السلام علیکم
دعا کے ساتھ کوشش کی بھی ضرورت ہوتی ھے رشتہ تلاش کرنے سے ملتا ھے، ہمارے یہاں مساجد اور اس کے علاوہ دینی مدارس سے جو منسلک ہیں وہاں اکثر لوگوں نے اپنے بیٹے بیٹیوں کے نام رجسٹرڈ کروائے ہوتے ہیں، اسطرح وہاں کی انتظامیہ ان کی آپس میں میٹنگ کروا دیتے ہیں جس سے رشتے آسانی سے تہہ ہو جاتے ہیں مگر اس پر بھی کوئی آنکھیں بند کر کے رشتہ نہیں کرتا، لڑکے کے کریکٹرز، تعلیم، روزگار اور اس کی فیملی پر جانچ پڑتال کی جاتی ھے۔
والسلام
السلام علیکم
پھر تو رشتہ تلاش کرنے کی ضرورت ہی باقی نہیں رہ جاتی، اپنی فیملی میں ہی بات تہہ ہو سکتی ھے یا کوئی بھی بھکاری یا بھکارن آٹا مانگنے آئے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔ یہاں دعائیہ پیغام لگانے کی کیا ضرورت ھے کنواروں کو؟
والسلام
اور اُس مناسب ہونے کو کمپیئر کیا تھا "تعلیم، اسٹیٹس اور اسٹینڈرڈ" سے جو کہ "تلاشِ رشتہ" کے دوران ایک بہت بڑا factor ہوتا ہے۔تو جو بھی مناسب رشتہ ملے اس پر ہاں کردیں، پھر تعلیم، اسٹیٹس اور اسٹینڈرڈ کے چکر میں نہ پڑیں۔
اچھا ۔۔۔۔۔۔ میری تو کنوارے پر نظر ہی نہیں پڑی ۔بھائی دعا کنواروں کے لئے ہے.تو ظاہر ہے کہ پہلی ہی ہوگی.
بھائی اس میں تنگ نظری کی کوئی بات نہیں ہے۔اچھا ۔۔۔۔۔۔ میری تو کنوارے پر نظر ہی نہیں پڑی ۔
اور ہاں دعا میں تنگ نظری نہیں کرنی چاہیئے ۔ کھل کے دعا مانگنی چاہئیے ، چاہے اپنے لیے ہو یا دوسروں کے لیے ۔