• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کتاب: ڈاکٹر ذاکر نائک کی اہل حدیثوں پر تنقیدوں کے جواب - اہل علم کی رائے

محمد اقبال

مبتدی
شمولیت
اگست 26، 2012
پیغامات
14
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
0
میرے پیارے محترم عزیز بھائیو السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !! مجھے لگتا ہےقبر پرست دیوبندی، بریلوی، شیعہ، پرویزی ،قادیانی ، ، وغیرہ ۔ سب سدھر گئے ہے اس لئے ہماری نگاہ ایک ایسے شخس کی طرف اٹھرہی ہے جو حقیقی معنی میں پعغمبران مشن چلا رہے ہے ۔ میرے عزیز محترم بھائیو اللہ کے لئے شیطان کے حربے جو نہایت ہی کمزور ہوتے ہے انکو سمجھو اور توحید کو بنیاد بنا کر ایک دوسرے سے محبت رکھو،۔۔ برادران توحید جو مشن ڈاکٹر صاحب چلا رہے ہے وہ قابل غور ہے میں خود ان (ڈاکٹر صاحب ) سے ان سب باتوں میں اختلاف رکھتا ہوں جو اوپر ہمارے کئی بائیوں نے تحریر فرمائی ہے لیکن اگھر دیکھا جائے ان کی یہ غلتیاں اور ہمارے اسلاف کی وہ غلطیاں جو ہمارے عقیدے سے تعلق رکھتی ہے ان میں اور ان میں بہت بہت فرق ہے(واللہ اعلم ) یہ تو اللہ تعالی کا ہم پر بہت بڈا احسان ہے کہ ہم مقلدین میں سے نہی الحمداللہ رب الموحدین !!!
اللہ سبحان وتعالی سے دعاء ہے کہ وہ ہمارے اسلاف کی ان غلتیوں کو معاف فرمائیں اورسلف صالحین کے درجات کو بلند فرمائے اور ڈاکٹر صاحب کی ان غلتیوں کو بھی معاف فرمائیں اور ڈاکٹر صاحب کو دین اسلام کی مزید سمجھ عطاء فرمائے اور ہمیں حق پر ثابت قدم رکھے آمین یارب العالمین !!

خون دل دے کے نکھاریں گے رخ برگ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے! انشاءاللہ ؟؟؟
بھائی مسئلہ تو یہی ہے کہ اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے۔ ڈاکٹر صاحب منہج کو چھوڑ کر اپنی راہ الگ بنا چکے ہیں اور ہم اب تک انہیں بینیفٹ آف ڈاوٹ دیتے رہے ہیں۔ واللہ اب تو اپنے بھائیوں کو یہ سمجھ آجائے۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
4,999
ری ایکشن اسکور
9,800
پوائنٹ
722
میرے پیارے محترم عزیز بھائیو السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !! مجھے لگتا ہےقبر پرست دیوبندی، بریلوی، شیعہ، پرویزی ،قادیانی ، ، وغیرہ ۔ سب سدھر گئے ہے اس لئے ہماری نگاہ ایک ایسے شخس کی طرف اٹھرہی ہے جو حقیقی معنی میں پعغمبران مشن چلا رہے ہے ۔
ڈاکٹر صاحب حقیقی معنی میں پیغمبران کا مشن چلارہے اوربے چارے سارے علماء صرف بظاہر انبیاء کے وارث بنے بیٹھے ہیں۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بعض مداحین ڈاکٹر صاحب کے بارے میں تقریا ویسا ہی غلو کرتے ہیں جیسا دیوبندی ، شیعہ ، پرویزی ، قادیانی اپنے اپنے آقاؤںکی شان میں کرتے ہیں ۔
کافی عرصہ قبل ڈاکٹر صاحب کے یہاں کام کرنے والے ایک صاحب کے بارے میں سننے میں آیا کہ موصوف ڈاکٹر صاحب کی مدح کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ کشمیر کی عوام ڈاکٹر صاحب کو اس قدر چاہتی ہے کہ ڈاکٹر صاحب اگران کے سامنے نبوت کااعلان کردیں تو وہ ایمان لے آئیں گے۔

میں سوچ رہا تھا کہ شاید اہل کشمیر کی عقیدت کو بیان کرنے میں غلو سے کام لیا گیا ہے لیکن اب لگتاہے کہ یہ بعید بھی نہیں ۔
 

سرفراز فیضی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 22، 2011
پیغامات
1,091
ری ایکشن اسکور
3,807
پوائنٹ
376
ڈاکٹر صاحب حقیقی معنی میں پیغمبران کا مشن چلارہے اوربے چارے سارے علماء صرف بظاہر انبیاء کے وارث بنے بیٹھے ہیں۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بعض مداحین ڈاکٹر صاحب کے بارے میں تقریا ویسا ہی غلو کرتے ہیں جیسا دیوبندی ، شیعہ ، پرویزی ، قادیانی اپنے اپنے آقاؤںکی شان میں کرتے ہیں ۔
کافی عرصہ قبل ڈاکٹر صاحب کے یہاں کام کرنے والے ایک صاحب کے بارے میں سننے میں آیا کہ موصوف ڈاکٹر صاحب کی مدح کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ کشمیر کی عوام ڈاکٹر صاحب کو اس قدر چاہتی ہے کہ ڈاکٹر صاحب اگران کے سامنے نبوت کااعلان کردیں تو وہ ایمان لے آئیں گے۔

میں سوچ رہا تھا کہ شاید اہل کشمیر کی عقیدت کو بیان کرنے میں غلو سے کام لیا گیا ہے لیکن اب لگتاہے کہ یہ بعید بھی نہیں ۔
ڈاکٹر ذاکر نائک کے یہں کام کرنے والے ایک انتہائی معتبر بھائی نے مجھ سے بتایا:
" میرا کام ڈاکٹر ذاکر نائک کے یہاں ڈاکٹر صاحب کے بارے میں لوگوں کی رائے معلوم کرنا تھا۔ ڈاکٹر ذاکر نائک کے تئیں لوگوں کی دیوانگی کا عالم یہ تھا کہ مجھے ڈر لگنے لگا کہ کہیں مرنے کے بعد لوگ ان کی عبادت نہ شروع کردیں ۔"
 

طارق بن زیاد

مشہور رکن
شمولیت
اگست 04، 2011
پیغامات
324
ری ایکشن اسکور
1,719
پوائنٹ
139
آپ کے اس پوسٹ پر چند باتیں عرض کرنا چاہتا ہوں۔ جہاں تک آپ نے جو مثال لڑکے اور تصویر کی دی ہے تو عرض ہے کہ مصنف نے ٹھیک وہی کام کیا ہے جو لڑکا چاہتا تھا۔ اب لڑکے کی ذمہ داری ہے کہ جس طرح اس کی غلطی کی تصحیح کی گئی ہے اسے قبول کرے اور اپنا لے۔ دلائل و براہین مع اقوال علماء کبار کی روشنی میں جو مصنف نے کتابچہ تحریر کیا ہے اسے دو طریقوں سے ڈیل کیا جا سکتا ہے۔ یا تو آئی آر ایف یا اس کے حواریین اس کا جواب دیں کہ کتاب میں فلاں بات ڈاکٹر صاحب سے غلط منسوب ہے اور یہ ان کا موقف نہیں یاپھر علما نے اس کے جواب دیے ہیں ان ہی پر اپنا جواب دیں یا اسے قبول کریں اور اپنے چینل و کانفرنس میں عوام الناس کے بھلے کے لیے تصحیح کریں۔ صرف بیان بازی اور الزام تراشی سے کوئی فائدہ نہیں۔
آپ نے جو سوال اٹھایا ہے کہ کیا کوئی ڈاکٹر صاحب کے سوا غیر مسلمین کو جواب دیتا ہے وغیرہ تو آپ کے گوش گزایر کرنا مفید خیال کرتا ہوں کہ علما کا کبھی بھی یہ طریقہ ہی نہیں رہا کہ مجمع لگا لیں اور مشرکوں و کفار سے بحث کریں۔ اس کے کئی نقصانات ہیں جیسے کہ مسلمانوں کو خواہ مخواہ غیروں کے وہ شبہات و الزامات سننا پڑتا ہے جس نے ان کے ایمان محفوظ نہ رہنے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ دلوں میں شک کب پیدا ہو جائے کوئی نہیں جانتا اسی لیے علما غیر مسلوں کو ان کے باطل افکار مسلمانوں کے کانوں تک پہنچنے دینے سے روکنا پسند کرتے ہیں۔ اور وہ غلطیاں جن کے متعلق آپ یہ کہتے ہیں کہ وہ کونسی بہت بڑی غلطیاں ہیں تو احادیث کی تشبیہ، ارتداد کی سزا کا انکار، تمام تابعین محدثین و ائمہ کے موقف کے خلاف جا کر تعارفی ناموں پر لعن طعن کرتے ہیں۔ اب اگر یہ چھوٹی غلطیاں ہیں تو آپ کو علما سے رجوع کرنا چاہیئے۔
السلام علیکم محترم۔ اقبال صاحب۔
پہلے تو میں آپکو اس فورم پر تہ دل سے خوش آمدید کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ آپ اس فورم سے اور میں آپسے بہت کچھ سیکھینگے ان شاءاللہ۔

میں نے آپکی پوسٹ پڑھی اس سے چند باتیں جو میں نے نوٹ کی وہ گوش گذار کرتا ہوں۔
۔ میں آپکی بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ انسے غلطیاں ہوئی ہیں جو بشریت کا تقاضا ہے -لیکن میرا یہ موقف ہی نہیں ہے کہ انسے غلطیاں نہیں ہوئی ہیں۔بس میرا ماننا یہ ہے کہ جو بھی غلطیاں جو انسے سرزد ہوئی ہیں انہیں علمی طریقے حل کیا جانا چاہئے نہ کہ عوامی حلقہ میں- اس سے ہوتا یہ ہے کہ عوام کا کثیر طبقہ جو انکو چاہنے والا ہوتا ہے وہ فعلا اہل حدیث سے بیزار ہوجاتا ہے اور اپنا اک الگ گروہ تیار کرنے کی کوششوں میں لگا رہتا ہے اور اک گروہ ان لوگوں کا بنتا ہے جو انکے مخالفین کا کام کرتے ہیں۔اس سے وہی ہوتا ہے جو آج تک ہوتا آیا ہے۔بجائے اسکے اگر اسے علمی حلقے میں ہی رہنے دیا جائے تو ان خطرات کا خدشہ بہت کم رہتا ہے۔

اور جو بات آپنے کہی کہ علماء اکثر ایسے مجمع اور جلسوں میں غیر مسلموں کے سوالات کے جوابات اسلئے بھی نہیں دیتے کہ انہیں ایسے سوالات بھی سننے پرتے ہیں جو کسی مسلمان کے ایمان کو خطرے میں ڈالدے۔تو یہاں چند سوال پیدا ہوتے ہیں۔
اک یہ کہ کیا ایسے ہی جلسوں میں سوالات ایسے ہوتے ہیں جن سے کسی کا ایمان خطرے میں پڑجائے ؟
کیا اک مسلمان کا ایمان اتنا کمزور ہوتا ہے کہ کسی کے سوالوں کی وجہ سے وہ اپنا ایمان گنوادے؟
کیا اسلام اجتماعیت نہیں چاہتا ؟ اسکے اکثر کام اجتمائیت سے خالی نہیں ہیں۔
جب سوال ہی کچھ ایسا ہو جسکے سننے سے کسی مسلمان کا ایمان جانے کا خطرہ ہو تو اندازہ لگائیے کہ اسکے بعد اسکا مؤثر جواب سننے سے اسکا ایمان بڑھتا اور زیادہ مضبوط بھی ہوتا ہوگا؟

اور میں یہ بھی نہیں کہتا کہ صرف ڈاکٹر نائیک حفظہ اللہ ہی نے انبیاء کا کام کیا ہے بلکہ اس داد کے مستحق کئی علماء بھی ہیں۔الحمدللہ۔
 

محمد اقبال

مبتدی
شمولیت
اگست 26، 2012
پیغامات
14
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
0
السلام علیکم محترم۔ اقبال صاحب۔
پہلے تو میں آپکو اس فورم پر تہ دل سے خوش آمدید کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ آپ اس فورم سے اور میں آپسے بہت کچھ سیکھینگے ان شاءاللہ۔

میں نے آپکی پوسٹ پڑھی اس سے چند باتیں جو میں نے نوٹ کی وہ گوش گذار کرتا ہوں۔
۔ میں آپکی بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ انسے غلطیاں ہوئی ہیں جو بشریت کا تقاضا ہے -لیکن میرا یہ موقف ہی نہیں ہے کہ انسے غلطیاں نہیں ہوئی ہیں۔بس میرا ماننا یہ ہے کہ جو بھی غلطیاں جو انسے سرزد ہوئی ہیں انہیں علمی طریقے حل کیا جانا چاہئے نہ کہ عوامی حلقہ میں- اس سے ہوتا یہ ہے کہ عوام کا کثیر طبقہ جو انکو چاہنے والا ہوتا ہے وہ فعلا اہل حدیث سے بیزار ہوجاتا ہے اور اپنا اک الگ گروہ تیار کرنے کی کوششوں میں لگا رہتا ہے اور اک گروہ ان لوگوں کا بنتا ہے جو انکے مخالفین کا کام کرتے ہیں۔اس سے وہی ہوتا ہے جو آج تک ہوتا آیا ہے۔بجائے اسکے اگر اسے علمی حلقے میں ہی رہنے دیا جائے تو ان خطرات کا خدشہ بہت کم رہتا ہے۔

اور جو بات آپنے کہی کہ علماء اکثر ایسے مجمع اور جلسوں میں غیر مسلموں کے سوالات کے جوابات اسلئے بھی نہیں دیتے کہ انہیں ایسے سوالات بھی سننے پرتے ہیں جو کسی مسلمان کے ایمان کو خطرے میں ڈالدے۔تو یہاں چند سوال پیدا ہوتے ہیں۔
اک یہ کہ کیا ایسے ہی جلسوں میں سوالات ایسے ہوتے ہیں جن سے کسی کا ایمان خطرے میں پڑجائے ؟
کیا اک مسلمان کا ایمان اتنا کمزور ہوتا ہے کہ کسی کے سوالوں کی وجہ سے وہ اپنا ایمان گنوادے؟
کیا اسلام اجتماعیت نہیں چاہتا ؟ اسکے اکثر کام اجتمائیت سے خالی نہیں ہیں۔
جب سوال ہی کچھ ایسا ہو جسکے سننے سے کسی مسلمان کا ایمان جانے کا خطرہ ہو تو اندازہ لگائیے کہ اسکے بعد اسکا مؤثر جواب سننے سے اسکا ایمان بڑھتا اور زیادہ مضبوط بھی ہوتا ہوگا؟

اور میں یہ بھی نہیں کہتا کہ صرف ڈاکٹر نائیک حفظہ اللہ ہی نے انبیاء کا کام کیا ہے بلکہ اس داد کے مستحق کئی علماء بھی ہیں۔الحمدللہ۔
وعلیکم السلام جناب،
بہت شکریہ کہ آپ نے میرے خیالات پر اپنی رائے ظاہر کی۔ جس نکتے پر آپ نے چند سوالات بیان کیے ہیں ان کے متعلق میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میں جس نکتے کی طرف توجہ چاہتا ہوں وہ یہ کہ علما ِ ماضی و حال نے کبھی بھی عوام کے سامنے مجمع لگا کر بحث مباحثہ کو عام معمول نہیں بنایا۔ اس کا ایک نقصان میں نے بیان کیا تھا وہ یہ کہ مسلمان غیر مسلمین کے اٹھائے شکوک کو سنتے ہیں۔ مسئلہ یہاں تک محدود نہیں ہے۔ پھر جب اس طرح کے مناظرے سننے کے شوقین ہو جاتے ہیں وہ خود غیر مسلمین کی کتابیں پڑھنے کی کوششیں کرتے ہیں اور اپنے آپ کو اور ذیادہ ایکسپوز کرتے ہیں۔ پھر وہ خود غیر مسلمین سے مناظرہ بازی شروع کرتے ہیں۔ اس طرح عوام میں مناظرہ بازی کی ہوڑ سی لگی ہوئی ہے۔ آپ آئی آر ایف کے داعیوں سے بھی بات کریں گے تو اس بات کو محسوس کریں گے کہ وہ مورتی پوجا کو تو شرک سمجھتے ہیں لیکن قبر سے مانگنے اور یا علی یا محمد کہنے کو شرک کہنا ضروری نہیں سمجھتے۔ ایسے لوگ جو توحید کے موضوع کو ٹھیک طرح ابھی نہیں سیکھے ہیں وہ بھگوت گیتا کو حفظ کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔ اس قسم کے کئی لوگوں کے ساتھ مصنف کے ذاتی تجربات کو بھی اس کتاب میں شامل کیا گیا ہے۔ کچھ اسی تعلق سے یہاں پڑھیے۔
Not permissible for those who lack knowledge to enter into discussions / arguments with skeptic and misguided people
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
ڈاکٹر صاحب حقیقی معنی میں پیغمبران کا مشن چلارہے اوربے چارے سارے علماء صرف بظاہر انبیاء کے وارث بنے بیٹھے ہیں۔۱

ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بعض مداحین ڈاکٹر صاحب کے بارے میں تقریا ویسا ہی غلو کرتے ہیں جیسا دیوبندی ، شیعہ ، پرویزی ، قادیانی اپنے اپنے آقاؤںکی شان میں کرتے ہیں ۔۲
کافی عرصہ قبل ڈاکٹر صاحب کے یہاں کام کرنے والے ایک صاحب کے بارے میں سننے میں آیا کہ موصوف ڈاکٹر صاحب کی مدح کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ کشمیر کی عوام ڈاکٹر صاحب کو اس قدر چاہتی ہے کہ ڈاکٹر صاحب اگران کے سامنے نبوت کااعلان کردیں تو وہ ایمان لے آئیں گے۔۳

میں سوچ رہا تھا کہ شاید اہل کشمیر کی عقیدت کو بیان کرنے میں غلو سے کام لیا گیا ہے لیکن اب لگتاہے کہ یہ بعید بھی نہیں۴ ۔
١۔ بے شک علماء انبیاء کے وارث ہیں لیکن معصوم نہی تھے نہ ہیں آپ کسی ایک کو معصوم ثابت کر کے دیں تو مان جائیں !!!

٢۔ جو ایسا کرتے ہے بہت غلط کرتے ہے ہم ڈاکٹر صاحب کی عزت محض اس وجہ سے کرتے ہے کہ غیر مسلم (ہندو ، یہود ، نصارا وغیرہ) میں جو حق کے متلاشی ہے ان کو اسلام کے دائرے میں لانے کا سبب اللہ سبحان وتعالی نے ڈاکٹر صاحب کو بنایا ہے (آج کے اس پر فتن دور میں ہمارے کسی آلم کو یہ شرف حاصل نہی )!!
۳۔اہل علم کو یہ زیب نہی کہ سنی سنائی بات کریں ایسی باتیں تو میں اکثر دیوبندی بریلوی قادیانیوں سے سنتا آیا ہوں !!!
۴۔ محترم آپ کو میری کس بات سے لگا کہ مینے غلو کیا ہے جس پر آپ نے اتنا بڈا فتوی سارے کشمیریوں پر لگایا میں اپنی تحریر یہاں پھر سے پوسٹ کررہا ہوں آپ ڈاکٹر نائک سے تعسب کی عینک اتار کر نشاندہی فرمائے جزاکم اللہ !
( مجھے لگتا ہےقبر پرست دیوبندی، بریلوی، شیعہ، پرویزی ،قادیانی ، ، وغیرہ ۔ سب سدھر گئے ہے اس لئے ہماری نگاہ ایک ایسے شخس کی طرف اٹھرہی ہے جو حقیقی معنی میں پعغمبران مشن چلا رہے ہے ۔ میرے عزیز محترم بھائیو اللہ کے لئے شیطان کے حربے جو نہایت ہی کمزور ہوتے ہے انکو سمجھو اور توحید کو بنیاد بنا کر ایک دوسرے سے محبت رکھو،۔۔ برادران توحید جو مشن ڈاکٹر صاحب چلا رہے ہے وہ قابل غور ہے میں خود ان (ڈاکٹر صاحب ) سے ان سب باتوں میں اختلاف رکھتا ہوں جو اوپر ہمارے کئی بائیوں نے تحریر فرمائی ہے لیکن اگھر دیکھا جائے ان کی یہ غلتیاں اور ہمارے اسلاف کی وہ غلطیاں جو ہمارے عقیدے سے تعلق رکھتی ہے ان میں اور ان میں بہت بہت فرق ہے(واللہ اعلم ) یہ تو اللہ تعالی کا ہم پر بہت بڈا احسان ہے کہ ہم مقلدین میں سے نہی الحمداللہ رب الموحدین !!!
اللہ سبحان وتعالی سے دعاء ہے کہ وہ ہمارے اسلاف کی ان غلتیوں کو معاف فرمائیں اورسلف صالحین کے درجات کو بلند فرمائے اور ڈاکٹر صاحب کی ان غلتیوں کو بھی معاف فرمائیں اور ڈاکٹر صاحب کو دین اسلام کی مزید سمجھ عطاء فرمائے اور ہمیں حق پر ثابت قدم رکھے آمین یارب العالمین !!
 

عبداللہ کشمیری

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 08، 2012
پیغامات
576
ری ایکشن اسکور
1,656
پوائنٹ
186
بھائی مسئلہ تو یہی ہے کہ اس گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے۔ ڈاکٹر صاحب منہج کو چھوڑ کر اپنی راہ الگ بنا چکے ہیں اور ہم اب تک انہیں بینیفٹ آف ڈاوٹ دیتے رہے ہیں۔ واللہ اب تو اپنے بھائیوں کو یہ سمجھ آجائے۔
محترم عزیز برادر محمد اقبال صاحب گھر کو آگ چاہے گھر کے کے چراغ سے لگے یا دوسرے کے چراغ سے لیکن اہل عقل اپنے گھر میں چل رہی آگ کو ہوا نہی دیا کرتے بلکہ اسے بجانے کی کوشش میں رہتے ہے !!!
 

محمد اقبال

مبتدی
شمولیت
اگست 26، 2012
پیغامات
14
ری ایکشن اسکور
41
پوائنٹ
0
محترم عزیز برادر محمد اقبال صاحب گھر کو آگ چاہے گھر کے کے چراغ سے لگے یا دوسرے کے چراغ سے لیکن اہل عقل اپنے گھر میں چل رہی آگ کو ہوا نہی دیا کرتے بلکہ اسے بجانے کی کوشش میں رہتے ہے !!!
آگ لگانے والے سے لوگوں کو خبردار کرنا آگ کو ہوا دینا نہیں بلکہ آگ مزید نہ بڑھے اس کی فکر کرنے کے زمرے میں آتا ہے۔
 
شمولیت
مئی 20، 2012
پیغامات
128
ری ایکشن اسکور
257
پوائنٹ
90
الحمداللہ
ڈاکٹر ذاکر اسلام کے خلاف غلط فہمیاں جو پھیلائی جاتی ہے دنیوں بھر میں اس کا جواب دے کر غلط فہمیاں دور کرتے ہے لوگوں کی اور الحمداللہ۔۔۔لیکن افصوص کچھ لوگوں پر کے جو لوگ صحیح کام کر رھے ھے ان کا پیچھا بھی نہیں چھوڑ تےہے۔۔
ڈاکتر ذاکر ھیمشہ کہتے ہے۔۔۔۔اپنے آپ کو اتنا اونچا لے جاؤ کے پھتر مارنے والے کا پتھر آپ کی اونچائی تک پہنچے ہی نا۔۔۔۔الحمداللہ ان کے مخالفین اسی طرح کے پتھر مارے گے بس۔۔اللہ ان کی حفاظت فرمائے،،،،
 
Top