• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کبھی مسلک اہلحدیث کی مساجد ومدارس میں ایسا عمل دیکھا؟

شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
یہاں تک نماز جنازہ بھی امام مسجد پڑھائے گا یا پھر حنفی مسلک کو ماننے والا ؟؟؟

@اسحاق سلفی بھائی کیا بغیر سورہ فاتحہ کے نماز جنازہ ہو جاتی ہے ؟؟؟

10930891_781057938616746_2861176789130544752_n.jpg
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
جنازہ ہو ۔یا۔کوئی اور نماز سورہ فاتحہ پڑھے بغیر نہیں ہوتی ،کیونکہ پیغمبر اکرم ﷺ کا فرمان ہے :
عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ صَلاَةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الكِتَابِ»
’’ جو سورہ فاتحہ نہ پڑھے اس کی نماز نہیں ‘‘
یعنی نماز کی تخصیص نہیں ۔۔کوئی بھی نماز ہو ،فاتحہ کے بغیر نہیں ہوتی ۔
اور آپ کو تعجب کی بات بتاوں ،ہمارے علاقے میں ،نماز جنازہ کے سلام کے بعد مولوی تلقین کرتا ہے کہ ۔۔ایک دفعہ فاتحہ اور تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ کر اس کا ثواب میت کو بخش دو ۔
یعنی جہاں فاتحہ پڑھنی تھی ۔یعنی نماز جنازہ کے اندر ۔وہاں تو نہیں پڑھی ۔۔اور جہاں نہیں پڑھنی تھی وہاں بڑے خشوع سے
پڑھ ڈالی ۔انا للہ وانا الیہ راجعون
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
گساتخ کا لیبل لگ جائے گا -
بھائی لگ جائے لیبل۔۔۔اللہ تعالی اپنے بندہ میں " تقوی " دیکھتا ہے۔معاشرے کے لگائے گئے لیبلز نہیں۔

نوٹ: لیکن ہمارا مسئلہ یہ بورڈز نہیں ہے ، بلکہ وہ سوچ اور نظریہ ہے جس کے تحت ایسے کام سر انجام دئیے جاتے ہیں !
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
جنازہ ہو ۔یا۔کوئی اور نماز سورہ فاتحہ پڑھے بغیر نہیں ہوتی ،کیونکہ پیغمبر اکرم ﷺ کا فرمان ہے :
عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لاَ صَلاَةَ لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الكِتَابِ»
’’ جو سورہ فاتحہ نہ پڑھے اس کی نماز نہیں ‘‘
یعنی نماز کی تخصیص نہیں ۔۔کوئی بھی نماز ہو ،فاتحہ کے بغیر نہیں ہوتی ۔
اور آپ کو تعجب کی بات بتاوں ،ہمارے علاقے میں ،نماز جنازہ کے سلام کے بعد مولوی تلقین کرتا ہے کہ ۔۔ایک دفعہ فاتحہ اور تین مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ کر اس کا ثواب میت کو بخش دو ۔
یعنی جہاں فاتحہ پڑھنی تھی ۔یعنی نماز جنازہ کے اندر ۔وہاں تو نہیں پڑھی ۔۔اور جہاں نہیں پڑھنی تھی وہاں بڑے خشوع سے
پڑھ ڈالی ۔انا للہ وانا الیہ راجعون
بس یہی نشانی ہے بدعت کی۔۔۔کہ سنت میں خشوع نہیں اور بدعت میں خشوع ہے ۔سنت ترک کرنی ہے ، اور بدعت جاری رکھنی ہے۔اس پر کوئی سمجھا دیں تو بن گئے گستاخ!
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
احباب کا کیا خیال ہے جن مساجد میں اس قسم کے اعلانات آویزاں نہیں ، وہاں تمام مسالک کو آزادی ہوتی ہے ؟
ایک ہی محلے یا گلی میں دو مسجدیں بنالی جائیں ، تو پھر بورڈ لگانے کی کوئی کسر رہ جاتی ہے ۔؟!
اصل میں جس طرح کا ہمارے ہاں معاشرتی نظام ہے ، وہاں مدارس و مساجد ’’ دینی و اجتماعی ضرورت ‘‘ سے بڑھ کر ’’ جاگیر ‘‘ کی شکل اختیار کرتے جارہے ہیں ۔ اور ایسی صورت حال میں اس قسم کے بورڈز وغیرہ لہرائے جانا یہ کوئی قابل تعجب بات نہیں ہے ۔
عموما ہم ان چیزوں کو ’’ مسلکی اختلاف ‘‘ کے تناظر میں دیکھتے ہیں ، حالانکہ اگر دیکھا جائے تو کئی دفعہ ایسے اعلانات بھی مساجد میں نظر آئیں گے جہاں ’’ ہم مسلک ‘‘ افراد پر بھی کڑی پابندیاں ہوں گی ۔
 

گنہگار

مبتدی
شمولیت
اگست 09، 2014
پیغامات
70
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
24
ہمارے ہاں معاشرتی نظام ہے ، وہاں مدارس و مساجد ’’ دینی و اجتماعی ضرورت ‘‘ سے بڑھ کر ’’ جاگیر ‘‘ کی شکل اختیار کرتے جارہے ہیں۔
خضر حیات بھائی نے بالکل صحیح بات کہی ، ایسے پوسٹروں کا مقصد اپنی مسجد کی بقا کا ہوتا ہے اسے "مسلکی تناظر" میں نہیں دیکھنا چاہیے۔
مگر جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں، جیسے کہ میں ایک دفعہ بزنس کے سلسلے میں گوا گیا تھا، وہاں ایک تو مسلم کم دوسرے جو ہیں وہ بھی نمازی نہیں یا کبھی آ گئے پڑھنے تو آگئے
اب ایسے میں ایک ہمارے ننہیال کے صاحب نے مسجد بنا رکھی ہے اور بڑے بڑے حرفوں میں لکھ رکھے ہیں کہ "ٹنڈا" لوگوں کا مسجد میں آنا منع ہے۔
پوچھنے پر پتہ چلا کہ جنکا پائجامہ اونچا ہوتا ہے انہیں یہ گوا کی زبان میں "ٹنڈا" کہتے ہیں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
ہمارے ہاں معاشرتی نظام ہے ، وہاں مدارس و مساجد ’’ دینی و اجتماعی ضرورت ‘‘ سے بڑھ کر ’’ جاگیر ‘‘ کی شکل اختیار کرتے جارہے ہیں۔
خضر حیات بھائی نے بالکل صحیح بات کہی ، ایسے پوسٹروں کا مقصد اپنی مسجد کی بقا کا ہوتا ہے اسے "مسلکی تناظر" میں نہیں دیکھنا چاہیے۔
مگر جہاں مسلمان اقلیت میں ہیں، جیسے کہ میں ایک دفعہ بزنس کے سلسلے میں گوا گیا تھا، وہاں ایک تو مسلم کم دوسرے جو ہیں وہ بھی نمازی نہیں یا کبھی آ گئے پڑھنے تو آگئے
اب ایسے میں ایک ہمارے ننہیال کے صاحب نے مسجد بنا رکھی ہے اور بڑے بڑے حرفوں میں لکھ رکھے ہیں کہ "ٹنڈا" لوگوں کا مسجد میں آنا منع ہے۔
پوچھنے پر پتہ چلا کہ جنکا پائجامہ اونچا ہوتا ہے انہیں یہ گوا کی زبان میں "ٹنڈا" کہتے ہیں
"ٹنڈا" لوگوں کا مسجد میں آنا منع ہے۔

پوچھنے پر پتہ چلا کہ جنکا پائجامہ اونچا ہوتا ہے انہیں یہ گوا کی زبان میں "ٹنڈا" کہتے ہیں -

ٹنڈا سے مراد جن کا پاجام ٹخنے سے اوپر ہوتا ہے یہی ہے یا پھر کچھ اور
 

گنہگار

مبتدی
شمولیت
اگست 09، 2014
پیغامات
70
ری ایکشن اسکور
39
پوائنٹ
24
ا
"ٹنڈا" لوگوں کا مسجد میں آنا منع ہے۔

پوچھنے پر پتہ چلا کہ جنکا پائجامہ اونچا ہوتا ہے انہیں یہ گوا کی زبان میں "ٹنڈا" کہتے ہیں -

ٹنڈا سے مراد جن کا پاجام ٹخنے سے اوپر ہوتا ہے یہی ہے یا پھر کچھ اور
اس وقت میرے ساتھ جو صاحب تھے انہوں نے یہی بتایا تھا
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
کس مسجد کا ہے یہ؟ حوالہ؟؟؟
یہ کرلا ، پائپ روڈ ، ممبئی کی مسجد ہے۔
ناچیز نے کئ بار اس میں نماز پڑھی ہے۔
یہ دیوبندیوں کی مسجد ہے اور تبلیغ جماعت کا مرکز ہے ۔
بلکہ اس علاقہ میں مطلق مرکز کہا جائے تو یہی مسجد مراد ہوتی ہے۔

یہ بورڈ پہلے نہیں تھا لیکن ابھی حال میں ایک جنازہ کے موقع پر کچھ ہنگامہ ہوا جس کے بعد دیوبندی وتبلیغی حضرات نے یہ بورڈ لگادیا ۔
 
  • پسند
Reactions: Dua

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
یہ فرقہ پرستی کی بد ترین مثال ہے انہوں نے صرف طبقہء اہل ِ حدیث ہی کو مسجد میں نماز پڑھنے سے روکنے کے لیے یہ بورڈ لگایا ہے۔اگر ایسے لوگ حضرت عمر فاروقؓ کے دور میں ہوتے تو ان کی پیٹھیں یقیناً ان کے کوڑے سے نہیں بچ پاتیں۔
 
Top