• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا ابھی وقت نہیں آیا کہ ان قرآن کے منکروں کو جواب دیا جایے -

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
السلام و علیکم و رحمت الله و برکتہ -

شکریہ محترم مجھے ٹیگ کرنے کا- لیکن آپ کے دیے گئے لنکس میرے پاس open نہیں ہو رہے- مجھے لگ رہا ہے کہ ان لنکس کو بند کردیا گیا ہے-

میں ان کو پڑھ کر ہی اپنی راے دے سکتا ہوں-

والسلام -
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,764
پوائنٹ
1,207
ان لوگوں نے ایک فورم بھی بنایا ہوا ہے - اور اس پر مختلف بکواسات کر رہے ہیں - اہل علم حضرات توجہ فرمائیں -
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محترم وجاہت بھائی!
الحمد للہ! مسلمان غافل نہیں ایسی باتوں سے اور اپنی استطاعت کے مطابق رد کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے ان شاء اللہ!
ایک مفید ویب سائیٹ کا لنک حاضر ہے..
http://ilhaad.com
یہ سائیٹ چونکہ مطلوبہ مقاصد کے لیے بنائی گئی ہے..اس پر آپ ملحدین و منکرین کے شبہات و اعتراضات پیش کر سکتے ہیں اور ان شاء اللہ جواب دیا جاتا ہے..کئی رد پہلے سے موجود ہیں.
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
جزاک اللہ خیرا
نعیم بهائی
نوجوان بیتاب ہو جاتے ہیں ۔ انکی تلقین اور راہ نمائی میں اہل علم کا کردار اہم ہے ۔
مسائل تمام حل طلب اور ندارد
اللہ ہم سب کی حفاظت کرے
صحیح راہ پر چلائے
فتنوں سے بچائے
آمین
 
شمولیت
نومبر 27، 2014
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
63
پوائنٹ
49
آپ جانتے ہیں کہ جب ایک فریق حق پر ہوتا ہے ۔۔۔اور دوسرا فریق باطل پر ہوتا ہے ۔۔۔اور ان کے درمیان بحث ، مقابلہ ، مناظرہ جو بھی ہو ۔۔۔اس میں یہ قطعی بات ہوتی ہے کہ جو باطل پر ہوتا ہے اس کے پاس دلیل تو نہیں ہوتی اس لئے وہ دو کام کرتا ہے ۔۔
1۔ مغالطہ دیتا ہے ۔۔اس میں جھوٹ اس کا سب سے بڑا ہتھیار ہوتا ہے ۔
2۔ غصہ دلاتا ہے ۔۔۔ کہ وہ جیت نہیں سکا تو دوسرے کو متوجہ تو کر لیتا ہے ۔۔۔
اور نتیجتاََ ایک غلط بات زیر بحث آجاتی ہے اور اس کی تکرار ہوتی ہے ۔۔۔یہی اس کا مقصد ہوتا ہے ۔

منکرین حدیث و قرآن کی وہ تحریکیں جو کچھ وسعت رکھتی تھیں یا ہیں ۔ان کا جواب علما دیتے رہتے ہیں ۔۔
لیکن یہ جس کی طرف اس تھریڈ میں متوجہ کیا جارہا ہے ۔ اس کی کوئی حیثیت معلوم نہیں ہوتی ۔۔ تھرڈ کلاس ویب سائٹ ، پہ بہت تھوڑے ناظرین محسوس ہوتے ہیں ، اور لگتا ہے کوئی انگلیوں پر گنے چنے لوگ ہیں ۔۔
اس لئے اس کا انفرادی طور پہ رد کوئی کرنا چاہے تو کرے اور ایسے ہر معاملے میں اس کا ضرور دیہان رکھیں کہ جیسے اوپر نعیم بھائی نے ایک اچھی ویب سائٹ کی طرف توجہ دلائی ہے ۔۔۔اس کا لنک اُدھر نہیں دینا۔۔۔
اس کی وجہ یہ کہ جس کے دل میں شرارت ہے وہ ایسی ویب سائٹ سے جواب نہیں اعتراض کو اٹھائے گا۔۔۔
اس لئے ویب سائٹ کا لنک دئے بغیر کسی اعتراض کا جواب اُدھر دیں تو ٹھیک ہے ۔
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
لیکن یہ جس کی طرف اس تھریڈ میں متوجہ کیا جارہا ہے ۔ اس کی کوئی حیثیت معلوم نہیں ہوتی ۔۔ تھرڈ کلاس ویب سائٹ ، پہ بہت تھوڑے ناظرین محسوس ہوتے ہیں ، اور لگتا ہے کوئی انگلیوں پر گنے چنے لوگ ہیں ۔۔
مجھے لگتا ہے کہ ابھی شروعات میں ہی اسکا قلع قمع کر دینا چاہیۓ کہیں تناور درخت بن گیا تو؟؟!
اسلۓ چاہے انفرادی طور پر چاہے اجتماعی طور پر انکا تعاقب ضروری ھے.
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
جو بھی اعتراضات ہیں ، یہاں بغیر لنک دیے پیش کریں ، اس کا جواب بھی مل جائے گا ۔ إن شاءاللہ ۔
صرف لنکس کا انبار لگادینا ، اس خدشے کو تقویب دیتا ہے کہ بھیس بدل کر کسی خاص قسم کی ویب سائٹس کی ترویج کی جارہی ہے ۔
اللہ کا شکر ہے ، ملحدین کا کوئی بھی اعتراض نہیں ، جس کا جواب نہ دیا گیا ہو ۔
محدث فورم کے اراکین الحمد للہ اس سےغافل نہیں ، درج ذیل لنکس بطور اطمینان حاضرہیں :
ملحدین کے شبہات کا رد ۔ ایک مشورہ
اسلامی دنیا میں الحاد کی یلغار
الحاد کا مقابلہ ، مذہب اور جدید چیلنج
قرآن پر ایک اعتراض کا جواب
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,497
پوائنٹ
964
اس تحریر میں مسئلہ تقدیر پر نقد کیا گیا ہے ، مسلمانوں کا یہ نظریہ ہے کہ جو کچھ ہوتا ہے ، اللہ کی طرف سے ہوتا ہے ، جبکہ اس تحریر میں یہ کہا گیا ہے کہ یہ محض اتفاقی چیزیں ہیں ، ان میں ( نعوذ باللہ ) اللہ تعالی کا کوئی عمل دخل نہیں ۔
نتیجتا یہ کہا گیا کہ : اللہ پر ایمان رکھنے والے محنت و کوشش نہیں کرتے ، بلکہ تقدیر پر ایمان کے بھروسے بیٹھے رہتے ہیں ، گویا جو لوگ تقدیر پر ایمان نہیں رکھتے خوب محنت کرتے ہیں وغیرہ ۔ خود ان کے الفاظ ملاحظہ کرلیں :
’’تقدیر پر ایمان تمام تر انسانی مہارتوں کو زنگ لگا دیتا ہے، کہ جو ماتھے پر لکھا ہے اسے آنکھ ضرور دیکھے گی اور انسانی کی زندگی کی تمام تر تفصیلات پہلے ہی ایک کتاب میں لکھ دی گئی ہیں۔۔ یہ ایمان طالب علموں، مزدوروں اور افسران کی ذہنیت تباہ کردیتا ہے، وہ تقدیر پر ایمان رکھتے ہوئے آگے بڑھنے کے لیے محنت نہیں کرتے، ایسے عقیدے کے ہوتے ہوئے جوہرِ قابل اور نابغہ روزگار پیدا ہی نہیں ہوسکتے!!
اس وجود کی ہر چیز اتفاقات پر قائم ہے، چنانچہ ہمیں اپنی زندگی کے کسی بھی شعبے کی پہلے سے تیاری کرتے ہوئے مستقبل کے سیناریو وضع کرنے چاہئیں کیونکہ اس طرح سرپرائز کا عنصر باقی نہیں رہتا کیونکہ اچھے یا برے نتائج کی پہلے سے توقع اور اس کے لیے تیاری ہوتی ہے، اسے کرائسز مینجمنٹ کہتے ہیں جو علمِ مستقبلیات کی ایک شاخ ہے، لیکن اگر آپ نے عقلیت پسندی سے تیاری کرنے کی بجائے معاملات کو خدا پر چھوڑ دیا تو یقین کر لیں کہ آپ کو ناکامی سے خدا بھی نہیں بچا سکے گا۔‘‘

ملحدین کا یہی مسئلہ ہے کہ صرف اعتراض کھرے کرنے کے لیے مطلب کی بات کو افسانہ بنا کر لکھ دیتے ہیں ۔
حالانکہ تقدیر کے حوالے سے شریعت میں مکمل رہنمائی موجود ہے ، اور کہیں بھی نہیں کہا گیا کہ ہاتھ باندھ کر بیٹھ جاؤ ، اور کوئی محنت نہ کرو ، بلکہ تقدیر پر ایمان کے ساتھ ساتھ محنت ، اور وسائل بروکار لانے کی ترغیب دلائی گئی ہے ۔ انسان جو بوئے گا وہی کاٹے گا ، ہاں البتہ اللہ تعالی کو پتہ ہے کہ انسان بوئے گا کیا اور کاٹے گا کیا ہے ، اس لیے اللہ نے یہ سب چیزیں پہلے سے لکھ کر رکھ دی ہیں ۔
اگر مسلمان کا تقدیر پر ایمان لانا کوئی خرابی یا خامی ہوتا تو اسلام چودہ ، پندرہ صدیوں بعد بھی اس شکل میں موجود نہ ہوتا ، بلکہ پہلے چند سالوں میں ہی بقول ملحدین اتفاقات کی نظر ہوجاتا ۔
آج بھی ایسے بے شمار مسلمان موجود ہیں ، جن کا تقدیر پر ایمان بھی مضبوط ہیں ، لیکن وہ وسائل کو بروئے کار لانے میں ، محنت و مشقت کرنے میں کسی منکر خدا یا منکر تقدیر سے کم تر نہیں ہیں ۔
اگر مسلمان کا تقدیر پر ایمان لانے کا یہ مطلب ہوتا ، جو ملحدین لے رہے ہیں ، تو آج وہ ملحدین کے رد کے لیے پر عزم نہ ہوتے ، بلکہ یہ سوچ رکھ لینا کافی تھا کہ اگر اللہ کو ضرورت ہوئی تو خود اپنی حیثیت منوا لے گا ، ہمیں کوئی تگ و دو کرنے کی ضرورت نہیں ۔
لیکن الحمد للہ بہت سارے مسلمان تقدیر پر ایمان کے باوجود اسلام کے خلاف زہر اگلنے والی زبانوں کا مقابلہ کررہے ہیں ، اور اس پر ہونے والے اعتراضات کا جواب بھی دے رہے ہیں ۔
 
Last edited:
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
الحمد لله

محترم نعیم بهائی اور محترم خضر بهائی نے معاملہ سمجہا دیا اور اہل علم کا طرز عمل اور انکی حکمت عملی بهی واضح کر دی ۔ امید ہیکہ تشفی بخش جوابات سے اتفاق کیا جائیگا ۔ اللہ ہم سب کی مدد کرے اور صحیح راستہ پر چلائے ۔
آمین
 
Top