصیل فتح جنگ گاؤں کِھْدوال

3️⃣ تاريخ پیدائش:
تاریخ پیدائش 18 تاریخ 12 مہینہ سن 1986 ء
4️⃣ دینی تعلیم:
1. حفظ القرآن الکریم
2. 8 سالہ کورس، درس نظامی
وہ مدارس جن میں موصوف کو علمی پیاس بجھانے کا موقع ملا:
جامعہ الدعوہ الاسلامیہ، مریدکے
مرکز الدعوہ السلفية، ستیانہ بنگلہ
قباء اسلامک اکیڈمی، سرگودھا البتہ زیادہ عرصہ جامعہ الدعوہ الاسلامیہ میں پڑھا ہے

ابتدائی عصری تعلیم انہوں نے اپنے آبائی علاقہ میں ہی حاصل کی ۔۔۔ اسی دوران حفظ کیلئے ضلع اٹک کے معروف شہر پنڈی گھیب میں مسجد اھل الحديث میں محدود وقت میں حفظ قرآن کیا دس سال کی عمر میں وہ الحمد للہ حافظ قرآن بن گئے ۔۔ اس کے بعد اپنے علاقہ میں ہی عصری تعلیم حاصل کرتے رہے ۔۔۔ اسی دور میں ھمارے بھائی چھوٹی عمر کے باوجود اپنے گاؤں میں بچوں کو نماز، دعائیں پڑھاتے اور اپنے حفظ کے استاد محترم کی خدمت بھی کرتے ۔۔۔

⬅ ھمارے بھائی کی ذات میں ابتداء سے نیکی کی طرف توجہ موجود تھی ۔۔۔ بحمد اللہ حفظ القرآن کے دوران دوسرے احباب کو بھی پڑھاتے تھے ۔۔۔ جامعہ الدعوہ الاسلامیہ میں بھی آپ ان چند فضلاء شامل رھے، جن کو دوران تعلیم ہی جامعہ کے کبار مشائخ کی طرف سے تدریس کیلئے اسباق دیے گئے۔

ما شاء اللہ دوران تعلیم حفظ القرآن سے لیکر درس نظامی کی تعلیم تک تمام کلاسسز میں نمایاں نمبرز لیکر ھمیشہ پوزیشنیں حاصل کیں۔

5️⃣ پسندیدہ اساتذہ:
برادر گرامی کے بقول اساتذہ کرام کے گلدستہ میں ھر پھول کی خوشبو ایک سے پڑھ کر ایک تھی، لیکن بہرحال کچھ اساتذہ کرام کی محنت نے میری شخصیت کو بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا:
1. حافظ عبدالسلام بن محمد
2. الشیخ مولانا مبشر احمد ربانی
3. مفتی عبد الرحمن عابد
4. الشیخ ابو سیف جمیل
5. مولانا محمد یوسف قصوری، شیخ الحدیث جامعہ محمد بن اسماعیل بخاری، بھوے آصل
6. مولانا محمد افضل، شیخ الحدیث جامعہ محمدیہ ماموں کانچن

6️⃣ تدریسی تجربہ:
آغازِ تدریس 2008 سے شروع کی پڑھائی کے آخری سال میں

تدریس میں جو قابل ذکر کتب پڑھانے کا تاحال انہیں موقع ملا، وہ یہ ھیں:
1. مؤطا إمام مالک
2. مشکوۃ المصابيح ( دون حصے)
3. بلوغ المرام من ادلۃ الاحکام
4. الفیہ ابن مالک
5. النحو الواضح ( ابتدائیہ، ثانویہ)
5. ھدایۃ النحو
6. کتاب الفرائض
7. البلاغہ الواضحة
8. مرقاۃ ( منطق)
9. سبع المعلقات...
10. شذا العرف فی فن الصرف

الحمد للہ تدریس میں بھی اللہ نے انہیں کامیابی عطا فرمائی، کئی ایک شاگرد انہوں نے محنت سے تیار کیے، جو مختلف مدارس میں تدریس کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں

7️⃣ جہادی تجربات:
آپ نے جہادی ٹریننگ الحمد للہ حاصل کی ہوئی ہے، دورہ عامہ، خاصہ اور تیراکی ( سوئمنگ کا خاص کورس ) وغیرہ کے کورس کیے ۔

جہاد کے محاذ پر بھی انہیں جانے کا اللہ نے موقع دیا۔ دو دفعہ مختلف اہداف کے حصول کیلئے دشمن کے علاقوں میں جاکر بخیر و عافیت واپس آ چکے ہیں۔

برادر گرامی قدر کہتے ھیں کہ "تعلم و تعلیم کے دونوں شعبوں میں اللہ نے مجھے بہت کامیابیاں عطا فرمائی ہیں، جو کہ میرے والدین کی دعائیں اور اساتذہ کرام کی محنت کا نتیجہ ہیں،،، اب میں تحریر و تصنیف کا شوق رکھتا ہوں اور آغاز کر چکا ہوں احباب سے خصوصی دعا کی درخواست ہے۔"

8️⃣ سانگلہ ہل، ماڈل ٹاؤن میں موصوف مسلسل جمعہ پڑھانے کے فرائض سر انجام دے رھے ھیں۔

9️⃣ پسندیدہ شعراء:
امرء القیس
متنبی
علامہ محمد اقبال

ان کے بقول "وہ واٹس ایپ کی دنیا میں مجموعہ اھل الحديث، مجلس التحقيق الاسلامی اور لجنہ علمیہ کے کام کو پسند کرتا ہوں۔ نیز واٹس ایپ گروپس میں الشیخ قاضی ابو ھشام ضیاء حفظہ اللہ ( کثیر المطالعہ کی بنا پر)، الشیخ قاری حمزہ مدنی حفظہ اللہ ( اعلی اخلاق اور شاندار پؤانٹس کے بنا پر)، برادرم حافظ عمران محمدی اور الشیخ عبدالرحمن ثاقب حفظھما اللہ تعالٰی ( اپنی اپنی جماعت سے محبتوں کی بناپر) ان تمام حضرات سے بہت متاثر ہوں۔"

1️⃣1️⃣ موصوف آجکل مریدکے میں ہی رہائش پذیر ہیں، وہ کہتے ھیں کہ "بن بتائے کوئی آے نا اور بتا کر سبھی احباب کو آنے کی دعوت دیتا ہوں۔"

آخر میں ھم دعا گو ہیں کہ اللہ ہم سب احباب کو کما حقہ دین حنیف کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے اور آپس میں الفت و محبت سے جمع رکھیں۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top