• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کل کا چھوکرا

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
انا للہ و انا الیہ رجعون
دو چار سے دنیا واقف ہے
گمنام ہزاروں پھرتے ہیں
ویسے ڈاکٹر عبد الروف ظفر صاحب نے اس پر کوئی صفائی پیش نہیں کی ۔؟
 

مشکٰوۃ

سینئر رکن
شمولیت
ستمبر 23، 2013
پیغامات
1,466
ری ایکشن اسکور
939
پوائنٹ
237
دلچسپ موضوع ہے ۔۔۔لیکن جن پر بیتا کم از کم ان کے لئے نہیں۔۔۔
ایک جملہ اب صحیح سے سمجھ آ رہا ہے۔
ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ!
تحقیق کے المیے میں تحقیق کی "حدود و قیود" کا المیہ بھی شامل ہو تو مزید "فائدہ" ہو گا۔
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
کیا کہیے،ایم اے اسلامیات اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے کیا،علوم الحدیث ڈاکڑ عبدالروف ظفر صاحب سے پڑھی،فخر تھا سلفی العقیدہ شخص سے تعلیم کی منزلیں طے کر رہے ہیں لیکن ابتدائی کلاسوں میں ہی کچھ ایسا اندازہ ہوا کہ ڈاکڑ صاحب سے اختلاف کرنا چھوڑ دیا،جیسے کہتے جاتے ہیں ایسے مانتے جاو۔ایک روایت انہوں نے بیان کی جو سندا ضعیف تھی میں نے دوران لیکچر نہیں ٹوکا،بعد میں ان کے آفس میں علیحدگی میں ان کو بتایا شیخ فلاں محدث نے اس کو ضعیف کہا ہے(میرے علم کے مطابق) تو ڈاکڑ صاحب درشتی سے پیش آئے ’’تو پھر کیا ہوا،بیان بھی نہیں کرسکتے‘‘میں نے بھی دیکھی ہیں وہ کتابیں ۔۔بس۔۔۔سوچ لیا چپ میں ہی بہتری ہے۔
ایک مرتبہ کلاس میں ہمارے ایک دوست حافظ ذیشان نے ڈاکڑ صاحب کو ٹوک دیا کہ شیخ یہ روایت صحیح نہیں ہے،ڈاکڑ صاحب غصے کر گئے مجھے دکھاو،حافظ ذیشان بھائی نے میری طرف دیکھا تو میں نے کہا اس روایت کو تو شیخ البانی نے ضعیف قرار دیا ہے میں اور حافظ ذیشان نے ڈاکڑ صاحب کی آفس والی لاہبریری سے شیخ البانی رحمہ اللہ کی کتاب سے حوالہ نکال کر دکھا دیا تو ڈاکڑ صاحب کو دکھایا تو کہا’’ان کے علاوہ اور دیکھیں جنہوں نے اس کو ضعیف کہا ہے۔
خاموشی میں ہی عافیت سمجھی ورنہ ان کا غصہ جلالی ہے۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

دوسروں کی تحریروں سے استفادہ کا یہ عام چلن ہے کہ اصل مصنف کا نام یا تذکرہ کئے بغیر اپنے نام سے دوسروں کی تحریریں شئیر کر دی جاتی ہیں یا بعض اوقات کسی اور کی تحریر میں معمولی تصرف کرکے اپنے نام کر لی جاتیں ہیں۔

http://www.ahnafexpose.com/index.php/en/deobandiat/miscellaneous/327-namaz-is-like-bollywood-dance
یہاں میرے ایک مضمون ’’دیوبندی علماء ادب اور اخلاق کی انتہاؤں پر‘‘ کے ایک حصہ کو عنوان بدل کر سپر یوزر کے نام سے پیش کیا گیا ہے۔

http://www.ahnafexpose.com/index.php/en/answer/wahid-uz-zaman-ke-books-aur-muqalid-ka-ateraaf/363-waheed-uz-zaman-ki-kitabain
یہاں عنوان تبدیل کئے بغیر میرے مضمون ’’صرف وحید الزماں ہی کیوں؟ ایک تحقیق!‘‘ کے ایک حصہ کو کسی ابوحفص کے نام سے پیش کیا گیا ہے۔

فیس بک پر اپنے نام سے جو لوگ میری تحریرں شئیر کررہے ہوتے ہیں ان کا پوچھئے مت۔ افسوس اس بات کا ہے کہ ان سارے کاموں میں ملوث اہل حدیث حضرات ہی ہوتے ہیں۔

پچھلے دونوں ایک شیعہ ویب سائٹ پر نظر پڑی جہاں دیوبندیوں کے خلاف لکھے گئے میرے ایک مضمون کا کچھ حصہ جوں کا توں کسی نے اپنے نام سے پیش کیا ہوا تھا۔

شاید اپنے کام کی بے قدری کے اسی احساس کی بنا پر میں نے حافظ زبیرعلی زئی رحمہ اللہ کی یاد میں لکھے گئے اپنے حالیہ تحقیقی مضمون ’’حافظ زبیرعلی زئی رحمہ اللہ کی شخصیت میری نظر میں‘‘ کو میں نے فورم سمیت نیٹ پر کہیں بھی پیش ہی نہیں کیا۔
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
شاھد بھائی ایسا نہ کریں آپ اسے ضرور پیش کریں باقی اجر تو اللہ تعالی سے ملنا ہے اگر اس مضمون کی ابتداء میں خبر ہوتی تو یقینا شیخ کے رسالے میں چھپوانے کی کوشش کر لیتے
ان شاء اللہ اگر کسی نے شیخ کی حیات پر کوئی کتابی شکل میں مضامین جمع کیئے یا رسالہ نکالا تو ضرور اس میں شائع کروائیں گے
لیکن ابھی تو شیئر کر دیں وعدہ آپ کا مضمون میں نہیں چوری کرتا
ویسے ادھر بڑی بڑی ھستیاں ہیں عالمی سطح پر اسی کام میں ملوث ھمارے شیخ کہا کرتے تھے یہ نئی کتابیں بس خوبصورت ہی ہوتی ہیں معتمد کتابیں وہی ہیں پرانی بڑی تقطیع کی
ایک دن سوئے اتفاق کہیے لائبریری کیلئے کچھ کتابوں کی لسٹ بنائی کہ یہ کتابیں خریدی جائیں تو دو چار طبعات جب لکھیں ساتھ میں یہ بھی ملتا گیا ملتقی اھل الحدیث پر اس کتاب کا اصل محقق فلاں ہے یہ مقدمہ اس کی کتاب سے چوری شدہ ہے الی اخرہ
اللہ ھمارے حآل پر رحم فرمائے بس اس دن سے دل بہت کھٹا پڑا
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
شاھد بھائی ایسا نہ کریں آپ اسے ضرور پیش کریں باقی اجر تو اللہ تعالی سے ملنا ہے اگر اس مضمون کی ابتداء میں خبر ہوتی تو یقینا شیخ کے رسالے میں چھپوانے کی کوشش کر لیتے
ان شاء اللہ اگر کسی نے شیخ کی حیات پر کوئی کتابی شکل میں مضامین جمع کیئے یا رسالہ نکالا تو ضرور اس میں شائع کروائیں گے
لیکن ابھی تو شیئر کر دیں وعدہ آپ کا مضمون میں نہیں چوری کرتا
ویسے ادھر بڑی بڑی ھستیاں ہیں عالمی سطح پر اسی کام میں ملوث ھمارے شیخ کہا کرتے تھے یہ نئی کتابیں بس خوبصورت ہی ہوتی ہیں معتمد کتابیں وہی ہیں پرانی بڑی تقطیع کی
ایک دن سوئے اتفاق کہیے لائبریری کیلئے کچھ کتابوں کی لسٹ بنائی کہ یہ کتابیں خریدی جائیں تو دو چار طبعات جب لکھیں ساتھ میں یہ بھی ملتا گیا ملتقی اھل الحدیث پر اس کتاب کا اصل محقق فلاں ہے یہ مقدمہ اس کی کتاب سے چوری شدہ ہے الی اخرہ
اللہ ھمارے حآل پر رحم فرمائے بس اس دن سے دل بہت کھٹا پڑا
جزاک اللہ خیرا
بے شک یہی بات درست ہے کہ اجر اللہ نے دینا ہے اور بے شک ہماری یہ تمام کوششیں اللہ کی رضا کے حصول کے لئے ہی ہیں۔
میں پچھلے چھ ماہ سے یہ مضمون لکھ رہا تھا۔ ویسے تو میں جب سے اہل حدیث ہوا ہوں تب ہی سے حافظ صاحب رحمہ اللہ کی کتابیں اور رسالے پڑھ رہا ہوں لیکن مضمون کی تیاری کے لئے مجھے انکی تمام کتابیں، رسالے، فتاواجات ازسر نو پڑھنا پڑے اندازہ کریں کہ حافظ زبیرعلی زئی رحمہ اللہ کے مقالات کی کل چھ جلدیں ہیں جن میں سے ہر جلد 600 صفحات سے کم نہیں اس طرح صرف مقالات کے صفحات 3600 بنتے ہیں اسکے علاوہ الحدیث شمارہ نمبر1 سے لے کر شمارہ نمبر120 تک اس طرح اگر ایک شمارہ کے کم ازکم 50 صفحات شمار کریں تو 6000 صفحات بنتے ہیں، فتاویٰ علمیہ کی دو جلدوں کے کم ازکم کل صفحات 1200 ہیں، پھر چھوٹی موٹی کتابیں الگ اور شمائل ترمذی، موطاامام مالک، نورالعنین کے 1800 صفحات لگا لیں۔ اس لئے مضمون کی تیاری میں اتنا طویل وقت لگا۔ جیسا کہ مضمون کے عنوان ہی سے ظاہر ہے کہ حافظ زبیرعلی زئی رحمہ اللہ کی شخصیت کو میں نے اپنے نقطہ نظر سے بیان کیا ہے اس لئے ممکن ہے کہ بعض لوگوں کو اس کے بعض حصوں سے اختلاف بھی ہو۔ یہ بھی ممکن ہے کہ مضمون میں دو حساس موضوعات چھیڑنے کی وجہ سے میرا مضمون متنازعہ بھی ہوجائے۔ بہرحال میں خود پر تنقید کے لئے ہمیشہ تیار رہتا ہوں اور اکثر لوگوں کے برعکس تنقید سے سیکھتا اور اپنی غلطیاں درست کرتا ہے۔ ان شاء اللہ ایک دو دن میں یہاں مضمون پیش کردوں گا۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
شاھد بھائی ایسا نہ کریں آپ اسے ضرور پیش کریں باقی اجر تو اللہ تعالی سے ملنا ہے اگر اس مضمون کی ابتداء میں خبر ہوتی تو یقینا شیخ کے رسالے میں چھپوانے کی کوشش کر لیتے
ان شاء اللہ اگر کسی نے شیخ کی حیات پر کوئی کتابی شکل میں مضامین جمع کیئے یا رسالہ نکالا تو ضرور اس میں شائع کروائیں گے
لیکن ابھی تو شیئر کر دیں وعدہ آپ کا مضمون میں نہیں چوری کرتا
ویسے ادھر بڑی بڑی ھستیاں ہیں عالمی سطح پر اسی کام میں ملوث ھمارے شیخ کہا کرتے تھے یہ نئی کتابیں بس خوبصورت ہی ہوتی ہیں معتمد کتابیں وہی ہیں پرانی بڑی تقطیع کی
ایک دن سوئے اتفاق کہیے لائبریری کیلئے کچھ کتابوں کی لسٹ بنائی کہ یہ کتابیں خریدی جائیں تو دو چار طبعات جب لکھیں ساتھ میں یہ بھی ملتا گیا ملتقی اھل الحدیث پر اس کتاب کا اصل محقق فلاں ہے یہ مقدمہ اس کی کتاب سے چوری شدہ ہے الی اخرہ
اللہ ھمارے حآل پر رحم فرمائے بس اس دن سے دل بہت کھٹا پڑا
قاہر بھائی !
اس معاملے کو دوسرے پہلو سے دیکھیں تو اس میں عوام الناس کے لیے فائدہ ہے ۔ مثلا یہ نقطہ نظر بنالیا جائے کہ مجھے معلومات و تحقیقات چاہییں ، چاہے لکھنا والا جو مرضی ہو ۔
چوری کرنے والا نے جو کام کیا ، اس کا معاملہ اللہ کے ساتھ ، لیکن بعض دفعہ اس میں زیادہ فائدہ نظر آتا ہے مثلا ایک مصنف و محقق اچھا ہے ، لیکن وہ کتاب چھپوانے یا لوگوں تک پہنچانے کی صلاحیت نہیں رکھتا ، جبکہ دوسری طرف حضرت چور صاحب اس کے برعکس صفات کے مالک ہیں ، تو کیا خیال ہے کہ اس خیانت سے عوام کو فائدہ نہیں ہوا ؟
اور پھر زیر بحث موضوع میں کچھ مثالیں ہی ایسے سامنے آئیں کہ ہماری توجہ ’’ سرقہ علمیہ ‘‘ کی طرف بڑھ گئی ، ورنہ اس کے کچھ صالح اسباب بھی ہوسکتے ہیں ۔
متقدمین میں ایک اصطلاح ’’ تدلیس ‘‘ کی رائج تھی ، اگرچہ علماء نے اس کی مذمت کی ہے ، لیکن بعض دفعہ اس کا جائز محمل بھی بتایا ہے ۔
 
شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
جی بھائی فائدہ تو ہے اس میں کوئی شک نہیں لیکن بس دلی تکلیف ہوتی ہے کہ یہ بھی یہ کچھ کرتے ہیں جیسے عامۃ الناس کو شکوہ ہے کہ مولوی کہندے کش نے تے کردے کش نے
یہاں کوئی ایک مصیبت ہو تو پھر غلطی سے دار التاصیل کی کتب لے بیٹھے ملتقی پر چکر لگا تو یوں لگا کہ بہت بڑا جرم ہو گیا کتاب لے کے
اللہ ھم سب کو نفاق اور ریاء سے محفوظ رکھے اللھم اذا اردت بعبادک الفتنۃ فاقبضنا الیک خیر خزایا و لا مفتونین
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جی بھائی فائدہ تو ہے اس میں کوئی شک نہیں لیکن بس دلی تکلیف ہوتی ہے کہ یہ بھی یہ کچھ کرتے ہیں جیسے عامۃ الناس کو شکوہ ہے کہ مولوی کہندے کش نے تے کردے کش نے
یہاں کوئی ایک مصیبت ہو تو پھر غلطی سے دار التاصیل کی کتب لے بیٹھے ملتقی پر چکر لگا تو یوں لگا کہ بہت بڑا جرم ہو گیا کتاب لے کے
اللہ ھم سب کو نفاق اور ریاء سے محفوظ رکھے اللھم اذا اردت بعبادک الفتنۃ فاقبضنا الیک خیر خزایا و لا مفتونین
ایک بات شاید آپ کے تو علم میں ہوگی لیکن دیگر قارئین کے لیے مفید رہے گی کہ ملتقی اہل الحدیث پر صرف عام لوگ ہی نہیں ہوتے ، بلکہ بڑے بڑے مکتبات نے بھی اس طرح کے ملتقیات و منتدیات پر رکنیت حاصل کی ہوتی ہے ، چنانچہ کتب اور طبعات پر مثبت تنقید بھی ہوتی ہے ، لیکن کئی دفعہ تنقید کی وجہ پیشہ ورانہ تعصب بھی ہوتا ہے ۔
بطور مثال تفسیر ابن کثیر ہمارے ہاں بہت سارے مکتبات نے شائع کی ہے ، اگر یہ تمام مکتبات کسی فورم پر موجود ہوں ، اور کوئی عام آدمی آکر سوال کر لے کہ تفسیر ابن کثیر کا کون سا طبعہ اچھا ہے ؟
آپ کیا سمجھتے ہیں کہ کوئی طبعہ ایسا بچے گا جس میں کوئی نقص یا خامی نہ ہو ۔ (ابتسامہ)
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
بہت اہم موضوع تھا ،، جس کےلئے عنوان اور زمرہ بالکل غلط منتخب کر لیا گیا۔۔
براہ کرم دونوں تبدیل کریں ۔اس میں نہایت سنجیدہ اور قابل غور امور زیربحث ہیں ،
اور اس موضوع پر شیخ ابن باز رحمہ اللہ کا ایک مقالہ یا فتوی بھی کچھ عرصہ قبل ۔ملتقی اہل الحدیث ۔پر دیکھا تھا ،اب یاد نہیں آرہا ۔
 
Top