• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ٹخنوں سے نیچے شلوار سے وضو کا ٹوٹنا

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
میرا سوال تو یہی ہے کہ جس سے کام کروایا جارہا ہے وہ نہیں پوچھ رہا۔
یہی تو صحابہ کی حالت ہوتی تھی وہ بلا چوں چرا کۓ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان پر عمل کرتے تھے
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
یہ سوال مجھے سمجھ نہیں آیا ؛
جناب رسول اللہ ﷺ نے اپنے ایک صحابی کو ایک حکم دیا ، اور اس نے بغیر سوال کئے اس حکم پر عمل کیا ؛؛
محترم
شاید اپنے سوال کا مقصد سمجھانے میں ناکام رہا ہوں۔
کیا ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جن کے بارے میں قران کہتا ہے کہ تم پر بہت مہربان ہیں وہ ایک صحابی کو بار بار ایک عمل کروائیں وہ بھی وجہ نہ بتائیں۔عمل بھی ایسا جس سے اس کی نماز ضایع ہوسکتی ہے۔؟
 

اشماریہ

سینئر رکن
شمولیت
دسمبر 15، 2013
پیغامات
2,684
ری ایکشن اسکور
751
پوائنٹ
290
محترم بھائی!
بغرض تفہیم سوال ہے کہ مذکورہ اصول کہاں ہے؟ اگر کوئی حدیث صریح ہے تو اس طرح کا طرز اپنانا؟؟؟
حدیث لفظاً صریح ہوتی ہے لیکن اس کا معنی دیگر دلائل کی روشنی میں دیکھا جاتا ہے۔ یہ صرف حدیث شریف میں نہیں بلکہ آیات قرآنی میں بھی ہے۔
مثال کے طور پر قرآن کریم میں صریح ہے کہ جس نے کسی مسلمان کو جان کر قتل کیا وہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا۔ یہ انتہائی صریح ہے لیکن دوسرے دلائل کی روشنی میں اس کا یہ معنی اہل سنت و الجماعت کے نزدیک مراد نہیں ہے۔
اجماع بھی ایک قطعی دلیل ہے۔ اگر کسی حدیث یا آیت کے صریح معنی کے خلاف اجماع ہو تو اس معنی کو اجماع کی روشنی میں دیکھا جائے گا۔ و اللہ اعلم

باقی یہ حدیث اس بارے میں صریح نہیں ہے۔ جب صحابی رض نے نبی کریم ﷺ سے وجہ پوچھی تو آپ نے یہ نہیں فرمایا کہ اس نے ازار لٹکایا ہوا تھا اس لیے اس کا وضو ٹوٹ گیا۔ بلکہ آپ ﷺ نے نماز کے قبول نہ ہونے کی بات ارشاد فرمائی۔ تو یہ صریح نہیں ہے۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,132
پوائنٹ
412
حدیث لفظاً صریح ہوتی ہے لیکن اس کا معنی دیگر دلائل کی روشنی میں دیکھا جاتا ہے۔ یہ صرف حدیث شریف میں نہیں بلکہ آیات قرآنی میں بھی ہے۔
مثال کے طور پر قرآن کریم میں صریح ہے کہ جس نے کسی مسلمان کو جان کر قتل کیا وہ ہمیشہ جہنم میں رہے گا۔ یہ انتہائی صریح ہے لیکن دوسرے دلائل کی روشنی میں اس کا یہ معنی اہل سنت و الجماعت کے نزدیک مراد نہیں ہے۔
اجماع بھی ایک قطعی دلیل ہے۔ اگر کسی حدیث یا آیت کے صریح معنی کے خلاف اجماع ہو تو اس معنی کو اجماع کی روشنی میں دیکھا جائے گا۔ و اللہ اعلم

باقی یہ حدیث اس بارے میں صریح نہیں ہے۔ جب صحابی رض نے نبی کریم ﷺ سے وجہ پوچھی تو آپ نے یہ نہیں فرمایا کہ اس نے ازار لٹکایا ہوا تھا اس لیے اس کا وضو ٹوٹ گیا۔ بلکہ آپ ﷺ نے نماز کے قبول نہ ہونے کی بات ارشاد فرمائی۔ تو یہ صریح نہیں ہے۔
جزاکم اللہ خیرا محترم بھائی
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
شاید اپنے سوال کا مقصد سمجھانے میں ناکام رہا ہوں۔
یہی سوال جب آپ نے پہلے کیا تھا تو میرے دل میں ایک نکتہ تھا ، لیکن میں نے اسلئے پیش نہیں کیا کہ شاید میرے فہم کی خطا ہو ،
لیکن حدیث کی شروح دیکھنے پر پتا چلا کہ یہی نکتہ پہلے بھی کئی جید علماء بیان کرچکے ہیں ؛
ہندوستان کے مشہور محدث علامہ عبیدالرحمن مبارکپوری اپنی معروف کتاب (مرعاة المفاتيح ) میں اس حدیث کے تحت لکھتے ہیں :
(إذهب فتوضأ) قيل: نما أمره بالوضوء ليعلم أنه مرتكب معصية لما أسبقه في نفوسهم أن الوضوء يكفر الخطايا ويزيل أسبابها كالغضب ونحوه، وقال الطيبي: لعل السر في أمره بالتوضي وهو ظاهر أن يتفكر الرجل في سبب ذلك الأمر فيقف على ما ارتكبه من المكروه (أى ينظر إلى إسباله المخل في إسباغ الوضوء المسبب لعدم قبول الصلاة) وأن الله ببركة أمر رسوله عليه الصلاة والسلام إياه بطهارة الظاهر يطهر باطنه من دنس الكبر، لأن طهارة الظاهر مؤثرة في طهارة الباطن، فعلى هذا ينبغي أن يعبر كلام رسول الله - صلى الله عليه وسلم - عن أن الله تعالى لا يقبل صلاة المتكبر المختال، فتأمل في طريق التنبيه، ولطف هذا الإرشاد ))
(مرعاة المفاتيح جلد دوم باب الستر )
ترجمہ : یعنی نبی مکرم ﷺ نے اس شخص کو وضوء کا حکم اسلئے دیا تاکہ وہ جان لے کہ وہ معصیت کا مرتکب ہے، آپ ﷺ نے پہلے سے یہ تعلیم دے رکھی تھی ،کہ وضوء گناہوں کا کفارہ ہے
اور گناہوں کے اسباب ( جیسے غصہ ، غضب تکبر ) کو مٹاتا ہے ، ( اور کپڑا لٹکانا تکبر کی علامت ہے ، اسلئے مقاصد وضوء کے خلاف ہے )
اور علامہ الطیبی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : کہ شاید اس وضوء کے حکم میں یہ راز ہو کہ اس شخص کی سوچ میں اس امر کا سبب موجود ہو ، اور آپ ﷺ ( کسی علامت کی بنا پر ) اس کی اس سوچ کو جان لیا ہو ، تو گویا آپ ﷺ نے اسباغ وضوء میں مخل کو دیکھ لیا جو قبولیت نماز میں رکاوٹ تھا )
اور اللہ عزوجل ، نبی کریم ﷺ کے حکم کی برکت سے طہارت ظاہری (وضوء ) سے اس کے باطن کی آلائش تکبر سے پاک کردے
کیونکہ ظاہری طہارت ،باطنی طہارت کیلئے بھی مؤثر ہے ، تو اس نہج سے یہاں کلامِ پیغمبر ﷺ کی تعبیر اس حقیقت سے کی جائے کہ چونکہ اللہ تعالے متکبر ، خود پسند و خود نمائی کرنے والے کی نماز قبول نہیں کرتا ،
سو اے قاری اس طرز تنبیہ اور لطف ارشاد پر نظر توجہ مبذول کر( کہ کس طرح عبادت کے مقاصد اور اصلاح باطن کی اہمیت کی تعلیم دی گئی )
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اس حدیث کی اسنادی حیثیت اور معنی و مفہوم پر ایک تفصیلی مضمون شیخ @کفایت اللہ کا پڑھا تھا ، غالبا ان کے رسالے اہل السنۃ میں ۔ اگر وہ ان کے پاس ٹیکسٹ کی شکل میں موجود ہو ، تو یہاں لگادیں ، یا اگر پہلے سے موجود ہے تو لنک دے دیں ۔
 

نسیم احمد

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2016
پیغامات
747
ری ایکشن اسکور
128
پوائنٹ
108
محترم
اسحاق صاحب

آپ کا انتہائی مشکور ہوں۔ آپ نے اس سلسلے میں کافی سعی کی۔ اسی موضو ع کی ایک تھریڈ میں جناب رضا میاں نے یہ پوسٹ کیا ہے کہ یہ ضعیف حدیث ہے۔حدیث کی تشریح میں قیاسات کی کتنی اہمیت ہے اگر آپ کو موقع ملے تو کسی اور تھریڈ میں اس کو بیان فرمائیے گا۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
اس حدیث کی اسنادی حیثیت اور معنی و مفہوم پر ایک تفصیلی مضمون شیخ @کفایت اللہ کا پڑھا تھا ، غالبا ان کے رسالے اہل السنۃ میں ۔ اگر وہ ان کے پاس ٹیکسٹ کی شکل میں موجود ہو ، تو یہاں لگادیں ، یا اگر پہلے سے موجود ہے تو لنک دے دیں ۔
جی میں نے اس حدیث کو صحیح ہی لکھا تھا اپنے رسالہ میں ۔دیکھتاہوں کس شمارے میں ہے۔
اور رضا بھائی بھی اپنا مضمون پیش کریں ہوسکتا ہے انہیں کی بات صحیح ہو واللہ اعلم۔
رضا بھائی نے اپنا مضمون پیش کردیا ہے تو یہاں ان کالنک دیا جائے۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
Top