- شمولیت
- نومبر 08، 2011
- پیغامات
- 3,416
- ری ایکشن اسکور
- 2,733
- پوائنٹ
- 556
السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ!
قاسم بھائی اس طرح حوالہ پیش کریں،جیسے ہم کرتے ہیں!! اصل عبارت، کتاب کا نام، مولف کا نام، کتاب کا ناشر، جلد نمبر اور صفحہ نمبر!!!
اور قاسم بھائی!! ایک صاحب ہیں دیوبندیوں کے عالم ہیں مولانا محمود عالم، وہ ایک مدرسہ میں طلباء کو مناظرہ کا درس دیتے ہوئے سمجھا تے ہیں کہ اہل الحدیث سے کبھی سند پر بحث نہ کرنا، اگر سند پر بحث کرو گے تو اپنی حنفی نماز بھی نہیں بچا سکو گے!!!
اس بات کا حوالہ بھی پیش کر دیتا ہوں!!
Molana Mahmood Alam | Naat, Naats, MP3 Naat, Urdu Islamic Websites, Urdu Quran, Islamic Books, Tafseer, Bayans, Islamic Lectures, Maulana Tariq Jame
یہاں مسئلہ تقلید کو سنیئے گا!!
اب آپ کی مرضی ہے!! آپ کے امام اعظم کی گمراہی پر جو حوالہ پیش کیا ہے اس کی سند پر بحث کرنا ہے ، تو ہم حاضر!!
خیر پہلے تو آپ ابن ابی داود پر آپ نے جو کلام کیا ہے اسے ثابت کیجئے!!! اور سب سے قبل اس کا حوالہ پیش کریں ،اصل عبارت کے ساتھ!!!
فاسئلوا اہل الذکر نے تحت اگر کوئی عامی آج کل غیر مقلدین کے مختلف گروہوں کے علماء سے مسئلہ معلوم کرے اس سے اچھا نہیں کہ ایک تابعی امام اعظم رضی اللہ عنہ کے اجتھاد پر عمل کرے
اب جس شخص کو امام مالک اور ان کے شاگرد امام شافعی اوران کے شاگرد امام اوزاعی اور ان کے شاگرد حسن بن صالح اور اور ان کے شاگرد اما م سفيان ثوری اور ان کے شاگرد اور امام احمد بن حنبل اور ان کے شاگرد گمراہ قرار دیں، اس کے اجتہاد پر عمل کرنا گمراہی کو اختیار کرنا ہو سکتا ہے!!!حدثنا محمد بن علي بن مخلد الوراق- لفظا- قال في كتابي عن أبي بكر محمد بن عبد الله بن صالح الأسدي الفقيه المالكي قال: سمعت أبا بكر بن أبي داود السجستاني يوما وهو يقول لأصحابه: ما تقولون في مسألة اتفق عليها مالك وأصحابه، والشافعي وأصحابه، والأوزاعي وأصحابه، والحسن بن صالح وأصحابه، وسفيان الثوري وأصحابه، وأحمد بن حنبل وأصحابه؟ فقالوا له: يا أبا بكر لا تكون مسألة أصح من هذه. فقال: هؤلاء كلهم اتفقوا على تضليل أبي حنيفة۔
جلد 13 صفحہ 282۔ 283
تاريخ بغداد، للخطيب البغدادي
المؤلف: أبو بكر أحمد بن علي بن ثابت بن أحمد بن مهدي الخطيب البغدادي (المتوفى: 463هـ)
الناشر: دار الكتب العلمية - بيروت
ابو بکر بن أبی داود السجستانی رحمہ اللہ نے ايک دن اپنے شاگردوں کو کہا کہ تمہارا اس مسئلہ کے بارہ ميں کيا خيال ہے جس پر مالک اور اسکے اصحاب شافعی اوراسکے اصحاب اوزاعی اور ا سکے اصحاب حسن بن صالح اور اسکے اصحاب سفيان ثوری اور اسکے اصحاب احمد بن حنبل اور اسکے اصحاب سب متفق ہوں ؟؟ تو وہ کہنے لگے اس سے زيادہ صحيح مسئلہ اور کوئی نہيں ہو سکتا
تو انہوں نے فرمايا: يہ سب ابو حنيفہ کو گمراہ قرار دينے پر متفق تھے
قاسم صاحب! آپ نے کہہ دیا کہ کذاب ہے نہ کسی کوئی جرح و تعدیل کا قول نہ اس کی سند نہ ہی کسی کتاب کا حوالہ!!!اور امام اعظم رضی اللہ عنہ کے بارے میں جو آپ نے قول پیش کیا ہے اس میں ابن ابی داود کذاب ہے رغم انف المعلمی الیمانی کیونکہ انہوں نے دفاع بہت کوشش کی لیکن کذب کا الزام دفع نہیں کرسکے بلکہ کذب کے علت کا مطالبہ کر بیٹھا کیونکہ اس کے کذب جرح مبہم قرار دیا ہے فیا سبحان اللہ۔
قاسم بھائی اس طرح حوالہ پیش کریں،جیسے ہم کرتے ہیں!! اصل عبارت، کتاب کا نام، مولف کا نام، کتاب کا ناشر، جلد نمبر اور صفحہ نمبر!!!
اور قاسم بھائی!! ایک صاحب ہیں دیوبندیوں کے عالم ہیں مولانا محمود عالم، وہ ایک مدرسہ میں طلباء کو مناظرہ کا درس دیتے ہوئے سمجھا تے ہیں کہ اہل الحدیث سے کبھی سند پر بحث نہ کرنا، اگر سند پر بحث کرو گے تو اپنی حنفی نماز بھی نہیں بچا سکو گے!!!
اس بات کا حوالہ بھی پیش کر دیتا ہوں!!
Molana Mahmood Alam | Naat, Naats, MP3 Naat, Urdu Islamic Websites, Urdu Quran, Islamic Books, Tafseer, Bayans, Islamic Lectures, Maulana Tariq Jame
یہاں مسئلہ تقلید کو سنیئے گا!!
اب آپ کی مرضی ہے!! آپ کے امام اعظم کی گمراہی پر جو حوالہ پیش کیا ہے اس کی سند پر بحث کرنا ہے ، تو ہم حاضر!!
خیر پہلے تو آپ ابن ابی داود پر آپ نے جو کلام کیا ہے اسے ثابت کیجئے!!! اور سب سے قبل اس کا حوالہ پیش کریں ،اصل عبارت کے ساتھ!!!