اشماریہ
سینئر رکن
- شمولیت
- دسمبر 15، 2013
- پیغامات
- 2,682
- ری ایکشن اسکور
- 752
- پوائنٹ
- 290
مجھے یقین نہیں آ رہا۔ کیا شیخ الحدیث زکریاؒ علم حدیث سے اتنے ہی کورے تھے؟جی بلکل۔۔۔کوئی اعتراض؟
مجھے یقین نہیں آ رہا۔ کیا شیخ الحدیث زکریاؒ علم حدیث سے اتنے ہی کورے تھے؟جی بلکل۔۔۔کوئی اعتراض؟
میرے خیال میں آپ سب کچھ ہی غلط کر گئے۔ پوسٹ دوبارہ ملاحظہ فرمائیں۔
البتہ آخری بات پر ہم اس بات کے حل ہونے کے بعد بات کرتے ہیں۔
اور مجھے یقین نہیں آرہا کہ زکریا صاحب "شیخ الحدیث" بھی تھے؟مجھے یقین نہیں آ رہا۔ کیا شیخ الحدیث زکریاؒ علم حدیث سے اتنے ہی کورے تھے؟
عادل علماء یا صوفیاء کرام کی نظر میں معتبر ہونا مانا جائے گا۔وہ سب کچھ اگر میں غلط کرگیا ہوں تو میرا خیال پہلے آخری بات کو ہی حل کر لیتے ہیں، شاید گتھی سلجھ جائے۔۔۔۔
اور مجھے اس پر حیرت ہے کہ آخر وہ شیخ الحدیث کیوں نہیں تھے؟اور مجھے یقین نہیں آرہا کہ زکریا صاحب "شیخ الحدیث" بھی تھے؟
عدالت کا بھی کچھ معیار ہوگا یا نہیں؟عادل علماء یا صوفیاء کرام کی نظر میں معتبر ہونا مانا جائے گا۔
کھلم کھلا شرک تو آپ کی نظر میں ہے نا، اُنکی نطر میں تو نہیں۔۔۔۔دوسری اور اصل بات یہ ہے کہ بریلوی عالم جو کھلم کھلا شرک کرتا ہو یا بدعات و خرافات تو وہ عادل نہیں رہے گا۔
یعنی زکریا صاحب کا صرف آپ کی نظر میں معتبر ہونا نہیں مانا جاسکتاصرف معتقدین کی نظر میں معتبر ہونا نہیں مانا جا سکتا۔
اور "الدیوبندیہ کلھم عدول"۔۔۔۔۔۔ ہے نا؟ویسے شاید آپ کو علم نہ ہو لیکن موجودہ دور میں (غالبا ماضی میں بھی) کسی اہل تصوف کے معتبر ہونے کے لیے بھی عادل علماء کی نظر میں معتبر ہونا شرائط میں سے ایک شرط ہے۔
عدالت کا بھی کچھ معیار ہوگا یا نہیں؟
صوفیاء خود کب سے معتبر ہو گئے بھائی جان؟
وہ تو خود اسلام کے متوازی ایک دین کے پیروکار ہیں ان کی "اسلام" میں گواہی کیسے قبول کی جاسکتی ہے؟
دلائل کی نظر میں دیکھا جاتا ہے۔کھلم کھلا شرک تو آپ کی نظر میں ہے نا، اُنکی نطر میں تو نہیں۔۔۔۔
جی ہاں اگر آپ ان پر جرح صحیح لے آئیں تو۔ باقی ہم جاہل معتقد نہیں ہیں کچھ نہ کچھ علم سے شدھ بدھ علمائے احناف کو بھی ہے۔ اس اعتبار سےانہیں علماء کی نظر میں معتبر مانا جائے گا۔یعنی زکریا صاحب کا صرف آپ کی نظر میں معتبر ہونا نہیں مانا جاسکتا
اور "الدیوبندیہ کلھم عدول"۔۔۔۔۔۔ ہے نا؟
گھر دا ڈھول، گھر دی دادی
بجا دادی ۔۔۔۔۔ بجا دادی
یہ تو آپ کو بتانا چاہیے نا۔ کیوں کہ میں تو وہ بتاؤں گا جو فقہ میں لکھا ہوگا یعنی وہ عاقل، بالغ، دین دار متبع شریعت ہو وغیرہ۔
فقہ کو آپ مانتے نہیں اس لیے حدیث میں جہاں ذکر ہے عدالت کا وہاں سے ہی لکھ دیں۔
اچھا، چلیں ایک تھریڈ ہے جہاں تصوف کو اہلِ حدیث کے سر تھوپا جا رہا ہے آپ بھی وہاں طبع آزمائی کر لیجیے گا۔آپ کی غلط فہمی ہے۔
دلائل کی نظر میں دیکھا جاتا ہے۔
جن اشیاء کو آپ شرک کہتے ہیں وہ شرک کے زمرے میں دلائل کی وجہ سے ہی نہیں آتیں اور آپ کبھی کسی مخالف عالم سے جا کر وضاحت سےپوچھتے بھی نہیں جس کا اس موضوع پر مطالعہ ہو۔
انکا فضائل اعمال کے نام پر رطب و یابس اکٹھا کرنا اور تبلیغی جماعت کے نام پر ایک بدعتی طریقے کو رواج دینا ہی کافی ہیں لیکن چونکہ انہیں authenticate علمائے احناف نے کرنا ہے اسی لیے وہ پنجابی محاورہ میں نے لکھا تھا۔جی ہاں اگر آپ ان پر جرح صحیح لے آئیں تو۔ باقی ہم جاہل معتقد نہیں ہیں کچھ نہ کچھ علم سے شدھ بدھ علمائے احناف کو بھی ہے۔ اس اعتبار سےانہیں علماء کی نظر میں معتبر مانا جائے گا۔
زکریا صاحب یا قرطبی صاحب کے لیے ان چیزوں کی کیا گواہی ہے آپ کے پاس۔۔۔؟میں تو وہ بتاؤں گا جو فقہ میں لکھا ہوگا یعنی وہ عاقل، بالغ، دین دار متبع شریعت ہو وغیرہ۔
طاہر القادری کا عاقل، بالغ ہونا تو شاید آپ بھی مانتے ہونگے، کیاخیال ہے اگر ان کے دیندار اور متبع شریعت ہونے کی گواہی آپ کے گھر سے دلائی جائے؟میں تو وہ بتاؤں گا جو فقہ میں لکھا ہوگا یعنی وہ عاقل، بالغ، دین دار متبع شریعت ہو وغیرہ۔
1- کیا یوں سنی سنائی باتوں پر عمل کرنے سے دوزخ سے نجات مل سکتی ہے؟
جی ہاں
2- اگر ہاں، تو شیعہ اور بریلوی حضرات دوزخ سے نجات کی گارنٹی "سُن سُن" کر جو جو عمل کرتے ہیں انہیں بھی وہ اعمال کرنے پر دوزخ سے نجات مل جائے گی؟
جی ہاں
3- اگر سوال نمبر 2 کا جواب نہیں ہے تو برائے مہربانی شیعہ، بریلوی اور دیوبندیوں میں موجود اس فرق پر روشنی ضرور ڈالی جائے جس سے ایک ہی کام کرنے سے دو اشخاص کے لیے نتائج میں فرق پڑتا ہے؟
چونکہ سوال نمبر 2 کا جواب "ہاں" ہے لہٰذا ان تینوں میں کوئی فرق نہیں
1- کیا اِس طرح کسی بھی شخص کو قبر، جنت ، دوزخ وغیرہ کی معلومات مل جاتی ہیں؟
جی ہاں مل جاتی ہیں۔
2- اگر ہاں تو کیا آپ اس واقعے کی تصدیق کریں گے جس میں "طاہر القادری صاحب" اپنے ایک مرید کو دفنانے کے بعد اپنے مریدین کے مجمع میں اسے "منکر نکیر" کے سوالوں کے جواب قبر پر کھڑے ہو کر بتا رہے ہیں؟
جی ہاں
3- اگر سوال نمبر 2 کا جواب نہیں ہے تو برائے مہربانی شیعہ، بریلوی اور دیوبندیوں میں موجود اس فرق پر روشنی ضرور ڈالی جائے جس سے ایک ہی کام کرنے سے دو اشخاص کے لیے نتائج میں فرق کیوں پڑتا ہے؟
چونکہ سوال نمبر 2 کا جواب "ہاں" ہے لہٰذا ان تینوں میں کوئی فرق نہیں
ارے بھائی اگر حدیث ہی بیچ میں لانی ہوتی تو فقہ کا فائدہ۔۔۔۔۔ ابتسامہ
ویسے زکریا صاحب نے اپنی عقل کا حال تو لکھا ہے کتاب کے شروع میں۔۔۔۔۔۔ ابتسامہ
اچھا، چلیں ایک تھریڈ ہے جہاں تصوف کو اہلِ حدیث کے سر تھوپا جا رہا ہے آپ بھی وہاں طبع آزمائی کر لیجیے گا۔
بھائی دلائل کے حساب سے تو ہوجاتا ہے لیکن ہٹ دھرمی کا تو کوئی علاج نہیں ہوتا نا۔۔۔ ابتسامہ
انکا فضائل اعمال کے نام پر رطب و یابس اکٹھا کرنا اور تبلیغی جماعت کے نام پر ایک بدعتی طریقے کو رواج دینا ہی کافی ہیں لیکن چونکہ انہیں authenticate علمائے احناف نے کرنا ہے اسی لیے وہ پنجابی محاورہ میں نے لکھا تھا۔
زکریا صاحب یا قرطبی صاحب کے لیے ان چیزوں کی کیا گواہی ہے آپ کے پاس۔۔۔؟
طاہر القادری کا عاقل، بالغ ہونا تو شاید آپ بھی مانتے ہونگے، کیاخیال ہے اگر ان کے دیندار اور متبع شریعت ہونے کی گواہی آپ کے گھر سے دلائی جائے؟
آپ نے وہ وڈیو تو دیکھی ہوگی جب مولوی طارق جمیل اپنا وفد لے کر طاہر القادری کے ادارے میں گیا تھا اور وہ بھی یاد آگیا ہوگا جو انہوں نے وہاں فرمایا تھا۔
اگر یاد نہ آئے تو بتائیے گا وڈیو شیئر کردوں گا۔ ان شاء اللہ
اب بتائیے اب تو سب صحیح ہو گیا نا۔۔۔۔۔
ائمہ حدیث نے اگر زکریا صاحب کی طرح تائید کرنے کی بجائے روایات پر ضعف یا وضع کا حکم لگایا ہوگا تو ان پر یہ حکم کیونکر لگے گا۔۔۔۔؟فضائل اعمال میں رطب و یابس جمع کیے ہیں۔ ہم اس پر بحث کر سکتے ہیں لیکن اس میں ہر حکم ان ائمہ حدیث پر بھی لگے گا جنہوں نے ضعیف و موضوع احادیث ذکر کی ہیں۔
http://tune.pk/video/68809/Comments-of-Maulana-Tariq-Jameel-about-Shaykh-ul-Islam-Dr-Muhammad-Tahir-ul-Qadriطاہر القادری کی غلط باتیں مشہور ہیں اور اس پر حکم یا جرح کرنے والے بھی کثیر ہیں۔ خود ہم بھی کر سکتے ہیں۔
لیکن اگر آپ مکمل ویڈیو مطلوبہ مقام کے حوالے کے ساتھ دیدیں تو میرے علم میں اضافہ ہو جائے گا۔ لیکن کٹ ویڈیو نہیں دیجیے گا۔