• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان کی مشہور یونیورسٹی نے نوجوان طلبہ و طالبات کو جنسی تعلیم دینا شروع کردی

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
میرا سوال تعلیم اور مخلوط تعلیم میں فرق کے متعلق ہے اس کا جواب دینے کے بجائے الزامی سوال آپہنچا۔ خیر میں آپ کے سوال کا جواب لکھتا ہوں۔ کیا آپ بھی جواب لکھیں گے۔ پہلے آپ کے سوال کا جواب۔
تعلیم کوئی بھی ہو مخلوط یا غیر مخلوط جب شرم و حیاء چلی جائے تو بخاری و مسلم کی حدیث کے مطابق ایمان بھی چلا جاتا ہے
اب میرے سوال کا جواب مرحمت فرمائیں۔ اگر جواب نہ دینا ہو تو۔ سورۃ الفرقان میں ہے: قَالُوْا سَلٰمًا (آیت نمبر62)
محدث فتوی میں سیکس کی تعلیم وہ بھی عجیب و غریب اب یہ فتوی مخلوط تعلیم ہی ہے
http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/2334/0/

http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/2336/0/
 

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
محدث فتوی میں سیکس کی تعلیم وہ بھی عجیب و غریب اب یہ فتوی مخلوط تعلیم ہی ہے
http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/2334/0/

http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/2336/0/
بھائی یہ "سیکس کی تعلیم" کیسے ہو سکتی ہے؟ یہ تو فتویٰ ہے۔ فتویٰ میں تو محض ایک سوال ہوتا ہے جس کا جواب دیا جاتا ہے۔
جبکہ عمومی معنوں میں تعلیم یعنی ایجوکیشن تو وہ ہے ، جس میں کسی خاص نصاب کو follow کیا جائے اور اس تعلیم کے دوران طلبا کے سوالات کے جواب بھی دئے جائیں۔
اور مخلوط تعلیم یعنی co-education سے عرف عام میں ہم مراد یہ لیں گے کہ کسی کلاس میں جسمانی طور پر دونوں اصناف حاضر ہوں اور استاذ دونوں اصناف کو یکساں درس دے۔
ویسے آپ کس موقف کو راجح سمجھتے ہیں؟ طلبا کو سیکس ایجوکیشن دی جائے یا نہیں؟ سادہ سا سوال اور سادہ سا جواب ہاں یا نہ میں ہونا چاہیے۔
اس کے بعد دوسرا سوال co-education کا ہوگا۔
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
نبی کریمﷺ نے فرمایا:
« لتتبعُنَّ سَنَنَ من كان قبلَكم ، شبرًا بشبرٍ وذراعًا بذراعٍ ، حتى لو دخلوا جُحْرَ ضبٍّ تبعتُمُوهم. » قلنا : يا رسولَ اللهِ! اليهودُ والنصارى؟ قال : « فمَنْ؟ »
الراوي: أبو سعيد الخدري المحدث:البخاري - المصدر: صحيح البخاري - الصفحة أو الرقم: 7320

’’تم ضرور بالضرور اپنے سے پہلے لوگوں کے پیچھے چلو گے جس طرح بالشت بالشت کے برابر اور ہاتھ (بازو) ہاتھ کے برابر ہوتا ہے۔‘‘ ہم نے عرض کیا: یا رسول اللہ! یہود ونصاریٰ کے؟ فرمایا: ’’تو اور کون؟‘‘
حزاک اللہ انس بھائی اس موقع پریہ حدیث پڑھ کرایمانی حرارت کااحساس ہونےلگا۔
 

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
یوں لکھیں
جزاک اللہ خیر ارسلان بھائی توجہ دلانےکاشکریہ
جزاک اللہ خیرا
اللہ آپ کو خوش رکھے آمین
حضرات! آپ سے مودبانہ گذارش ہے کہ اس قسم کی عمومی گفتگو کے ذریعے تھریڈ کے اصل موضوع کو پیچھے نہ دھکیل دیں۔ اور محمد ارسلان بھائی سے تو خصوصی درخواست ہے کہ وہ ہر تھریڈ میں اراکین کی اردو کی اصلاح کرنے کے بجائے کوئی ایک مخصوص تھریڈ شروع کر لیں اور وہیں متعلقہ مراسلات کو quote کر کے درستگی کر دیا کریں۔ اس سے ایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ ایک ہی جگہ ساری اصلاح مل جایا کرے گی۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
بھائی یہ "سیکس کی تعلیم" کیسے ہو سکتی ہے؟ یہ تو فتویٰ ہے۔ فتویٰ میں تو محض ایک سوال ہوتا ہے جس کا جواب دیا جاتا ہے۔
جبکہ عمومی معنوں میں تعلیم یعنی ایجوکیشن تو وہ ہے ، جس میں کسی خاص نصاب کو follow کیا جائے اور اس تعلیم کے دوران طلبا کے سوالات کے جواب بھی دئے جائیں۔
اور مخلوط تعلیم یعنی co-education سے عرف عام میں ہم مراد یہ لیں گے کہ کسی کلاس میں جسمانی طور پر دونوں اصناف حاضر ہوں اور استاذ دونوں اصناف کو یکساں درس دے۔
ویسے آپ کس موقف کو راجح سمجھتے ہیں؟ طلبا کو سیکس ایجوکیشن دی جائے یا نہیں؟ سادہ سا سوال اور سادہ سا جواب ہاں یا نہ میں ہونا چاہیے۔
اس کے بعد دوسرا سوال co-education کا ہوگا۔
تعلیم کو کسی خاص نصاب سے نتھی کرکے اتنا محدود نہ کریں علم قرآن میں بھی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرامین میں بھی اب دیکھا یہ جائے کہ کیا قرآن میں میاں بیوی کےجنسی تعلقات کے بارے اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ ناجائز ہے پھر تو ٹھیک ہے ہمیں جنسی تعلیم نہیں حاصل کرنی چاہئے لیکن اگر اللہ نے یہ فرمایا ہو کہ یہ جنسی تعلقات جائز ہیں تو پھر اس جائز عمل کے لئے تعلیم حاصل کرنا بھی جائز ہوگا جس کی نشاندہی ان فتوۃ میں کی گئی ہے اپنی تصح فرما لیں کہ فتوہ بھی تعلیم ہی ہوتی ہے یہ صرف ایسی کے لئے نہیں ہوتا جس نے سوال پوچھا ہے بلکہ یہ تمام لوگوں کے لئے ہوتا فتوہ میں مفتی قرآن و حدیث اور سلف کے منہج سے دلائل دے کر یہ ثابت کرتا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول کا اس بات میں یہ حکم ہے
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
تعلیم کو کسی خاص نصاب سے نتھی کرکے اتنا محدود نہ کریں علم قرآن میں بھی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرامین میں بھی اب دیکھا یہ جائے کہ کیا قرآن میں میاں بیوی کےجنسی تعلقات کے بارے اللہ نے فرمایا ہے کہ یہ ناجائز ہے پھر تو ٹھیک ہے ہمیں جنسی تعلیم نہیں حاصل کرنی چاہئے لیکن اگر اللہ نے یہ فرمایا ہو کہ یہ جنسی تعلقات جائز ہیں تو پھر اس جائز عمل کے لئے تعلیم حاصل کرنا بھی جائز ہوگا جس کی نشاندہی ان فتوۃ میں کی گئی ہے اپنی تصح فرما لیں کہ فتوہ بھی تعلیم ہی ہوتی ہے یہ صرف ایسی کے لئے نہیں ہوتا جس نے سوال پوچھا ہے بلکہ یہ تمام لوگوں کے لئے ہوتا فتوہ میں مفتی قرآن و حدیث اور سلف کے منہج سے دلائل دے کر یہ ثابت کرتا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول کا اس بات میں یہ حکم ہے
اگر آپ جنسی تعلیم سے مراد یہ لیتے ہیں کہ شادی سے عین قبل میاں بیوی کو مباشرت کے احکام بتائے جائیں۔ تو اس میں کیا حرج اور کیا غیر شرعی ہے۔ یہ تو عین شریعت کا تقاضا ہے۔
لیکن اس تقاضے کو اگر آپ کلاس روم میں لڑکوں لڑکیوں کو ساتھ ساتھ بٹھا کر جنسی اعضا کی تصاویر، جنسی عمل کی پریزینٹیشن دینے اور ویڈیوز کے ذریعے سے تفہیم، جنسیات کے موضوع پر آزادانہ مباحث وغیرہ سے تعبیر دینا چاہتے ہیں تو اس کے قبیح ہونے میں کسے شک ہو سکتا ہے۔
 

بہرام

مشہور رکن
شمولیت
اگست 09، 2011
پیغامات
1,173
ری ایکشن اسکور
439
پوائنٹ
132
اگر آپ جنسی تعلیم سے مراد یہ لیتے ہیں کہ شادی سے عین قبل میاں بیوی کو مباشرت کے احکام بتائے جائیں۔ تو اس میں کیا حرج اور کیا غیر شرعی ہے۔ یہ تو عین شریعت کا تقاضا ہے۔
لیکن اس تقاضے کو اگر آپ کلاس روم میں لڑکوں لڑکیوں کو ساتھ ساتھ بٹھا کر جنسی اعضا کی تصاویر، جنسی عمل کی پریزینٹیشن دینے اور ویڈیوز کے ذریعے سے تفہیم، جنسیات کے موضوع پر آزادانہ مباحث وغیرہ سے تعبیر دینا چاہتے ہیں تو اس کے قبیح ہونے میں کسے شک ہو سکتا ہے۔
نتیجہ یہ نکلا کہ جنسی تعلیم اسلام میں جائز ہے مغربی جنسی تعلیم اور اسلامی جنسی تعلیم میں طریقہ کار کا فرق ہے
ہمیں چاہئے کہ ہم اسلامی طریقہ کار کے مطابق جنسی تعلیم حاصل کریں
والسلام
 
Top