جہاد کس کے خلاف ،،،،،،مسلمانوں کے خلاف؟جہاد بھی تو ایک نیک کام ہے
جہاد کس کے خلاف ،،،،،،مسلمانوں کے خلاف؟جہاد بھی تو ایک نیک کام ہے
جب نیک لوگوں اقتدار پر آجائیں گے تو پھر خود بہ خود معملات ٹھیک ہوجائیں گے۔ انشااللہ اور ہمیں کوئی بھی راستہ غیر اسلامی قوتوں کے لئے خالی چھوڑنا نہیں چاہئے۔ اگر ہم ووٹ نہیں کاسٹ کریں گے تو پھر وہی پرانی سیکولر ذہنیت کےلوگ ملک کے اعلیٰ منصب پر آکر بیٹھ جائیں گے۔محترم و مکرم بھائی۔ اسی تھریڈ میں آپ میری پہلی تحریر جو کہ پوسٹ نمبر ٣٤ کے تحت رقم ہے۔ پڑھ لیجیے اور اس کی بھی اصلاح فرما دیجیے۔ اللہ تعالی آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین
معاف کیجیے گا شاید آپ نے پوسٹ پڑھی نہیں۔ اگر پڑھی ہے تو آپ کو جواب دینا نہیں آیا۔ اگر یہ دونوں چیزیں نہیں ہیں تو یاد رکھیں! اللہ تعالی کے دین اسلام کو وقتی مصلحت کی بیساکھی کی ضرورت نہیں ہے جیسا کہ آپ سمجھانا چاہ رہے ہیں۔جب نیک لوگوں اقتدار پر آجائیں گے تو پھر خود بہ خود معملات ٹھیک ہوجائیں گے۔ انشااللہ اور ہمیں کوئی بھی راستہ غیر اسلامی قوتوں کے لئے خالی چھوڑنا نہیں چاہئے۔ اگر ہم ووٹ نہیں کاسٹ کریں گے تو پھر وہی پرانی سیکولر ذہنیت کےلوگ ملک کے اعلیٰ منصب پر آکر بیٹھ جائیں گے۔
كفار اور مرتدین کے خلافجہاد کس کے خلاف ،،،،،،مسلمانوں کے خلاف؟
السلام علیکممعاف کیجیے گا شاید آپ نے پوسٹ پڑھی نہیں۔ اگر پڑھی ہے تو آپ کو جواب دینا نہیں آیا۔ اگر یہ دونوں چیزیں نہیں ہیں تو یاد رکھیں! اللہ تعالی کے دین اسلام کو وقتی مصلحت کی بیساکھی کی ضرورت نہیں ہے جیسا کہ آپ سمجھانا چاہ رہے ہیں۔
یعنی آپکو اچھی حکومت چاہیے اسلام کی کوئی پروا نہیں چاہے آپکو عوامی حاکمیت کے شرک کو قبول کرنا پڑےالسلام علیکم
دخل در معقولات کے لیے معذرت۔
ہمیں ضرورت ہے ایسی قیادت کی جو مشکلات کم کرنے میں دینی قوتوں کا سہارا بن سکے۔ ایک بے دین حکومت آ کر جو کام کرے گی میرے اور آپ کے بچے اس کے اثرات سے کسی طرح محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔ اس کے برعکس ایک دین دار (آپ کے بقول نام نہاد ہی سہی) حکومت زیادہ نہ سہی کچھ تو اصلاحی کام کرےگی، کم از کم فحاشی اور عریانی کے سیلاب کو تو روکے گی۔ خلافت کے لیے ہی جدوجہد کرنی ہے تو وہ آپ دونوں کے اقتدار میں جاری رکھ سکتے ہیں لیکن جو نقصانات کم کیے جا سکتے ہوں اس سے بچنے کی راہ پر چلنے میں کونسی قباحت ہے؟ میں نے آج تک جمہوریت کفر کے بلاجواز نعرے سے ڈر کر کبھی ووٹ نہیں دیا تھا لیکن اب یہ بیوقوفی ان شاء اللہ مجھ سے سرزد نہیں ہو گی۔
والسلام علیکم
السلام علیکم، اسے شرک قرار دینا محض ایک گروہ کا فہم ہے جس کی اندھی تقلید کرنے کی بجائے اسے دلائل کے ترازو میں پرکھنا چاہیے۔ مجھے تو ان کی کسی دلیل میں وزن محسوس نہیں ہوا۔ اگر یہ شرک ہے تو اس کا آغاز سعودیہ میں بھی ہو چکا ہے۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ اگر سعودیہ میں جمہوریت پنپتی ہےتو علماء حضرات بہتر طریقے سے اسے سمجھ سکیں گے جس کے بعد اس کی وہ مخالفت باقی نہیں رہے گی (ان شاء اللہ) جو اب وہاں بادشاہت کے ہوتے ہوئے ہے۔یعنی آپکو اچھی حکومت چاہیے اسلام کی کوئی پروا نہیں چاہے آپکو عوامی حاکمیت کے شرک کو قبول کرنا پڑے
سبحان اللہ
اب آپ عقلمندی کر کے دیکھ لیں اگر کوئی فائدہ ہوا تو مجھے ضرور بتانا بھائی میں بھی اگلے انتخابات میں اپنے مؤقف پر نظر سانی کرونگا ان شاءاللہ اور اگر آپ کوئی فائدہ نہ دیکھا سکے تو اللہ کے لیئے اس کفریہ نظام کا بائیکاٹ کرنا اور صحیح معنوں میں خلافت کے احیاء کی کوشش کرنا۔السلام علیکم
دخل در معقولات کے لیے معذرت۔
ہمیں ضرورت ہے ایسی قیادت کی جو مشکلات کم کرنے میں دینی قوتوں کا سہارا بن سکے۔ ایک بے دین حکومت آ کر جو کام کرے گی میرے اور آپ کے بچے اس کے اثرات سے کسی طرح محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔ اس کے برعکس ایک دین دار (آپ کے بقول نام نہاد ہی سہی) حکومت زیادہ نہ سہی کچھ تو اصلاحی کام کرےگی، کم از کم فحاشی اور عریانی کے سیلاب کو تو روکے گی۔ خلافت کے لیے ہی جدوجہد کرنی ہے تو وہ آپ دونوں کے اقتدار میں جاری رکھ سکتے ہیں لیکن جو نقصانات کم کیے جا سکتے ہوں اس سے بچنے کی راہ پر چلنے میں کونسی قباحت ہے؟ میں نے آج تک جمہوریت کفر کے بلاجواز نعرے سے ڈر کر کبھی ووٹ نہیں دیا تھا لیکن اب یہ بیوقوفی ان شاء اللہ مجھ سے سرزد نہیں ہو گی۔
والسلام علیکم
کوئی دلیل ہمیں بھی دکھا دیں لیکن دلیل قرآن و سنت کی ہونی چاہیے نہ کہ خواہشات کیالسلام علیکم، اسے شرک قرار دینا محض ایک گروہ کا فہم ہے جس کی اندھی تقلید کرنے کی بجائے اسے دلائل کے ترازو میں پرکھنا چاہیے۔ مجھے تو ان کی کسی دلیل میں وزن محسوس نہیں ہوا۔ اگر یہ شرک ہے تو اس کا آغاز سعودیہ میں بھی ہو چکا ہے۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ اگر سعودیہ میں اس کا عمل دخل زیادہ ہو گیا تو علماء حضرات بہتر طریقے سے اسے سمجھ سکیں گے جس کے نتیجے میں اس کی وہ مخالفت باقی نہیں رہے گی (ان شاء اللہ) جو اب وہاں بادشاہت کے ہوتے ہوئے ہے۔
والسلام علیکم
صد فی صد متفق۔ہمیں ضرورت ہے ایسی قیادت کی جو مشکلات کم کرنے میں دینی قوتوں کا سہارا بن سکے۔ ایک بے دین حکومت آ کر جو کام کرے گی میرے اور آپ کے بچے اس کے اثرات سے کسی طرح محفوظ نہیں رہ سکیں گے۔ اس کے برعکس ایک دین دار (آپ کے بقول نام نہاد ہی سہی) حکومت زیادہ نہ سہی کچھ تو اصلاحی کام کرےگی، کم از کم فحاشی اور عریانی کے سیلاب کو تو روکے گی۔ خلافت کے لیے ہی جدوجہد کرنی ہے تو وہ آپ دونوں کے اقتدار میں جاری رکھ سکتے ہیں لیکن جو نقصانات کم کیے جا سکتے ہوں اس سے بچنے کی راہ پر چلنے میں کونسی قباحت ہے؟ میں نے آج تک جمہوریت کفر کے بلاجواز نعرے سے ڈر کر کبھی ووٹ نہیں دیا تھا لیکن اب یہ بیوقوفی ان شاء اللہ مجھ سے سرزد نہیں ہو گی۔