• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کنز الایمان اردو ترجمہ یونیکوڈ - (مترجم: احمد رضا خان بریلوی)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الحجٰرات
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا ہے
(1) اے ایمان والو اللہ اور اس کے رسول سے آگے نہ بڑھو اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ سنتا جانتا ہے ،
(2) اے ایمان والو اپنی آوازیں اونچی نہ کرو اس غیب بتانے والے (نبی) کی آواز سے اور ان کے حضور بات چلا کر نہ کہو جیسے آپس میں ایک دوسرے کے سامنے چلاتے ہو کہ کہیں تمہارے عمل اَکارت نہ ہو جائیں اور تمہیں خبر نہ ہو
(3) بیشک وہ جو اپنی آوازیں پست کرتے ہیں رسول اللہ کے پاس وہ ہیں جن کا دل اللہ نے پرہیز گاری کے لیے پرکھ لیا ہے ، ان کے لیے بخشش اور بڑا ثواب ہے ،
(4) بیشک وہ جو تمہیں حجروں کے باہر سے پکارتے ہیں ان میں اکثر بے عقل ہیں
(5) اور اگر وہ صبر کرتے یہاں تک کہ تم آپ ان کے پاس تشریف لاتے تو یہ ان کے لیے بہتر تھا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
(6) اے ایمان والو اگر کوئی فاسق تمہارے پاس کوئی خبر لائے تو تحقیق کر لو کہ کہیں کسی قوم کو بے جانے ایذا نہ دے بیٹھو پھر اپنے کیے پر پچھتاتے رہ جاؤ،
(7) اور جان لو کہ تم میں اللہ کے رسول ہیں بہت معاملوں میں اگر یہ تمہاری خوشی کریں تو تم ضرور مشقت میں پڑو لیکن اللہ نے تمہیں ایمان پیارا کر دیا ہے اور اسے تمہارے دلوں میں آراستہ کر دیا اور کفر اور حکم عدولی اور نافرمانی تمہیں ناگوار کر دی، ایسے ہی لوگ راہ پر ہیں
(8) اللہ کا فضل اور احسان، اور اللہ علم و حکمت والا ہے ،
(9) اور اگر مسلمانوں کے دو گروہ آپس میں لڑیں تو ان میں صلح کراؤ پھر اگر ایک دوسرے پر زیادتی کرے تو اس زیادتی والے سے لڑو یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف پلٹ آئے ، پھر اگر پلٹ آئے تو انصاف کے ساتھ ان میں اصلاح کر دو اور عدل کرو، بیشک عدل والے اللہ کو پیارے ہیں ،
(10) مسلمان مسلمان بھائی ہیں تو اپنے دو بھائیوں میں صلح کرو اور اللہ سے ڈرو کہ تم پر رحمت ہو
(11) اے ایمان والو نہ مَرد مَردوں سے ہنسیں عجب نہیں کہ وہ ان ہنسنے والوں سے بہتر ہوں اور نہ عورتیں عورتوں سے ، دور نہیں کہ وہ ان ہنسے وا لیوں سے بہتر ہوں اور آپس میں طعنہ نہ کرو اور ایک دوسرے کے برے نام نہ رکھو کیا ہی برا نام ہے مسلمان ہو کر فاسق کہلانا اور جو توبہ نہ کریں تو وہی ظالم ہیں ،
(12) اے ایمان والو بہت گمانوں سے بچو (24) بیشک کوئی گمان گناہ ہو جاتا ہے اور عیب نہ ڈھونڈھو اور ایک دوسرے کی غیبت نہ کرو کیا تم میں کوئی پسند رکھے گا کہ اپنے مرے بھائی کا گوشت کھائے تو یہ تمہیں گوارا نہ ہو گا اور اللہ سے ڈرو بیشک اللہ بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے ،
(13) اے لوگو! ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں شاخیں اور قبیلے کیا کہ آپس میں پہچان رکھو بیشک اللہ کے یہاں تم میں زیادہ عزت والا وہ جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہے بیشک اللہ جاننے والا خبردار ہے ،
(14) گنوار بولے ہم ایمان لائے تم فرماؤ تم ایمان تو نہ لائے ہاں یوں کہوں کہ ہم مطیع ہوئے اور ابھی ایمان تمہارے دلوں میں کہاں داخل ہوا اور اگر تم اللہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو گے تو تمہارے کسی عمل کا تمہیں نقصان نہ دے گا بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے ،
(15) ایمان والے تو وہی ہیں جو اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائے پھر شک نہ کیا اور اپنی جان اور مال سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا وہی سچے ہیں
(16) تم فرماؤ کیا تم اللہ کو اپنا دین بتاتے ہو، اور اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں میں اور جو کچھ زمین میں ہے اور اللہ سب کچھ جانتا ہے
(17) اے محبوب وہ تم پر احسان جتاتے ہیں کہ مسلمان ہو گئے ، تم فرماؤ اپنے اسلام کا احسان مجھ پر نہ رکھو بلکہ اللہ تم پر احسان رکھتا ہے کہ اس نے تمہیں اسلام کی ہدایت کی اگر تم سچے ہو
(18) بیشک اللہ جانتا ہے آسمانوں اور زمین کے سب غیب، اور اللہ تمہارے کام دیکھ رہا ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ ق
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) عزت والے قرآن کی قسم
(2) بلکہ انھیں اس کا اچنبھا ہوا کہ ان کے پاس انہی میں کا ایک ڈر سنانے والا تشریف لایا تو کافر بولے یہ تو عجیب بات ہے ،
(3) کیا جب ہم مر جائیں اور مٹی ہو جائیں گے پھر جئیں گے یہ پلٹنا دور ہے
(4) ہم جانتے ہیں جو کچھ زمین ان میں سے گھٹاتی ہے اور ہمارے پاس ایک یاد رکھنے وا لی کتاب ہے (5) بلکہ انہوں نے حق کو جھٹلایا جب وہ ان کے پاس آیا تو وہ ایک مضطرب بے ثبات بات میں ہیں (6) تو کیا انہوں نے اپنے اوپر آسمان کو نہ دیکھا ہم نے اسے کیسے بنایا اور سنوارا اور اس میں کہیں رخنہ نہیں
(7) اور زمین کو ہم نے پھیلایا اور اس میں لنگر ڈالے (بھاری وزن رکھے ) اور اس میں ہر با رونق جوڑا اُگایا ،
(8) سوجھ اور سمجھ ہر رجوع والے بندے کے لیے
(9) اور ہم نے آسمان سے برکت والا پانی اتارا تو اس سے باغ اُگائے اور اناج کہ کاٹا جاتا ہے
(10) اور کھجور کے لمبے درخت جن کا پکا گابھا،
(11) بندوں کی روزی کے لیے اور ہم نے اس سے مردہ شہر جِلایا یونہی قبروں سے تمہارا نکلنا ہے
(12) ان سے پہلے جھٹلایا نوح کی قوم اور رس والوں اور ثمود
(13) اور عاد اور فرعون اور لوط کے ہم قوموں
(14) اور بَن والوں اور تبع کی قوم نے ان میں ہر ایک نے رسولوں کو جھٹلایا تو میرے عذاب کا وعدہ ثابت ہو گیا
(15) تو کیا ہم پہلی بار بنا کر تھک گئے بلکہ وہ نئے بننے سے شبہ میں ہیں ،
(16) اور بیشک ہم نے آدمی کو پیدا کیا اور ہم جانتے ہیں جو وسوسہ اس کا نفس ڈالتا ہے اور ہم دل کی رگ سے بھی اس سے زیادہ نزدیک ہیں
(17) اور جب اس سے لیتے ہیں دو لینے والے ایک داہنے بیٹھا اور ایک بائیں
(18) کوئی بات وہ زبان سے نہیں نکالتا کہ اس کے پاس ایک محافظ تیار نہ بیٹھا ہو
(19) اور آئی موت کی سختی حق کے ساتھ یہ ہے جس سے تو بھاگتا تھا،
(20) اور صُور پھونکا گیا یہ ہے وعدۂ عذاب کا دن
(21) اور ہر جان یوں حاضر ہوئی کہ اس کے ساتھ ایک ہانکنے والا اور ایک گواہ
(22) بیشک تو اس سے غفلت میں تھا تو ہم نے تجھ پر سے پردہ اٹھایا تو آج تیری نگاہ تیز ہے
(23) اور اس کا ہمنشین فرشتہ بولا یہ ہے جو میرے پاس حاضر ہے ،
(24) حکم ہو گا تم دونوں جہنم میں ڈال دو ہر بڑے ناشکرے ہٹ دھرم کو،
(25) جو بھلائی سے بہت روکنے والا حد سے بڑھنے والا شک کرنے والا
(26) جس نے اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود ٹھہرایا تم دونوں اسے سخت عذاب میں ڈالو،
(27) اس کے ساتھی شیطان نے کہا ہمارے رب میں نے اسے سرکش نہ کیا ہاں یہ آپ ہی دور کی گمراہی میں تھا
(28) فرمائے گا میرے پاس نہ جھگڑو میں تمہیں پہلے ہی عذاب کا ڈر سنا چکا تھا
(29) میرے یہاں بات بدلتی نہیں اور نہ میں بندوں پر ظلم کروں ،
(30) جس دن ہم جہنم سے فرمائیں گے کیا تو بھر گئی وہ عرض کرے گی کچھ اور زیادہ ہے
(31) اور پاس لائی جائے گی جنت پرہیزگاروں کے کہ ان سے دور نہ ہو گی
(32) یہ ہے وہ جس کا تم وعدہ دیے جاتے ہو ہر رجوع لانے والے نگہداشت والے کے لیے
(33) جو رحمن سے بے دیکھے ڈرتا ہے اور رجوع کرتا ہوا دل لایا
(34) ان سے فرمایا جائے گا جنت میں جاؤ سلامتی کے ساتھ یہ ہمیشگی کا دن ہے
(35) ان کے لیے ہے اس میں جو چاہیں اور ہمارے پاس اس سے بھی زیادہ ہے
(36) اور ان سے پہلے ہم نے کتنی سنگتیں (قومیں ) ہلاک فرما دیں کہ گرفت میں ان سے سخت تھیں تو شہروں میں کاوشیں کیں ہے کہیں بھاگنے کی جگہ
(37) بیشک اس میں نصیحت ہے اس کے لیے جو دِل رکھتا ہو یا کان لگائے اور متوجہ ہو،
(38) اور بیشک ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے چھ دن میں بنایا، اور تکان ہمارے پاس نہ آئی
(39) تو ان کی باتوں پر صبر کرو اور اپنے رب کی تعریف کرتے ہوئے اس کی پاکی بولو سورج چمکنے سے پہلے اور ڈوبنے سے پہلے
(40) اور کچھ رات گئے اس کی تسبیح کرو اور نمازوں کے بعد
(41) اور کان لگا کر سنو جس دن پکارنے والا پکارے گا ایک پاس جگہ سے
(42) جس دن چنگھاڑ سنیں گے حق کے ساتھ، یہ دن ہے قبروں سے باہر آنے کا،
(43) بیشک ہم جِلائیں اور ہم ماریں اور ہماری طرف پھرنا ہے
(44) جس دن زمین ان سے پھٹے گی تو جلدی کرتے ہوئے نکلیں گے یہ حشر ہے ہم کو آسان،
(45) ہم خوب جان رہے ہیں جو وہ کہہ رہے ہیں اور کچھ تم ان پر جبر کرنے والے نہیں تو قرآن سے نصیحت کرو اسے جو میری دھمکی سے ڈرے ،
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الذٰریٰت
اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان رحم والا
(1)قسم ان کی جو بکھیر کر اڑانے والیاں ف
(2) پھر بوجھ اٹھانے والیاں ف
(3) پھر نرم چلنے والیاں ف
(4) پھر حکم سے بانٹنے والیاں ف
(5) بیشک جس بات کا تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے ضروری سچ ہے ،
(6) اور بیشک انصاف ضرور ہونا
(7) آرائش والے آسمان کی قسم
(8) تم مختلف بات میں ہو
(9) اس قرآن سے وہی اوندھا کیا جاتا ہے جس کی قسمت ہی میں اوندھایا جانا ہو
(10) مارے جائیں دل سے تراشنے والے
(11) جو نشے میں بھولے ہوئے ہیں
(12) پوچھتے ہیں انصاف کا دن کب ہو گا
(13) اس دن ہو گا جس دن وہ آگ پر تپائے جائیں گے
(14) اور فرمایا جائے گا چکھو اپنا تپنا، یہ ہے وہ جس کی تمہیں جلدی تھی
(15) بیشک پرہیزگار باغوں اور چشموں میں ہیں
(16) اپنے رب کی عطائیں لیتے ہوئے ، بیشک وہ اس سے پہلے نیکو کار تھے ،
(17) وہ رات میں کم سویا کرتے
(18) اور پچھلی رات استغفار کرتے
(19) اور ان کے مالوں میں حق تھا منگتا اور بے نصیب کا
(20) اور زمین میں نشانیاں ہیں یقین والوں کو
(21) اور خود تم میں تو کیا تمہیں سوجھتا نہیں ،
(22) اور آسمان میں تمہارا رزق ہے اور جو تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے
(23) تو آسمان اور زمین کے رب کی قسم بیشک یہ قرآن حق ہے ویسی ہی زبان میں جو تم بولتے ہو،
(24) اے محبوب! کیا تمہارے پاس ابراہیم کے معزز مہمانوں کی خبر آئی
(25) جب وہ اس کے پاس آ کر بولے سلام کہا، سلام نا شناسا لوگ ہیں
(26) پھر اپنے گھر گیا تو ایک فربہ بچھڑا لے آیا
(27 ) پھر اسے ان کے پاس رکھا کہا کیا تم کھاتے نہیں ،
(28) تو اپنے جی میں ان سے ڈرنے لگا وہ بولے ڈریے نہیں اور اسے ایک علم والے لڑکے کی بشارت دی،
(29) اس پر اس کی بی بی چلاتی آئی پھر اپنا ماتھا ٹھونکا اور بولی کیا بڑھیا بانجھ
(30) انہوں نے کہا تمہارے رب نے یونہی فرما دیا، اور وہی حکیم دانا ہے ،
(31) ابراہیم نے فرمایا تو اے فرشتو! تم کس کام سے آئے
(32) بولے ہم ایک مجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں
(33) کہ ان پر گارے کے بنائے ہوئے پتھر چھوڑیں ،
(34) جو تمہارے رب کے پاس حد سے بڑھنے والوں کے لیے نشان کیے رکھے ہیں
(35) تو ہم نے اس شہر میں جو ایمان والے تھے نکال لیے ،
(36) تو ہم نے وہاں ایک ہی گھر مسلمان پایا
(37) اور ہم نے اس میں نشانی باقی رکھی ان کے لیے جو دردناک عذاب سے ڈرتے ہیں
(38) اور موسیٰ میں جب ہم نے اسے روشن سند لے کر فرعون کے پاس بھیجا
(39) تو اپنے لشکر سمیت پھر گیا اور تب بولا جادوگر ہے یا دیوانہ،
(40) تو ہم نے اسے اور اس کے لشکر کو پکڑ کر دریا میں ڈال دیا اس حال میں کہ وہ اپنے آپ کو ملامت کر رہا تھا
(41) اور عاد میں جب ہم نے ان پر خشک آندھی بھیجی
(42) جس چیز پر گزرتی اسے گلی ہوئی چیز کی طرح چھوڑتی
(43) اور ثمود میں جب ان سے فرمایا گیا ایک وقت تک برت لو
(44) تو انہوں نے اپنے رب کے حکم سے سرکشی کی تو ان کی آنکھوں کے سامنے انہیں کڑک نے آ لیا
(45) تو وہ نہ کھڑے ہو سکے اور نہ وہ بدلہ لے سکتے تھے ،
(46) اور ان سے پہلے قوم نوح کو ہلاک فرمایا، بیشک وہ فاسق لوگ تھے ،
(47) اور آسمان کو ہم نے ہاتھوں سے بنایا اور بیشک ہم وسعت دینے والے ہیں
(48) اور زمین کو ہم نے فرش کیا تو ہم کیا ہی اچھے بچھا لے والے ،
(49) اور ہم نے ہر چیز کے دو جوڑ بنائے کہ تم دھیان کرو
(50) تو اللہ کی طرف بھاگو بیشک میں اس کی طرف سے تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں ،
(51) اور اللہ کے ساتھ اور معبود نہ ٹھہراؤ، بیشک میں اس کی طرف سے تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں ،
(52) یونہی جب ان سے اگلوں کے پاس کوئی رسول تشریف لایا تو یہی بولے کہ جادوگر ہے یا دیوانہ،
(53) کیا آپس میں ایک دوسرے کو یہ بات کہہ مرے ہیں بلکہ وہ سرکش لوگ ہیں
(54) تو اے محبوب! تم ان سے منہ پھیر لو تو تم پر کچھ الزام نہیں
(55) اور سمجھاؤ کہ سمجھانا مسلمانوں کو فائدہ دیتا ہے ،
(56) اور میں نے جن اور آدمی اتنے ہی لیے بنائے کہ میری بندگی کریں
(57) میں ان سے کچھ رزق نہیں مانگتا اور نہ یہ چاہتا ہوں کہ وہ مجھے کھانا دیں
(58) بیشک اللہ ہی بڑا رزق دینے والا قوت والا قدرت والا ہے
(59) تو بیشک ان ظالموں کے لیے عذاب کی ایک باری ہے جیسے ان کے ساتھ والوں کے لیے ایک باری تھی تو مجھ سے جلدی نہ کریں
(60) تو کافروں کی خرابی ہے ان کے اس دن سے جس کا وعدہ دیے جاتے ہیں
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الطور
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) طور کی قسم
(2) اور اس نوشتہ کی
(3) جو کھلے دفتر میں لکھا ہے
(4) اور بیت معمور
(5) اور بلند چھت
(6) اور سلگائے ہوئے سمندر کی
(7) بیشک تیرے رب کا عذاب ضرور ہونا ہے
(8) اسے کوئی ٹالنے والا نہیں
(9) جس دن آسمان ہلنا سا ہلنا ہلیں گے
(10) اور پہاڑ چلنا سا چلنا چلیں گے
(11) تو اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی ہے
(12) وہ جو مشغلہ میں کھیل رہے ہیں ،
(13) جس دن جہنم کی طرف دھکا دے کر دھکیلے جائیں گے
(14) یہ ہے وہ آگ جسے تم جھٹلاتے تھے
(15) تو کیا یہ جادو ہے یا تمہیں سوجھتا نہیں
(16) اس میں جاؤ اب چاہے صبر کرو یا نہ کرو، سب تم پر ایک سا ہے تمہیں اسی کا بدلہ جو تم کرتے تھے
(17) بیشک پرہیزگار باغوں اور چین میں ہیں
(18) اپنے رب کے دین پر شاد شاد اور انہیں ان کے رب نے آگ کے عذاب سے بچا لیا
(19) کھاؤ اور پیو خوشگواری سے صِلہ اپنے اعمال کا
(20) تختوں پر تکیہ لگائے جو قطار لگا کر بچھے ہیں اور ہم نے انہیں بیاہ دیا بڑی آنکھوں وا لی حوروں سے ،
(21) اور جو ایمان لائے اور ان کی اولاد نے ایمان کے ساتھ ان کی پیروی کی ہم نے ان کی اولاد ان سے ملا دی اور ان کے عمل میں انہیں کچھ کمی نہ دی سب آدمی اپنے کیے میں گرفتار ہیں
(22) اور ہم نے ان کی مدد فرمائی میوے اور گوشت سے جو چاہیں
(23) ایک دوسرے سے لیتے ہیں وہ جام جس میں نہ بیہودگی اور گنہ گاری
(24) اور ان کے خدمت گار لڑکے ان کے گرد پھریں گے گویا وہ موتی ہیں چھپا کر رکھے گئے
(25) اور ان میں ایک نے دوسرے کی طرف منہ کیا پوچھتے ہوئے
(26) بولے بیشک ہم اس سے پہلے اپنے گھروں میں سہمے ہوئے تھے
(27) تو اللہ نے ہم پر احسان کیا اور ہمیں لُو کے عذاب سے بچا لیا
(28) بیشک ہم نے اپنی پہلی زندگی میں اس کی عبادت کی تھی ، بیشک وہی احسان فرمانے والا مہربان ہے ،
(29) تو اے محبوب! تم نصیحت فرماؤ کہ تم اپنے رب کے فضل سے نہ کاہن ہو نہ مجنون،
(30) یا کہتے ہیں یہ شاعر ہیں ہمیں ان پر حوادثِ زمانہ کا انتظار ہے
(31) تم فرماؤ انتظار کیے جاؤ میں بھی تمہارے انتظار میں ہوں
(32) کیا ان کی عقلیں انہیں یہی بتاتی ہیں یا وہ سرکش لوگ ہیں
(33) یا کہتے ہیں انہوں نے یہ قرآن بنا لیا، بلکہ وہ ایمان نہیں رکھتے
(34) تو اس جیسی ایک بات تو لے آئیں اگر سچے ہیں ،
(35) کیا وہ کسی اصل سے نہ بنائے گئے یا وہی بنانے والے ہیں
(36) یا آسمان اور زمین انہوں نے پیدا کیے بلکہ انہیں یقین نہیں
(37) یا ان کے پاس تمہارے رب کے خزانے ہیں یا وہ کڑوڑے (حاکمِ اعلیٰ) ہیں
(38) یا ان کے پاس کوئی زینہ ہے جس میں چڑھ کر سن لیتے ہیں تو ان کا سننے والا کوئی روشن سند لائے ،
(39) کیا اس کو بیٹیاں اور تم کو بیٹے
(40) یا تم ان سے کچھ اجرت مانگتے ہو تو وہ چٹی کے بوجھ میں دبے ہیں
(41) یا ان کے پاس غیب ہیں جس سے وہ حکم لگاتے ہیں
(42) یا کسی داؤں (فریب) کے ارادہ میں ہیں تو کافروں پر ہی داؤں (فریب) پڑنا ہے
(43) یا اللہ کے سوا ان کا کوئی اور خدا ہے اللہ کو پاکی ان کے شرک سے ،
(44) اور اگر آسمان سے کوئی ٹکڑا گرتا دیکھیں تو کہیں گے تہ بہ تہ بادل ہے
(45) تو تم انہیں چھوڑ دو یہاں تک کہ وہ اپنے اس دن سے ملیں جس میں بے ہوش ہوں گے
(46) جس دن ان کا داؤں (فریب) کچھ کام نہ دے گا اور نہ ان کی مدد ہو
(47) اور بیشک ظالموں کے لیے اس سے پہلے ایک عذاب ہے مگر ان میں اکثر کو خبر نہیں
(48) اور اے محبوب! تم اپنے رب کے حکم پر ٹھہرے رہو کہ بیشک تم ہماری نگہداشت میں ہو اور اپنے رب کی تعریف کرتے ہوئے اس کی پاکی بولو جب تم کھڑے ہو
(49) اور کچھ رات میں اس کی پاکی بولو اور تاروں کے پیٹھ دیتے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ النجم
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) اس پیارے چمکتے تارے محمد کی قسم! جب یہ معراج سے اترے
(2) تمہارے صاحب نہ بہکے نہ بے راہ چلے
(3) اور وہ کوئی بات اپنی خواہش سے نہیں کرتے ،
(4) وہ تو نہیں مگر وحی جو انہیں کی جاتی ہے
(5) انہیں سکھایا سخت قوتوں والے طاقتور نے
(6) پھر اس جلوہ نے قصد فرمایا
(7) اور وہ آسمان بریں کے سب سے بلند کنارہ پر تھا
(8) پھر وہ جلوہ نزدیک ہوا پھر خوب اتر آیا
(9) تو اس جلوے اور اس محبوب میں دو ہاتھ کا فاصلہ رہا بلکہ اس سے بھی کم
(10) اب وحی فرمائی اپنے بندے کو جو وحی فرمائی
(11) دل نے جھوٹ نہ کہا جو دیکھا
(12) تو کیا تم ان سے ان کے دیکھے ہوئے پر جھگڑ تے ہو
(13) اور انہوں نے تو وہ جلوہ دو بار دیکھا
(14) سدرۃ المنتہیٰ کے پاس
(15) اس کے پاس جنت الماویٰ ہے ،
(16) جب سدرہ پر چھا رہا تھا جو چھا رہا تھا
(17) آنکھ نہ کسی طرف پھر نہ حد سے بڑھی
(18) بیشک اپنے رب کی بہت بڑی نشانیاں دیکھیں
(19) تو کیا تم نے دیکھا لات اور عزیٰ
(20) اور اس تیسری منات کو
(21) کیا تم کو بیٹا اور اس کو بیٹی
(22) جب تو یہ سخت بھونڈی تقسیم ہے
(23) وہ تو نہیں مگر کچھ نام کہ تم نے اور تمہارے باپ دادا نے رکھ لیے ہیں اللہ نے ان کی کوئی سند نہیں اتاری، وہ تو نرے گمان اور نفس کی خواہشوں کے پیچھے ہیں حالانکہ بیشک ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے ہدایت آئی
(24) کیا آدمی کو مل جائے گا جو کچھ وہ خیال باندھے
(25) تو آخرت اور دنیا سب کا مالک اللہ ہی ہے
(26) اور کتنے ہی فرشتے ہیں آسمانوں میں کہ ان کی سفارش کچھ کام نہیں آتی مگر جبکہ اللہ اجازت دے دے جس کے لیے چاہے اور پسند فرمائے
(27) بیشک وہ جو آخرت پر ایمان رکھتے نہیں ملائکہ کا نام عورتوں کا سا رکھتے ہیں
(28) اور انہیں اس کی کچھ خبر نہیں ، وہ تو نرے گمان کے پیچھے ہیں ، اور بیشک گمان یقین کی جگہ کچھ کام نہیں دیتا
(29) تو تم اس سے منہ پھیر لو، جو ہماری یاد سے پھرا اور اس نے نہ چاہی مگر دنیا کی زندگی
(30) یہاں تک ان کے علم کی پہنچ ہے بیشک تمہارا خوب جانتا ہے جو اس کی راہ سے بہکا اور وہ خوب جانتا ہے جس نے راہ پائی،
(31) اور اللہ ہی کا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں تاکہ برائی کرنے والوں کو ان کے کیے کا بدلہ دے اور نیکی کرنے والوں کو نہایت اچھا صلہ عطا فرمائے ،
(32) وہ جو بڑے گناہوں اور بے حیائیوں سے بچتے ہیں مگر اتنا کہ گناہ کے پاس گئے اور رک گئے بیشک تمہارے رب کی مغفرت وسیع ہے ، وہ تمہیں خوب جانتا ہے تمہیں مٹی سے پیدا کیا اور جب تم اپنی ماؤں کے پیٹ میں حمل تھے ، تو آپ اپنی جانوں کو ستھرا نہ بتاؤ وہ خوب جانتا ہے جو پرہیزگار ہیں
(33) تو کیا تم نے دیکھا جو پھر گیا
(34) اور کچھ تھوڑا سا دیا اور روک رکھا
(35) کیا اس کے پاس غیب کا علم ہے تو وہ دیکھ رہا ہے
(36) کیا اسے اس کی خبر نہ آئی جو صحیفوں میں ہے موسیٰ کے
(37) اور ابراہیم کے جو پورے احکام بجا لایا
(38) کہ کوئی بوجھ اٹھانے وا لی جان دوسری کا بوجھ نہیں اٹھاتی
(39) اور یہ کہ آدمی نہ پاے گا مگر اپنی کوشش
(40) اور یہ کہ اس کی کو شش عنقریب دیکھی جائے گی
(41) پھر اس کا بھرپور بدلا دیا جائے گا
(42) اور یہ کہ بیشک تمہارے رب ہی کی طرف انتہا ہے
(43) اور یہ کہ وہی ہے جس نے ہنسایا اور رلایا
(44) اور یہ کہ وہی ہے جس نے مارا اور جِلایا
(45) اور یہ کہ اسی نے دو جوڑے بنائے نر اور مادہ
(46) نطفہ سے جب ڈالا جائے
(47) اور یہ کہ اسی کے ذمہ ہے پچھلا اٹھانا (دوبارہ زندہ کرنا)
(48) اور یہ کہ اسی نے غنی دی اور قناعت دی
(49) اور یہ کہ وہی ستارہ شِعریٰ کا رب ہے
(50) اور یہ کہ اسی نے پہلی عاد کو ہلاک فرمایا
(51) اور ثمود کو تو کوئی باقی نہ چھوڑا
(52) اور ان سے پہلے نوح کی قوم کو بیشک وہ ان سے بھی ظالم اور سرکش تھے
(53) اور اس نے الٹنے وا لی بستی کو نیچے گرایا
(54) تو اس پر چھایا جو کچھ چھایا
(55) تو اے سننے والے اپنے رب کی کون سی نعمتوں میں شک کرے گا،
(56) یہ ایک ڈر سنانے والے ہیں اگلے ڈرانے والوں کی طرح
(57) پاس آئی پاس آنے وا لی
(58) اللہ کے سوا اس کا کوئی کھولنے والا نہیں
(59) تو کیا اس بات سے تم تعجب کرتے ہو
(60) اور ہنستے ہو اور روتے نہیں
(61) اور تم کھیل میں پڑے ہو،
(62) تو اللہ کے لیے سجدہ اور اس کی بندگی کرو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ القمر
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
پاس آئی قیامت اور شق ہو گیا چاند
(2) اور اگر دیکھیں کوئی نشانی تو منہ پھیرتے اور کہتے ہیں یہ تو جادو ہے چلا آتا،
(3) اور انہوں نے جھٹلایا اور اپنی خواہشوں کے پیچھے ہوئے اور ہر کام قرار پا چکا ہے
(4) اور بیشک ان کے پاس وہ خبریں آئیں جن میں کافی روک تھی
(5) انتہاء کو پہنچی ہوئی حکمت پھر کیا کام دیں ڈر سنانے والے ،
(6) تو تم ان سے منہ پھیر لو جس دن بلانے والا ایک سخت بے پہچانی بات کی طرف بلائے گا
(7) نیچی آنکھیں کیے ہوئے قبروں سے نکلیں گے گویا وہ ٹڈی ہیں پھیلی ہوئی
(8) بلانے والے کی طرف لپکتے ہوئے کافر کہیں گے یہ دن سخت ہے ،
(9) ان سے پہلے نوح کی قوم نے جھٹلایا تو ہمارے بندہ کو جھوٹا بتایا اور بولے وہ مجنون ہے اور اسے جھڑکا
(10) تو اس نے اپنے رب سے دعا کی کہ میں مغلوب ہوں تو میرا بدلہ لے ،
(11) تو ہم نے آسمان کے دروازے کھول دیے زور کے بہتے پانی سے
(12) اور زمین چشمے کر کے بہا دی تو دونوں پانی مل گئے اس مقدار پر جو مقدر تھی
(13) اور ہم نے نوح کو سوار کیا تختوں اور کیلوں وا لی پر کہ
(14) ہماری نگاہ کے روبرو بہتی اس کے صلہ میں جس کے ساتھ کفر کیا گیا تھا،
(15) اور ہم نے اس نشانی چھوڑا تو ہے کوئی دھیان کرنے والا
(16) تو کیسا ہوا میرا عذاب اور میری دھمکیاں ،
(17) اور بیشک ہم نے قرآن یاد کرنے کے لیے آسان فرما دیا تو ہے کوئی یاد کرنے والا
(18) عاد نے جھٹلایا تو کیسا ہوا میرا عذاب اور میرے ڈر دلانے کے فرمان
(19) بیشک ہم نے ان پر ایک سخت آندھی بھیجی ایسے دن میں جس کی نحوست ان پر ہمیشہ کے لیے رہی
(20) لوگوں کو یوں دے مارتی تھی کہ گویا اکھڑی ہوئی کھجوروں کے ڈنڈ (سوکھے تنے ) ہیں
(21) تو کیا کیسا ہوا میرا عذاب اور ڈر کے فرمان،
(22) اور بیشک ہم نے آسان کیا قرآن یاد کرنے کے لیے تو ہے کوئی یاد کرنے والا،
(23) ثمود نے رسولوں کو جھٹلایا
(24) تو بولے کیا ہم اپنے میں کے ایک آدمی کی تابعداری کریں جب تو ہم ضرور گمراہ اور دیوانے ہیں
(25) کیا ہم سب میں سے اس پر بلکہ یہ سخت جھوٹا اترونا (شیخی باز) ہے
(26) بہت جلد کل جان جائیں گے کون تھا بڑا جھوٹا اترونا (شیخی باز)
(27) ہم ناقہ بھیجنے والے ہیں انکی جانچ کو تو اے صالح! تو راہ دیکھ اور صبر کر
(28) اور انہیں خبر دے دے کہ پانی ان میں حصوں سے ہے ہر حصہ پر وہ حاضر ہو جس کی باری ہے
(29) تو انہوں نے اپنے ساتھی کو پکارا تو اس نے لے کر اس کی کونچیں کاٹ دیں (30) پھر کیسا ہوا میرا عذاب اور ڈر کے فرمان
(31) بیشک ہم نے ان پر ایک چنگھاڑ بھیجی جبھی وہ ہو گئے جیسے گھیرا بنانے والے کی بچی ہوئی گھاس سوکھی روندی ہوئی
(32) اور بیشک ہم نے آسان کیا قرآن یاد کرنے کے لیے تو ہے کوئی یاد کرنے والا،
(33) لوط کی قوم نے رسولوں کو جھٹلایا،
(34) بیشک ہم نے ان پر پتھراؤ بھیجا سوائے لو ط کے گھر والوں کے ہم نے انہیں پچھلے پہر بچا لیا،
(35) اپنے پاس کی نعمت فرما کر، ہم یونہی صلہ دیتے ہیں اسے جو شکر کرے
(36) اور بیشک اس نے انہیں ہماری گرفت سے ڈرایا تو انہوں نے ڈر کے فرمانوں میں شک کیا
(37) انہوں نے اسے اس کے مہمانوں سے پھسلانا چاہا تو ہم نے ان کی آنکھیں میٹ دی (چوپٹ کر دیں ) فرمایا چکھو میرا عذاب اور ڈر کے فرمان
(38) اور بیشک صبح تڑکے ان پر ٹھہرنے والا عذاب آیا
(39) تو چکھو میرا عذاب اور ڈر کے فرمان،
(40) اور بیشک ہم نے آسان کیا قرآن یاد کرنے کے لیے تو ہے کوئی یاد کرنے والا،
(41) اور بیشک فرعون والوں کے پاس رسول آئے
(42) انہوں نے ہماری سب نشانیاں جھٹلائیں تو ہم نے ان پر گرفت کی جو ایک عزت والے اور عظیم قدرت والے کی شان تھی،
(43) کیا تمہارے کافر ان سے بہتر ہیں یا کتابوں میں تمہاری چھٹی لکھی ہوئی ہے
(44) یا یہ کہتے ہیں کہ ہم سب مل کر بدلہ لے لیں گے
(45) اب بھگائی جاتی ہے یہ جماعت اور پیٹھیں پھیر دیں گے
(46) بلکہ ان کا وعدہ قیامت پر ہے اور قیامت نہایت کڑوی اور سخت کڑوی
(47) بیشک مجرم گمراہ اور دیوانے ہیں
(48) جس دن آگ میں اپنے مونہوں پر گھسیٹے جائیں گے اور فرمایا جائے گا، چکھو دوزخ کی آنچ،
(49) بیشک ہم نے ہر چیز ایک اندازہ سے پیدا فرمائی
(50) اور ہمارا کام تو ایک بات کی بات ہے جیسے پلک مارنا
(51) اور بیشک ہم نے تمہاری وضع کے ہلاک کر دیے تو ہے کوئی دھیان کرنے والا
(52) اور انہوں نے جو کچھ کیا سب کتابوں میں ہے
(53) اور ہر چھوٹی بڑی چیز لکھی ہوئی ہے
(54) بیشک پرہیزگار باغوں اور نہر میں ہیں ،
(55) سچ کی مجلس میں عظیم قدرت والے بادشاہ کے حضور
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الرَّحمٰن
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) رحمٰن
(2) نے اپنے محبوب کو قرآن سکھایا
(3) انسانیت کی جان محمد کو پیدا کیا،
(4) ما کان و ما یکون کا بیان انہیں سکھایا
(5) سورج اور چاند حساب سے ہیں
(6) اور سبزے اور پیڑ سجدہ کرتے ہیں
(7) اور آسمان کو اللہ نے بلند کیا اور ترازو رکھی
(8) کہ ترازو میں بے اعتدا لی نہ کرو
(9) اور انصاف کے ساتھ تول قائم کرو اور وزن نہ گھٹاؤ،
(10) اور زمین رکھی مخلوق کے لیے
(11) اس میں میوے اور غلاف وا لی کھجوریں
(12) اور بھُس کے ساتھ اناج اور خوشبو کے پھول،
(13) تو اے جن و انس! تم دونوں اپنے رب کی کون سی نعمت کو جھٹلاؤ گے
(14) اس نے آدمی کو بنا یا بجتی مٹی سے جیسے ٹھیکری
(15) اور جن کو پیدا فرمایا آگ کے لُو کے (لپیٹ) سے
(16) تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(17) دونوں پورب کا رب اور دونوں پچھم کا رب
(18) تو تم دونوں اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(19) اس نے دو سمندر بہائے کہ دیکھنے میں معلوم ہوں ملے ہوئے
(20) اور ہے ان میں روک کہ ایک دوسرے پر بڑھ نہیں سکتا
(21) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(22) ان میں سے موتی اور مونگا نکلتا ہے ،
(23) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(24) اور اسی کی ہیں وہ چلنے والیاں ف کہ دریا میں اٹھی ہوئی ہیں جیسے پہاڑ
(25) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(26) زمین پر جتنے ہیں سب کو فنا ہے
(27) اور باقی ہے تمہارے رب کی ذات عظمت اور بزرگی والا
(28) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(29) اسی کے منگتا ہیں جتنے آسمانوں اور زمین میں ہیں اسے ہر دن ایک کام ہے
(30) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(31) جلد سب کام نبٹا کر ہم تمہارے حساب کا قصد فرماتے ہیں اے دونوں بھاری گروہ
(32) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(33) اے جن و انسان کے گروہ اگر تم سے ہو سکے کہ آسمانوں اور زمین کے کناروں سے نکل جاؤ تو نکل جاؤ، جہاں نکل کر جاؤ گے اسی کی سلطنت ہے
(34) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(35) تم پر چھوڑی جائے گی بے دھوئیں کی آگ کی لپٹ اور بے لپٹ کا کالا دھواں تو پھر بدلا نہ لے سکو گے
(36) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(37) پھر جب آسمان پھٹ ائے گا تو گلاب کے پھول کا سا ہو جائے گا جیسے سرخ نری (بکرے کی رنگی ہوئی کھال)
(38) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(39) تو اس دن گنہگار کے گناہ کی پوچھ نہ ہو گی کسی آدمی اور جِن سے
(40) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(41) مجرم اپنے چہرے سے پہچانے جائیں گے تو ماتھا اور پاؤں پکڑ کر جہنم میں ڈالے جائیں گے
(42) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے
(43) یہ ہے وہ جہنم جسے مجرم جھٹلاتے ہیں ،
(44) پھیرے کریں گے اس میں اور انتہا کے جلتے کھولتے پانی میں
(45) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(46) اور جو اپنے رب کے حضور کھڑے ہونے سے ڈرے اس کے لیے دو جنتیں ہیں
(47) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(48) بہت سی ڈالوں والیاں ف
(49) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(50) ان میں دو چشمے بہتے ہیں
(51) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(52) ان میں ہر میوہ دو دو قسم کا،
(53) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(54) اور ایسے بچھونوں پر تکیہ لگائے جن کا اَستر قناویز کا اور دونوں کے میوے اتنے جھکے ہوئے کہ نیچے سے چن لو
(55) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(56) ان بچھونوں پر وہ عورتیں ہیں کہ شوہر کے سوا کسی کو آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھتیں ان سے پہلے انہیں نہ چھوا کسی آدمی اور نہ جِن نے ،
(57) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(58) گویا وہ لعل اور یاقوت اور مونگا ہیں
(59) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(60) نیکی کا بدلہ کیا ہے مگر نیکی
(61) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(62) اور ان کے سوا دو جنتیں اور ہیں
(63) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(64) نہایت سبزی سے سیاہی کی جھلک دے رہی ہیں ،
(65) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(66) ان میں دو چشمے ہیں چھلکتے ہوئے ،
(67) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(68) ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں ،
(69) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(70) ان میں عورتیں ہیں عادت کی نیک صورت کی اچھی
(71) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(72) حوریں ہیں خیموں میں پردہ نشین
(73) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(74) ان سے پہلے انہیں ہاتھ نہ لگایا کسی آدمی اور نہ کسی جِن نے ،
(75) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے
(76) تکیہ لگائے ہوئے سبز بچھونوں اور منقش خوبصورت چاندنیوں پر،
(77) تو اپنے رب کی کونسی نعمت جھٹلاؤ گے ،
(78) بڑی برکت والا ہے تمہارے رب کا نام جو عظمت اور بزرگی والا،
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الواقعۃ
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) جب ہولے گی وہ ہونے وا لی
(2) اس وقت اس کے ہونے میں کسی کو انکار کی گنجائش نہ ہو گی،
(3) کسی کو پست کرنے وا لی کسی کو بلندی دینے وا لی
(4) جب زمین کانپے گی تھرتھرا کر
(5) اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہو جائیں گے چُورا ہو کر
(6) تو ہو جائیں گے جیسے روزن کی دھوپ میں غبار کے باریک ذرے پھیلے ہوئے
(7) اور تین قسم کے ہو جاؤ گے ،
(8) تو دہنی طرف والے کیسے دہنی طرف والے
(9) اور بائیں طرف والے کیسے بائیں طرف والے
(10) اور جو سبقت لے گئے وہ تو سبقت ہی لے گئے
(11) وہی مقربِ بارگاہ ہیں ،
(12) چین کے باغوں میں ،
(13) اگلوں میں سے ایک گروہ
(14) اور پچھلوں میں سے تھوڑے
(15) جڑاؤ تختوں پر ہوں گے
(16) ان پر تکیہ لگائے ہوئے آمنے سامنے
(17) ان کے گرد لیے پھریں گے ہمیشہ رہنے والے لڑکے
(18) کوزے اور آفتابے اور جام اور آنکھوں کے سامنے بہتی شراب
(19) کہ اس سے نہ انہیں درد سر ہو اور نہ ہوش میں فرق آئے
(20) اور میوے جو پسند کریں
(21) اور پرندوں کا گوشت جو چاہیں
(22) اور بڑی آنکھ والیاں ف حوریں
(23) جیسے چھپے رکھے ہوئے موتی
(24) صلہ ان کے اعمال کا
(25) اس میں نہ سنیں گے نہ کوئی بیکار با ت نہ گنہ گاری
(26) ہاں یہ کہنا ہو گا سلام سلام
(27) اور دہنی طرف والے کیسے دہنی طرف والے
(28) بے کانٹوں کی بیریوں میں
(29) اور کیلے کے گچھوں میں
(30) اور ہمیشہ کے سائے میں
(31) اور ہمیشہ جاری پانی میں
(32) اور بہت سے میووں میں
(33) جو نہ ختم ہوں اور نہ روکے جائیں
(34) اور بلند بچھونوں میں
(35) بیشک ہم نے ان عورتوں کو اچھی اٹھان اٹھایا،
(36) تو انہیں بنایا کنواریاں اپنے شوہر پر پیاریاں ،
(37) انہیں پیار دلائیاں ایک عمر والیاں ف
(38) دہنی طرف والوں کے لیے ،
(39) اگلوں میں سے ایک گروہ،
(40) اور پچھلوں میں سے ایک گروہ
(41) اور بائیں طرف والے کیسے بائیں طرف والے
(42) جلتی ہوا اور کھولتے پانی میں ،
(43) اور جلتے دھوئیں کی چھاؤں میں
(44) جو نہ ٹھنڈی نہ عزت کی،
(45) بیشک وہ اس سے پہلے نعمتوں میں تھے
(46) اور اس بڑے گناہ کی ہٹ (ضد) رکھتے تھے ،
(47) اور کہتے تھے کیا جب ہم مر جائیں اور ہڈیاں ہو جائیں تو کیا ضرور ہم اٹھائے جائیں گے ،
(48) اور کیا ہمارے اگلے باپ دادا بھی،
(49) تم فرماؤ بیشک سب اگلے اور پچھلے
(50) ضرور اکٹھے کیے جائیں گے ، ایک جانے ہوئے دن کی میعاد پر
(51) پھر بیشک تم اے گمراہو جھٹلانے والو
(52) ضرور تھوہر کے پیڑ میں سے کھاؤ گے ،
(53) پھر اس سے پیٹ بھرو گے ،
(54) پھر اس پر کھولتا پانی پیو گے ،
(55) پھر ایسا پیو گے جیسے سخت پیاسے اونٹ پئیں
(56) یہ ان کی مہمانی ہے انصاف کے دن،
(57) ہم نے تمہیں پیدا کیا تو تم کیوں نہیں سچ مانتے
(58) تو بھلا دیکھو تو وہ منی جو گراتے ہو
(59) کیا تم اس کا آدمی بناتے ہو یا ہم بنانے والے ہیں
(60) ہم نے تم میں مرنا ٹھہرایا اور ہم اس سے ہارے نہیں ،
(61) کہ تم جیسے اور بدل دیں اور تمہاری صورتیں وہ کر دیں جس کی تمہیں حبر نہیں
(62) اور بیشک تم جان چکے ہو پہلی اٹھان پھر کیوں نہیں سوچتے
(63) تو بھلا بتاؤ تو جو بوتے ہو،
(64) کیا تم اس کی کھیتی بناتے ہو یا ہم بنانے والے ہیں
(65) ہم چاہیں تو اسے روندن (پامال) کر دیں پھر تم باتیں بناتے رہ جاؤ
(66) کہ ہم پر چٹی پڑی
(67) بلکہ ہم بے نصیب رہے ،
(68) تو بھلا بتاؤ تو وہ پانی جو پیتے ہو،
(69) کیا تم نے اسے بادل سے اتارا یا ہم ہیں اتارنے والے
(70) ہم چاہیں تو اسے کھاری کر دیں پھر کیوں نہیں شکر کرتے
(71) تو بھلا بتاؤں تو وہ آگ جو تم روشن کرتے ہو
(72) کیا تم نے اس کا پیڑ پیدا کیا یا ہم ہیں پیدا کرنے والے ،
(73) ہم نے اسے جہنم کا یادگار بنایا اور جنگل میں مسافروں کا فائدہ
(74) تو اے محبوب تم پاکی بولو اپنے عظمت والے رب کے نام کی،
(75) تو مجھے قسم ہے ان جگہوں کی جہاں تارے ڈوبتے ہیں
(76) اور تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے ،
(77) بیشک یہ عزت والا قرآن ہے
(78) محفوظ نوشتہ میں
(79) اسے نہ چھوئیں مگر با وضو
(80) اتارا ہوا ہے سارے جہان کے رب کا،
(81) تو کیا اس بات میں تم سستی کرتے ہو
(82) اور اپنا حصہ یہ رکھتے ہو کہ جھٹلاتے ہو
(83) پھر کیوں نہ ہو جب جان گلے تک پہنچے
(84) اور تم اس وقت دیکھ رہے ہو
(85) اور ہم اس کے زیادہ پاس ہیں تم سے مگر تمہیں نگاہ نہیں
(86) تو کیوں نہ ہوا اگر تمہیں بدلہ ملنا نہیں
(87) کہ اسے لوٹا لاتے اگر تم سچے ہو
(88) پھر وہ مرنے والا اگر مقربوں سے ہے
(89) تو راحت ہے اور پھول اور چین کے باغ
(90) اور اگر دہنی طرف والوں سے ہو
(91) تو اے محبوب تم پر سلام دہنی طرف والوں سے
(92) اور اگر جھٹلانے والے گمراہوں میں سے ہو
(93) تو اس کی مہمانی کھولتا پانی،
(94) اور بھڑکتی آگ میں دھنسانا
(95) یہ بیشک اعلیٰ درجہ کی یقینی بات ہے ،
(96) تو اے محبوب تم اپنے عظمت والے رب کے نام کی پاکی بولو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الحدید
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) اللہ کی پاکی بولتا ہے جو کچھ آسمان اور زمین میں ہے اور وہی عزت و حکمت والا ہے ،
(2) اسی کے لیے ہے آسمانوں اور زمین کی سلطنت، جِلاتا ہے اور مارتا اور وہ سب کچھ کر سکتا ہے ،
(3) وہی اول وہی آخر وہی ظاہر وہی باطن اور وہی سب کچھ جانتا ہے ،
(4) وہی ہے جس نے آسمان اور زمین چھ دن میں پیدا کیے پھر عرش پر استوا فرمایا جیسا کہ اس کی شان کے لائق ہے ، جانتا ہے جو زمین کے اندر جا تا ہے اور جو اس سے باہر نکلتا ہے اور جو آسمان سے اترتا ہے اور جو اس میں چڑھتا ہے اور وہ تمہارے ساتھ ہے تم کہیں ہو، اور اللہ تمہارے کام دیکھ رہا ہے
(5) اسی کی ہے آسمانوں اور زمین کی سلطنت، اور اللہ ہی کی طرف ، سب کاموں کی رجوع،
(6) رات کو دن کے حصے میں لاتا ہے اور دن کو رات کے حصے میں لاتا ہے اور وہ دلوں کی بات جانتا ہے
(7) اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس کی راہ میں کچھ وہ خرچ کرو جس میں تمہیں اَوروں کا جانشین کیا تو جو تم میں ایمان لائے اور اس کی راہ میں خرچ کیا ان کے لیے بڑا ثواب ہے ،
(8) اور تمہیں کیا ہے کہ اللہ پر ایمان نہ لاؤ، حالانکہ یہ رسول تمہیں بلا رہے ہیں کہ اپنے ر ب پر ایمان لاؤ اور بیشک وہ تم سے پہلے سے عہد لے چکا ہے اگر تمہیں یقین ہو،
(9) وہی ہے کہ اپنے بندہ پر روشن آیتیں اتارتا ہے تاکہ تمہیں اندھیریوں سے اجالے کی طرف لے جائے اور بیشک اللہ تم پر ضرور مہربان رحم والا،
(10) اور تمہیں کیا ہے کہ اللہ کی راہ میں خرچ نہ کرو حالانکہ آسمانوں اور زمین میں سب کا وارث اللہ ہی ہے تم میں برابر نہیں وہ جنہوں نے فتحِ مکہ سے قبل خرچ اور جہاد کیا وہ مرتبہ میں ان سے بڑے ہیں جنہوں نے بعد فتح کے خرچ اور جہاد کیا، اور ان سب سے اللہ جنت کا وعدہ فرما چکا اور اللہ کو تمہارے کاموں کی خبر ہے ،
(11) کون ہے جو اللہ کو قرض دے اچھا قرض تو وہ اس کے لیے دونے کرے اور اللہ کو عزت کا ثواب دے ،
(12) جس دن تم ایمان والے مردوں اور ایمان وا لی عورتوں کو دیکھو گے کہ ان کا نور ہے ان کے آگے اور ان کے دہنے دوڑتا ہے ان سے فرمایا جا رہا ہے کہ آج تمہاری سب سے زیادہ خوشی کی بات وہ جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں بہیں تم ان میں ہمیشہ رہو، یہی بڑی کامیابی ہے ،
(13) جس دن منافق مرد اور منافق عورتیں مسلمانوں سے کہیں گے کہ ہمیں یک نگاہ دیکھو کہ ہم تمہارے نور سے کچھ حصہ لیں ، کہا جائے گا اپنے پیچھے لوٹو وہاں نور ڈھونڈو وہ لوٹیں گے ، جبھی ان کے درمیان ایک دیوار کھڑی کر دی جائے گی جس میں ایک دروازہ ہے اس کے اندر کی طرف رحمت اور اس کے باہر کی طرف عذاب،
(14) منافق مسلمانوں کو پکاریں گے کیا ہم تمہارے ساتھ نہ تھے وہ کہیں گے کیوں نہیں مگر تم نے تو اپنی جانیں فتنہ میں ڈالیں اور مسلمانوں کی برائی تکتے اور شک رکھتے اور جھوٹی طمع نے تمھیں فریب دیا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آگیا اور تمہیں اللہ کے حکم پر اس بڑے فریبی نے مغرور رکھا
(15) تو آج نہ تم سے کوئی فدیہ لیا جائے اور نہ کھلے کافروں سے ، تمہارا ٹھکانا آگ ہے ، وہ تمہاری رفیق ہے ، اور کیا ہی برا انجام،
(16) کیا ایمان والوں کو ابھی وہ وقت نہ آیا کہ ان کے دل جھک جائیں اللہ کی یاد اور اس حق کے لیے جو اترا اور ان جیسے نہ ہوں جن کو پہلے کتاب دی گئی پھر ان پر مدت دراز ہوئی تو ان کے دل سخت ہو گئے اور ان میں بہت فاسق ہیں
(17) جان لو کہ اللہ زمین کو زندہ کرتا ہے اس کے مرے پیچھے بیشک ہم نے تمہارے لیے نشانیاں بیان فرما دیں کہ تمہیں سمجھ ہو،
(18) بیشک صدقہ دینے والے مرد اور صدقہ دینے وا لی عورتیں اور وہ جنہوں نے اللہ کو اچھا قرض دیا ان کے دونے ہیں اور ان کے لیے عزت کا ثواب ہے
(19) اور وہ جو اللہ اور اس کے سب رسولوں پر ایمان لائیں وہی ہیں کامل سچے ، اور اَوروں پر گواہ اپنے رب کے یہاں ، ان کے لیے ان کا ثواب اور ان کا نور ہے اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتیں جھٹلائیں وہ دوزخی ہیں ،
(20) جان لو کہ دنیا کی زندگی تو نہیں مگر کھیل کود اور آرائش اور تمہارا آپس میں بڑائی مارنا اور مال اور اولاد میں ایک دوسرے پر زیادتی چاہنا اس مینھ کی طرح جس کا اُگایا سبزہ کسانوں کو بھایا پھر سوکھا کہ تو اسے زرد دیکھے پھر روندن (پامال کیا ہوا) ہو گیا اور آخرت میں سخت عذاب ہے اور اللہ کی طرف سے بخشش اور اس کی رضا اور دنیا کا جینا تو نہیں مگر دھوکے کا مال
(21) بڑھ کر چلو اپنے رب کی بخشش اور اس جنت کی طرف جس کی چوڑائی جیسے آسمان اور زمین کا پھیلاؤ تیار ہوئی ہے ان کے لیے جو اللہ اور اس کے سب رسولوں پر ایمان لائے ، یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہے دے ، اور اللہ بڑا فضل والا ہے ،
(22) نہیں پہنچتی کوئی مصیبت زمین میں اور نہ تمہاری جانوں میں مگر وہ ایک کتاب میں ہے قبل اس کے کہ ہم اسے پیدا کریں بیشک یہ اللہ کو آسان ہے ،
(23) اس لیے کہ غم نہ کھاؤ اس پر جو ہاتھ سے جائے اور خوش نہ ہو اس پر جو تم کو دیا اور اللہ کو نہیں کوئی اترونا (شیخی بگھارنے والا) بڑائی مارنے والا،
(24) وہ جو آپ بخل کریں اور اوروں سے بخل کو کہیں اور جو منہ پھیرے تو بیشک اللہ ہی بے نیاز ہے سب خوبیوں سراہا،
(25) بیشک ہم نے اپنے رسولوں کو دلیلوں کے ساتھ بھیجا اور ان کے ساتھ کتاب اور عدل کی ترازو اتاری کہ لوگ انصاف پر قائم ہوں اور ہم نے لوہا اتارا اس میں سخت آنچ (نقصان) اور لوگوں کے فائدے اور اس لیے کہ اللہ دیکھے اس کو جو بے دیکھے اس کی اور اس کے رسولوں کی مدد کرتا ہے ، بیشک اللہ قوت والا غالب ہے
(26) اور بیشک ہم نے نوح اور ابراہیم کو بھیجا اور ان کی اولاد میں نبوت اور کتاب رکھی تو ان میں کوئی راہ پر آیا اور ان میں بہتیرے فاسق ہیں ،
(27) پھر ہم نے ان کے پیچھے اسی راہ پر اپنے اور رسول بھیجے اور ان کے پیچھے عیسیٰ بن مریم کو بھیجا اور اسے انجیل عطا فرمائی اور اس کے پیروں کے دل میں نرمی اور رحمت رکھی اور راہب بننا تو یہ بات انہوں نے دین میں اپنی طرف سے نکالی ہم نے ان پر مقرر نہ کی تھی ہاں یہ بدعت انہوں نے اللہ کی رضا چاہنے کو پیدا کی پھر اسے نہ نباہا جیسا اس کے نباہنے کا حق تھا تو ان کے ایمان والوں کو ہم نے ان کا ثواب عطا کیا، اور ان میں سے بہتیرے فاسق ہیں ،
(28) اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ وہ اپنی رحمت کے دو حصے تمہیں عطا فرمائے گا اور تمہارے لیے نور کر دے گا جس میں چلو اور تمہیں بخش دے گا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے ،
(29) یہ اس لیے کہ کتاب والے کافر جان جائیں کہ اللہ کے فضل پر ان کا کچھ قابو نہیں اور یہ کہ فضل اللہ کے ہاتھ ہے دیتا ہے جسے چاہے ، اور اللہ بڑے فضل والا ہے ،
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ المجادلۃ
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) بیشک اللہ نے سنی اس کی بات جو تم سے اپنے شوہر کے معاملہ میں بحث کرتی ہے اور اللہ سے شکایت کرتی ہے ، اور اللہ تم دونوں کی گفتگو سن رہا ہے ، بیشک اللہ سنتا دیکھتا ہے ،
(2) وہ جو تم میں اپنی بیبیوں کو اپنی ماں کی جگہ کہہ بیٹھتے ہیں وہ ان کی مائیں نہیں ان کی مائیں تو وہی ہیں جن سے وہ پیدا ہیں اور وہ بیشک بری اور نری جھوٹ بات کہتے ہیں اور بیشک اللہ ضرور معاف کرنے والا اور بخشنے والا ہے ،
(3) اور وہ جو اپنی بیبیوں کو اپنی ماں کی جگہ کہیں پھر وہی کرنا چاہیں جس پر اتنی بری بات کہہ چکے تو ان پر لازم ہے ایک بردہ آزاد کرنا قبل اس کے کہ ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں یہ ہے جو نصیحت تمہیں کی جاتی ہے ، اور اللہ تمہارے کاموں سے خبردار ہے ،
(4) پھر جسے بردہ نہ ملے تو لگاتار دو مہینے کے روزے قبل اس کے کہ ایک دوسرے کو ہاتھ لگائیں پھر جس سے روزے بھی نہ ہو سکیں تو ساٹھ مسکینوں کا پیٹ بھرنا یہ اس لیے کہ تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان رکھو اور یہ اللہ کی حدیں ہیں اور کافروں کے لیے دردناک عذاب ہے ،
(5) بیشک وہ جو مخالفت کرتے ہیں اللہ اور اس کے رسول کی ذلیل کیے گئے جیسے ان سے اگلوں کو ذلت دی گئی اور بیشک ہم نے روشن آیتیں اتاریں اور کافروں کے لیے خواری کا عذاب ہے ،
(6) جس دن اللہ ان سب کو اٹھائے گا پھر انہیں ان کے کو تک جتا دے گا اللہ نے انہیں گن رکھا ہے اور وہ بھول گئے اور ہر چیز اللہ کے سامنے ہے ،
(7) اے سننے والے کیا تو نے نہ دیکھا کہ اللہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں میں ہے اور جو کچھ زمین میں جہاں کہیں تین شخصوں کی سرگوشی ہو تو چوتھا وہ موجود ہے اور پانچ کی تو چھٹا وہ اور نہ اس سے کم اور نہ اس سے زیادہ کی مگر یہ کہ وہ ان کے ساتھ ہے جہاں کہیں ہوں پھر انہیں قیامت کے دن بتا دے گا جو کچھ انہوں نے کیا، بیشک اللہ سب کچھ جانتا ہے ،
(8) کیا تم نے انہیں نہ دیکھا جنہیں بری مشورت سے منع فرمایا گیا تھا پھر وہی کرتے ہیں جس کی ممانعت ہوئی تھی اور آپس میں گناہ اور حد سے بڑھنے اور رسول کی نافرمانی کے مشورے کرتے ہیں اور جب تمہارے حضور حاضر ہوتے ہیں تو ان لفظوں سے تمہیں مجرا کرتے ہیں جو لفظ اللہ نے تمہارے اعزاز میں نہ کہے اور اپنے دلوں میں کہتے ہیں ہمیں اللہ عذاب کیوں نہیں کرتا ہمارے اس کہنے پر انہیں جہنم بس ہے ، اس میں دھنسیں گے ، تو کیا ہی برا انجام،
(9) اے ایمان والو تم جب آپس میں مشورت کرو تو گناہ اور حد سے بڑھنے اور رسول کی نافرمانی کی مشورت نہ کرو اور نیکی اور پرہیز گاری کی مشورت کرو، اور اللہ سے ڈرو جس کی طرف اٹھائے جاؤ گے ،
(10) وہ مشورت تو شیطان ہی کی طرف سے ہے اس لیے کہ ایمان والوں کو رنج دے اور وہ اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا بے حکم خدا کے ، اور مسلمانوں کو اللہ ہی پر بھروسہ چاہیے
(11) اے ایمان والو جب تم سے کہا جائے مجلسوں میں جگہ دو تو جگہ دو اللہ تمہیں جگہ دے گا اور جب کہا جائے اٹھ کھڑے ہو تو اٹھ کھڑے ہو اللہ تمہارے ایمان والوں کے اور ان کے جن کو علم دیا گیا درجے بلند فرمائے گا، اور اللہ کو تمہارے کاموں کی خبر ہے ،
(12) اے ایمان والو جب تم رسول سے کوئی بات آہستہ عرض کرنا چاہو تو اپنی عرض سے پہلے کچھ صدقہ دے لو یہ تمہارے لیے بہت بہتر اور بہت ستھرا ہے ، پھر اگر تمہیں مقدور نہ ہو تو اللہ بخشنے والا مہربان ہے ،
(13) کیا تم اس سے ڈرے کہ تم اپنی عرض سے پہلے کچھ صدقے دو پھر جب تم نے یہ نہ کیا، اور اللہ نے اپنی مہر سے تم پر رجوع فرمائی تو نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور اللہ اور اس کے رسول کے فرمانبردار رہو، اور اللہ تمہارے کاموں کو جانتا ہے ،
(14) کیا تم نے انہیں نہ دیکھا جو ایسوں کے دوست ہوئے جن پر اللہ کا غضب ہے وہ نہ تم میں سے نہ ان میں سے وہ دانستہ جھوٹی قسم کھاتے ہیں
(15) اللہ نے ان کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے ، بیشک وہ بہت ہی برے کام کرتے ہیں ،
(16) انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا لیا ہے تو اللہ کی راہ سے روکا تو ان کے لیے خواری کا عذاب ہے
(17) ان کے مال اور ان کی اولاد اللہ کے سامنے انہیں کچھ کام نہ دیں گے وہ دوزخی ہیں ، انہیں اس میں ہمیشہ رہنا،
(18) جس دن اللہ ان سب کو اٹھائے گا تو اس کے حضور بھی ایسے ہی قسمیں کھائیں گے جیسی تمہارے سامنے کھا رہے ہیں اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ انہوں نے کچھ کیا سنتے ہو بیشک وہی جھوٹے ہیں (19) ان پر شیطان غالب آگیا تو انہیں اللہ کی یاد بھلا دی، وہ شیطان کے گروہ ہیں ، سنتا ہے بیشک شیطان ہی کا گروہ ہار میں ہے
(20) بیشک وہ جو اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ سب سے زیادہ ذلیلوں میں ہیں ،
(21) اللہ لکھ چکا کہ ضرور میں غالب آؤں گا اور میرے رسول بیشک اللہ قوت والا عزت والا ہے ،
(22) تم نہ پاؤ گے ان لوگوں کو جو یقین رکھتے ہیں اللہ اور پچھلے دن پر کہ دوستی کریں ان سے جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول سے مخالفت کی اگرچہ وہ ان کے باپ یا بیٹے یا بھائی یا
کنبے والے ہوں یہ ہیں جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان نقش فرما دیا اور اپنی طرف کی روح سے ان کی مدد کی اور انہیں باغوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں بہیں ان میں ہمیشہ رہیں ، اللہ ان سے راضی اور وہ اللہ سے راضی یہ اللہ کی جماعت ہے ، سنتا ہے اللہ ہی کی جماعت کامیاب ہے ،
 
Top