• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وسیلے کے بارے مالک الدار والی روایت کی حقیقت

Raza Asqalani

رکن
شمولیت
جنوری 10، 2017
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
57
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

ارے میاں! آپ ڈرنے ڈرانے کی بات ہم سے نہ کیا کریں!
آپ چاہیں تو آڈیو مناظرہ بھی کرلیں گے آپ کے ساتھ!

اب دیکھیں! ابھی تو ابتدا بھی نہیں ہوئی! اور آپ کا اندر باہر آگیا!
عمر سلفی بھائی نے درست فرمایا تھا کہ، گفتگو کے لئے ضروری تہذیب کی صفت بھی نادر ہے!

میاں جی! ہم تو ہر جگہ موجود ہیں، مگر آپ کا وجود برصغیر میں ہے یا برصغیر نژاد ہی ہے!
اگر آپ ہی اپنی بات کو درست مانتے ہیں کہ کسی فورم پر گفتگو نہ کرنے کا مطلب دم خم کا نہ ہونا ہے!
تو آپ اپنی ہی بات کا اثبات کرتے ہوئے یہاں گفتگو کیوں نہیں کر سکتے!
اس بات کی گارنٹی میری طرف سے کہ صرف دو افراد کے درمیان گفتگو ہو گی، کوئی تیسرا یہاں دخل اندازی نہیں کرے گا!
اب اگر آپ اپنی ہی بات کو مانتے ہو، اور دم خم بھی رکھتے ہو، تو آئیں! اپناوسیلہ پر اپنا دعوی تحریر فرمائیں!
کہو تو ایک نیا تھریڈ اس موضوع پر شروع کیا جائے! جہاں آپ سے دعوی ، جواب دعوی اور شرائط بھی اسی میں طے کئے جائیں!
اب دیکھتے ہیں آپ میں کتنا دم خم ہے!
ابن داود صاحب آپ کا اپنا بھٹی کب سے دلائل کا جواب پوچھ رہاہے اس کا ابھی تک جواب تک نہیں دیا اس نے میرے دلائل اوپر پیسٹ بھی کیے لیکن اس سے تو لا جواب ہو اور دعویٰ نیا بحث کرنے کا ہے حیرت ہے؟؟
بھٹی نے کب کا لنک دیا ہوا ہے ہماری بحث کا اب تک آئے نہیں۔
میں نے بھی لنک دیا پھر بھی نہیں آئے؟؟
ابن داود صاحب ہماری تو ایک ہفتہ کی بحث ہو رہی ہے اور جناب کو پھر وہاں ہونا چاہیے تھا لنک دینے کے باوجود پھر بھی نہیں آئے؟؟
 

Raza Asqalani

رکن
شمولیت
جنوری 10، 2017
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
57
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

ارے میاں! آپ ڈرنے ڈرانے کی بات ہم سے نہ کیا کریں!
آپ چاہیں تو آڈیو مناظرہ بھی کرلیں گے آپ کے ساتھ!

اب دیکھیں! ابھی تو ابتدا بھی نہیں ہوئی! اور آپ کا اندر باہر آگیا!
عمر سلفی بھائی نے درست فرمایا تھا کہ، گفتگو کے لئے ضروری تہذیب کی صفت بھی نادر ہے!

میاں جی! ہم تو ہر جگہ موجود ہیں، مگر آپ کا وجود برصغیر میں ہے یا برصغیر نژاد ہی ہے!
اگر آپ ہی اپنی بات کو درست مانتے ہیں کہ کسی فورم پر گفتگو نہ کرنے کا مطلب دم خم کا نہ ہونا ہے!
تو آپ اپنی ہی بات کا اثبات کرتے ہوئے یہاں گفتگو کیوں نہیں کر سکتے!
اس بات کی گارنٹی میری طرف سے کہ صرف دو افراد کے درمیان گفتگو ہو گی، کوئی تیسرا یہاں دخل اندازی نہیں کرے گا!
اب اگر آپ اپنی ہی بات کو مانتے ہو، اور دم خم بھی رکھتے ہو، تو آئیں! اپناوسیلہ پر اپنا دعوی تحریر فرمائیں!
کہو تو ایک نیا تھریڈ اس موضوع پر شروع کیا جائے! جہاں آپ سے دعوی ، جواب دعوی اور شرائط بھی اسی میں طے کئے جائیں!
اب دیکھتے ہیں آپ میں کتنا دم خم ہے!
ابن داود صاحب حدیث کی سند پر تم لوگوں کو اعتراض ہے اس لیے اپنے اعتراض لکھ کر سنڈ کرو پھر ہم اس کا رد خود آئمہ حدیث اور خود غیر مقلدوں کے محدثین کی تحریروں سے کریں اگر ہمت ہے تو اپنے اعتراضات لکھ کر سنڈ کرو ہم انتظار میں ہیں؟؟
 

Raza Asqalani

رکن
شمولیت
جنوری 10، 2017
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
57
ابن داود صاحب حدیث کی سند پر تم لوگوں کو اعتراض ہے اس لیے اپنے اعتراض لکھ کر سنڈ کرو پھر ہم اس کا رد خود آئمہ حدیث اور خود غیر مقلدوں کے محدثین کی تحریروں سے کریں اگر ہمت ہے تو اپنے اعتراضات لکھ کر سنڈ کرو ہم انتظار میں ہیں؟؟
باقی رہا آڈیو مناظرہ کرنے کا وہ بھی جناب کی خواہش پوری کر دیں گے مناسب وقت پر
 

Raza Asqalani

رکن
شمولیت
جنوری 10، 2017
پیغامات
60
ری ایکشن اسکور
1
پوائنٹ
57
اہل علم حضرات کو مخاطب کرتے ہوئے "آپ" کہتے ہیں نہ کہ "تم". کیا آپ اپنے بڑوں سے اسی طرح مخاطب ہوتے ہیں؟
اہل علم کون ہیں وہ میں جناب سے زیادہ صحیح بہتر جانتا ہوں۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ہم نے تو آپ سے وسیلہ کے عنوان پر آپ کا دعوی طلب کیا تھا! دیکھئے!
اپناوسیلہ پر اپنا دعوی تحریر فرمائیں!
اور آپ فرماتے ہیں ایک روایت سے متعلق؛
ابن داود صاحب حدیث کی سند پر تم لوگوں کو اعتراض ہے اس لیے اپنے اعتراض لکھ کر سنڈ کرو پھر ہم اس کا رد خود آئمہ حدیث اور خود غیر مقلدوں کے محدثین کی تحریروں سے کریں اگر ہمت ہے تو اپنے اعتراضات لکھ کر سنڈ کرو ہم انتظار میں ہیں؟؟
یعنی کہ آپ وسیلہ کے عنوان پر بحث کرنے سے گریزاں ہیں!
دیکھیں ہمت تو آپ کی مدہم پڑ رہی ہے! وسیلہ کے عنوان پر بحث کرنے سے! یہ ہمت والی باتیں رہنے دیں!
یقیناً جو باتیں ہوں گی ہو لکھ کر ہی ہوں گی!
تو بتلائیے کہ آپ وسیلہ کے عنوان پر بحث کرنا چاہئں گے، یا آپ صرف اس ایک روایت کو ثابت کریں گے!
 

مظاہر امیر

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 15، 2016
پیغامات
1,427
ری ایکشن اسکور
411
پوائنٹ
190
عمر بھائي پهلے انكو اپنا منهج واضح كرديں كه اهلحديث كا منهج صحيح احاديث هيں ۔ همارے امام اعظم سيدنا محمد ﷺ هيں ، اور انكي بات هي اولي ٰ هے ، اب چاهے كوئي امام لكھے ، فقيه لكھے يا اهلحديث كا كوئي عالم هي لكھے همارے لئے حجت نهيں ، همارے لئے حجت صرف صحيح حديث رسول الله ﷺ هے ۔ صحيح حديث سے ثابت كردو هم آج رجوع كرنے كو تيار هيں ۔
وه فتاويٰ كے سكين لگا لگا كر خوش هورهے هيں ، كسي اهلحديث عالم نے يه لكھا ، تو لكھا همارا منهج واضح هے ذيل ميں :
2 ـ جس دن معراج النبى صلى اللہ عليہ وسلم كا اعتقاد ركھا جاتا ہے اس دن كا روزہ ركھنا جائز نہيں، بلكہ يہ بدعت ميں شامل ہو گا, لہذا جس نے بھى اس دن كا روزہ ركھا چاہے بطور احتياط ہى يعنى وہ يہ كہے كہ اگر يہ حقيقتا معراج والا دن ہے تو ميں نے اس كا روزہ ركھا، اور اگر نہيں تو يہ خير و بھلائى كا عمل ہے اگر اجر نہيں ملے گا تو سز بھى نہيں ملى گى، تو ايسا كرنے والا شخص بدعت ميں داخل ہو گا اور وہ اس عمل كى بنا پر گنہگار اور سزا كا مستحق ٹھريگا.

ليكن اگر اس نے اس دن كا روزہ تو ركھا ليكن اس ليے نہيں كہ وہ معراج كا دن ہے بلكہ اپنى عادت كے مطابق ايك دن روزہ ركھتا اور ايك دن نہيں، يا پھر سوموار اور جمعرات كا روزہ ركھتا تھا اور يہ اس كى عادت كے موافق آ گيا تو اس ميں كوئى حرج نہيں كہ وہ اس نيت يعنى سوموار يا جمعرات يا جس دن كا روزہ ركھتا تھا سے روزہ ركھ لے.

3 ـ 4 ـ معراج كے دن روزہ ركھنے كے بارہ ميں كلام بھى شب برات كا روزہ ركھنے كى كلام جيسى ہى ہے، اور جو مسلمان يہ كہتا ہے كہ معراج يا شب برات كا روزہ بدعت نہيں كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ہميں عبادات سكھائى ہيں تو حرام كردہ ايام كے علاوہ ميں روزہ ركھنے ميں كيا غلطى ہے ؟

ہم اس كے جواب ميں يہ كہيں گے:

جب ہميں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے يہ عبادات سكھائى ہيں تو معراج وغيرہ كے روزے كى تخصيص كى دليل كہاں ہے، اگر ان دونوں ايام كے روزے ركھنے كى مشروعيت كى دليل ہے تو پھر كوئى شخص بھى ان كو بدعت كہنے كى جرات اور استطاعت نہيں ركھتا.

ليكن ظاہر يہى ہوتا ہے كہ يہ بات كہنے والے كا مقصد يہ ہے كہ روزہ مجمل طور پر عبادت ہے اس ليے اگر كوئى شخص روزہ ركھتا ہے تو اس نے عبادت سرانجام دى اور جب يہ ممنوعہ ايام مثلا عيد الفطر اور عيد الاضحى كے علاوہ ميں ہو تو اسے اس كا ثواب حاصل ہو گا، اس كى يہ كلام اس وقت صحيح ہو گى جب روزہ ركھنے والا كسى دن كو روزہ كى فضيلت كے ساتھ مخصوص نہ كرے مثلا معراج يا شب برات، يہاں اس روزے كو بدعت بنانے والى چيز اس دن كے ساتھ روزہ مخصوص كرنا ہے كيونكہ اگر ان دو ايام ميں اگر روزہ ركھنا افضل ہوتا تو نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم بھى ان ايام كے روزے ركھتے، يا پھر ان ايام كا روزہ ركھنے كى ترغيب دلاتے.

اور يہ معلوم ہے كہ صحابہ كرام ہم سے خير و بھلائى ميں آگے تھے، اگر انہيں ان ايام كے روزہ كى فضيلت كا علم ہوتا تو وہ بھى ان ايام كا روزہ ركھتے، ليكن ہميں اس كے متعلق صحابہ كرام سے كچھ نہيں ملتا، اس سے معلوم ہوا كہ يہ بدعت اور نئى ايجاد كردہ چيز ہے.

اور رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" جس كسى نے بھى كوئى ايسا عمل كيا جس پر ہمارا امر نہيں تو وہ عمل مردود ہے "

يعنى وہ عمل اس پر رد كر ديا جائيگا، اور ان دو ايام كا روزہ ركھنا ايك علم ہے، اور ہميں رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كى جانب سے اس پر كوئى حكم اور امر نہيں ملتا تو پھر يہ مردود ہے.

5 - نماز تسبيح نفل ہے: اس پر كلام بھى بالكل پہلى كلام كى طرح ہى ہے، كہ جس عبادت پر كوئى شرعى دليل نہيں ملتى تو وہ مردود ہے، اور اس ليے كہ نہ تو كتاب اللہ ميں اور نہ ہى سنت رسول صلى اللہ ميں كوئى ايسى نماز ملتى ہے جس كى ايك ركعت ميں سو بار سورۃ الاخلاص پڑھى جاتى ہو تو پھر يہ نماز بدعت ہوئى اور ايسا كرنے والے پر اس كا وبال ہو گا .

الشيخ سعد الحميد
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
ابن داود صاحب آپ کا اپنا بھٹی کب سے دلائل کا جواب پوچھ رہاہے اس کا ابھی تک جواب تک نہیں دیا اس نے میرے دلائل اوپر پیسٹ بھی کیے لیکن اس سے تو لا جواب ہو اور دعویٰ نیا بحث کرنے کا ہے حیرت ہے؟؟
بھٹی نے کب کا لنک دیا ہوا ہے ہماری بحث کا اب تک آئے نہیں۔
میں نے بھی لنک دیا پھر بھی نہیں آئے؟؟
ابن داود صاحب ہماری تو ایک ہفتہ کی بحث ہو رہی ہے اور جناب کو پھر وہاں ہونا چاہیے تھا لنک دینے کے باوجود پھر بھی نہیں آئے؟؟
اپنے تئیں تو آپ نے پرخچے اڑا دیئے ہوں گے!
آپ کی اسی خوش فہمی پر ہی عرض کیا ہے ، آور آپ کی اپنی منتطق کے مطابق آپ سے یہاں گفتگو کرنے کو کہا گیا ہے!
خیر یہ خود فریبی کی باتیں چھوڑ کر اصل مدعا کی طرف دھیا ن دیجیئے!
 
Last edited:

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
عمر بھائي پهلے انكو اپنا منهج واضح كرديں
آپ بھی بہت خوب ہیں!
کیا آپ واقعی یہ سمجھتے ہیں کہ انہیں ہمارا منہج سمجھ آجائے گا!
انہیں تو ابھی خود اپنی خبر نہیں!
 
Top