• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کبھی مسلک اہلحدیث کی مساجد ومدارس میں ایسا عمل دیکھا؟

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ویسے میں بھی سوچ رہا تھا کہ ہم جو احناف پر اتنا نزلہ گرا رہے ہیں ہم طبقہء اہلِ حدیث بھی تو اپنی اپنی مساجد میں اپنے مصلے پر سوائے اہلِ حدیث کے کسی اور کو برداشت نہیں کرتے چاہے ہم زبان سے نہ کہیں مگر عملاً ہم بھی ایسا ہی کرتے ہیں۔
آج بھی ہماری مسجد میں جب تک اہلِ حدیث مصلے پر نہ آئےنما ز شروع نہیں ہوتی کیونکہ سوائے اہلِ حدیث کے اور کون سُنت کو جاننے والا ہے وقت پر نماز پڑھنے کا فرض جائے بھاڑ میں مگر امام اہلِ حدیث ہو بس۔ حنفی کے پیچھے اہلِ حدیث کی نماز نہیں ہوتی اس لیے کہ وہ نماز میں رفع الیدین نہیں کرتا۔ انا للہ و انا الیہ را جعون !
اس معاملے میں ہم بھی احناف ہی کی طرح ہیں چاہےبورڈنہ لگائیں۔ سچ تو یہ ہے ہم سب ہی حضرت عمر فاروقؓ کے کوڑے کے مستحق ہیں چاہے احناف ہوں یا اہلِ حدیث۔
آج سے تقریبا تیس چالیس سال پہلے حنفی (دیوبندی و بریلوی) لوگوں کی مسجد میں جب کوئی اہل حدیث نماز پڑھ لیتا تو اس پر کیا ظلم کیا جاتا؟ صفیں جلا دی جاتیں، یا صفوں کو دھویا جاتا۔

اس قدر تعصب اور وہ بھی سنت پر عمل کرنے کے نتیجے میں اگر کوئی کرے اور پھر سنت کے مطابق نماز ادا کرنے کے لئے اگر اہل حدیث اپنی مساجد علیحدہ بنائیں تب بھی تم یہ چاہتے ہو کہ ہم اپنی مساجد میں ان مشرکوں کو ان بدعتیوں کو امام لا کر کھڑا کر دیں اور خود ان کے پیچھے نماز پڑھیں۔

ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا، الحمدللہ اہل حدیث کی تمام مساجد میں صرف اہل حدیث ہی امام ہو سکتا ہے، کسی حنفی کو امام ہونے کھڑا کرنا بالکل غلط ہے، ہاں البتہ یہ ہے کہ ہماری مساجد میں دیوبندی، بریلوی لوگ اپنے طریقے کے مطابق نماز پڑھ سکتے ہیں، چاہے علیحدہ پڑھیں یا ہماری امامت میں، بالکل اجازت ہے، لیکن امام کھڑا کرنے کی اجازت دینا سراسر جہالت ہے۔

اس بات کو تم اچھی طرح ذہن نشین کر لو، اور اس بات کا فرق سمجھ لو کہ حنفیوں کی مساجد میں حنفی امام تو ہیں لیکن دوسرے مسلک کے لوگوں پر نماز پڑھنے کی پابندی ہے، جبکہ ہماری اہل حدیث مساجد میں امام اہل حدیث ہی رہے گا، ان شاءاللہ، البتہ دوسرے مسالک کے لوگ نماز پڑھ سکتے ہیں کوئی پابندی نہیں۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
یہ کرلا ، پائپ روڈ ، ممبئی کی مسجد ہے۔
ناچیز نے کئ بار اس میں نماز پڑھی ہے۔
یہ دیوبندیوں کی مسجد ہے اور تبلیغ جماعت کا مرکز ہے ۔
بلکہ اس علاقہ میں مطلق مرکز کہا جائے تو یہی مسجد مراد ہوتی ہے۔

یہ بورڈ پہلے نہیں تھا لیکن ابھی حال میں ایک جنازہ کے موقع پر کچھ ہنگامہ ہوا جس کے بعد دیوبندی وتبلیغی حضرات نے یہ بورڈ لگادیا ۔
@کفایت اللہ ہ بھائی

کیا آپ کی نزدیک دیوبندی کے پیچھے نماز ہو جاتی ہے؟
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
آج سے تقریبا تیس چالیس سال پہلے حنفی (دیوبندی و بریلوی) لوگوں کی مسجد میں جب کوئی اہل حدیث نماز پڑھ لیتا تو اس پر کیا ظلم کیا جاتا؟ صفیں جلا دی جاتیں، یا صفوں کو دھویا جاتا۔

اس قدر تعصب اور وہ بھی سنت پر عمل کرنے کے نتیجے میں اگر کوئی کرے اور پھر سنت کے مطابق نماز ادا کرنے کے لئے اگر اہل حدیث اپنی مساجد علیحدہ بنائیں تب بھی تم یہ چاہتے ہو کہ ہم اپنی مساجد میں ان مشرکوں کو ان بدعتیوں کو امام لا کر کھڑا کر دیں اور خود ان کے پیچھے نماز پڑھیں۔

ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا، الحمدللہ اہل حدیث کی تمام مساجد میں صرف اہل حدیث ہی امام ہو سکتا ہے، کسی حنفی کو امام ہونے کھڑا کرنا بالکل غلط ہے، ہاں البتہ یہ ہے کہ ہماری مساجد میں دیوبندی، بریلوی لوگ اپنے طریقے کے مطابق نماز پڑھ سکتے ہیں، چاہے علیحدہ پڑھیں یا ہماری امامت میں، بالکل اجازت ہے، لیکن امام کھڑا کرنے کی اجازت دینا سراسر جہالت ہے۔

اس بات کو تم اچھی طرح ذہن نشین کر لو، اور اس بات کا فرق سمجھ لو کہ حنفیوں کی مساجد میں حنفی امام تو ہیں لیکن دوسرے مسلک کے لوگوں پر نماز پڑھنے کی پابندی ہے، جبکہ ہماری اہل حدیث مساجد میں امام اہل حدیث ہی رہے گا، ان شاءاللہ، البتہ دوسرے مسالک کے لوگ نماز پڑھ سکتے ہیں کوئی پابندی نہیں۔
میرے محترم ! میں ایسے چھوٹے چھوٹے مسائل کی بناء پر نما زیں علیحدہ کر لینے کا نہ تو پہلے قائل تھا اور نہ آج ہوں۔ ہاں کسی کافر کے پیچھے نماز نہیں ہو سکتی ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
میرے محترم ! میں ایسے چھوٹے چھوٹے مسائل کی بناء پر نما زیں علیحدہ کر لینے کا نہ تو پہلے قائل تھا اور نہ آج ہوں۔ ہاں کسی کافر کے پیچھے نماز نہیں ہو سکتی ۔
جو لوگ واضح شرک کریں جب کہ ان پر حجت قائم ہو چکی ہے کہ یہ شرک ہے کیا ان کے پیچھے بھی ؟؟؟
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
جو لوگ واضح شرک کریں جب کہ ان پر حجت قائم ہو چکی ہے کہ یہ شرک ہے کیا ان کے پیچھے بھی ؟؟؟
مکرمی ! جو لوگ ”شرک“ کو بطورِ دین اپنائیں انہی کو ”مشرک“ کہا جا سکتا ہے ورنہ مشرک کے پیچھے نمازپڑھنے کا تو کوئی بھی قائل نہیں ۔مگر یہ بھی ایک ”حقیقت “ ہے کہ جن اعمال کا” طبقہء خاص “ارتکاب کرتے ہیں وہ ”توحید“ کے منافی ہیں جن کی ”نشاندہی“ اور ”اصلاح“ کرناہماری ذمہ داری ہے۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
مکرمی ! جو لوگ ”شرک“ کو بطورِ دین اپنائیں انہی کو ”مشرک“ کہا جا سکتا ہے ورنہ مشرک کے پیچھے نمازپڑھنے کا تو کوئی بھی قائل نہیں ۔مگر یہ بھی ایک ”حقیقت “ ہے کہ جن اعمال کا” طبقہء خاص “ارتکاب کرتے ہیں وہ ”توحید“ کے منافی ہیں جن کی ”نشاندہی“ اور ”اصلاح“ کرناہماری ذمہ داری ہے۔
جب ان کی اپنی نماز قبول نہیں ہوتی تو ان کے پیچھے ہماری نماز کیسے قبول
ہو گی
( وَمَن يَكْفُرْ بِالإِيمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ وَهُوَ فِي الآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ ) المائدة/ 5
ترجمہ: اور جس نے بھی ایمان کے بجائے کفر اختیار کیا اس کا وہ عمل برباد ہوگیا اور آخرت میں وہ نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔
( وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ ) الزمر/ 65
ترجمہ: آپ کی طرف یہ وحی کی جا چکی ہے اور ان لوگوں کی طرف بھی جو آپ سے پہلے تھے، کہ اگر آپ نے شرک کیا تو آپ کے عمل برباد ہوجائیں گے اور آپ خسارہ اٹھانے والوں میں شامل ہوجائیں گے۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
جب ان کی اپنی نماز قبول نہیں ہوتی تو ان کے پیچھے ہماری نماز کیسے قبول
ہو گی
( وَمَن يَكْفُرْ بِالإِيمَانِ فَقَدْ حَبِطَ عَمَلُهُ وَهُوَ فِي الآخِرَةِ مِنَ الْخَاسِرِينَ ) المائدة/ 5
ترجمہ: اور جس نے بھی ایمان کے بجائے کفر اختیار کیا اس کا وہ عمل برباد ہوگیا اور آخرت میں وہ نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا۔
( وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ ) الزمر/ 65
ترجمہ: آپ کی طرف یہ وحی کی جا چکی ہے اور ان لوگوں کی طرف بھی جو آپ سے پہلے تھے، کہ اگر آپ نے شرک کیا تو آپ کے عمل برباد ہوجائیں گے اور آپ خسارہ اٹھانے والوں میں شامل ہوجائیں گے۔
میں نے قران پاک کی دو آیات پیش کیں ہیں غیرمتفق کا کیا مطلب ہے
کہیں یہ تو نہیں کے آپ ان آیات کو نہیں مانتے واسے آپ منکر حدیث
تو پہلے سے ہی ہیں۔اب کیا منکرقران ہونے کا بھی ارادہ ہے
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
میرے بھائی اہل حدیث مسجد میں جو بھی شخص سنت کے مطابق نماز پڑھائے اس کو امامت سے کوئی منع نہیں کرتا - مگر شرط ہے نماز وہ سنت کے مطابق پڑھائیں - نا کہ کسی امام کے طریقے کے مطابق
کیا آپ امام بخاری ؒ کی بتائی ہوئی روایات پر عمل نہیں کرتے ؟
محترم ٹی کے ایچ بھائی!
آپ نماز کی ادائیگی کا طریقہ کار کہاں سے لیتے ہیں؟ احادیث مبارکہ سے ؟یا قرآن کریم سے؟
 

T.K.H

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 05، 2013
پیغامات
1,121
ری ایکشن اسکور
330
پوائنٹ
156
محترم ٹی کے ایچ بھائی!
آپ نماز کی ادائیگی کا طریقہ کار کہاں سے لیتے ہیں؟ احادیث مبارکہ سے ؟یا قرآن کریم سے؟
نماز احادیث مرتب ہونے سے پہلے بھی پڑھی جاتی تھیں۔چھوٹے چھوٹے مسائل پر مناظرہ بازی کرنا اور لوگوں کوآپس میں لڑانا آپ کے لیے تو فائدہ مند ہو سکتا ہے مگر اسلام کوایسے مناظروں کی کوئی ضرورت نہیں ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,565
پوائنٹ
791
چلیں اب قرآن کی آیات پر ’‘ کراسX ‘‘لگا دیا ،
سو ۔۔قصہ ختم
 
Top