اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس روایت کے تمام راوی بشمول امی عائشہ اور امام بخاری بھی غلطی نہیں فرماسکتے ہیں کیونکہ یہ انبیاء میں سے نہیں ! غلطیاں تو آپ کے نزدیک صرف انبیاء سے ہی ممکن ہیں نعوذباللہ
حضرت اقدس آپ نے یہ تھریڈ پڑھا تو تھا مگر پھر بھول گئے میں نے لکھا تھا کہ کوئی بھی انسان خطا سے مبرا نہیں ہوسکتا نہ ولی نہ نبی آپ نے جن حضرات کا ذکر خیر فرمایا وہ حد درجہ ولایت تک ہی پہونچ سکتے ہیں اور انکے بارے میں پہلے ہی عرض کرچکا ہوں کہ ولی بھی خطا سے بری نہیں
رہی آپکی یہ بات کہ یہ روایت غلط ہے تو میں حضرت والا سے بارہا گزارش کرچکا ہوں کہ دلیل عنایت فرمائیے صرف احتمال خطا کا مطلب یہ نہیں کہ وہ شخص واقعی خطا کار ہے۔
میرے پاس دلیل کافی موجود ہیکہ امام بخاری رح کو نہ یہاں پر کوئی وہم ہوا نہ اس جگہ انہوں نے غلطی کھائی اور نہ ہی انکے استاد مبارک نے یہ روایت کسی وہم کی بنیاد پر کی (میری بات کون بغور پڑھنے اور سمجھنے کی کوشش فرمائیں’ میں اس راز سے بوقت ضرورت پردہ اٹھاؤنگا)
آپ ہوا پر جو بم اڑا رہے بغیر دلیل کے میں صرف اس پر آپکی پکڑ کررہا ہوں ہاں یہ اور ہاں وہ اور ہر شخص جو آپکے وہمی عقائد کے برخلاف نظر آئے وہ آپکی نظر میں وہابی یا خارج اہل سنت ہوتا ہے۔
بات فرمائیے علمی دلائل سے
دوسرے آپ نے جو یہ فرمایا کہ یہ امی عائشہ کی فہم ہے یہ غلط ہے آب فہم اور خبر میں فرق ہی نہیں کرپائے اس حدیث میں ایک کی خبر دی گئی ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کام کا ارادہ کیا اور ظاہر ہے حضرت عائشہ کفار مکہ سے تو روایت سننے سے رہیں کسی معتبر صحابی سے ہی انہوں نے سنا ہوگا سو جہل صحابی روایت پر اثر انداز نہیں۔
ہاں اگر حضرت اقدس اپنی ذات مقدس کو امی عائشہ سے بڑا عالم سمجھتے ہوں اور یہ گمان ہو کہ امی عائشہ کو روایت کے طریقے نہیں معلوم تھے تو پھر عقل پر اللہ حافظ
ہاں اگر واضح دلیل موجود ہیکہ یہاں کسی بھی راوی کو وہم ہوا تو دلیل عنایت فرمائیے کیونکہ مرسل صحابی کے رد کرنے کی کوئی ظاہری وجہ سمجھ میں نہیں آتی اور تمام علمأ ومحدثین کا اس بات پر اتفاق ہے آپ پہلے علوم حدیث پر سرسری نگاہ دوڑائیے پھر عقل کے گھوڑے کھولئیے ورنہ بے پر کی باتیں تو ہر کوئی کرسکتا ہے۔
آپ جواب دینے سے قاصر ہیں اور صرف ایک چیز کا رٹہ لگ رہے طوطے کے مانند (انبیاء تو خطا کار ہوسکتے ہیں مگر علماء نہیں ہوسکتے) جبکہ اسکا واضح رد آپ پہلے تھریڈ میں ہی ملاحظہ کرچکے ہیں سو اگر واقعی آپ علمی بحث کررہے ہیں تو مغالطہ نہ فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائینگے آپ صرف اس روایت کے غلط ہونے کی مقبول عقلی یا نقلی دلیل دیجئے۔ والسلام