• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا آپ کے پاس ان سوالوں کے جواب ہیں؟

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
جناب تصحیح کر لیں یہ "سلفی ڈگر" نہیں ہے بلکہ "دیوبندی ڈگر" ہے۔۔۔۔۔
میں آپ کی بات سے متفق نہیں کیونکہ اپنے اماموں کی تعبیرات کو باطل کہنا یہ سلفیوں کا ہی طریقہ ہے درج زیل دھاگے میں سلفیوں کے امام نواب صدیق حسن خان بھوپالی نے زر کثیر خرچ کرکے صحیح مسلم کا اردو ترجمہ اور اس کی مختصر شرح نوی شائع کی تھی اس میں درج باتوں کو خود سلفی باطل تعبیرات کہہ رہے ہیں آپ بھی ملاحظہ فرمالیں
تصوف وہ راہ ہے۔۔۔۔۔۔

جبکہ اس کے برعکس دیوبندی بقول سلفیوں کے صحیح حدیث کے مقابلے پر اپنے امام کے قول کو تریج دیتے ہیں
لیکن سلفی تو اپنے سب سے بڑے امام ، ابن تیمیہ اور ابن قیم کو بھی سماع موتہ کے عقیدے پر آڑے ہاتھوں لیتے ہیں
اس لئے کہا گیا تھا کہ اپنے اماموں کی باتوں میں کیڑے نکلنا یہ سلفیوں کا ہی وطیرہ ہے جبکہ دیوبندی تو اپنے اماموں کے ہر قول پر امنا صدقنہ کہتے ہیں
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
میرے محترم! طاہر القادری کی باتیں بہت کثرت سے اور واضح ہیں۔
طارق جمیل کی اس دعا کی وڈیو ملاحظہ فرمالیں جو انھوں نے لال مسجد کے خارجیوں کے خلاف آپریشن کے بعد مجع عام میں کی تھی
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
اس لڑی میں شروع ہونے والا ایک اور مستقل موضوع یہاں منتقل کردیا گیا ہے :
http://forum.mohaddis.com/threads/کیا-کسی-صحابی-نے-کلمہ-طیبہ-کا-انکار-کیا-؟.20424/
اسی سلسلے میں تھوڑی دیر کے لیے موضوع کو ’’ تالا ‘‘ لگانا پڑا ۔ اگر کسی رکن کو کوئی زحمت ہوئی تو معذرت خواہ ہیں ۔
اب دونوں جگہوں پر متعلقہ ’’ شراکتیں ‘‘ کی جاسکتی ہیں ۔
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
میں آپ کی بات سے متفق نہیں کیونکہ اپنے اماموں کی تعبیرات کو باطل کہنا یہ سلفیوں کا ہی طریقہ ہے درج زیل دھاگے میں سلفیوں کے امام نواب صدیق حسن خان بھوپالی نے زر کثیر خرچ کرکے صحیح مسلم کا اردو ترجمہ اور اس کی مختصر شرح نوی شائع کی تھی اس میں درج باتوں کو خود سلفی باطل تعبیرات کہہ رہے ہیں آپ بھی ملاحظہ فرمالیں
تصوف وہ راہ ہے۔۔۔۔۔۔
آپ کیا سلفیوں کو بھی شیعہ یا کوئی غالی مقلد سمجھتے ہیں جو کسی بھی وقت علماء کے کیے گئے ہر کام کو کسی نہ کسی طریقے سے اسلام بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔

جبکہ اس کے برعکس دیوبندی بقول سلفیوں کے صحیح حدیث کے مقابلے پر اپنے امام کے قول کو تریج دیتے ہیں۔
بالکل جناب اسی ڈگر کی طرف، جو کہ اشماریہ نے اس تھریڈ میں اپنائی ہے، میں نے آپ کی توجہ مبذول کروائی تھی کہ ایک ہی انداز کا کام بریلوی کرے تو "قابلِ طعن" اور دیوبندی کرے تو "عین دِین"
تو نوٹ فرمالیں یہ ڈگر سلفیوں کی ہرگز نہیں۔

لیکن سلفی تو اپنے سب سے بڑے امام ، ابن تیمیہ اور ابن قیم کو بھی سماع موتہ کے عقیدے پر آڑے ہاتھوں لیتے ہیں
اس لئے کہا گیا تھا کہ اپنے اماموں کی باتوں میں کیڑے نکلنا یہ سلفیوں کا ہی وطیرہ ہے جبکہ دیوبندی تو اپنے اماموں کے ہر قول پر امنا صدقنہ کہتے ہیں
ارے جناب "اماموں" کا تذکرہ تو آپ یوں کر رہے ہیں جیسے سلفیت کوئی بارہ امامیہ سلسلہ ہے، سلفیوں کا صرف ایک ہی امام ہے، امام الانبیاء محمد صلی اللہ علیہ وسلم۔۔۔۔۔۔


کسی بھی شخص کی جو بات محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے match ہو جائے وہ سر آنکھوں پر اور
اگر کسی بڑے سے بڑے نام والے شخص کی بھی کوئی بات محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے match نہ ہو وہ ناقابلِ عمل۔۔۔۔۔
 

علی بہرام

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 18، 2013
پیغامات
1,216
ری ایکشن اسکور
162
پوائنٹ
105
اگر کسی بڑے سے بڑے نام والے شخص کی بھی کوئی بات محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات سے match نہ ہو وہ ناقابلِ عمل۔۔۔۔۔
جب ان آپ کے بڑوں کی کوئی بات رسول اللہﷺ کی تعلیمات سے میچ نہیں کرتی تو پھر کس بات میں آپ نے انھیں بڑا مانا ہوا ہے
یہی بات میں نے بھی عرض کی تھی وہابی کی یہ ڈگر ہے کہ جن لوگوں کو یہ اپنا امام مانتے ہیں اور اپنے ہر فتویٰ میں ان اماموں کی کتابوں سے ان کے اقوال بیان کرنا ضروری خیال کرتے ہیں جب ان اماموں کا کوئی قول ان کے نفس پر بھاری پڑتا ہے تو پھر ایسی امام کو جیسے امام کہتے کہتے ان کی زبانیں خشک اور ان کو امام لکھتے لکھتے ان کے قلم کی سیاہی ختم ہوجاتی آڑے ہاتھوں لیتے ہیں ان پر طنز کی بارش کردیتے ہیں
جبکہ اس کے برعکس دیوبندی اپنے امام کی ہر بات کو قبول کرتے ہیں اور اس کا دفاع کرتے ہیں

اس لئے عرض کیا تھا کہ اپنے بڑوں کی غلطیاں بتانا یہ سلفیوں کی ڈگر ہے اور اشماریہ صاحب دیوبندی ہوتے ہوئےسلفیوں کی ڈگر پر چلنے لگے اور اپنے بڑے یعنی طارق جمیل کے عمل کو غلطی سے تعبیر کررہے ہیں
امید ہے بات اب بھی سمجھ میں نہیں آئی ہوگی( مسکراہٹ )
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
جب ان آپ کے بڑوں کی کوئی بات رسول اللہﷺ کی تعلیمات سے میچ نہیں کرتی تو پھر کس بات میں آپ نے انھیں بڑا مانا ہوا ہے
میں نے یہ نہیں لکھا تھا کہ "ہمارے اپنے بڑے اماموں کی بات" بلکہ لکھا تھا کہ "کسی بڑے سے بڑے نام والے کی بات"۔۔۔۔

جیسے امام کہتے کہتے ان کی زبانیں خشک اور ان کو امام لکھتے لکھتے ان کے قلم کی سیاہی ختم ہوجاتی
یہ طرزِعمل بھی آپ دونوں گروپس (حنفی اور شیعہ) ہی روا رکھتے ہیں کہ اپنے اپنے متعلقہ اماموں کو معصوم عن الخطاء کے درجہ پر فائز کرتے ہیں۔

طارق جمیل کے عمل کو غلطی سے تعبیر کررہے ہیں
اُس سے پہلے اِس پوری پوسٹ میں انہوں نے جو طرز عمل اختیار کیا ہے شاید اسے دیکھا ہی نہیں آپ نے۔۔۔؟
 

ابو عبدالله

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 28، 2011
پیغامات
723
ری ایکشن اسکور
448
پوائنٹ
135
اس ساری بات چیت کا، جو میں نے ایک طالب علم کی حیثیت سے شروع کی تھی، میں نے جو نتیجہ اخذ کیا ہے اس کا خلاصہ بیان کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔۔۔۔۔

1۔ مجھے سب سے زیادہ افسوس اس بات کو ہوا کہ ہمارے دوست اشماریہ نے اپنے فرقے کے مولوی کے عمل کو ڈیفینڈ کرنے کے لیے یا مخالف فرقے کے مولوی کی بات رد کرنے کے لیے کہیں قرآن و حدیث کو معیار بنانے کی بات نہیں کی بلکہ ایک جگہ اگر حدیث کو ذکر کیا بھی تو تمسخرانہ انداز میں کہ
"یہ تو آپ کو بتانا چاہیے نا۔ کیوں کہ میں تو وہ بتاؤں گا جو فقہ میں لکھا ہوگا یعنی وہ عاقل، بالغ، دین دار متبع شریعت ہو وغیرہ۔
فقہ کو آپ مانتے نہیں اس لیے حدیث میں جہاں ذکر ہے عدالت کا وہاں سے ہی لکھ دیں۔"
جب کہ ان لوگوں کی زبانیں فقہ کو حدیث کا نچوڑ بتاتے نہیں تھکتیں اب ایک سیدھا سا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر فقہ حدیث کا نچوڑ ہے تو ان لوگوں کے اس دعویٰ کے مطابق جو چیز فقہ میں مل سکتی ہے وہ تو حدیث میں بہرحال ہونی چاہیے کیونکہ
"اگر اصلی چیز میں ہی ایک جوہر نہیں ہے تو نچوڑ میں وہ جوہر کیسے ہو سکتا ہے؟"
"اور اگر اصلی چیز میں ایک جوہر نہیں ہے اور نچوڑ میں پایا جاتا ہے تو اس کا مطلب صاف ہے کہ نچوڑ خالص نہیں بلکہ ملاوٹ شدہ ہے۔"

دوسری طرف وہ ایک عالمِ دین بننے جا رہے ہیں اور مستقبل میں وہ نبی کے وارث کہلوائیں گے۔ ان شاء اللہ

2۔ قرطبی صاحب کے قصے کی قبولیت کی جو وجہ انہوں نے بیان فرمائی ہے اگر بریلویوں سے پوچھیں تو وہ کہیں گے کہ قادری صاحب میں بدرجہ اتم پائی جاتی ہیں۔

بریلوی کہیں گے کہ قادری صاحب عاقل بھی ہیں بالغ بھی، دین دار بھی ہیں اور متبع شریعت بھی
(جبکہ فضائلِ اعمال کے مقدمہ کے حوالے سے زکریا صاحب کے عاقل ہونے پر سوالیہ نشان موجود ہے)

تو یہ تو کوئی معیار نہ ہوا، اب اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ اشماریہ نے دونوں فریق کی باتوں کو قرآن و حدیث پر پیش کرنے سے کیوں احتراز کیا۔

3۔ قرطبی صاحب کے قصہ پر یقین کرنے سے پہلے مندرجہ ذیل باتیں بھی قابلِ غور ہیں۔

-- کیا وہ عورت مسلمہ نہیں تھی، اگر وہ مسلمہ تھی تو کیا اس کا زندگی میں کلمہ پڑھنا اسے کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکا؟

-- اگر وہ عورت مشرکہ تھی تو کیا 70 ہزار کلمے اسے کوئی فائدہ پہنچا سکتے ہیں؟
(ابو طالب یا عبداللہ ابن ابی کی مثال ذہن میں رکھیں)

-- کشف و کرامات کے حامل شخص کو یہ لوگ عموما بہت زیادہ عبادت گذاری وغیرہ کے ساتھ جوڑتے ہیں تو کیا (صحیح احادیث کے مطابق) اس لڑکے کا خود کا عمل کافی نہیں تھا کہ وہ اس کی ماں کی جاں بخشی کروا سکتا؟

اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں قرآن و حدیث کا علم حاصل کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیٖق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العٰلمین۔
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
اس ساری بات چیت کا، جو میں نے ایک طالب علم کی حیثیت سے شروع کی تھی، میں نے جو نتیجہ اخذ کیا ہے اس کا خلاصہ بیان کرنا ضروری سمجھتا ہوں۔۔۔۔۔

1۔ مجھے سب سے زیادہ افسوس اس بات کو ہوا کہ ہمارے دوست اشماریہ نے اپنے فرقے کے مولوی کے عمل کو ڈیفینڈ کرنے کے لیے یا مخالف فرقے کے مولوی کی بات رد کرنے کے لیے کہیں قرآن و حدیث کو معیار بنانے کی بات نہیں کی بلکہ ایک جگہ اگر حدیث کو ذکر کیا بھی تو تمسخرانہ انداز میں کہ

جب کہ ان لوگوں کی زبانیں فقہ کو حدیث کا نچوڑ بتاتے نہیں تھکتیں اب ایک سیدھا سا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر فقہ حدیث کا نچوڑ ہے تو ان لوگوں کے اس دعویٰ کے مطابق جو چیز فقہ میں مل سکتی ہے وہ تو حدیث میں بہرحال ہونی چاہیے کیونکہ
"اگر اصلی چیز میں ہی ایک جوہر نہیں ہے تو نچوڑ میں وہ جوہر کیسے ہو سکتا ہے؟"
"اور اگر اصلی چیز میں ایک جوہر نہیں ہے اور نچوڑ میں پایا جاتا ہے تو اس کا مطلب صاف ہے کہ نچوڑ خالص نہیں بلکہ ملاوٹ شدہ ہے۔"

دوسری طرف وہ ایک عالمِ دین بننے جا رہے ہیں اور مستقبل میں وہ نبی کے وارث کہلوائیں گے۔ ان شاء اللہ

2۔ قرطبی صاحب کے قصے کی قبولیت کی جو وجہ انہوں نے بیان فرمائی ہے اگر بریلویوں سے پوچھیں تو وہ کہیں گے کہ قادری صاحب میں بدرجہ اتم پائی جاتی ہیں۔

بریلوی کہیں گے کہ قادری صاحب عاقل بھی ہیں بالغ بھی، دین دار بھی ہیں اور متبع شریعت بھی
(جبکہ فضائلِ اعمال کے مقدمہ کے حوالے سے زکریا صاحب کے عاقل ہونے پر سوالیہ نشان موجود ہے)

تو یہ تو کوئی معیار نہ ہوا، اب اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ اشماریہ نے دونوں فریق کی باتوں کو قرآن و حدیث پر پیش کرنے سے کیوں احتراز کیا۔

3۔ قرطبی صاحب کے قصہ پر یقین کرنے سے پہلے مندرجہ ذیل باتیں بھی قابلِ غور ہیں۔

-- کیا وہ عورت مسلمہ نہیں تھی، اگر وہ مسلمہ تھی تو کیا اس کا زندگی میں کلمہ پڑھنا اسے کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکا؟

-- اگر وہ عورت مشرکہ تھی تو کیا 70 ہزار کلمے اسے کوئی فائدہ پہنچا سکتے ہیں؟
(ابو طالب یا عبداللہ ابن ابی کی مثال ذہن میں رکھیں)

-- کشف و کرامات کے حامل شخص کو یہ لوگ عموما بہت زیادہ عبادت گذاری وغیرہ کے ساتھ جوڑتے ہیں تو کیا (صحیح احادیث کے مطابق) اس لڑکے کا خود کا عمل کافی نہیں تھا کہ وہ اس کی ماں کی جاں بخشی کروا سکتا؟

اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں قرآن و حدیث کا علم حاصل کرنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیٖق عطا فرمائے۔ آمین یا رب العٰلمین۔


آمین یا رب العالمین!
بہت پیاری وضاحت کی ہے بھائی۔اللہ آپ کی محنت قبول فرمائے اور جزائے خیر سے نوازے۔آمین




یہی بات میں نے بھی عرض کی تھی وہابی کی یہ ڈگر ہے کہ جن لوگوں کو یہ اپنا امام مانتے ہیں اور اپنے ہر فتویٰ میں ان اماموں کی کتابوں سے ان کے اقوال بیان کرنا ضروری خیال کرتے ہیں جب ان اماموں کا کوئی قول ان کے نفس پر بھاری پڑتا ہے تو پھر ایسی امام کو جیسے امام کہتے کہتے ان کی زبانیں خشک اور ان کو امام لکھتے لکھتے ان کے قلم کی سیاہی ختم ہوجاتی آڑے ہاتھوں لیتے ہیں ان پر طنز کی بارش کردیتے ہیں
1۔معیار قرآن وحدیث ہیں۔


جبکہ اس کے برعکس دیوبندی اپنے امام کی ہر بات کو قبول کرتے ہیں اور اس کا دفاع کرتے ہیں
آپ دونوں گروپس ہی یہی کرتے ہیں۔۔۔۔یعنی امام کے اقوال کا دفاع!
کبھی تحقیق اور جستجو کر کے تو دیکھیں اور پیمانہ قرآن وحدیث کو بنائیں پھر دیکھیں حق کیسے واضح ہوتا ہے۔
 
Top