• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کنز الایمان اردو ترجمہ یونیکوڈ - (مترجم: احمد رضا خان بریلوی)

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الحاقۃ
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) وہ حق ہونے وا لی
(2) کیسی وہ حق ہونے وا لی
(3) اور تم نے کیا جانا کیسی وہ حق ہونے وا لی
(4) ثمود اور عاد نے اس سخت صدمہ دینے وا لی کو جھٹلایا،
(5) تو ثمود تو ہلاک کیے گئے حد سے گزری ہوئی چنگھاڑ سے
(6) اور رہے عاد وہ ہلاک کیے گئے نہایت سخت گرجتی آندھی سے ،
(7) وہ ان پر قوت سے لگا دی سات راتیں اور آٹھ دن لگاتار تو ان لوگوں کو ان میں دیکھو بچھڑے ہوئے گویا وہ کھجور کے ڈھنڈ (سوکھے تنے ) ہیں گرے ہوئے ،
(8) تو تم ان میں کسی کو بچا ہوا دیکھتے ہو
(9) اور فرعون اور اس سے اگلے اور الٹنے وا لی بستیاں خطا لائے
(10) تو انہوں نے اپنے رب کے رسولوں کا حکم نہ مانا تو اس نے انہیں بڑھی چڑھی گرفت سے پکڑا، (11) بیشک جب پانی نے سر اٹھایا تھا ہم نے تمہیں کشتی میں سوار کیا
(12) کہ اسے تمہارے لیے یادگار کریں اور اسے محفوظ رکھے وہ کان کہ سن کر محفوظ رکھتا ہو
(13) پھر جب صور پھونک دیا جائے ایک دم،
(14) اور زمین اور پہاڑ اٹھا کر دفعتاً ً چُورا کر دیے جائیں ،
(15) وہ دن ہے کہ ہو پڑے گی وہ ہونے وا لی
(16) اور آسمان پھٹ جائے گا تو اس دن اس کا پتلا حال ہو گا
(17) اور فرشتے اس کے کناروں پر کھڑے ہوں گے اور اس دن تمہارے رب کا عرش اپنے اوپر آٹھ فرشتے اٹھائیں گے
(18) اس دن تم سب پیش ہو گے کہ تم میں کوئی چھپنے وا لی جان چھپ نہ سکے گی،
(19) تو وہ جو اپنا نامۂ اعمال دہنے ہاتھ میں دیا جائے گا کہے گا لو میرے نامۂ اعمال پڑھو،
(20) مجھے یقین تھا کہ میں اپنے حساب کو پہنچوں گا
(21) تو وہ من مانتے چین میں ہے ،
(22) بلند باغ میں ،
(23) جس کے خوشے جھکے ہوئے
(24) کھاؤ اور پیو رچتا ہوا صلہ اس کا جو تم نے گزرے دنوں میں آگے بھیجا
(25) اور وہ جو اپنا نامۂ اعمال بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا کہے گا ہائے کسی طرح مجھے اپنا نوشتہ نہ دیا جاتا،
(26) اور میں نہ جانتا کہ میرا حساب کیا ہے ،
(27) ہائے کسی طرح موت ہی قصہ چکا جاتی
(28) میرے کچھ کام نہ آیا میرا مال
(29) میرا سب زور جاتا رہا
(30) اسے پکڑو پھر اسے طوق ڈالو
(31) پھر اسے بھڑکتی آگ میں دھنساؤ،
(32) پھر ایسی زنجیر میں جس کا ناپ ستر ہاتھ ہے اسے پُرو دو
(33) بیشک وہ عظمت والے اللہ پر ایمان نہ لاتا تھا
(34) اور مسکین کو کھانے دینے کی رغبت نہ دیتا
(35) تو آج یہاں اس کا کوئی دوست نہیں
(36) اور نہ کچھ کھانے کو مگر دوزخیوں کا پیپ،
(37) اسے نہ کھائیں گے مگر خطاکار
(38) تو مجھے قسم ان چیزوں کی جنہیں تم دیکھتے ہو،
(39) اور جنہیں تم نہیں دیکھتے
(40) بیشک یہ قرآن ایک کرم والے رسول سے باتیں ہیں
(41) اور وہ کسی شاعر کی بات نہیں کتنا کم یقین رکھتے ہو
(42) اور نہ کسی کاہن کی بات کتنا کم دھیان کرتے ہو
(43) اس نے اتارا ہے جو سارے جہان کا رب ہے ،
(44) اور اگر وہ ہم پر ایک بات بھی بنا کر کہتے
(45) ضرور ہم ان سے بقوت بدلہ لیتے ،
(46) پھر ان کی رگِ دل کاٹ دیتے
(47) پھر تم میں کوئی ان کا بچانے والا نہ ہوتا،
(48) اور بیشک یہ قرآن ڈر والوں کو نصیحت ہے ،
(49) اور ضرور ہم جانتے ہیں کہ تم کچھ جھٹلانے والے ہیں ،
(50) اور بیشک وہ کافروں پر حسرت ہے
(51) اور بیشک وہ یقین حق ہے
(52) تو اے محبوب تم اپنے عظمت والے رب کی پاکی بولو
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ معارج
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) ایک مانگنے والا وہ عذاب مانگتا ہے ،
(2) جو کافروں پر ہونے والا ہے ، اس کا کوئی ٹالنے والا نہیں ،
(3) وہ ہو گا اللہ کی طرف سے جو بلندیوں کا مالک ہے
(4) ملائکہ اور جبریل اس کی بارگاہ کی طرف عروج کرتے ہیں وہ عذاب اس دن ہو گا جس کی مقدار پچاس ہزار برس ہے
(5) تو تم اچھی طرح صبر کرو،
(6) وہ اسے دور سمجھ رہے ہیں
(7) اور ہم اسے نزدیک دیکھ رہے ہیں
(8) جس دن آسمان ہو گا جیسی گلی چاندی،
(9) اور پہاڑ ایسے ہلکے ہو جائیں گے جیسے اون
(10) اور کوئی دوست کسی دوست کی بات نہ پوچھے گا
(11) ہوں گے انہیں دیکھتے ہوئے مجرم آرزو کرے گا، کاش! اس دن کے عذاب سے چھٹنے کے بدلے میں دے دے اپنے بیٹے ،
(12) اور اپنی جورو اور اپنا بھائی،
(13) اور اپنا کنبہ جس میں اس کی جگہ ہے ،
(14) اور جتنے زمین میں ہیں سب پھر یہ بدلہ دنیا اسے بچا لے ،
(15) ہرگز نہیں وہ تو بھڑکتی آگ ہے ،
(16) کھال اتار لینے وا لی بلا رہی ہے
(17) اس کو جس نے پیٹھ دی اور منہ پھیرا
(18) اور جوڑ کر سینت رکھا (محفوظ کر لیا)
(19) بیشک آدمی بنایا گیا ہے بڑا بے صبرا حریص،
(20) جب اسے برائی پہنچے تو سخت گھبرانے والا ،
(21) اور جب بھلائی پہنچے تو روک رکھنے والا
(22) مگر نمازی ،
(23) جو اپنی نماز کے پابند ہیں
(24) اور وہ جن کے مال میں ایک معلوم حق ہے
(25) اس کے لیے جو مانگے اور جو مانگ بھی نہ سکے تو محروم رہے
(26) اور ہو جو انصاف کا دن سچ جانتے ہیں
(27) اور وہ جو اپنے رب کے عذاب سے ڈر رہے ہیں ،
(28) بیشک ان کے رب کا عذاب نڈر ہونے کی چیز نہیں
(29) اور ہو جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرتے ہیں ،
(30) مگر اپنی بیبیوں یا اپنے ہاتھ کے مال کنیزوں سے کہ ان پر کچھ ملامت نہیں ،
(31) تو جو ان دو کے سوا اور چاہے وہی حد سے بڑھنے والے ہیں
(32) اور وہ جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کی حفاظت کرتے ہیں
(33) اور وہ جو اپنی گواہیوں پر قائم ہیں
(34) اور وہ جو اپنی نماز کی حفاظت کرتے ہیں
(35) یہ ہیں جن کا باغوں میں اعزاز ہو گا
(36) تو ان کافروں کو کیا ہوا تمہاری طرف تیز نگاہ سے دیکھتے ہیں
(37) داہنے اور بائیں گروہ کے گروہ،
(38) کیا ان میں ہر شخص یہ طمع کرتا ہے کہ چین کے باغ میں داخل کیا جائے ،
(39) ہرگز نہیں ، بیشک ہم نے انہیں اس چیز سے بنایا جسے جانتے ہیں
(40) تو مجھے قسم ہے اس کی جو سب پُوربوں سب پچھموں کا مالک ہے کہ ضرور ہم قادر ہیں ،
(41) کہ ان سے اچھے بدل دیں اور ہم سے کوئی نکل کر نہیں جا سکتا
(42) تو انہیں چھوڑ دو ان کی بیہودگیوں میں پڑے اور کھیلتے ہوئے یہاں تک کہ اپنے اس دن سے ملیں جس کا انہیں وعدہ دیا جاتا ہے ،
(43) جس دن قبروں سے نکلیں گے جھپٹتے ہوئے گویا وہ نشانیوں کی طرف لپک رہے ہیں (44) آنکھیں نیچی کیے ہوئے ان پر ذلت سوار، یہ ہے ان کا وہ دن جس کا ان سے وعدہ تھا
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ نوح
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) بیشک ہم نے نوح کو اس کی قوم کی طرف بھیجا کہ ان کو ڈرا اس سے پہلے کہ ان پر دردناک عذاب آئے (2) اس نے فرمایا اے میری قوم! میں تمہارے لیے صریح ڈر سنانے والا ہوں ،
(3) کہ اللہ کی بندگی کرو اور اس سے ڈرو اور میرا حکم مانو ،
(4) وہ تمہارے کچھ گناہ بخش دے گا اور ایک مقرر میعاد تک تمہیں مہلت دے گا بیشک اللہ کا وعدہ جب آتا ہے ہٹایا نہیں جاتا کسی طرح تم جانتے
(5) عرض کی اے میرے رب! میں نے اپنی قوم کو رات دن بلایا
(6) تو میرے بلانے سے انہیں بھاگنا ہی بڑھا
(7) اور میں نے جتنی بار انہیں بلایا کہ تو ان کو بخشے انہوں نے اپنے کانوں میں انگلیاں دے لیں اور اپنے کپڑے اوڑھ لیے اور ہٹ کی اور بڑا غرور کیا
(8) پھر میں نے انہیں علانیہ بلایا
(9) پھر میں نے ان سے باعلان بھی کہا اور آہستہ خفیہ بھی کہا
(10) تو میں نے کہا اپنے رب سے معافی مانگو وہ بڑا معاف فرمانے والا ہے
(11) تم پر شراٹے کا (موسلا دھار) مینھ بھیجے گا،
(12) اور مال اور بیٹوں سے تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے لیے باغ بنا دے گا اور تمہارے لیے نہریں بنائے گا
(13) تمہیں کیا ہوا اللہ سے عزت حاصل کرنے کی امید نہیں کرتے
(14) حالانکہ اس نے تمہیں طرح طرح بنایا
(15) کیا تم نہیں دیکھتے اللہ نے کیونکر سات آسمان بنائے ایک پر ایک ،
(16) اور ان میں چاند کو روشن کیا اور سورج کو چراغ
(17) اور اللہ نے تمہیں سبزے کی طرح زمین سے اُگایا
(18) پھر تمہیں اسی میں لے جائے گا اور دوبارہ نکالے گا
(19) اور اللہ نے تمہارے لیے زمین کو بچھونا بنایا ،
(20) کہ اس کے وسیع راستوں میں چلو،
(21) نوح نے عرض کی، اے میرے رب! انہوں نے میری نافرمانی کی اور ایسے کے پیچھے ہولیے جیسے اس کے مال اور اولاد نے نقصان ہی بڑھایا
(22) اور بہت بڑا داؤ ں کھیلے
(23) اور بولے ہرگز نہ چھوڑنا اپنے خداؤں کو اور ہرگز نہ چھوڑنا ودّ اور سواع اور یغوث اور یعوق اور نسر کو
(24) اور بیشک انہوں نے بہتوں کو بہکایا اور تو ظالموں کو زیادہ نہ کرنا مگر گمراہی
(25) اپنی کیسی خطاؤں پر ڈبوئے گئے پھر آگ میں داخل کیے گئے تو انہوں نے اللہ کے مقابل اپنا کوئی مددگار نہ پایا
(26) اور نوح نے عرض کی، اے میرے رب! زمین پر کافروں میں سے کوئی بسنے والا نہ چھوڑ،
(27) بیشک اگر تو انہیں رہنے دے گا تو تیرے بندوں کو گمراہ کر دیں گے اور ان کے اولاد ہو گی تو وہ بھی نہ ہو گی مگر بدکار بڑی ناشکر
(28) اے میرے رب مجھے بخش دے اور میرے ماں باپ کو اور اسے جو ایمان کے ساتھ میرے گھر میں ہے اور سب مسلمان مردوں اور سب مسلمان عورتوں کو، اور کافروں کو نہ بڑھا مگر تباہی
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الجنّ
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) تم فرماؤ مجھے وحی ہوئی کہ کچھ جنوں نے میرا پڑھنا کان لگا کر سنا تو بولے ہم نے ایک عجیب قرآن سنا
(2) کہ بھلائی کی راہ بتا تا ہے تو ہم اس پر ایمان لائے ، اور ہم ہرگز کسی کو اپنے رب کا شریک نہ کریں گے ،
(3) اور یہ کہ ہمارے رب کی شان بہت بلند ہے نہ اس نے عورت اختیار کی اور نہ بچہ
(4) اور یہ کہ ہم میں کا بے وقوف اللہ پر بڑھ کر بات کہتا تھا
(5) اور یہ کہ ہمیں خیال تھا کہ ہرگز آدمی اور جِن اللہ پر جھوٹ نہ باندھیں گے
(6) اور یہ کہ آدمیوں میں کچھ مرد جنوں کے کچھ مردوں کے پناہ لیتے تھے تو اس سے اور بھی ان کا تکبر بڑھا ،
(7) اور یہ کہ انہوں نے گمان کیا جیسا تمہیں گمان ہے کہ اللہ ہرگز کوئی رسول نہ بھیجے گا ،
(8) اور یہ کہ ہم نے آسمان کو چھوا تو اسے پایا کہ سخت پہرے اور آگ کی چن گاریوں سے بھر دیا گیا ہے
(9) اور یہ کہ ہم پہلے آسمان میں سننے کے لیے کچھ موقعوں پر بیٹھا کرتے تھے ، پھر اب جو کوئی سنے وہ اپنی تاک میں آگ کا لُوکا (لپٹ) پائے
(10) اور یہ کہ ہمیں نہیں معلوم کہ زمین والوں سے کوئی برائی کا ارادہ فرمایا گیا ہے یا ان کے نے کوئی بھلائی چاہی ہے ،
(11) اور یہ کہ ہم میں کچھ نیک ہیں اور کچھ دوسری طرح کے ہیں ، ہم کئی راہیں پھٹے ہوئے ہیں
(12) اور یہ کہ ہم کو یقین ہوا کہ ہر گز زمین اللہ کے قابو سے نہ نکل سکیں گے اور نہ بھاگ کر اس کے قبضہ سے باہر ہوں ،
(13) اور یہ کہ ہم نے جب ہدایت سنی اس پر ایمان لائے ، تو جو اپنے رب پر ایمان لائے اسے نہ کسی کمی کا خوف اور نہ زیادتی کا
(14) اور یہ کہ ہم میں کچھ مسلمان ہیں اور کچھ ظالم تو جو اسلام لائے انہوں نے بھلائی سوچی
(15) اور رہے ظالم وہ جہنم کے ایندھن ہوئے
(16) اور فرماؤ کہ مجھے یہ وحی ہوئی ہے کہ اگر وہ راہ پر سیدھے رہتے تو ضرور ہم انہیں وافر پانی دیتے
(17) کہ اس پر انہیں جانچیں اور جو اپنے رب کی یاد سے منہ پھیرے وہ اسے چڑھتے عذاب میں ڈالے گا
(18) اور یہ کہ مسجدیں اللہ ہی کی ہیں تو اللہ کے ساتھ کسی کی بندگی نہ کرو
(19) اور یہ کہ جب اللہ کا بندہ اس کی بندگی کرنے کھڑا ہوا تو قریب تھا کہ وہ جن اس پر ٹھٹھ کے ٹھٹھ ہو جائیں
(20) تم فرماؤ میں تو اپنے رب ہی کی بندگی کرتا ہوں اور کسی کو اس کا شریک نہیں ٹھہراتا،
(21) تم فرماؤ میں تمہارے کسی برے بھلے کا مالک نہیں ،
(22) تم فرماؤ ہرگز مجھے اللہ سے کوئی نہ بچائے گا اور ہرگز اس کے سوا کوئی پناہ نہ پاؤں گا،
(23) مگر اللہ کے پیام پہنچاتا اور اس کی رسالتیں اور جو اللہ اور اس کے رسول کا حکم نہ مانے تو بیشک ان کے لیے جہنم کی آگ ہے جس میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں ،
(24) یہاں تک کہ جب دیکھیں گے جو وعدہ دیا جاتا ہے تو اب جان جائیں گے کہ کس ک مددگار کمزور اور کس کی گنتی کم
(25) تم فرماؤ میں نہیں جانتا آیا نزدیک ہے وہ جس کا تمہیں وعدہ دیا جاتا ہے یا میرا رب اسے کچھ وقفہ دے گا
(26) غیب کا جاننے والا تو اپنے غیب پر کسی کو مسلط نہیں کرتا
(27) سوائے اپنے پسندیدہ رسولوں کے کہ ان کے آگے پیچھے پہرا مقرر کر دیتا ہے
(28) تا کہ دیکھ لے کہ انہوں نے اپنے رب کے پیام پہنچا دیے اور جو کچھ ان کے پاس سب اس کے علم میں ہے اور اس نے ہر چیز کی گنتی شمار کر رکھی ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ مزمل
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) اے جھرمٹ مارنے والے
(2) رات میں قیام فرما سوا کچھ رات کے
(3) آدھی رات یا اس سے کچھ تم کرو،
(4) یا اس پر کچھ بڑھاؤ اور قرآن خوب ٹھہر ٹھہر کر پڑھو
(5) بیشک عنقریب ہم تم پر ایک بھاری بات ڈالیں گے
(6) بیشک رات کا اٹھنا وہ زیادہ دباؤ ڈالتا ہے اور بات خوب سیدھی نکلتی ہے
(7) بیشک دن میں تو تم کو بہت سے کام ہیں
(8) اور اپنے رب کا نام یاد کرو اور سب سے ٹوٹ کر اسی کے ہو رہو
(9) وہ پورب کا رب اور پچھم کا رب اس کے سوا کوئی معبود نہیں تو تم اسی کو اپنا کارساز بناؤ
(10) اور کافروں کی باتوں پر صبر فرماؤ اور انہیں اچھی طرح چھوڑ دو
(11) اور مجھ پر چھوڑو ان جھٹلانے والے مالداروں کو اور انہیں تھوڑی مہلت دو
(12) بیشک ہمارے پاس بھاری بیڑیاں ہیں اور بھڑکتی آگ ،
(13) اور گلے میں پھنستا کھانا اور دردناک عذاب
(14) جس دن تھرتھرائیں گے زمین اور پہاڑ اور پہاڑ ہو جائیں گے ریتے کا ٹیلہ بہتا ہوا،
(15) بیشک ہم نے تمہاری طرف ایک رسول بھیجے کہ تم پر حاضر ناظر ہیں جیسے ہم نے فرعون کی طرف رسول بھیجے
(16) تو فرعون نے اس رسول کا حکم نہ مانا تو ہم نے اسے سخت گرفت سے پکڑا،
(17) پھر کیسے بچو گے اگر کفر کرو اس دن جو بچوں کو بوڑھا کر دے گا (18) آسمان اس کے صدمے سے پھٹ جائے گا، اللہ کا وعدہ ہو کر رہنا،
(19) بیشک یہ نصیحت ہے ، تو جو چاہے اپنے رب کی طرف راہ لے
(20) بیشک تمہارا رب جانتا ہے کہ تم قیام کرتے ہو کبھی دو تہائی رات کے قریب، کبھی آدمی رات، کبھی تہائی اور ایک جماعت تمہارے ساتھ وا لی اور اللہ رات اور دن کا اندازہ فرماتا ہے ، اسے معلوم ہے کہ اے مسلمانو! تم سے رات کا شمار نہ ہو سکے گا تو اس نے اپنی مہر سے تم پر رجوع فرمائی اب قرآن میں سے جتنا تم پر آسان ہو اتنا پڑھو اسے معلوم ہے کہ عنقریب کچھ تم میں سے بیمار ہوں گے اور کچھ زمین میں سفر کریں گے اللہ کا فضل تلاش کرنے اور کچھ اللہ کی راہ میں لڑتے ہوں گے تو جتنا قرآن میسر ہو پڑھو اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور اللہ کو اچھا قرض دو اور اپنے لیے جو بھلائی آگے بھیجو گے اسے اللہ کے پاس بہتر اور بڑے ثواب کی پاؤ گے ، اور اللہ سے بخشش مانگو، بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے ،
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ المدثر
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) اے بالا پوش اوڑھنے والے !
(2) کھڑے ہو جاؤ پھر ڈر سناؤ
(3) اور اپنے رب ہی کی بڑائی بولو
(4) اور اپنے کپڑے پاک رکھو
(5) اور بتوں سے دور رہو،
(6) اور زیادہ لینے کی نیت سے کسی پر احسان نہ کرو
(7) اور اپنے رب کے لیے صبر کیے رہو
(8) پھر جب صور پھونکا جائے گا
(9) تو وہ دن کڑا (سخت) دن ہے ،
(10) کافروں پر آسان نہیں
(11) اسے مجھ پر چھوڑ جسے میں نے اکیلا پیدا کیا
(12) اور اسے وسیع مال دیا
(13) اور بیٹے دیے سامنے حاضر رہتے
(14) اور میں نے اس کے لیے طرح طرح کی تیاریاں کیں
(15) پھر یہ طمع کرتا ہے کہ میں اور زیادہ دوں
(16) ہرگز نہیں وہ تو میری آیتوں سے عناد رکھتا ہے ،
(17) قریب ہے کہ میں اسے آگ کے پہاڑ صعود پر چڑھاؤں ،
(18) بیشک وہ سوچا اور دل میں کچھ بات ٹھہرائی
(19) تو اس پر لعنت ہو کیسی ٹھہرائی،
(20) پھر اس پر لعنت ہو کیسی ٹھہرائی،
(21) پھر نظر اٹھا کر دیکھا ،
(22) پھر تیوری چڑھائی اور منہ بگاڑا،
(23) پھر پیٹھ پھیری اور تکبر کیا،
(24) پھر بولا یہ تو وہی جادو ہے اگلوں سے سیکھا ،
(25) یہ نہیں مگر آدمی کا کلام
(26) کوئی دم جاتا ہے کہ میں اسے دوزخ میں دھنساتا ہوں ،
(27) اور تم نے کیا جانا دوزخ کیا ہے ،
(28) نہ چھوڑے نہ لگی رکھے
(29) آدمی کی کھال اتار لیتی ہے
(30) اس پر اُنیس داروغہ ہیں
(31) اور ہم نے دوزخ کے داروغہ نہ کیے مگر فرشتے ، اور ہم نے ان کی یہ گنتی نہ رکھی مگر کافروں کی جانچ کو اس لیے کہ کتاب والوں کو یقین آئے اور ایمان والوں کا ایمان بڑھے اور کتاب والوں اور مسلمانوں کو کوئی شک نہ رہے اور دل کے روگی (مریض) اور کافر کہیں اس اچنبھے کی بات میں اللہ کا کیا مطلب ہے ، یونہی اللہ گمراہ کرتا ہے جسے چاہے اور ہدایت فرماتا ہے جسے چاہے ، اور تمہارے رب کے لشکروں کو اس کے سوا کوئی نہیں جانتا، اور وہ تو نہیں مگر آدمی کے لیے نصیحت،
(32) ہاں ہاں چاند کی قسم،
(33) اور رات کی جب پیٹھ پھیرے ،
(34) اور صبح کی جب اجالا ڈالے
(35) بیشک دوزخ بہت بڑی چیزوں میں کی ایک ہے ،
(36) آدمیوں کو ڈراؤ ،
(37) اسے جو تم میں چاہے ، کہ آگے آئے یا پیچھے رہے
(38) ہر جان اپنی کرنی (اعمال) میں گروی ہے ،
(39) مگر دہنی طرف والے
(40) باغوں میں پوچھتے ہیں ،
(41) مجرموں سے ،
(42) تمہیں کیا بات دوزخ میں لے گئی،
(43) وہ بولے ہم نماز نہ پڑھتے تھے ،
(44) اور مسکین کو کھانا نہ دیتے تھے
(45) اور بیہودہ فکر والوں کے ساتھ بیہودہ فکریں کرتے تھے ،
(46) اور ہم انصاف کے دن کو جھٹلاتے رہے ،
(47) یہاں تک کہ ہمیں موت آئی،
(48) تو انہیں سفارشیوں کی سفارش کام نہ دے گی
(49) تو انہیں کیا ہوا نصیحت سے منہ پھیرتے ہیں
(50) گویا وہ بھڑکے ہوئے گدھے ہوں ،
(51) کہ شیر سے بھاگے ہوں
(52) بلکہ ان میں کا ہر شخص چاہتا ہے کہ کھلے صحیفے اس کے ہاتھ میں دے دیے جائیں
(53) ہرگز نہیں بلکہ ان کو آخرت کا ڈر نہیں
(54) ہاں ہاں بیشک وہ نصیحت ہے ،
(55) تو جو چاہے اس سے نصیحت لے ،
(56) اور وہ کیا نصیحت مانیں مگر جب اللہ چاہے ، وہی ہے ڈرنے کے لائق اور اسی کی شان ہے مغفرت فرمانا،
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ القیامۃ
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) روزِ قیامت کی قسم! یاد فرماتا ہوں ،
(2) اور اس جان کی قسم! جو اپنے اوپر ملامت کرے
(3) کیا آدمی یہ سمجھتا ہے کہ ہم ہرگز اس کی ہڈیاں جمع نہ فرمائیں گے ،
(4) کیوں نہیں ہم قادر ہیں کہ اس کے پور ٹھیک بنا دیں
(5) بلکہ آدمی چاہتا ہے کہ اس کی نگاہ کے سامنے بدی کرے
(6) پوچھتا ہے قیامت کا دن کب ہو گا،
(7) پھر جس دن آنکھ چوندھیائے گی
(8) اور چاند کہے گا
(9) اور سورج اور چاند ملا دیے جائیں گے
(10) اس دن آدمی کہے گا کدھر بھاگ کر جاؤں
(11) ہرگز نہیں کوئی پناہ نہیں ،
(12) اس دن تیرے رب ہی کی طرف جا کر ٹھہرنا ہے
(13) اس دن آدمی کو اس کا سب اگلا پچھلا جتا دیا جائے گا
(14) بلکہ آدمی خود ہی اپنے حال پر پوری نگاہ رکھتا ہے ،
(15) اور اگر اس کے پاس جتنے بہانے ہوں سب لا ڈالے ،
(16) جب بھی نہ سنا جائے گا تم یاد کرنے کی جلدی میں قرآن کے ساتھ اپنی زبان کو حرکت نہ دو
(17) بیشک اس کا محفوظ کرنا اور پڑھنا ہمارے ذمہ ہے ،
(18) تو جب ہم اسے پڑھ چکیں اس وقت اس پڑھے ہوئے کی اتباع کرو
(19) پھر بیشک اس کی باریکیوں کا تم پر ظاہر فرمانا ہمارے ذمہ ہے ،
(20) کوئی نہیں بلکہ اے کافرو! تم پاؤں تلے کی (دنیاوی فائدے کو) عزیز دوست رکھتے ہو
(21) اور آخرت کو چھوڑ بیٹھے ہو،
(22) کچھ منہ اس دن تر و تازہ ہوں گے
(23) اپنے رب کا دیکھتے
(24) اور کچھ منہ اس دن بگڑے ہوئے ہوں گے
(25) سمجھتے ہوں گے کہ ان کے ساتھ وہ کی جائے گی جو کمر کو توڑ دے
(26) ہاں ہاں جب جان گلے کو پہنچ جائے گی
(27) اور کہیں گے کہ ہے کوئی جھاڑ پھونک کرے
(28) سمجھ لے گا کہ یہ جدائی کی گھڑی ہے
(29) اور پنڈلی سے پنڈلی لپٹ جائے گی
(30) اس دن تیرے رب ہی کی طرف ہانکنا ہے
(31) اس نے نہ تو سچ مانا اور نہ نماز پڑھی ،
(32) ہاں جھٹلایا اور منہ پھیرا
(33) پھر اپنے گھر کو اکڑتا چلا
(34) تیری خرابی آ لگی اب آ لگی ،
(35) پھر تیری خرابی آ لگی اب آ لگی ،
(36) کیا آدمی اس گھمنڈ میں ہے کہ آزاد چھوڑ دیا جائے گا
(37) کیا وہ ایک بوند نہ تھا اس منی کا کہ گرائی جائے
(38) پھر خون کی پھٹک ہوا تو اس نے پیدا فرمایا پھر ٹھیک بنایا
(39) تو اس سے دو جوڑ بنائے مرد اور عورت،
(40) کیا جس نے یہ کچھ کیا وہ مردے نہ جِلا سکے گا،
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ الدھر
اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان رحم والا
(1) بیشک آدمی پر ایک وقت وہ گزرا کہ کہیں اس کا نام بھی نہ تھا
(2) بیشک ہم نے آدمی کو کیا ملی ہوئی منی سے کہ وہ اسے جانچیں تو اسے سنتا دیکھتا کر دیا
(3) بیشک ہم نے اسے راہ بتائی یا حق مانتا یا ناشکری کرتا
(4) بیشک ہم نے کافروں کے لیے تیار کر رکھی ہیں زنجیریں اور طوق اور بھڑکتی آگ (5) بیشک نیک پئیں گے اس جام میں سے جس کی ملونی کافور ہے وہ کافور کیا ایک چشمہ ہے
(6) جس میں سے اللہ کے نہایت خاص بندے پئیں گے اپنے محلوں میں اسے جہاں چاہیں بہا کر لے جائیں گے
(7) اپنی منتیں پوری کرتے ہیں اور اس دن سے ڈرتے ہیں جس کی برائی پھیلی ہوئی ہے
(8) اور کھانا کھلاتے ہیں اس کی محبت پر مسکین اور یتیم اور اسیر کو،
(9) ان سے کہتے ہیں ہم تمہیں خاص اللہ کے لیے کھانا دیتے ہیں تم سے کوئی بدلہ یا شکر گزاری نہیں مانگتے ،
(10) بیشک ہمیں اپنے رب سے ایک ایسے دن کا ڈر ہے جو بہت ترش نہایت سخت ہے
(11) تو انہیں اللہ نے اس دن کے شر سے بچا لیا اور انہیں تازگی اور شادمانی دی،
(12) اور ان کے صبر پر انہیں جنت اور ریشمی کپڑے صلہ میں دیے ،
(13) جنت میں تختوں پر تکیہ لگائے ہوں گے ، نہ اس میں دھوپ دیکھیں گے نہ ٹھٹر (سخت سردی)
(14) اور اس کے سائے ان پر جھکے ہوں گے اور اس کے گچھے جھکا کر نیچے کر دیے گئے ہوں گے (15) اور ان پر چاندی کے برتنوں اور کوزوں کا دور ہو گا جو شیشے کے مثل ہو رہے ہوں گے ،
(16) کیسے شیشے چاندی کے ساقیوں نے انہیں پورے اندازہ پر رکھا ہو گا
(17) اور اس میں وہ جام پلائے جائیں گے جس کی ملونی ادرک ہو گی
(18) وہ ادرک کیا ہے جنت میں ایک چشمہ ہے جسے سلسبیل کہتے ہیں
(19) اور ان کے آس پاس خدمت میں پھریں گے ہمیشہ رہنے والے لڑکے جب تو انہیں دیکھے تو انہیں سمجھے کہ موتی ہیں بکھیرے ہوئے
(20) اور جب تو ادھر نظر اٹھائے ایک چین دیکھے اور بڑی سلطنت
(21) ان کے بدن پر ہیں کریب کے سبز کپڑے اور قناویز کے اور انہیں چاندی کے کنگن پہنائے گئے اور انہیں ان کے رب نے ستھری شراب پلائی
(22) ان سے فرمایا جائے گا یہ تمہارا صلہ ہے اور تمہاری محنت ٹھکانے لگی
(23) بیشک ہم نے تم پر قرآن بتدریج اتارا
(24) تو اپنے رب کے حکم پر صابر رہو اور ان میں کسی گنہگار یا ناشکرے کی بات نہ سنو
(25) اور اپنے رب کا نام صبح و شام یاد کرو
(26) اور کچھ میں اسے سجدہ کرو اور بڑی رات تک اس کی پاکی بولو
(27) بیشک یہ لوگ پاؤں تلے کی (دنیاوی فائدے کو) عزیز رکھتے ہیں اور اپنے پیچھے ایک بھاری دن کو چھوڑ بیٹھے ہیں
(28) ہم نے انہیں پیدا کیا اور ان کے جوڑ بند مضبوط کیے اور ہم جب چاہیں ان جیسے اور بدل دیں
(29) بیشک یہ نصیحت ہے تو جو چاہے اپنے رب کی طرف راہ لے
(30) اور تم کیا چاہو مگر یہ کہ اللہ چاہے بیشک وہ علم و حکمت والا ہے ،
(31) اپنی رحمت میں لیتا ہے جسے چاہے اور ظالموں کے لیے اس نے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ المرسلٰت
اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان رحم والا
(1) قسم ان کی جو بھیجی جاتی ہیں لگاتار
(2) پھر زور سے جھونکا دینے والیاں ف،
(3) پھر ابھار کر اٹھانے والیاں ف
(4) پھر حق ناحق کو خوب جدا کرنے والیاں ف،
(5) پھر ان کی قسم جو ذکر کا لقا کرتی ہیں
(6) حجت تمام کرنے یا ڈرانے کو،
(7) بیشک جس بات کا تم وعدہ دیے جاتے ہو ضرور ہونی ہے
(8) پھر جب تارے محو کر دیے جائیں ،
(9) اور جب آسمان میں رخنے پڑیں ،
(10) اور جب پہاڑ غبار کر کے اڑا دیے جائیں ،
(11) اور جب رسولوں کا وقت آئے
(12) کس دن کے لیے ٹھہرائے گئے تھے ،
(13) روز فیصلہ کے لیے ،
(14) اور تو کیا جانے وہ روز فیصلہ کیا ہے
(15) جھٹلانے والوں کی اس دن خرابی
(16) کیا ہم نے اگلوں کو ہلاک نہ فرمایا
(17) پھر پچھلوں کو ان کے پیچھے پہنچائیں گے
(18) مجرموں کے ساتھ ہم ایسا ہی کرتے ہیں ،
(19) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی،
(20) کیا ہم نے تمہیں ایک بے قدر پانی سے پیدا نہ فرمایا
(21) پھر اسے ایک محفوظ جگہ میں رکھا
(22) ایک معلوم اندازہ تک
(23) پھر ہم نے اندازہ فرمایا، تو ہم کیا ہی اچھے قادر
(24) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی،
(25) کیا ہم نے زمین کو جمع کرنے وا لی نہ کیا،
(26) تمہارے زندوں اور مردوں کی
(27) اور ہم نے اس میں اونچے اونچے لنگر ڈالے اور ہم نے تمہیں خوب میٹھا پانی پلایا
(28) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی
(29) چلو اس کی طرف جسے جھٹلاتے تھے ،
(30) چلو اس دھوئیں کے سائے کی طرف جس کی تین شاخیں
(31) نہ سایہ دے نہ لپٹ سے بچائے
(32) بیشک دوزخ چنگاریاں اڑاتی ہے
(33) جیسے اونچے محل گویا وہ زرد رنگ کے اونٹ ہیں ،
(34) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی،
(35) یہ دن ہے کہ وہ بول نہ سکیں گے
(36) اور نہ انہیں اجازت ملے کہ عذر کریں
(37) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی،
(38) یہ ہے فیصلہ کا دن، ہم نے تمہیں جمع کیا اور سب اگلوں کو
(39) اب اگر تمہارا کوئی داؤ ہو تو مجھ پر چل لو
(40) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی،
(41) بیشک ڈر والے سایوں اور چشموں میں ہیں ،
(42) اور میووں میں جو ان کا جی چاہے
(43) کھاؤ اور پیو رچتا ہوا اپنے اعمال کا صلہ
(44) بیشک نیکوں کو ہم ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں ،
(45) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی
(46) کچھ دن کھا لو اور برت لو ضرور تم مجرم ہو
(47) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی،
(48) اور جب ان سے کہا جائے کہ نماز پڑھو تو نہیں پڑھتے ،
(49) اس دن جھٹلانے والوں کی خرابی،
(50) پھر اس کے بعد کون سی بات پر ایمان لائیں گے
 

Aamir

خاص رکن
شمولیت
مارچ 16، 2011
پیغامات
13,382
ری ایکشن اسکور
17,097
پوائنٹ
1,033
سورۃ نباء
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا
(1) یہ آپس میں کاہے کی پوچھ گچھ کر رہے ہیں
(2) بڑی خبر کی
(3) جس میں وہ کئی راہ ہیں
(4) ہاں ہاں اب جائیں گے ،
(5) پھر ہاں ہاں جان جائیں گے
(6) کیا ہم نے زمین کو بچھونا نہ کیا
(7) اور پہاڑوں کو میخیں
(8) اور تمہیں جوڑے بنایا
(9 ) اور تمہاری نیند کو آرام کیا
(10) اور رات کو پردہ پوش کیا
(11) اور دن کو روزگار کے لیے بنایا
(12) اور تمہارے اوپر سات مضبوط چنائیاں چنیں (تعمیر کیں )
(13) اور ان میں ایک نہایت چمکتا چراغ رکھا
(14) اور پھر بدلیوں سے زور کا پانی اتارا،
(15) کہ اس سے پیدا فرمائیں اناج اور سبزہ ،
(16) اور گھنے باغ
(17) بیشک فیصلہ کا دن ٹھہرا ہوا وقت ہے ،
(18) جس دن صور پھونکا جائے گا تو تم چلے آؤ گے فوجوں کی فوجیں ،
(19) اور آسمان کھولا جائے گا کہ دروازے ہو جائے گا
(20) اور پہاڑ چلائے جائیں گے کہ ہو جائیں گے جیسے چمکتا ریتا دور سے پانی کا دھوکا دیتا،
(21) بیشک جہنم تاک میں ہے ،
(22) سرکشوں کا ٹھکانا،
(23) اس میں قرنوں (مدتوں ) رہیں گے
(24) اس میں کسی طرح کی ٹھنڈک کا مزہ نہ پائیں گے اور نہ کچھ پینے کو،
(25) مگر کھولتا پانی اور دوزخیوں کا جلتا پیپ،
(26) جیسے کو تیسا بدلہ
(27) بیشک انہیں حساب کا خوف نہ تھا
(28) اور انہوں نے ہماری آیتیں حد بھر جھٹلائیں ،
(29) اور ہم نے ہر چیز لکھ کر شمار کر رکھی ہے
(30) اب چکھو کہ ہم تمہیں نہ بڑھائیں گے مگر عذاب،
(31) بیشک ڈر والوں کو کامیابی کی جگہ ہے
(32) باغ ہیں اور انگور،
(33) اور اٹھتے جوبن والیاں ف ایک عمر کی،
(34) اور چھلکتا جام
(35) جس میں نہ کوئی بیہودہ بات سنیں نہ جھٹلانا
(36) صلہ تمہارے رب کی طرف سے نہایت کافی عطا،
(37) وہ جو رب ہے آسمانوں کا اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے رحمن کہ اس سے بات کرنے کا اختیار نہ رکھیں گے
(38) جس دن جبریل کھڑا ہو گا اور سب فرشتے پرا باندھے (صفیں بنائے ) کوئی نہ بول سکے گا مگر جسے رحمن نے اذن دیا اور اس نے ٹھیک بات کہی
(39) وہ سچا دن ہے اب جو چاہے اپنے رب کی طرف راہ بنا لے
(40) ہم تمہیں ایک عذاب سے ڈراتے ہیں کہ نزدیک آگیا جس دن آدمی دیکھے گا جو کچھ اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا اور کافر کہے گا ہائے میں کسی طرح خاک ہو جاتا
 
Top