• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

وہ مسائل جن کو دیوبندی قابل عمل نہیں سمجھتے !!!!

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,657
پوائنٹ
186
۱۔ تیمّم میں صرف ایک مرتبہ صاف مٹی پر ہاتھ مار کر صرف منھ اور یاتھوں کا مسح کرنا ہے ۔ ( بخاری )
۲۔ وضو کے فرائض میں نیت اور ترتیب بھی شامل ہے ۔ (قرآن و بخاری )
۳۔ وضو میں پورے سر کا مسح ہے ۔ ( قرآن )
۴۔ فجر کی سنتوں کے بعد لیٹنا ، تھوڈی دیر کیلئے سنت ہے ۔ ( بخاری )
۵۔ ظہر سے پہلے دو رکعت بھی سنت سے ثابت ہے ۔ ( بخاری )
۶۔ تہجد و تراویح ایک ہی نماز ہے ۔ ( بخاری )
۷ ۔ وتر ایک رکعت بھی ثابت ہے ۔ ( بخاری )
۸ ۔ وتر نفلی عبادت ہے ۔ ( ترمذی )
۹۔ وتر رات کی آخری نماز ہے ۔ ( بخاری )
۱۰۔ سنتوں کے لئے جگہ تبدیل کرنا جائز ہے ۔ ( مسلم )
۱۱۔ جمعہ و جماعت میں عورتوں کی شرکت جائز ہے ۔ ( مسلم ، ابوداؤد )
۱۲۔ مسجد میں دوبارہ جماعت جائز ہے ۔ ( ترمزی )
۱۳۔ متفرض کو متنفل کی اقتداء میں نماز پڈھنی جائز ہے ۔ ( ترمزی )
۱۴۔ بچے کی امامت جائز ہے ( بخاری )
۱۵۔ عورت کی امامت عورتوں میں جائز ہے ۔ ( ابوداؤد و بیہقی )
۱۶۔ رکوع میں شامل ہونے والے کی رکعت نہیں ہوتی ۔ ( مسلم )
۱۷۔ جمعہ کے بعد صرف چار رکعت ہے۔ ( مسلم )
۱۸۔ جمعہ کا وقت زوال سے پہلے بھی جائز ہے ۔ ( بخاری و مسلم )
۱۹۔ جمعہ کی ازان صرف ایک ہی سنت سے ثابت ہے ۔ ( بخاری )
۲۰۔ بستیوں میں جمعہ جائز ہے ۔ ( بخاری )
۲۱۔ سحری کی اذان سنت ہے ۔ ( بخاری )
۲۲۔ فرض نماز کی جماعت کھڈی ہوجائے تو دوسری کوئی نماز نہیں ہوسکتی ۔ ( مسلم )
۲۳۔ فجر کی سنتیں جماعت کے فورا بعد پڈھ سکتے ہے ۔ ( بیہقی )
۲۴۔ دوران خظبہ دو رکعت پڈھنی چاہئے ۔ ( بخاری )
۲۵۔ نماز جمعہ میں مسنون قرآت کرنی چاہئے ۔ (بخاری )
۲۶۔ صفر میں دو نمازوں کو جمع کرنا جائز ہے ۔ ( بخاری )
۲۷۔ صفر میں نفل ضروری نہیں ۔ ( مسلم )
۲۸۔ نماز عیدین میں بارہ تکبیریں ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۲۹۔ جمعہ و عیدگاہ میں عورتوں کی شرکت جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۳۰۔ نفل نماز باجماعت جائز ہیں ۔ ( مسلم )
۳۱۔ قرآن میں سجدے تلاوت ۱۵ ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۳۲۔ اندھا امامت کرسکتا ہیں ۔ ( بخاری )
۳۳۔ نماز جنازہ میں سورہ فاتحہ سنت ہیں ۔ ( مسلم )
۳۴۔ مسجد میں جنازہ جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۳۵۔ نماز جنازہ کی قضا بھی جائز ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۳۶۔ عورت اور مرد کی نماز کی کیفیت ایک ہی ہیں ۔ ( مسلم )
۳۷۔ کتے کی کھال استعمال کرنی منع ہیں ۔ ( مسند امام احمد )
۳۸۔ کتے اور بلی کی تجارت کرنی منع ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۳۹۔ قربانی کے دن چار ہیں ۔ ( بخاری و مسلم )
۴۰۔ جانور کے پیٹ کا بچہ اس کی ماں کے ذبح کرنے سے حلال ہوجاتا ہیں ۔ ( ترمزی )
۴۱۔ قربانی کا وقت نماز عید کے بعد ہیں ۔ ( بخاری )
۴۲۔ عشر نصاب پر ہیں ۔ ( بخاری )
۴۳۔ کعبہ کی چھت پر نماز منع ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۴۴۔ عشاء کے علاوہ باقی سب نمازیں اول وقت میں پڈھنی چاہئے ۔ ( ابوداؤد )
۴۵۔ دوسری رکعت کے لئے ہاتھ ٹیک کر اٹھنا چاہئے ۔ ( بیہقی )
۵۶۔ سجدے میں جاتے ہوئے پہلے ہاتھ ٹیکنے چاہئے ۔ ( ابوداؤد)
۴۷۔ اگر مرا ہوا بچہ پیدا ہو تو اس کی بھی نماز جنازہ جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۴۸۔ قنوت نازلہ جائز ہیں ۔ ( بخاری )
۴۹۔ عید کی تکبیریں قرآت سے پہلے ہیں ۔ ( ابوداؤد )
۵۰۔ صف میں پاؤں ملانا چاہئے ۔ ( بخاری )
قارئیں مزکورہ ۵۰ مسائل کتب احادیث سے ثابت ہیں لیکن حنفی دیوبند ان مسائل کو قابل عمل نہیں سمجھتے !!!!
 

ندوی

رکن
شمولیت
نومبر 20، 2011
پیغامات
152
ری ایکشن اسکور
328
پوائنٹ
57
جہالت کا علاج ہوسکتاہے لیکن ضد کی بیماری لاعلاج ہے۔اورہمارے مہربان اس ضد پر تلے بیٹھے ہیں کہ ایک حدیث لیں گے اوردوسری جانب فقہ حنفی کامسئلہ رکھ دیں گے اورکہیں گے کہ احناف حدیث کے خلاف عمل کرتے ہیں۔اوریہ ضد آج کی نہیں کافی قدیم ہے ابن ابی شیبہ کے زمانے سے چلی آرہی ہے اوران ہفوات وخرافات کے جوابات کے باوجود وہی مرغے کی ایک ٹانگ ۔
کچھ نہیں تو کم ازکم نصب الرایہ ہی ایک مرتبہ پڑھ لیتے کہ ان مسائل میں احناف کے کیادلائل ہیں لیکن ظاہر سی بات ہے کہ جب احناف کے موقف سے آدمی جاہل ہو اوراس پر ضد کی بھی آمیزش تویہ کریلااورنیم چڑھا اپنااثردکھائے بغیر کہاں رہے گا۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
حنفی، دیوبندی اور بریلوی احادیث پر بالکل بھی عمل نہیں کرتے۔ اپنی فقہ پر عمل تو یہ صدیوں سے کرتے چلے آرہے ہیں ہاں البتہ حدیثیں انھوں نے اب تلاش کی ہیں لیکن ان کے نصیب میں موضوع اور ضعیف احادیث ہی آئیں ہیں۔ ظاہر ہے حق کی مخالفت کا یہی انجام ہے۔
حنفیوں کے ’’امام‘‘ ابویوسف سے ایک روایت کے مطابق ابوحنیفہ نے قرآن و حدیث کا علم چھوڑ کر دنیاوی شہرت کے لئے قیاس میں مہارت حاصل کی۔ جب امام نے ہی قرآن و حدیث کا علم حاصل نہیں کیا تو اب انکے مقلدین کا احادیث پر عمل کا دعویٰ ایک فریب کے علاوہ کچھ نہیں۔
 
Top