اس سے کیا ثابت کرنا چاہتے ہو ؟ تمہاری نزدیک تو تمام صحابہ مرتد ہو گئے تھے ان کی احادیث کو کس منہ سے پیش کرتے ہو ؟ کیا کھلا تضاد نہیں ہے ؟
حافظ جی!۔
ان کا مقصد اعتراض ہے۔۔۔
اور یہ جو احادیث پیش کرتے ہیں۔۔۔
اس کے پیچھے ان کے عزائم یہ ہوتے ہیں۔۔۔ کہ!۔
لوگوں! میں احادیث کو لے کر شکوک وشبہات پیدا ہوں۔۔۔
جس سے انکار حدیث کا دروازہ کھولا جائے۔۔۔ حالانکہ دوسری طرف!۔
جو لوگ جب یہ جان لیتے ہیں کہ اعتراض پیش کرنے والے۔۔۔ رافضی شیعہ ہیں۔۔۔
تو وہ پہلے سے ہی یہ جانتے ہیں۔۔۔ جو شخص اعتراض پیش کررہا ہے تو یہ وہ عناد وبعض ہے۔۔۔
جو زخم حضرت عمررضی اللہ عنہ کے دور میں مجسوسیوں دیا گیا تھا۔۔۔
ساتھ ہی یہ کہ جنھوں نے پورے کے پورے اسلام کو ہی رسم ورواج کا مذہب بنادیا ہے۔۔۔
وہ کس بنیاد پر احادیث پر اعتراض کرنے کے مکلف ہیں دوسری طرف۔۔۔
قاری یہ بھی دیکھ رہا ہے جو ان کی کتابوں میں مذہب کے نام پر۔۔۔
شاہکار کررکھے ہیں۔۔۔ متعہ کے نام پر زنا۔۔۔ تقیہ کے نام پر جھوٹ۔۔۔
دنیا کا کون سا مذہب ہے جو جھوٹ کی بنیاد پر قائم ہو۔۔۔علماء نے بہت سی کتابیں۔۔۔
لکھ چھوڑی ہیں۔۔۔ اور یوٹیوب پر ان کےعقائد موجود ہیں۔۔۔
بخاری پر اعتراض کرنے والے۔۔۔ پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں کے وہ کہاں۔۔۔
کھڑے ہیں۔۔۔ اکثر ہمارے دوسب کہتے ہیں۔۔۔ ان کے ساتھ نرمی کا معاملا رکھیں۔۔۔
بات کہنے کی حد تک تو باکل درست ہے لیکن اس کی دلیل وہ پیش نہیں کرتے۔۔۔
اور ان ہی جیسے بھائیوں کی وجہ سے یہ اس حد تک پہنچ چکے ہیں۔۔۔ کہ آج قرآن۔۔۔
اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث پر اعتراض کررہے ہیں۔۔۔اور مسجدوں میں۔۔۔
نمازیوں کی گردنیں کاٹ رہے ہیں۔۔۔ خوارجی!۔۔۔