ہندستان میں کچھ سالوں پہلے لیو ان ریلیشن شپ کو قانونی اجازت دی گئی تھی ۔
اب کچھ دنوں پہلے مدراس ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا ہے کہ قانونی عمر میں اگر جنسی تعلق قائم کرتے ہیں تو انہیں شادی کےلیے کسی پروف کے دکھانے کی ضرورت نہیں ۔
صرف زبان کے اقرار سے کورٹ دونوں کو میاں بیوی تسلیم کرلے گی ۔کورٹ میں منگل سوتر یا پھیروں کی کوئی حیثیت نہیں ۔
اب حالت یہ ہوگئی ہے کہ لیوان ریلیشن شپ کے نام پر لڑکی لڑکے ناجائز تعلقات قائم رکھتے ہیں ۔ پھر لڑکی اگر ناراض ہوجائے تو لڑکے پر ریپ کا الزام لگا دیتی ہے ۔
The Madras High Court order on pre-marital sex and marriage sparks furious debate among the young
What do those who are in the bloom of adolescence and largely experimenting with relationships think about the Madras High Court's observations on pre-marital sex?
TOI throws open the debate to four students of St Xavier's College â€" Meghnad Bose, Kedar Nagarajan, Rashi Pant and Pranav Kuttaiah â€" who find no merit in the remarks, though they agree that they may be appropriate in the particular case in question
http://articles.timesofindia.indiatimes.com/2013-06-19/man-woman/40069389_1_marriage-institution-duties