makki pakistani
سینئر رکن
- شمولیت
- مئی 25، 2011
- پیغامات
- 1,323
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 282
عقل کے اندھوں کو الٹا نظر آتا ھے
مجنوں نظر آتی ھے لیلی نظر آتا ھے
مجنوں نظر آتی ھے لیلی نظر آتا ھے
یے حدیث ہے ، اب اپکی سمجھ میں نہیں آ رہی تو میں کیا کر سکتا ہو۔۔۔امام بخاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا ہے’’میں نے اپنی کتاب جامع الصحیح میں کوئی حدیث درج نہیں کی مگر پہلے میں نے غسل کیا اور دو رکعت نفل پڑھے‘‘۔
میرا سوال یہ ہے کہ وہ کون سی حدیث ہے کہ جس میں لکھا ہے کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا ہے کہ میری ہر حدیث لکھنے سے پہلے غسل کرو پھر دو رکعت نماز پڑھو ، یہ الفاظ حدیث کے کہیں ہیں تو یہاں نقل کردو۔لمبے چوڑے مضامین دینے کی ضرورت ہی نہیں ۔
جی خلیل رانا صاحب، ان ارشادات کے متعلق اب آپکے کیا خیالات ہیں، ان سے تو آپکے راہ فرار کا اب کوئی راستہ ہی نہیں بچا!کیونکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے کسی بھی امر کی تحدید کرنے کی بجائے ، عام الفاظ فرمائے ہیں کہ ’’ کوئی بھی اہم کام ‘‘ ،
آپ کے اس بے جا مطالبہ کا مطلب یہ بنتا ہے کہ ، کہ آپ کو حدیث سے یہ الفاظ بھی نکال کر دکھانا پڑیں گے :
جب کسی نے مکان خریدنا یا بیچنا ہو تو استخارہ کر لیا کرو ۔
جس کسی ملازمت کو اختیار کرنا یا چھوڑنا ہو تو استخارہ کر لیا کرو
رشتہ داری کرتے وقت استخارہ کرلیا کرو ۔
؟
سبحان اللہ !
تمہارا یہ جواب چیخ چیخ کر اعلان کررہا ہے کہ تم چاروں شانے چت ہوچکے ہو، لیکن اپنی بس جھینپ مٹا رہے ہو، میاں پہلے یہ جو سوالات میں نے اور خضرت حیات بھائی نے قائم کئے ہیں، انکا بوجھ تو اتار دو، پہلے آگے کی سوچنا، حیرت کی بات ہے، اتنا بہترین طریقے سے میں نے سمجھایا، حضرت حیات بھائی نے عمدگی سے تمہارے سوال کی وضاحت کردی، اور دیگر تمام بھائیوں نے بھی اپنی بہترین کاوشوں کا استعمال کیا، لیکن تمہاری عقل میں کچھ بھی نہ گھسا۔ سچ ہے کہراہ فرار کون اختیار کررہا ہے یہ تو قارئین کے سامنے ہے،اگر آپ کو یہ حدیث نہیں ملی کہ جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہو کہ میری ہر حدیث لکھنے سے پہلے غسل کرو پھر دورکعت نماز پڑھو۔
تو تم کو دوسروں سےمیلاد پر دلیل خاص مانگنے کا کیا حق ہے؟ اتنی بات بھی آپ تمام کی سمجھ میں نہیں آتی یا وھابیہ میں عقل کی کمی ہے؟