محمد عاصم
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 10، 2011
- پیغامات
- 236
- ری ایکشن اسکور
- 1,027
- پوائنٹ
- 104
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
کیا اللہ کو خدا کہہ کر پکارا جا سکتا ہے؟
الحمد للہ، اما بعد۔۔۔۔۔۔
میں نے اکثر دیکھا ہے کہ لوگ اللہ کو خُدا کہتے ہیں اور بہت سے اہلِ علم کی کتابوں میں بھی اللہ کی جگہ خدا ہی پڑھا ہے
مگر دیکھنا یہ ہے کہ آیا یہ نام اللہ تعالیٰ کے ناموں میں ہے بھی کہ نہیں ہم کہیں انجانے میں اپنے رب کو کسی ایسے نام سے تو نہیں پکار رہے کہ جو نام کسی غیر مسلم کے الٰہ کا نام ہواور ہم اُس نام کو اپنے سچے الٰہ اللہ کی طرف منسوب کر رہے ہوں اور اس طرح کسی غیرمسلم قوم کی مشابہت اپنے اللہ کو پکارنے کے معاملے میں کر رہے ہوں۔
نبی علیہ السلام کا ارشاد مبارک ہے کہ۔۔۔۔۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے کسی قوم کی مشابہت اختیارکی [کھانے پینے لباس، رہنے سہن میں] تو وہ انہی میں سے ہوگا۔
سنن ابوداؤد:جلد سوم:
اس لیے دین اور دنیا کے کسی بھی معاملے میں کسی بھی غیر مسلم کی مشابہت سے بچنا لازمی ہے۔
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد مبارک ہے کہ۔۔۔۔۔
قُلِ ادْعُوا اللّٰهَ اَوِ ادْعُوا الرَّحْمٰنَ ۭ اَيًّا مَّا تَدْعُوْا فَلَهُ الْاَسْمَاۗءُ الْحُسْنٰى ۚ
کہہ دو الله کہہ کر یا رحمٰن کہہ کر پکارو جس نام سے پکاروسب اسی کے عمدہ نام ہیں
بنی اسرا ئیل آیت نمبر ۱۱۰
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ لِلَّهِ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ
صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر۲۷۳۶
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں یعنی ایک کم سو جو شخص ان کو یاد کرے وہ جنت میں داخل ہوگا۔
اصل میں لفظ خُدا فارسی زبان کا لفظ ہے آتش پرستوں کے دو ۲ الٰہ تھے اُن میں ایک کا نام خُدائے یزداں اور دوسرے کا نام خُدائے اہرمن تھا اردو میں معنی ہوگا کہ اچھائی کا خُدا اور بُرائی کا خُدا۔
یعنی یہ نام مجوسیوں کے الٰہوں کے نام ہیں اس لیے اس نام سے ہم اپنے اللہ کو نہیں پکار سکتے کہ جس طرح ہم اللہ کو بھگوان یا رام کہنا گوارہ نہیں کرتے اسی طرح خُدا بھی نہیں کہنا چاہیےبھگوان ہندوں کے الٰہ کا نام ہے تو خُدا آتش پرستوں کے الٰہ کا نام ہے۔
قرآن و حدیث میں جو اللہ کے ننانوے نام آئے ہیں ان میں یہ نام شامل نہیں ہے۔
اور آپ سب بہن بھائیوں کو گارنٹی سے کہتا ہوں کہ قرآن اور حدیث میں لفظ خُدا کا وجود نہیں ہے میں نے اس کو تلاش کرنے کی اپنی سی کوشش کی ہے پر نہیں ملا اور کافی اہلِ علم سے بھی پوچھا پر جواب نفی میں ہی ملا ہے۔
اس لیے آپ سب بہن اور بھائیوں سے درخواست ہے کہ اپنے رب کو پکارنے میں بھی غیر مسلم اقوام کی مشابہت نہ کریں کہیں ایسا نہ ہو کہ کل قیامت کے دن اللہ ہم کو آتش پرستوں کے ساتھ اُٹھایا جائے۔
اللہ سے دُعا ہے کہ اللہ ہم کو اپنے اچھے ناموں سے ہی پکارنے کی توفیق دے اور غیر مسلموں کی ہر طرح کی مشابہت سے بچا کر رکھے۔
آمین ثم آمین یا رب العالمین
کیا اللہ کو خدا کہہ کر پکارا جا سکتا ہے؟
الحمد للہ، اما بعد۔۔۔۔۔۔
میں نے اکثر دیکھا ہے کہ لوگ اللہ کو خُدا کہتے ہیں اور بہت سے اہلِ علم کی کتابوں میں بھی اللہ کی جگہ خدا ہی پڑھا ہے
مگر دیکھنا یہ ہے کہ آیا یہ نام اللہ تعالیٰ کے ناموں میں ہے بھی کہ نہیں ہم کہیں انجانے میں اپنے رب کو کسی ایسے نام سے تو نہیں پکار رہے کہ جو نام کسی غیر مسلم کے الٰہ کا نام ہواور ہم اُس نام کو اپنے سچے الٰہ اللہ کی طرف منسوب کر رہے ہوں اور اس طرح کسی غیرمسلم قوم کی مشابہت اپنے اللہ کو پکارنے کے معاملے میں کر رہے ہوں۔
نبی علیہ السلام کا ارشاد مبارک ہے کہ۔۔۔۔۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے کسی قوم کی مشابہت اختیارکی [کھانے پینے لباس، رہنے سہن میں] تو وہ انہی میں سے ہوگا۔
سنن ابوداؤد:جلد سوم:
اس لیے دین اور دنیا کے کسی بھی معاملے میں کسی بھی غیر مسلم کی مشابہت سے بچنا لازمی ہے۔
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد مبارک ہے کہ۔۔۔۔۔
قُلِ ادْعُوا اللّٰهَ اَوِ ادْعُوا الرَّحْمٰنَ ۭ اَيًّا مَّا تَدْعُوْا فَلَهُ الْاَسْمَاۗءُ الْحُسْنٰى ۚ
کہہ دو الله کہہ کر یا رحمٰن کہہ کر پکارو جس نام سے پکاروسب اسی کے عمدہ نام ہیں
بنی اسرا ئیل آیت نمبر ۱۱۰
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ لِلَّهِ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ
صحیح بخاری:جلد دوم:حدیث نمبر۲۷۳۶
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں یعنی ایک کم سو جو شخص ان کو یاد کرے وہ جنت میں داخل ہوگا۔
اصل میں لفظ خُدا فارسی زبان کا لفظ ہے آتش پرستوں کے دو ۲ الٰہ تھے اُن میں ایک کا نام خُدائے یزداں اور دوسرے کا نام خُدائے اہرمن تھا اردو میں معنی ہوگا کہ اچھائی کا خُدا اور بُرائی کا خُدا۔
یعنی یہ نام مجوسیوں کے الٰہوں کے نام ہیں اس لیے اس نام سے ہم اپنے اللہ کو نہیں پکار سکتے کہ جس طرح ہم اللہ کو بھگوان یا رام کہنا گوارہ نہیں کرتے اسی طرح خُدا بھی نہیں کہنا چاہیےبھگوان ہندوں کے الٰہ کا نام ہے تو خُدا آتش پرستوں کے الٰہ کا نام ہے۔
قرآن و حدیث میں جو اللہ کے ننانوے نام آئے ہیں ان میں یہ نام شامل نہیں ہے۔
اور آپ سب بہن بھائیوں کو گارنٹی سے کہتا ہوں کہ قرآن اور حدیث میں لفظ خُدا کا وجود نہیں ہے میں نے اس کو تلاش کرنے کی اپنی سی کوشش کی ہے پر نہیں ملا اور کافی اہلِ علم سے بھی پوچھا پر جواب نفی میں ہی ملا ہے۔
اس لیے آپ سب بہن اور بھائیوں سے درخواست ہے کہ اپنے رب کو پکارنے میں بھی غیر مسلم اقوام کی مشابہت نہ کریں کہیں ایسا نہ ہو کہ کل قیامت کے دن اللہ ہم کو آتش پرستوں کے ساتھ اُٹھایا جائے۔
اللہ سے دُعا ہے کہ اللہ ہم کو اپنے اچھے ناموں سے ہی پکارنے کی توفیق دے اور غیر مسلموں کی ہر طرح کی مشابہت سے بچا کر رکھے۔
آمین ثم آمین یا رب العالمین