گڈمسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 1,407
- ری ایکشن اسکور
- 4,912
- پوائنٹ
- 292
کچھ حنفی علماء کا حدیثیں گھڑنے کا ثبوت
حنفی علماءنے ساری زندگی حنفی مذہب کی خدمت اور دفاع میں گزاردی ہے اگر کہیں حدیث اور فقہ کا تضاد آ گیا تو بڑے ہی خوبصورت انداز میں حدیث کو رد کر کے فقہ حنفی کو صاف بچا لیا صرف یہاں تک نہیں بلکہ اگر حنفی مذہب کو بچانے کے لئے حدیث گھڑنے کی بھی ضرورت پڑی تو حنفی علماء پیش پیش تھے ذیل میں چند مثالیں دی جاتی ہیں ملاحظہ فرمائیں ۔
مولانا امین صفدر اوکاڑوی
مولانا امین صفدر اوکاڑوی نے تین روایات خود گھڑ کے رسول اللہﷺ پر تھوپ دیں لکھتے ہیں۔
نمبر1۔
نمبر2۔”آپ نمازپڑھاتے رہے اور کتیا سامنے کھیلتی رہی اور ساتھ گدھی بھی تھی دونوں کی شرمگاہوں پر نظر پڑ تی رہی “۔ ( مجموعہ رسائل ص350ج3حوالہ نمبر198)
نمبر3۔رسول اقدسﷺ نے فرمایا !
لاجمعة الابخطبہ ”خطبہ کے بغیر جمعہ نہیں ہوتا“۔ (مجموعہ رسائل ص169ج2)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے ”تحقیق رسول اللہﷺ جس وقت تکبیر کہتے تھوڑا سا سکتہ کرتے تھے اور جب غیر المغضوب علیھم ولا الضالین کہتے تھے اور جب دوسری رکعت میں کھڑے ہوتے تو سکتہ نہ کرتے تھے بلکہ کہتے تھے الحمد للہ رب العلمین“۔ (مجموعہ رسائل تحقیق مسئلہ آمین ص127ج1تاریخ اشاعت جنوری 1998)
حالانکہ یہ تینوں روایتیں کسی بھی حدیث کی کتاب میں نہیں ہیں ۔
ابو بلال اسمعیل جھنگوی مولانا امین صفدر اوکاڑوی کے روحانی فرزند مولوی ابو بلال اسمعیل نے اپنے پیرو مرشد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ”اپنی کتاب تحفہ اہلحدیث مسئلہ ننگے سر نماز“ میں دو روایات وضع کر کے رسول محترم ﷺ کے نام لگا دیں ۔
نمبر1۔
نمبر2۔”نبی کریمﷺ تو ننگے سرآدمی کے سلام کا جواب تک نہیں دیتے “۔
”جب مسح فرماتے ہیں تو ایک ہاتھ سے عمامہ مبارک کو معمولی اوپر اٹھاتے ہیں اور ایک ہا تھ سے مسح فرماتے ہیں اتنی دیر تک بھی ننگے سر رہنا پسند نہیں فرماتے کہ عمامہ کو اتار کر نیچے رکھ دیں اور مسح فر ما لیں“ ۔(تحفہ اہلحدیث ص۳۱)
17اکتوبر 1999بروز اتوار بوقت پونے آٹھ بجے محترم ابو صہیب محمد داود ارشد حفظہ اللہ مولوی ابو بلال جھنگوی کے پاس تشریف لے گئے اور یہ روایات دکھانے کا مطالبہ کیا تو جھنگوی صاحب کا رنگ فق ہو گیا اور خفت سے بولنا محال ہو گیا آخر سر جھکا کر فرمایا ممکن ہے میں نے کہیں سے سنی سنائی لکھ دی ہو ۔
مولانا محمود حسن خاں
مولانا محمود حسن خاں کا شمار دیو بند کے اکابرین میں ہوتا ہے مولانا قاسم نانوتوی کے شاگرد رشید اور دارالعلوم دیو بند کے صدر مدرس تھے اپنی کتاب ایضاح الادلہ ص 17 پر لکھتے ہیں ۔
”عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ رسول اللہﷺ نے رفع الیدین کی تو ہم نے بھی کی جب آپﷺ نے چھوڑ دی تو ہم نے بھی چھوڑ دی “۔
کتب احادیث میں اس من گھڑت روایت کا کوئی وجود نہیں ۔
علامہ ابن ہمامعلامہ ابن ہمام کا شمار ان فقہاء احناف میں ہوتا ہے جنہیں مجتہد فی المذہب کہا جاتا ہے انہوں نے مندرجہ ذیل حدیث وضع کی اور حوالہ ترمذی کا دیا ۔
”پھر رسول اللہﷺ نے سر مبارک کا مسح تین بار فرمایا اور تین بار ہی کانوں کے ظاہری حصہ کا مسح فرمایا اور ایسے ہی تین بار گردن کا مسح فرمایا“۔ (فتح القدیر ص 23ج۱)
ان الفاظ کا وجود مجموعہ ترمذی تو کجا پورے ذخیرہ احادیث میں نہیں ہے ۔
ابو الحسن علی بن ابو بکرہدایہ فقہ حنفی کی معتبر اور مشہور کتاب ہے اس کے مصنف ابو الحسن علی بن ابو بکر برہان الدین مرغینانی ہیں ۔انہوں نے موضوع و من گھڑت روایات اس قدر بیان فرمائی ہیں کہ اگر انہیں شمار کیا جائے تو چالیس اربعین بن سکتی ہیں مثال کے طور پر لکھتے ہیں ۔
علامہ محمد علاﺅ الدینقولہ علیہ السلام :من صلی خلف عالم نقنی فکانما صلی خلف نبی۔(ہدایہ) ”رسول اللہﷺ نے فرمایا جس نے متقی عالم کی اقتداءمیں نماز ادا کی اس نے گویا نبی کے پیچھے نماز ادا کی“۔
در مختار فقہ حنفی کی مرکزی حیثیت کی کتاب ہے اس کے مولف کا نام علامہ محمد علاﺅ الدین ہے وہ بھی و ضع حدیث میں کسی سے پیچھے نہیں رہے مثال ملاحظہ کیجئے ۔
علامہ حسام الدین حنفیو عنہ ان ادم افتخر بی وانا افتخر بر جل من امتی اسمہ نعمان و کنیتہ ابو حنیفہ ھو سراج امتی۔ (در مختار ص 52ج۱)
”اور روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے کہ آدم علیہ السلام نے میرے سبب سے فخر کیا اور میں فخر کرتا ہوں ایک مرد کے سبب جو میری امت میں سے ہے اسکا نام نعمان ہے اور کنیت اسکی ابو حنیفہ ہے وہ میری امت کا چراغ ہے “۔
علامہ حسام الدین حنفی نے ہدایہ کی شرح میں مندرجہ ذیل حدیث وضع کی ۔
عن عبداللہ بن زبیر انہ رای رجلا یرفع یدیہ فی الصلاة عند الرکوع و عند الرفع فقال لا تفعل فان ھذا شئی فعلہ رسول اللہ ثم ترکہ ۔( عمدة القار ی ص273ج5)
”حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ نے ایک شخص کو رکوع جاتے اور رکوع سے اٹھتے وقت ہاتھ اٹھاتے دیکھا تو آپ نے فرمایا کہ ایسا نہ کرو یہ کام حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلے کیا تھا پھر چھوڑ دیا“۔
حدثنا شريك بن عبد الله عن سماك عن عبد الرحمن بن عبد الله عن أبيه قال : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : من كذب علي متعمدا فليتبوأ مقعده من النار