• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ووٹ دیں یا نہ دیں: ایک لاجیکل سوال؟

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
مجھے معلوم تھا کہ اصل نکتے پر کوئی بات کرنا پسند نہیں کرے گا۔ جنہوں نے ذہن و دل میں پکا سوچ لیا ہو کہ عملاً حالات کچھ بھی ہوں، انہوں نے خیالی دنیا ہی میں رہنا ہے، ان سے توقع کرنا مشکل ہے کہ عملی مشکلات کو مدنظر رکھیں گے۔
میرا سوال مختصر اور واضح ہے۔ ایک حکمران جو مسلمان پڑوسی ملک پر حملے کے لئے اپنے اڈے طاقتور غیر مسلم ملک کو فروخت کرتا ہے، مسلمانوں میں قانوناً بے حیائی کا فروغ چاہتا ہے، اور حدود اللہ کا نفاذ بھی نہیں کرتا، اس کے مقابلے میں ایسا شخص جو کرپٹ ، چور اور اگرچہ حدود اللہ کے نفاذ سے بے پروا ہے، لیکن مسلمانوں کی جان اور عزت کا محافظ ہے، اسے اقتدار میں لایا جانا چاہئے یا خاموشی اختیار کر کے لاکھوں مسلمانوں کی عزتوں اور جانوں کو ظالم حکمران کے سپرد کر دینا چاہئے؟

آپ حضرات یا تو یہ کہیں کہ ہاں چاہے عملاً ایسی ہی صورتحال ہو، ہم جمہوریت میں شریک نہ ہوں گے اور ووٹ نہیں ڈالیں گے بلکہ فقط خلافت کے قیام کے لئے کوشش جاری رکھیں گے۔
اور یا یہ کہیں کہ ہاں ہم لاکھوں مسلمانوں کی جان و آبرو کی حفاظت کی خاطر اس ظالم شخص کو حکمران بننے سے روکیں گے یا روکنے میں اپنا کردار ادا کریں گے اور ساتھ ہی قیام خلافت کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

اس کے علاوہ کوئی تیسرا جواب ممکن ہی نہیں۔ اگر ہے تو بتائیں۔
عجیب بات یہ ہے کہ جب بھی ایسی بات کی جائے، اس سے احباب یہ مراد لیتے ہیں کہ شاید ہم جمہوریت کے حامی یا خلافت کے مخالفین میں شامل ہیں۔ لہٰذا اصل نکتے کو چھوڑ کر یا تو جمہوریت کی خامیاں شروع کر دی جاتی ہیں یا خلافت کے فضائل اور ان کے لئے قربانیوں کی اہمیت وغیرہ۔ جبکہ ہم بھی قیام خلافت کی جدوجہد اور اس کے لئے قربانیوں کو ضروری خیال کرتے ہیں، اصل سوال تو فقط اتنا ہے کہ جب تک خلافت قائم نہیں ہو جاتی، تو اس عبوری دور میں کیا کیا جائے؟

کسی بھائی نے ووٹ ڈالنے کو بتوں کے نام پر مکھی قربان کرنے سے تشبیہ دے ڈالی تو کسی نے ووٹ کی اہمیت ہی کا انکار کر ڈالا۔ دونوں باتیں غلط ہیں۔ اور ذرا سی دینی و سیاسی بصیرت رکھنے والا شخص بھی ایسی بات نہیں کہہ سکتا۔ تفصیل کا یہ موقع نہیں کہ بات ادھر سے نکلی تو کہیں دور جا نکلے گی۔ ہمیں تو فقط اوپر سوال کا جواب ہی عنایت فرما دیں تو ہم اپنی اصلاح کر سکیں۔
ہمیں کسی بڑے فاسق اور چھوٹے فاسق کی بھث میں نہیں پڑھنا چاہئے بلکہ۔ اگر آپ کسی کو بھی ووٹ کے لائق نہیں سمجھتے تو پھر خود میدان میں آکر کوشش کرنی چاہئے اور نتیجہ اللہ ازوجل پر چھوڑ دینا چاہئے۔
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
پاکستان ایک خالص اسلامی فکر کے نتیجہ میں معرض وجود آیاتھا ، لیکن اول دن سے ہی انگریز کے خیر خواہ کا براہ راست تسلط تھا جس کی وجہ سے علامہ اقبال رحمہ اللہ کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔
آمریت اور جمہوریت کا قصہ پارینہ ہوچکا، اب یہ بات صاف اور واضح ہوچکی ہے کہ اس ملک خدادا پاکستان میں صرف دو نظریات کی جنگ شروع ہوچکی ہے، ہاں یہ ضرور ہے کہ یہ جنگ طالبان کے رویہ سے شروع ہوئی لیکن اب منظر پر طالبان نہیں بلکہ پاکستانی قوم میں واضح تفریق ہوچکی ہے ۔ ایک وہ طبقہ ہے جو لبرل ازم کی بات کرتا ہے کھلم کھلا ، اسی کے رد عمل میں اب دوسرا اسلامی طبقہ اس کے مد مقابل اس نظام کے خلاف کھڑا ہوچکا ہے۔
ہم اگر ووٹ کے استعمال کے خلاف ہیں تو صرف اسی منظر نامے کی بنیاد پر،
اسلامی خلافت کے قیام کے دو راستے ہیں۔
1۔ موجودہ نظام سے بغاوت کرتے ہوئے اعلان جہاد کردیا جائے۔

میرے نزدیک یہ طریقہ کسی صورت مناسب نہیں ہم مزید وطن عزیز کو مشکل میں ڈالنا نہیں چاہتے، اور یہ کوئی مناسب حل بھی نہیں۔
2۔ اسی نظام کے تحت کوئی اسلامی پارٹی بنائی جائے جو اعلان کرے واضح کہ​
یہ ہماری مجبوری ہے کہ ہم اس نظام کے تحت اور طریقہ کار کے مطابق الیکشن میں جارہے ہیں لیکن ہمارا وعدہ ہے کہ ہم اقتدار میں آکر اس فرسودہ اور کفریہ نظام جمہوریت کی بساط لپیٹ دینگے اسی پارلیمینٹ اور اس کے طریقہ کار سے، اور ایک اسلامی نظام نظام عدل کو قائم کریں گے،
میرے خیال میں یہ طریقہ بالکل مناسب ہے۔
لیکن بڑے افسوس کا مقام ہے کہ جتنی پارٹیاں الیکشن میں گئیں ہیں وہ جمہوریت کے استحکام کی بات کررہی ہے، حتی کہ جو اسلامی پارٹی کہلاتی ہیں وہ بھی جمہوریت کی تسبیح کا ورد کرہی ہے،
سوال یہ نہیں ہے کوئی چھوٹا چور یا کوئی بڑا چور اسی میں سے چھوٹے چور کو ووٹ دو،
سوال یہ ہے کہ کیا ہم اپنے ووٹ سے جمہوریت کو مظبوط بنائیں؟
سوال یہ ہے کہ ہم اپنے ووٹ سے اس کفریہ نظام کے تسلسل کوقائم رکھنے میں مدد دیں؟
ہاں اگر کوئی پارٹی یقین دلائے کہ ہم اقتدار میں آکر اس نظام کی بساط لپیٹ دینگے اور اسلامی نظام کے نفاذ کو یقینی بنائیں گے تو پھر یقینا ہم پر فرض ہے اور قرض ہے کہ ہم اسی نظام کے تحت اسی کو ووٹ دیں ۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اگر آپ کسی کو بھی ووٹ کے لائق نہیں سمجھتے تو پھر خود میدان میں آکر کوشش کرنی چاہئے اور نتیجہ اللہ ازوجل پر چھوڑ دینا چاہئے۔
اگر اپنی ہی کوشش کرنی ہے تو پھر اسلامی نظام حکومت یعنی خلافت کے لئے کیوں نہ کی جائے جس کا اللہ نے وعدہ فرمایا ہے:

وَعَدَ اللہُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّہُمْ فِي الْاَرْضِ كَـمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ۝۰۠ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَہُمْ دِيْنَہُمُ الَّذِي ارْتَضٰى لَہُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّہُمْ مِّنْۢ بَعْدِ خَوْفِہِمْ اَمْنًا۝۰ۭ يَعْبُدُوْنَنِيْ لَا يُشْرِكُوْنَ بِيْ شَـيْــــًٔـا۝۰ۭ وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذٰلِكَ فَاُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الْفٰسِقُوْنَ۝۵۵ [٢٤:٥٥]

جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان سے خدا کا وعدہ ہے کہ ان کو ملک کا حاکم بنادے گا جیسا ان سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا اور ان کے دین کو جسے اس نے ان کے لئے پسند کیا ہے مستحکم وپائیدار کرے گا اور خوف کے بعد ان کو امن بخشے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے اور میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنائیں گے۔ اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے لوگ بدکردار ہیں

Allah has promised, to those among you who believe and work righteous deeds, that He will, of a surety, grant them in the land, inheritance (of power), as He granted it to those before them; that He will establish in authority their religion - the one which He has chosen for them; and that He will change (their state), after the fear in which they (lived), to one of security and peace: 'They will worship Me (alone) and not associate aught with Me. 'If any do reject Faith after this, they are rebellious and wicked.​
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
ہاں اگر کوئی پارٹی یقین دلائے کہ ہم اقتدار میں آکر اس نظام کی بساط لپیٹ دینگے اور اسلامی نظام کے نفاذ کو یقینی بنائیں گے تو پھر یقینا ہم پر فرض ہے اور قرض ہے کہ ہم اسی نظام کے تحت اسی کو ووٹ دیں ۔
میرے بھائی! اللہ کا دین ‘‘اسلام‘‘ کمزور نہیں کہ اُسے نافذ کرنے کے لئے کسی پارٹی اور نظام جمہوریت کی دو بیساکھیاں دے دی جائیں تاکہ یہ نافذ ہو جائے۔

جب اسلامی نظام حکومت یعنی خلافت قائم ہوئی تھی تو اس وقت بھی ایسی بیساکھیوں کو پاؤں تلے روند کر ہی قائم ہوئی تھی۔ ورنہ پیارے پیغمبر محمد رسول اللہ ﷺقریش کی وہ پیشکش قبول فرما لیتے جو انہوں نے دولت، عورت، اور بادشاہت کی صورت میں پیش کی تھی۔ آپ کو یاد ہو گا کہ آپ ﷺ نے کیا جواب دیا تھا۔

اسلامی نظام حکومت یعنی خلافت کے لئے وہی طریقہ اختیار کرنا پڑے گا جس پر چل کر رسول اللہ ﷺ نے خلافت کی بنیاد رکھی۔

عجیب بات ہے کہ کم و بیش ہر جمعہ میں مولوی صاحبان واعظین کرام فرماتے ہیں؛

وخیر الھدی ھدی محمد ﷺ

اور اس جملے کو دلیل بناتے ہیں اگر مسئلہ نماز کا ہو، روزے کا ہو، حج کا ہو، زکوۃ کا ہو، یا مسئلہ طلاق کا ہو۔

افسوس صد افسوس

جب اسلامی نظام حکومت کی باری آتی ہے تو اس وقت

وخیر الھدی ھدی محمد ﷺ

سے نظریں چراتے ہیں۔

فَاعْتَبِرُوْا يٰٓاُولِي الْاَبْصَارِ
 

ideal_man

رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
258
ری ایکشن اسکور
498
پوائنٹ
79
میرے بھائی! اللہ کا دین ‘‘اسلام‘‘ کمزور نہیں کہ اُسے نافذ کرنے کے لئے کسی پارٹی اور نظام جمہوریت کی دو بیساکھیاں دے دی جائیں تاکہ یہ نافذ ہو جائے۔
فَاعْتَبِرُوْا يٰٓاُولِي الْاَبْصَارِ
میرے بھائی !
میں آپ کے جذبات اور احساسات کی قدر کرتا ہوں، اور میں بھی موجودہ جمہوری نظام میں ووٹ کاسٹ کا قائل نہیں ہوں، میں نے اپنی پہلی پوسٹ میں واضح کردیا ہے۔
لیکن یہاں چند دوستوں کا اصرار ہے اور وہ بضد ہیں ووٹ کاسٹ کرنے میں تو میں نے اسی بنیاد پر دو آپشن بیان کئے ہیں۔
میں تو پہلے آپشن بزور طاقت خلافت کے قیام کا قائل ہوں لیکن پھر احساس ہوتا ہے کہ پاکستان فی الحال اس کا متحمل نہیں۔
یقینا اسلام کمزور نہیں اور نہ ہی اسے بے ساکھیوں کی ضرورت ہے، لیکن فی الحال بحیثیت قوم ہم کمزور ہیں ، قوم پرستی ، زبان پرستی، مذہب پرستی، فرقہ پرستی کی بے شمار بیماریوں نے ہمیں اندر سے کھوکھلا کردیا ہے۔
جب تک ہم ان موزی بیماریوں سے چھٹکارا نہیں پاتے ہمیں خلافت کے قیام کے لئے بڑی احتیاط سے قدم بہ قدم چلنا ہوگا۔
شکریہ بھائی آپ کے جذبات سے روح کو سرشاری ملی۔
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
محترم بھائی اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین۔ آپ شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی کتاب السیاسۃ الشرعیہ کا مطالعہ فرما لیں۔ اگر کتاب تک رسائی نہ ہو تو بندہ ناچیز اسے یونیکوڈ میں اسی فورم کے حکومت والے زمرے میں پیش کر رہا ہے اس کا مطالعہ فرما لیں۔ بہت سی چیزیں ان شاء اللہ العزیز آپ کو حیران کر دیں گے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
اسلام و علیکم

الله کا قران میں جگہ جگہ فرمان ہے-

وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ
لیکن اکثرلوگ نہیں جانتے -

جب کہ جمہوریت کی بنیاد ہے لوگوں کی اکثریت ہے - جب اکثریت ہی بے عقل ہو گی تو ملکی قوانین اور فیصلے بھی بے عقلی پر مشتمل ہونگے -اور نتیجہ کے طور پر الله کی صریح نا فرمانی عام ہو جائے گی -اور پھر الله اپنی سنّت کے مطابق لوگوں کو عذاب میں مبتلاہ کر دے گا -جیسا کہ حقیقت میں ہم کئی سالوں سے دیکھ رہے ہیں -
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
اگر اپنی ہی کوشش کرنی ہے تو پھر اسلامی نظام حکومت یعنی خلافت کے لئے کیوں نہ کی جائے جس کا اللہ نے وعدہ فرمایا ہے:

وَعَدَ اللہُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّہُمْ فِي الْاَرْضِ كَـمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِہِمْ۝۰۠ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَہُمْ دِيْنَہُمُ الَّذِي ارْتَضٰى لَہُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّہُمْ مِّنْۢ بَعْدِ خَوْفِہِمْ اَمْنًا۝۰ۭ يَعْبُدُوْنَنِيْ لَا يُشْرِكُوْنَ بِيْ شَـيْــــًٔـا۝۰ۭ وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذٰلِكَ فَاُولٰۗىِٕكَ ہُمُ الْفٰسِقُوْنَ۝۵۵ [٢٤:٥٥]

جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان سے خدا کا وعدہ ہے کہ ان کو ملک کا حاکم بنادے گا جیسا ان سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا اور ان کے دین کو جسے اس نے ان کے لئے پسند کیا ہے مستحکم وپائیدار کرے گا اور خوف کے بعد ان کو امن بخشے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے اور میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنائیں گے۔ اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے لوگ بدکردار ہیں

Allah has promised, to those among you who believe and work righteous deeds, that He will, of a surety, grant them in the land, inheritance (of power), as He granted it to those before them; that He will establish in authority their religion - the one which He has chosen for them; and that He will change (their state), after the fear in which they (lived), to one of security and peace: 'They will worship Me (alone) and not associate aught with Me. 'If any do reject Faith after this, they are rebellious and wicked.​
اپنی کوشش کسی نظام کے اندر ہی رہ کر کی جائے گی اسلامی جمہوریت سے خلافت کا راستہ ہموار کریں۔ اور آپ نے جو آیت پیش کی ہے
جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان سے خدا کا وعدہ ہے کہ ان کو ملک کا حاکم بنادے گا جیسا ان سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا اور ان کے دین کو جسے اس نے ان کے لئے پسند کیا ہے مستحکم وپائیدار کرے گا اور خوف کے بعد ان کو امن بخشے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے اور میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنائیں گے۔ اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے لوگ بدکردار ہیں

تو آپ آرام سے بیٹھ جائیں جب اللہ نے خلافت عطا کی تو پھر خلیفہ بھی بن جائے گا مسلمانوں کو فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
 
شمولیت
مارچ 25، 2013
پیغامات
94
ری ایکشن اسکور
232
پوائنٹ
32
اپنی کوشش کسی نظام کے اندر ہی رہ کر کی جائے گی اسلامی جمہوریت سے خلافت کا راستہ ہموار کریں۔ اور آپ نے جو آیت پیش کی ہے
جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان سے خدا کا وعدہ ہے کہ ان کو ملک کا حاکم بنادے گا جیسا ان سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا اور ان کے دین کو جسے اس نے ان کے لئے پسند کیا ہے مستحکم وپائیدار کرے گا اور خوف کے بعد ان کو امن بخشے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے اور میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنائیں گے۔ اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے لوگ بدکردار ہیں

تو آپ آرام سے بیٹھ جائیں جب اللہ نے خلافت عطا کی تو پھر خلیفہ بھی بن جائے گا مسلمانوں کو فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
جہاد بھی تو ایک نیک کام ہے
 

محمد آصف مغل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 29، 2013
پیغامات
2,677
ری ایکشن اسکور
4,006
پوائنٹ
436
اپنی کوشش کسی نظام کے اندر ہی رہ کر کی جائے گی اسلامی جمہوریت سے خلافت کا راستہ ہموار کریں۔ اور آپ نے جو آیت پیش کی ہے
جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور نیک کام کرتے رہے ان سے خدا کا وعدہ ہے کہ ان کو ملک کا حاکم بنادے گا جیسا ان سے پہلے لوگوں کو حاکم بنایا تھا اور ان کے دین کو جسے اس نے ان کے لئے پسند کیا ہے مستحکم وپائیدار کرے گا اور خوف کے بعد ان کو امن بخشے گا۔ وہ میری عبادت کریں گے اور میرے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ بنائیں گے۔ اور جو اس کے بعد کفر کرے تو ایسے لوگ بدکردار ہیں

تو آپ آرام سے بیٹھ جائیں جب اللہ نے خلافت عطا کی تو پھر خلیفہ بھی بن جائے گا مسلمانوں کو فکر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
محترم و مکرم بھائی۔ اسی تھریڈ میں آپ میری پہلی تحریر جو کہ پوسٹ نمبر ٣٤ کے تحت رقم ہے۔ پڑھ لیجیے اور اس کی بھی اصلاح فرما دیجیے۔ اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین
 
Top