- شمولیت
- نومبر 28، 2018
- پیغامات
- 16
- ری ایکشن اسکور
- 1
- پوائنٹ
- 46
کھڑے ہو کر پینے کے اجازت دینے والے ، خواہ مکروہ کہہ کر یا عام اجازت دینے والے اِن دو احادیث کو دلیل بناتے ہیں ، حیرت کی بات ہے کہ پہلی حدیث جو علی رضی اللہ عنہُ کی روایت ہے یہ لوگ اُس میں علی رضی اللہ عنہُ کے اِلفاظ پر غور کیے بغیر فتویٰ دیے ہوئے ہیں ، اور اُسی پر عمل اور اُسی کو نشر کیے جا رہے ہیں ، جبکہ اِس روایت میں علی رضی اللہ عنہُ نے یہ کہا کہ''' لوگ کھڑے ہوکر پانی پینا مکرو سمجھتے ہیں ''' یہ اِلفاظ اس چیز کی واضح دلیل ہیں کہ علی رضی اللہ عنہُ تک رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ممانعت نہیں پہنچی ورنہ کسی ایک عام سے صحابی کے بارے میں بھی یہ تصور نہیں کیا جاسکتا کہ اُس تک اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی بات پہنچی ہو اور وہ اس کے خلاف کام کرے چہ جائیکہ علی رضی اللہ عنہُ جیسے صحابی ،کوئی اِیمان والا علی رضی اللہ عنہُ کے بارے میں یہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ اُن تک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی حُکم پہنچا ہو اور وہ اُس پر عمل نہ کریں
محترم آپ نے یہاں کہا کہ لوگ علی رضی اللہ تعالی عنہ کے الفاظ پر غور کیے بغیر فتوی دیے ہوئے ہیں
تو عرض یہ ہے کہ کیا آپ نے بھی ان الفاظ پر غور کیا
اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو (ایسا ہی) کرتے دیکھا، جس طرح تم نے مجھے کرتے ہوئے دیکھا۔
صحیح بخاری:جلد سوم: مشروبات کا بیان
اب ان الفاظ کو علی رضی اللہ تعالی عنہ نعوذ باللہ ثم نعوذ باللہ جھوٹا سمجھا جائے یا پھر اس کی سند صحیح نہیں ہے اور یہ بھی یاد رہے کہ یہ بات حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کہنے والے ہیں جو کہ سو فیصد سچ بولنے والے عظیم ترین صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے
امید ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کہ ان الفاظ پر آپ بھی غور فرمائیں گے
جزاکم اللہ خیرا
محترم آپ نے یہاں کہا کہ لوگ علی رضی اللہ تعالی عنہ کے الفاظ پر غور کیے بغیر فتوی دیے ہوئے ہیں
تو عرض یہ ہے کہ کیا آپ نے بھی ان الفاظ پر غور کیا
اور میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو (ایسا ہی) کرتے دیکھا، جس طرح تم نے مجھے کرتے ہوئے دیکھا۔
صحیح بخاری:جلد سوم: مشروبات کا بیان
اب ان الفاظ کو علی رضی اللہ تعالی عنہ نعوذ باللہ ثم نعوذ باللہ جھوٹا سمجھا جائے یا پھر اس کی سند صحیح نہیں ہے اور یہ بھی یاد رہے کہ یہ بات حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کہنے والے ہیں جو کہ سو فیصد سچ بولنے والے عظیم ترین صحابی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے
امید ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کہ ان الفاظ پر آپ بھی غور فرمائیں گے
جزاکم اللہ خیرا