• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا امام ابو حنیفہ کے اجتہادات علماء اہل الحدیث کے اجتہادات کےمقابلہ میں قابل ترجیح ہیں؟؟

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
فاسئلوا اہل الذکر نے تحت اگر کوئی عامی آج کل غیر مقلدین کے مختلف گروہوں کے علماء سے مسئلہ معلوم کرے اس سے اچھا نہیں کہ ایک تابعی امام اعظم رضی اللہ عنہ کے اجتھاد پر عمل کرے
حدثنا محمد بن علي بن مخلد الوراق- لفظا- قال في كتابي عن أبي بكر محمد بن عبد الله بن صالح الأسدي الفقيه المالكي قال: سمعت أبا بكر بن أبي داود السجستاني يوما وهو يقول لأصحابه: ما تقولون في مسألة اتفق عليها مالك وأصحابه، والشافعي وأصحابه، والأوزاعي وأصحابه، والحسن بن صالح وأصحابه، وسفيان الثوري وأصحابه، وأحمد بن حنبل وأصحابه؟ فقالوا له: يا أبا بكر لا تكون مسألة أصح من هذه. فقال: هؤلاء كلهم اتفقوا على تضليل أبي حنيفة۔
جلد 13 صفحہ 282۔ 283
تاريخ بغداد، للخطيب البغدادي
المؤلف: أبو بكر أحمد بن علي بن ثابت بن أحمد بن مهدي الخطيب البغدادي (المتوفى: 463هـ)
الناشر: دار الكتب العلمية - بيروت

ابو بکر بن أبی داود السجستانی رحمہ اللہ نے ايک دن اپنے شاگردوں کو کہا کہ تمہارا اس مسئلہ کے بارہ ميں کيا خيال ہے جس پر مالک اور اسکے اصحاب شافعی اوراسکے اصحاب اوزاعی اور ا سکے اصحاب حسن بن صالح اور اسکے اصحاب سفيان ثوری اور اسکے اصحاب احمد بن حنبل اور اسکے اصحاب سب متفق ہوں ؟؟ تو وہ کہنے لگے اس سے زيادہ صحيح مسئلہ اور کوئی نہيں ہو سکتا
تو انہوں نے فرمايا: يہ سب ابو حنيفہ کو گمراہ قرار دينے پر متفق تھے
اب جس شخص کو امام مالک اور ان کے شاگرد امام شافعی اوران کے شاگرد امام اوزاعی اور ان کے شاگرد حسن بن صالح اور اور ان کے شاگرد اما م سفيان ثوری اور ان کے شاگرد اور امام احمد بن حنبل اور ان کے شاگرد گمراہ قرار دیں، اس کے اجتہاد پر عمل کرنا گمراہی کو اختیار کرنا ہو سکتا ہے!!!
اور امام اعظم رضی اللہ عنہ کے بارے میں جو آپ نے قول پیش کیا ہے اس میں ابن ابی داود کذاب ہے رغم انف المعلمی الیمانی کیونکہ انہوں نے دفاع بہت کوشش کی لیکن کذب کا الزام دفع نہیں کرسکے بلکہ کذب کے علت کا مطالبہ کر بیٹھا کیونکہ اس کے کذب جرح مبہم قرار دیا ہے فیا سبحان اللہ۔
قاسم صاحب! آپ نے کہہ دیا کہ کذاب ہے نہ کسی کوئی جرح و تعدیل کا قول نہ اس کی سند نہ ہی کسی کتاب کا حوالہ!!!
قاسم بھائی اس طرح حوالہ پیش کریں،جیسے ہم کرتے ہیں!! اصل عبارت، کتاب کا نام، مولف کا نام، کتاب کا ناشر، جلد نمبر اور صفحہ نمبر!!!
اور قاسم بھائی!! ایک صاحب ہیں دیوبندیوں کے عالم ہیں مولانا محمود عالم، وہ ایک مدرسہ میں طلباء کو مناظرہ کا درس دیتے ہوئے سمجھا تے ہیں کہ اہل الحدیث سے کبھی سند پر بحث نہ کرنا، اگر سند پر بحث کرو گے تو اپنی حنفی نماز بھی نہیں بچا سکو گے!!!
اس بات کا حوالہ بھی پیش کر دیتا ہوں!!
Molana Mahmood Alam | Naat, Naats, MP3 Naat, Urdu Islamic Websites, Urdu Quran, Islamic Books, Tafseer, Bayans, Islamic Lectures, Maulana Tariq Jame
یہاں مسئلہ تقلید کو سنیئے گا!!
اب آپ کی مرضی ہے!! آپ کے امام اعظم کی گمراہی پر جو حوالہ پیش کیا ہے اس کی سند پر بحث کرنا ہے ، تو ہم حاضر!!
خیر پہلے تو آپ ابن ابی داود پر آپ نے جو کلام کیا ہے اسے ثابت کیجئے!!! اور سب سے قبل اس کا حوالہ پیش کریں ،اصل عبارت کے ساتھ!!!
 

قاسم

مبتدی
شمولیت
مارچ 11، 2012
پیغامات
34
ری ایکشن اسکور
97
پوائنٹ
0
ابن داود صاحب میں نے سند پر ہی کلام نقل کیا ہے باقی حوالہ کی ضرورت میں اس لئے محسوس نہیں کی کہ امام اعظم رضی اللہ عنہ پر کئے گئے مطاعن کے اسانید کے سلسلہ میں آپ معلمی یمانی کی تقلید کرتے رہتے ہیں اگرچہ خیانۃ اس کا نام نہیں لیتے تاکہ کوئی تقلید کا الزام نہ لگائے ، تو سوچا کہ اس کی کتاب التنکیل تو آپ کو کم ازکم ازبر ہوگی لیکن میں شاید حسن ظن میں مبتلا تھا ابن داود صاحب کاش آپ کے اسم گرامی میں بھی ایک ابی کا اضافہ ہوتا تو بات ایک تیر دوشکار والی بن جاتی ، اور حوالہ کا طریقہ سکھانے کا شکریہ ، ویسے اگر آپ میرے تھریڈ پڑھ لیتے تو شاید اس کی ضرورت پیش نہیں آتی ،حوالہ پیش خدمت ہے التنكيل بما في تأنيب الكوثري من الأباطيل تالیف عبدالرحمن معلمی یمانی تحقیق محمد ناصر الدین الالبانی مکتبۃ المعارف جلد۱ صفحہ ٢٩٧ـ ٣٠٥ یاد رکھیں : میری بات ابن ابی داود کے بارے میں اس کے والد صاحب امام ابو داود رحمہ اللہ کے قول کے بارے میں ہے، میں کسی محمود عالم کو نہیں جانتا شاید گھمن پارٹی کا آدمی ہو گا ویب سائٹ سے پتہ اندازہ ہورہا ہے بندہ ان کی طرح نہیں الحمد للہ ہر قسم کی بحث و مباحثہ کیلئے تیار ہوں آپ کے پیچھے نماز بھی پڑھوں گا اور کہوں گا کہ : يا ابن داود ألا يستقيم أن نكون إخواناً وإن لم نتفق في مسألة ، بس ایک مسئلہ کہ امام اعظم رضی اللہ عنہ کی ذات اقدس میں کوئی پروگذاشت برداشت نہیں کرسکتا۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
ابن داود صاحب میں نے سند پر ہی کلام نقل کیا ہے باقی حوالہ کی ضرورت میں اس لئے محسوس نہیں کی کہ امام اعظم رضی اللہ عنہ پر کئے گئے مطاعن کے اسانید کے سلسلہ میں آپ معلمی یمانی کی تقلید کرتے رہتے ہیں اگرچہ خیانۃ اس کا نام نہیں لیتے تاکہ کوئی تقلید کا الزام نہ لگائے ، تو سوچا کہ اس کی کتاب التنکیل تو آپ کو کم ازکم ازبر ہوگی لیکن میں شاید حسن ظن میں مبتلا تھا ابن داود صاحب کاش آپ کے اسم گرامی میں بھی ایک ابی کا اضافہ ہوتا تو بات ایک تیر دوشکار والی بن جاتی،
قاسم صاحب! میں ان تمام باتوں کو درگذر کر رہا ہوں، تاکہ بحث موضوع پر رہے!!! وگرنہ ایک شعر ہے کہ
بد نہ بولے زیر گردوں گر کوئی میری سنے
ہے یہ گنبد کی صدا جیسی کہے ویسی سنے

لہذا آپ سے گذارش ہے کہ اس طرح کی باتوں سے گریز کیا جائے!!!
اور حوالہ کا طریقہ سکھانے کا شکریہ ، ویسے اگر آپ میرے تھریڈ پڑھ لیتے تو شاید اس کی ضرورت پیش نہیں آتی ،حوالہ پیش خدمت ہے التنكيل بما في تأنيب الكوثري من الأباطيل تالیف عبدالرحمن معلمی یمانی تحقیق محمد ناصر الدین الالبانی مکتبۃ المعارف جلد۱ صفحہ ٢٩٧ـ ٣٠٥
قاسم صاحب! آپ نے حوالہ نہیں دیا تھا!! اسی لئے آپ کو حوالہ کا طریقہ بتلایا تھا!! مگر شاید آپ کو اب بھی نہیں سمجھ پائیں ہیں!!
قاسم بھائی اس طرح حوالہ پیش کریں،جیسے ہم کرتے ہیں!! اصل عبارت، کتاب کا نام، مولف کا نام، کتاب کا ناشر، جلد نمبر اور صفحہ نمبر!!!
اصل عبارت ہی آپ نے پیش نہیں کی!!! اصل عبارت پیش کریں ، "تاکہ سند رہے اور بوقت ضرورت کام آوے"!! اور قارئین کو بھی وہ الفاظ معلوم ہو جائیں!!
لہذا آپ سے التماس ہے کہ اصل عبارت پیش کریں!!
یاد رکھیں : میری بات ابن ابی داود کے بارے میں اس کے والد صاحب امام ابو داود رحمہ اللہ کے قول کے بارے میں ہے،
قاسم صاحب! مجھے تو یہ معلوم ہے کہ آپ کا مدعا کیا ہے!! مگر قارئین سے کیوں پہلیاں بجھوانا چاہتے ہیں!! عبارت پیش کر دیجئے!!!
میں کسی محمود عالم کو نہیں جانتا شاید گھمن پارٹی کا آدمی ہو گا ویب سائٹ سے پتہ اندازہ ہورہا ہے بندہ ان کی طرح نہیں الحمد للہ ہر قسم کی بحث و مباحثہ کیلئے تیار ہوں آپ کے پیچھے نماز بھی پڑھوں گا اور کہوں گا کہ : يا ابن داود ألا يستقيم أن نكون إخواناً وإن لم نتفق في مسألة،
جزاک اللہ!!
بس ایک مسئلہ کہ امام اعظم رضی اللہ عنہ کی ذات اقدس میں کوئی پروگذاشت برداشت نہیں کرسکتا۔
قاسم بھائی! ہم آپ کے امام اعظم کے متعلق اسی طرح ائمہ جرح و تعدیل اور فقہا کے اقوال بیان کریں گے!! ان شاء اللہ ہم آپ کے امام اعظم کے متعلق جو بات کہیں گے اس کا ثبوت ساتھ ہیں پیش کریں گے!! جیسا کہ ہم نے آغاز میں کیا ہے۔ اور اس ثبوت پر آپ نے ایک اعتراض کیا ہے مگر اعتراض کا ثبوت آپ نے اب تک پیش نہیں کیا!!!
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
حدثنا محمد بن علي بن مخلد الوراق- لفظا- قال في كتابي عن أبي بكر محمد بن عبد الله بن صالح الأسدي الفقيه المالكي قال: سمعت أبا بكر بن أبي داود السجستاني يوما وهو يقول لأصحابه: ما تقولون في مسألة اتفق عليها مالك وأصحابه، والشافعي وأصحابه، والأوزاعي وأصحابه، والحسن بن صالح وأصحابه، وسفيان الثوري وأصحابه، وأحمد بن حنبل وأصحابه؟ فقالوا له: يا أبا بكر لا تكون مسألة أصح من هذه. فقال: هؤلاء كلهم اتفقوا على تضليل أبي حنيفة۔
أبو بکر بن أبي داود السجستاني نے یہ بات امام مالک ، امام شافعی اور امام سفیان الثوری وغیرہ سے کس سند سے نقل کی وہ سند درکار ہے
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
تلمیذ بھائی آپ اگر صرف مشاہدہ کی حد تک محدود ہوں تو نوازش ہوگی ہماری بحث اس بارے میں ہی ہے ۔شکریہ
بہت بہتر قاسم بھائی
أبو بکر بن أبي داود السجستاني نے یہ بات امام مالک ، امام شافعی اور امام سفیان الثوری وغیرہ سے کس سند سے نقل کی وہ سند درکار ہے
کیا اب قاسم صاحب کی درخواست نامنظور کر دی گئی ہے؟
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!

کیا اب قاسم صاحب کی درخواست نامنظور کر دی گئی ہے؟
قاسم صاحب کی گفتگو کے دوران میں نے ایک سوال کیا تھا ۔ جس سے قاسم صاحب کی گفتگو متاثر ہو رہی تھی ۔ جس پر میں نے ان کے کہنے پر اس ۔گفتگو کو متاثر نہ کرنے کی وجہ سے مداخلت نہ کی لیکن اب قاسم صاحب کی طرف سے کوئی پوسٹ نہیں آرہی ۔ جس کی وجہ سے اپنا سوال دوبارہ کیا ۔ وہ شاید کہیں مصروف ہیں اور لگتا ہے کسی مصروفیت کی وجہ سے وہ آگے پوسٹ نہیں کر رہے ۔
لیکن اگر آپ سمجھتے ہیں کہ میرے سوال سے آپ کا یہ تھریڈ متاثر ہو رہا ہے تو کوئی بات نہیں ۔ میں الگ تھریڈ کھول لیتا ہوں ۔
جواب کا انتظار رہے گا ۔ لیکن اگر آپ ادھر ادھر کی باتوں کے بجائے سیدھا ٹودی پوائنٹ جواب دے دیا کریں تو عین نوازش ہوگي اور اس فورم کی علمی قدر میں بھی اضافہ ہوگا ۔
 

تلمیذ

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 12، 2011
پیغامات
765
ری ایکشن اسکور
1,506
پوائنٹ
191
أبو بکر بن أبي داود السجستاني نے یہ بات امام مالک ، امام شافعی اور امام سفیان الثوری وغیرہ سے کس سند سے نقل کی وہ سند درکار ہے
جواب کا انتظار ہے ۔۔۔۔۔۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
أبو بکر بن أبي داود السجستاني نے یہ بات امام مالک ، امام شافعی اور امام سفیان الثوری وغیرہ سے کس سند سے نقل کی وہ سند درکار ہے
حدثنا محمد بن علي بن مخلد الوراق- لفظا- قال في كتابي عن أبي بكر محمد بن عبد الله بن صالح الأسدي الفقيه المالكي قال: سمعت أبا بكر بن أبي داود السجستاني يوما وهو يقول لأصحابه: ما تقولون في مسألة اتفق عليها مالك وأصحابه، والشافعي وأصحابه، والأوزاعي وأصحابه، والحسن بن صالح وأصحابه، وسفيان الثوري وأصحابه، وأحمد بن حنبل وأصحابه؟ فقالوا له: يا أبا بكر لا تكون مسألة أصح من هذه. فقال: هؤلاء كلهم اتفقوا على تضليل أبي حنيفة۔
جلد 13 صفحہ 282۔ 283
تاريخ بغداد، للخطيب البغدادي
المؤلف: أبو بكر أحمد بن علي بن ثابت بن أحمد بن مهدي الخطيب البغدادي (المتوفى: 463هـ)
الناشر: دار الكتب العلمية - بيروت

ابو بکر بن أبی داود السجستانی رحمہ اللہ نے ايک دن اپنے شاگردوں کو کہا کہ تمہارا اس مسئلہ کے بارہ ميں کيا خيال ہے جس پر مالک اور اسکے اصحاب شافعی اوراسکے اصحاب اوزاعی اور ا سکے اصحاب حسن بن صالح اور اسکے اصحاب سفيان ثوری اور اسکے اصحاب احمد بن حنبل اور اسکے اصحاب سب متفق ہوں ؟؟ تو وہ کہنے لگے اس سے زيادہ صحيح مسئلہ اور کوئی نہيں ہو سکتا
تو انہوں نے فرمايا: يہ سب ابو حنيفہ کو گمراہ قرار دينے پر متفق تھے
سرخ رنگ کے الفاظ پر تدبر کریں!! آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ أبو بکر بن أبي داود السجستاني نے یہ بات امام مالک ، امام شافعی اور امام سفیان الثوری وغیرہ کا یہ موقف کن ذرائع سے بیان کیا ہے!!
 
Top