ا
محترم بھائی :
میرے علم میں ایسا کوئی اہل حدیث عالم نہیں ،جس نے ڈاکٹر ذاکر کی اصولی مخالفت کی ہو ۔چند جزئیات پر ان سے اختلاف سنا ہے ،
پھر ان سے اختلاف کرنے والوں سے کبھی انکی تکفیر و تضلیل نہیں سنی ۔۔
ہو سکتا میری معلومات اس معاملہ میں ناقص ہوں ،اگر آپ کے علم میں ایسا ہے تو یہاں بلفظہ پیش کریں ۔
اصولی اورغیراصولی مخالفت کیاہوتی ہے؟ڈاکٹر ذاکر نائک کی مخالفت دیوبندی بھی کررہے ہیں اور اہل حدیث بھی کررہے ہیں،جہاں تک بات کسی کو زندیق اور ایجنٹ کہنے کی ہے تو برصغیر میں یہ بھی کوئی نئی بات نہیں ہے۔کتنے بزعم خود موحدین اوراہل حدیث نے حنفیوں اوردیوبندیوں کو مشرک وغیرہ کہاہے، شرک توبہرحال زندقہ سے زیادہ بری چیز ہے۔نتائج التقلید کے مقدمہ نگاران کا مقدمہ پڑھ لیجئے ،جس میں انہوں نے احناف اوردیوبندیوںکو کیاکچھ کہاہے؟
ان سب سے ہٹ کر آئیے ،البانی نے اپنی مخالفت کرنے والے سقاف کو کافر قراردیا،حالانکہ البانی کے پاس ازروئے عقل وشرع سقاف کو کافر قراردینے کی کوئی معقول وجہ موجود نہیں ہے(واضح رہےکہ غیرمقلدین میں اس سلسلےمیں تواختلاف پایاجاتاہے کہ البانی نے اپنی تکفیر واپس لی یانہیں لیکن سقاف کی البانی نے تکفیر کی تھی یہ سب کے نزدیک مسلم ہے)البانی نے اپنی تصنیفات کے مقدمہ میں جس زبان اورلہجہ میں دیگرمخالفین کی خبرلی ہے،کبھی اس کو بھی دیکھناچاہئے اوراخلاق نبوی کو یاد کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔البانی کا ابوغدہ سے اختلاف ہوسکتاہے اورہوناچاہئے لیکن البانی کے کوسنے دیکھئے :
أشل الله يدك وقطع لسانك "اس کے علاوہ دیگر حضرات نے قاموس شتائم الالبانی پر اورشتائم الالبانی کے نام سے باقاعدہ تحریرلکھی ہے تفصیل کے خواہش مند ان کتابوں کا مطالعہ کریں۔
لہذا ذاکر نائیک پر تنقید کو ہوابنانے کی کوشش بیکار ہے،اس لئے کہ یہ گناہ آپ بھی ،آپ کے علماء بھی کرتے رہے ہیں،اگریہ کام گناہ ہے تو اپنی صفوں میں بھی اس کو گناہ تسلیم کرناچاہئے،یہ نہیں کہ حنفی کرے تو گناہ اورسلفی کرے تو ثواب ہوجائے۔
وماتوفیقی الاباللہ