• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وسیلے کے بارے مالک الدار والی روایت کی حقیقت

رضا میاں

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
1,557
ری ایکشن اسکور
3,581
پوائنٹ
384
اس حدیث کی دیگر روایتوں میں تو اس خواب کا سرے سے ذکر ہی نہیں ہے۔ صرف عمر کا قحط پر دعا کرنا مذکور ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
اس حدیث کی دیگر روایتوں میں تو اس خواب کا سرے سے ذکر ہی نہیں ہے۔ صرف عمر کا قحط پر دعا کرنا مذکور ہے۔
امام خلیلی رحمہ اللہ نے صیغہ تمریض استعمال کیا ہے، یعنی ان کے نزدیک ابو صالح نے مالک الدار سے براہ راست یہ حدیث نہیں سنی۔ اور پھر آگے انہوں نے یہ بھی فرما دیا کہ والباقون أرسلوه یعنی دیگر رواۃ نے اسے مرسلا بیان کیا ہے جس سے اس بات کو مزید تقویت مل جاتی ہے کہ یہاں پر انقطاع ہے۔
اور پھر کوئی ایسا طریق بھی نہیں ہے جس میں ابو صالح نے مالک الدار سے سماع کی تصریح کی ہو۔
واللہ اعلم۔
یہ دونوں باتیں مزید وضاحت کی محتاج ہیں ۔ ابو صالح عن مالک الدار پر انقطاع کا حکم لگانے کے لیے مزید واضح قول کی ضرورت ہے ۔ امام خلیلی کی بات ذرا مبہم ہے ۔
اس کی دیگر اسانید بھی ذکر کریں ، جن سے امام خلیلی کی بات کو تقویت ملتی ہو ۔
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
پہلی بات تو سند مالک دار سے شروع ہوتی ہے۔دوسری بات اس کا قصہ خواب کے سنانے تک ہے۔اگلی حضرت عمر کے جو الفاظ ہیں وہ رجل مجہول نے نہیں مالک دار نے خود اپنے مشاہدے سے نقل کیے ہیں۔کیوں کہ وہ خازن تھے اس لیے یہ چیز ان کے علم میں تھی۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
امام خلیلی رحمہ اللہ نے صیغہ تمریض استعمال کیا ہے، یعنی ان کے نزدیک ابو صالح نے مالک الدار سے براہ راست یہ حدیث نہیں سنی۔ اور پھر آگے انہوں نے یہ بھی فرما دیا کہ والباقون أرسلوه یعنی دیگر رواۃ نے اسے مرسلا بیان کیا ہے جس سے اس بات کو مزید تقویت مل جاتی ہے کہ یہاں پر انقطاع ہے۔
اور پھر کوئی ایسا طریق بھی نہیں ہے جس میں ابو صالح نے مالک الدار سے سماع کی تصریح کی ہو۔
واللہ اعلم۔
اس حدیث کی دیگر روایتوں میں تو اس خواب کا سرے سے ذکر ہی نہیں ہے۔ صرف عمر کا قحط پر دعا کرنا مذکور ہے۔
صرف آخری سوال کیا رجل مجہول اس قصہ کا راوی ہے؟؟؟؟؟؟؟؟
کیا اس نقطہ پر گفتگو کا اختتام نہیں ہوا؟
@خضر حیات
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
پہلی بات تو سند مالک دار سے شروع ہوتی ہے۔
جب مالک الدار خواب کا مشاہدہ نہیں کرسکتا تو سند اس سے کیسے شروع ہوتی ہے ؟!
دوسری بات اس کا قصہ خواب کے سنانے تک ہے۔
خواب سنانے تک ہے ، آپ کا یہ دعوی پہلے کا مناقض ہے کہ سند مالک الدار سے شروع ہوتی ہے ۔
اگلی حضرت عمر کے جو الفاظ ہیں وہ رجل مجہول نے نہیں مالک دار نے خود اپنے مشاہدے سے نقل کیے ہیں۔
یہ وضاحت آپ کی ہے ، اس کو روایت کے الفاظ سے ثابت کردیں تو آپ کی بات وزنی ہوگی ، ورنہ اپنی طرف سے قرائن اور قیاس کا مقابلہ ہمارا پہلے بھی ہوچکا ہے ۔
کیوں کہ وہ خازن تھے اس لیے یہ چیز ان کے علم میں تھی۔
اگر آپ نے ’ کیونکہ ‘ کے سہارے بات کرنی ہے ، تو چھوڑیں سند کے چکر ، اپنی اپنی طبع آزمائی کرکے دیکھ لیتے ہیں ۔
 
Top