• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا جماعۃ الدعوۃ نےعرب مجاہدین امریکہ کے حوالے کیےہیں؟

شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
کیا جماعۃ الدعوۃ نےعرب مجاہدین امریکہ کے حوالے کیےہیں؟


علمی استفادہ از: فضیلۃ الشیخ محمد رفیق طاہر​


یہ اعتراض بالکل بے بنیاد ہے ۔ کیونکہ ان میں سے کوئی ایک بات بھی بسند صحیح ثابت نہیں ہوسکتی جنہیں عوام الناس میں پھیلایا گیا ہے ۔ محض سوء ظن پر مبنی پروپیگنڈہ ہے جسکا نہ سر ہے نہ پاؤں ۔لوگ باتیں بناتے ہیں لیکن جب ان سے پوچھا جائے کہ تمہیں یہ خبر کس نے دی ہے تو جواب آتا ہے کہ کسی نے بتایا ہے ۔ اب وہ بتانے والا کون ہے اسے کوئی بھی واضح نہیں کرسکتا ۔ کیونکہ حقیقتا کوئی بتانے والا ہوتا ہی نہیں ہے بلکہ صرف سوء ظن اور شیطانی خیالات ہی ہوتے ہیں ۔
ہاں اس میں کوئی شک نہیں کہ کچھ عرب مجاہدین پاکستان سے گرفتار ہوئے ہیں ۔ اور ان میں سے بہت سے ایسے تھے جنہیں جماعت نے پناہ دی ہوئی تھی ۔ لیکن ان کی گرفتاری کیسے عمل میں آئی اور اسکے اسباب کیا تھے آئیے ہم انہیں جاننے کی کوشش کرتے ہیں ۔

١۔ عدم تجربہ :
جماعت کے کارکنان کو یہ تجربہ ہی نہ تھاکہ مہاجر مجاہدین کو کیسے پناہ دی جاتی ہے ۔ اور نہ ہی ایسے وسیع انتظامات جماعت کے پاس موجود تھے ، لیکن اس سب کچھ کے باوجود جتنے بھی مجاہدین پناہ طلب کرتے رہے انہیں پناہ دی جاتی رہی ۔ کارکنان نے اپنی اپنی صوابدید کے مطابق مجاہدین کو مختلف جگہوں پر ٹھہرایا ۔ اور بعض جگہوں پر بیسیوں مجاہدین کو اکٹھا ٹھہرایا گیا ۔ اور یہ بات سب کو معلوم ہے کہ نائن الیون کے بعد امریکی جاسوس پاکستان کی گلی کوچوں میں مجاہدین کی ریکی کرتے پھرتے ـتھے ۔ تو جب ایک ہی جگہ پر درجنوں مجاہدین کو پناہ دی گئی تو نقل وحرکت کے اچانک بہت زیادہ بڑھ جانے کی وجہ سے شک پیدا ہوا اور ریکی کے بعد گرفتاریاں عمل میں آئیں۔

٢۔ غداروں کی مخبری
جماعۃ الدعوۃ کے پلیٹ فارم پر بہت سے ایسے لوگ بھی آچکے تھے جو کہ اپنے ذاتی مفادات کی بناء پر جماعت سے منسلک تھے ۔انہیں حقیقتا جہاد اور مجاہدین سے کوئی غرض نہ تھی ۔ اور ان میں سے بہت سے لوگ ایسے بھی تھے جو مختلف ایجنسیوں کے لیے کام کرنے والے تھے اور خاص مشن کے تحت جماعت میں داخل ہوئے تھے ۔ اور ہر تنظیم اور جماعت میں مختلف ایجنسیوں کے افراد اپنا ٹارگٹ حاصل کرنے کے لیے شامل ہوتے ہیں جوکہ ایک کھلی حقیقت ہے اور کسی بھی صاحب بصیرت سے یہ بات اوجھل نہیں ہے ۔
جب یہ لوگ جماعت میں داخل ہی اپنے مفاد کے لیے ہوئے تھے تو انہوں نے ڈالر کمانے کی غرض سے مجاہدین کی مخبریاں بھی کی ہیں ۔ جس میں کوئی شک وشبہہ نہیں ہے ۔ اور جماعت کے پاس دلوں کی حالت کو جاننے کا کوئی پیمانہ نہیں ہے کہ جس سے معلوم کیا جاسکے کہ کون مخلص ہے اور کون صرف ظاہری طور پر ہی جماعت سے منسلک ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تو اللہ تعالی بذریعہ وحی اطلاع دے دیتے تھے کہ کون منافق ہے اور کون مؤمن ہے ۔ لیکن اسکے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جماعت میں بھی منافقین داخل ہوئے اور انہوں نے موقع بموقع اہل اسلام کو نقصان پہنچایا ہے ۔
بعینہ یہی معاملہ یہاں بھی ہوا ہے ۔ مختلف ایجنسیوں کے مفاد پرست لوگ اور انکے علاوہ بہت سے غدار ومنافقین نے جہاد اور مجاہدین کو نقصان پہنچانے کی بھر پور کوشش کی ۔ اور چونکہ یہ لوگ ظاہری طور پر جماعت میں شامل تھے اور منہ کی باتوں سے بڑے ہی مخلص اور فدا کار نظر آتے تھے لہذا ان پر کسی کو شک نہ گزرا اور اہم راز اور معلومات تک انکی رسائی نہ صرف ممکن بلکہ نہایت ہی آسان رہی ۔انہیں مجاہدین کے ٹھکانوں کا علم تھا ، انکی رہائش گاہوں کو یہ جانتے تھے ، تو انہوں نے خوب فائدہ اٹھایا اور مخبریاں کی گئیں جسکے نتیجے میں گرفتاریاں عمل میں آئیں ۔

٣۔ بے احتیاطی۔:
مجاہدین کی گرفتاریوں کی ایک اہم وجہ بے احتیاطی تھی ۔ عرب مجاہدین نے موبائل فون بلکہ سیٹلائٹ فون کا بے دریغ استعمال کیا ۔ اور وہ سمجھتے تھے کہ شاید پاکستان کے حالات اب بھی ہمارے لیے روس افعان جنگ والے حالات جیسے ہیں ۔ جبکہ اس دفعہ معاملہ اسکے برعکس تھا ۔ اور اہل علم جانتے ہیں کہ سیٹلائٹ فون کے استعمال کی وجہ سے تو ٹارگٹ تک پہنچنا نہایت ہی آسان ہوتا ہے ۔ اور ہمارے بھائی عرب مجاہدین منع کرنے کے باوجود اسے استعمال کرتے رہے ہیں ۔ جسکی بناء پر بہت اہم ترین افراد گرفتارہوئے ہیں ۔(فک اللہ أسرہم)
رہا جماعت کا موقف تو وہ وہی ہے جو کتاب وسنت میں مذکور ہے ۔ کہ ہم کسی ایک بھی مسلمان کو کفار کے حوالہ کرنا کبیرہ گناہ سمجھتے ہیں ۔ بلکہ ایک مسلمان کے خون کا بدلہ لینا اپنے لیے فرض سمجھتے ہیں اور اسکے لیے ہمارے پاس بطور دلیل بیعت رضوان والا واقعہ ہے کہ نبی کریم کے پاس جب سیدنا عثمان بن عفان کی شہادت کی جھوٹی خبر پہنچی تو آپ نے اسوقت حاضر تمام تر اصحاب سے بیعت کی کہ ہم اس وقت تک نہیں پلٹیں گے جب تک خون عثمان کا بدلہ نہ لے لیں ۔ اور اللہ تعالی نے اس معاہدہ پر اپنی رضامندی کا اعلان قرآن مجید فرقان حمید میں فرمایا :
لَقَدْ رَضِیَ اللَّہُ عَنِ الْمُؤْمِنِینَ إِذْ یُبَایِعُونَکَ تَحْتَ الشَّجَرَۃِ فَعَلِمَ مَا فِی قُلُوبِہِمْ فَأَنْزَلَ السَّکِینَۃَ عَلَیْہِمْ وَأَثَابَہُمْ فَتْحًا قَرِیبًا (الفتح:١٨)
تحقیق اللہ تعالی اہل ایمان پر اس وقت راضی ہوگیا جب وہ آپ سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے ، جو کچھ انکے دلوں میں تھا اللہ نے اسے جان لیا اور ان پر سکینت نازل فرمائی اور انہیں فتح کے قریب تک پہنچا دیا ۔

جہاں تک بات ہے کتاب "گوانتانامو کی ٹوٹتی زنجیریں" کی تو میں ایک بات جانتا ہوں کہ
جب مسلم دوست نے جماعت کے خلاف ایک گمراہ کن کتاب اور بہتانوں کا پلندہ لکھا ، تو الشیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ اس کمبخت کو ملنے گئے اور اس کو کہا کہ تم نے یہ کیا حماقت کی ہے ، اس کی کوئی اصل نہیں ، پھر تم نے ایسا کیوں کیا؟
پہلے تو اس نے الشیخ کے ساتھ کافی بد کلامی کی اور غصہ سے پیش آیا ، مگر بعد میں اس نے یہ تسلیم کیا کہ اس نے اس کتاب میں غلط بیانی سے کام لیا اور الشیخ جمیل الرحمن رحمہ اللہ کے ساتھ کسی پرانے جھگڑے کا بدلہ لیا ہے۔ اور وہ کچھ رقم یا غالبا ہیروں کا تقاضہ رکھتا ہے۔ لاحول ولا قوۃ الا باللہ

اللہ کافی ہو حاسدین اور شر پسندوں کو۔ آمین​
شکریہ از : جابر علی عسکری ملتقی اہل حدیث فورم
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
کیا جماعۃ الدعوۃ نےعرب مجاہدین امریکہ کے حوالے کیےہیں؟
اس سوال کا جواب خود آپ کی پوسٹ میں ہی موجود ہے

جب یہ لوگ جماعت میں داخل ہی اپنے مفاد کے لیے ہوئے تھے تو انہوں نے ڈالر کمانے کی غرض سے مجاہدین کی مخبریاں بھی کی ہیں ۔ جس میں کوئی شک وشبہہ نہیں ہے ۔ اور جماعت کے پاس دلوں کی حالت کو جاننے کا کوئی پیمانہ نہیں ہے کہ جس سے معلوم کیا جاسکے کہ کون مخلص ہے اور کون صرف ظاہری طور پر ہی جماعت سے منسلک ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تو اللہ تعالی بذریعہ وحی اطلاع دے دیتے تھے کہ کون منافق ہے اور کون مؤمن ہے ۔ لیکن اسکے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جماعت میں بھی منافقین داخل ہوئے اور انہوں نے موقع بموقع اہل اسلام کو نقصان پہنچایا ہے ۔
بعینہ یہی معاملہ یہاں بھی ہوا ہے ۔ مختلف ایجنسیوں کے مفاد پرست لوگ اور انکے علاوہ بہت سے غدار ومنافقین نے جہاد اور مجاہدین کو نقصان پہنچانے کی بھر پور کوشش کی ۔ اور چونکہ یہ لوگ ظاہری طور پر جماعت میں شامل تھے اور منہ کی باتوں سے بڑے ہی مخلص اور فدا کار نظر آتے تھے لہذا ان پر کسی کو شک نہ گزرا اور اہم راز اور معلومات تک انکی رسائی نہ صرف ممکن بلکہ نہایت ہی آسان رہی ۔انہیں مجاہدین کے ٹھکانوں کا علم تھا ، انکی رہائش گاہوں کو یہ جانتے تھے ، تو انہوں نے خوب فائدہ اٹھایا اور مخبریاں کی گئیں جسکے نتیجے میں گرفتاریاں عمل میں آئیں ۔
اس سے یہ تو ثابت شدہ بات ہے کہ جماعۃ الدعوۃ نامی نام نہاد جہادی جماعت کے پاس کسی قسم کی جہادی حکمت عملی نہیں ہے ۔ اسی لئیے ہر اللے تللے کو یہ حق دے دیا گیا کہ وہ افغانستان سے آئے ہوئے عرب مجاھدین کو جیسے چاھے کافروں کے ہاتھ بیچ دے ۔ اور پھر یہ بات آپ کبھی کبھی ثابت کرہی نہیں سکتے کہ جن “غداروں“ نے عرب مجاھدین کو کافروں کے ہاتھ بیچا ان کے ساتھ نام نہاد جہادی جماعۃ الدعوۃ نے کیا کیا؟
کیا ان غداروں کو کسی قسم کی سزا دی گئی ؟


رہا جماعت کا موقف تو وہ وہی ہے جو کتاب وسنت میں مذکور ہے ۔ کہ ہم کسی ایک بھی مسلمان کو کفار کے حوالہ کرنا کبیرہ گناہ سمجھتے ہیں ۔ بلکہ ایک مسلمان کے خون کا بدلہ لینا اپنے لیے فرض سمجھتے ہیں
تو کوئی ثبوت پیش کیجئے کہ کسی ایک مجاھد کو بیچنے والے غدار جماعتی رکن کے خلاف کچھ کاروائی کی گئی ہو ۔ یا پھر چلو یہی بتادو کہ کوئی بیعت ہی کی گئی ہو کسی غدار جماعتی کے خلاف ؟

جہاں تک بات ہے کتاب "گوانتانامو کی ٹوٹتی زنجیریں" کی تو میں ایک بات جانتا ہوں کہ
جب مسلم دوست نے جماعت کے خلاف ایک گمراہ کن کتاب اور بہتانوں کا پلندہ لکھا ، تو الشیخ امین اللہ پشاوری حفظہ اللہ اس کمبخت کو ملنے گئے اور اس کو کہا کہ تم نے یہ کیا حماقت کی ہے ، اس کی کوئی اصل نہیں ، پھر تم نے ایسا کیوں کیا؟
پہلے تو اس نے الشیخ کے ساتھ کافی بد کلامی کی اور غصہ سے پیش آیا ، مگر بعد میں اس نے یہ تسلیم کیا کہ اس نے اس کتاب میں غلط بیانی سے کام لیا اور الشیخ جمیل الرحمن رحمہ اللہ کے ساتھ کسی پرانے جھگڑے کا بدلہ لیا ہے۔ اور وہ کچھ رقم یا غالبا ہیروں کا تقاضہ رکھتا ہے۔ لاحول ولا قوۃ الا باللہ
کتاب کا نام ہے "گوانتانامو کی ٹوٹی زنجیریں" “ٹوٹتی زنجیریں“ نہیں، باقی رہے امین اللہ پشاوری صاحب تو وآپ کی کون سی دلیلوں میں سے ہیں ؟ اور دوسرے یہ کہ کیا امین اللہ پشاوری نے کبھی کسی جگہ آپ کا پیش کردہ واقعہ تحریر یا بیان کیا ہے ؟یعنی بسند صحیح ؟ ورنہ آپ کی اس بات کی حیثیت بھی وہی ہے جو اوپر لکھا ھوا ہے کہ
یہ اعتراض بالکل بے بنیاد ہے ۔ کیونکہ ان میں سے کوئی ایک بات بھی بسند صحیح ثابت نہیں ہوسکتی جنہیں عوام الناس میں پھیلایا گیا ہے ۔ محض سوء ظن پر مبنی پروپیگنڈہ ہے جسکا نہ سر ہے نہ پاؤں ۔لوگ باتیں بناتے ہیں لیکن جب ان سے پوچھا جائے کہ تمہیں یہ خبر کس نے دی ہے تو جواب آتا ہے کہ کسی نے بتایا ہے ۔ اب وہ بتانے والا کون ہے اسے کوئی بھی واضح نہیں کرسکتا ۔ کیونکہ حقیقتا کوئی بتانے والا ہوتا ہی نہیں ہے بلکہ صرف سوء ظن اور شیطانی خیالات ہی ہوتے ہیں ۔
عبد الرحیم مسلم دوست اور بدر الزماں بدر کو آپ اپنی جماعت اہل حدیث کا رکن سمجھتے ہیں یا غدار ؟ برائے مہربانی یہ بھی ضرور بتادیں ۔

اور اگر مزکورہ کتاب کو پڑھنے کا شوق رکھنے والے صاحبان چاہیں تو کتاب اس لنک سے ڈاؤنلوڈ کر کے پڑھ لیں

شکریہ
 
شمولیت
نومبر 23، 2011
پیغامات
493
ری ایکشن اسکور
2,479
پوائنٹ
26
السلام علیکم ۔

کچھ لوگ بغض و حسد میں ایسے آگے نکل جاتے ہیں کہ شرعی اصولوں کو بالائے طاق رکھ کر رد ونقد کرنے کی سعی کرتے ہیں۔
کچھ یہی حال جناب "ایس اےایچ جے"کا ہوا ہے۔

"ایس اےایچ جے" کا فرمان:
اس سوال کا جواب خود آپ کی پوسٹ میں ہی موجود ہے
اقتباس اصل پیغام ارسال کردہ از: عبداللہ عبدل پیغام دیکھیے
جب یہ لوگ جماعت میں داخل ہی اپنے مفاد کے لیے ہوئے تھے تو انہوں نے ڈالر کمانے کی غرض سے مجاہدین کی مخبریاں بھی کی ہیں ۔ جس میں کوئی شک وشبہہ نہیں ہے ۔ اور جماعت کے پاس دلوں کی حالت کو جاننے کا کوئی پیمانہ نہیں ہے کہ جس سے معلوم کیا جاسکے کہ کون مخلص ہے اور کون صرف ظاہری طور پر ہی جماعت سے منسلک ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تو اللہ تعالی بذریعہ وحی اطلاع دے دیتے تھے کہ کون منافق ہے اور کون مؤمن ہے ۔ لیکن اسکے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جماعت میں بھی منافقین داخل ہوئے اور انہوں نے موقع بموقع اہل اسلام کو نقصان پہنچایا ہے ۔
بعینہ یہی معاملہ یہاں بھی ہوا ہے ۔ مختلف ایجنسیوں کے مفاد پرست لوگ اور انکے علاوہ بہت سے غدار ومنافقین نے جہاد اور مجاہدین کو نقصان پہنچانے کی بھر پور کوشش کی ۔ اور چونکہ یہ لوگ ظاہری طور پر جماعت میں شامل تھے اور منہ کی باتوں سے بڑے ہی مخلص اور فدا کار نظر آتے تھے لہذا ان پر کسی کو شک نہ گزرا اور اہم راز اور معلومات تک انکی رسائی نہ صرف ممکن بلکہ نہایت ہی آسان رہی ۔انہیں مجاہدین کے ٹھکانوں کا علم تھا ، انکی رہائش گاہوں کو یہ جانتے تھے ، تو انہوں نے خوب فائدہ اٹھایا اور مخبریاں کی گئیں جسکے نتیجے میں گرفتاریاں عمل میں آئیں ۔
اس سے یہ تو ثابت شدہ بات ہے کہ جماعۃ الدعوۃ نامی نام نہاد جہادی جماعت کے پاس کسی قسم کی جہادی حکمت عملی نہیں ہے ۔ اسی لئیے ہر اللے تللے کو یہ حق دے دیا گیا کہ وہ افغانستان سے آئے ہوئے عرب مجاھدین کو جیسے چاھے کافروں کے ہاتھ بیچ دے ۔ اور پھر یہ بات آپ کبھی کبھی ثابت کرہی نہیں سکتے کہ جن “غداروں“ نے عرب مجاھدین کو کافروں کے ہاتھ بیچا ان کے ساتھ نام نہاد جہادی جماعۃ الدعوۃ نے کیا کیا؟
کیا ان غداروں کو کسی قسم کی سزا دی گئی ؟
یہ بات تو ثابت شدہ ہے کہ جماعت الدعوہ کے مخالفین سیرت رسول اور جہاد اسلامی کا کوئی اتا پتا نہیں۔،اور حکمت عملی صرف دہشت پھیلاو، خون بہاو۔
جناب ، اگر تو جو اصول آپ نے بیان کیا کہ جماعت میں موجود کچھ منافقین کہ جن کی کرتوتوں سے جماعت بری ہے ،کیوجہ سے حکم جماعت پر لگے گا تو حضرت ایمانداریء سے بتائیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صفوں میں موجود منافقین ، جنہوں نے بھی اسلام و مسلمانوں کے ساتھ کچھ مختلف کرتوتیں نہیں کیں، مگر کیا اس کا حکم رسول اللہ کی جماعت پر لگے گا؟؟؟

عقل بے سلیم پر ماتم کو دل کرتا ہے۔

پھر لکھا:
اور پھر یہ بات آپ کبھی کبھی ثابت کرہی نہیں سکتے کہ جن “غداروں“ نے عرب مجاھدین کو کافروں کے ہاتھ بیچا ان کے ساتھ نام نہاد جہادی جماعۃ الدعوۃ نے کیا کیا؟
کیا ان غداروں کو کسی قسم کی سزا دی گئی ؟تو کوئی ثبوت پیش کیجئے کہ کسی ایک مجاھد کو بیچنے والے غدار جماعتی رکن کے خلاف کچھ کاروائی کی گئی ہو ۔ یا پھر چلو یہی بتادو کہ کوئی بیعت ہی کی گئی ہو کسی غدار جماعتی کے خلاف ؟
واہ کیا کمال بات کی ہے۔ سزا تو تب ہوتی جب معلوم پڑ پاتا کہ کس کس نے یہ کام کیا ہے، اور ویسے زرا آپ ہی بتائیے ، اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تو اللہ نے وحی کے ذریعے خبر دے دی تھی منافقین کی بلکہ معین خبر بھی مل گئی تھی، مگر کتنوں کو سزا دی گئی؟؟
حتی کے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت زنا لگانے جیسے قبیح فعل پر مجرم ثابت ہونے کے باوجود حد نہیں لگائی ۔۔۔
اب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس اسوہ پر بھی طعن کرو گے؟؟؟
جناب منافقین کی سزا کا معاملہ جاننا چاہتے ہو، تو الرحیق مختوم کا مطالعہ مفید رہے گا۔ ان شاء اللہ

لکھا:
کتاب کا نام ہے "گوانتانامو کی ٹوٹی زنجیریں" “ٹوٹتی زنجیریں“ نہیں، باقی رہے امین اللہ پشاوری صاحب تو وآپ کی کون سی دلیلوں میں سے ہیں ؟ اور دوسرے یہ کہ کیا امین اللہ پشاوری نے کبھی کسی جگہ آپ کا پیش کردہ واقعہ تحریر یا بیان کیا ہے ؟یعنی بسند صحیح ؟
جناب امین اللہ پشاوری حیات ہیں بحمداللہ، ان سے تصدیق فرمالیجئے۔ میری تصدیق تو ویسے ہی آپ کے ہاں قابل قبول نہیں ۔

لکھا:
عبد الرحیم مسلم دوست اور بدر الزماں بدر کو آپ اپنی جماعت اہل حدیث کا رکن سمجھتے ہیں یا غدار ؟ برائے مہربانی یہ بھی ضرور بتادیں ۔
جناب ان کا جماعت الدعوہ پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ۔ جن کے غدار ہیں یہ سوال ان سے مناسب ہے۔ شکریہ

لکھا:
اور اگر مزکورہ کتاب کو پڑھنے کا شوق رکھنے والے صاحبان چاہیں تو کتاب اس لنک سے ڈاؤنلوڈ کر کے پڑھ لیں

ست بسم اللہ!ّ! لوگوں کو خوب پتا لگنا چاہیئے کہ اس کتاب میں ہی کتنے تضاد ہیں ، جن میں سے ایک "بددعا" والا پیش کیا ، ابھی مزید کا انتظار کیجئے۔ ان شاء اللہ العزیز
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
جزاک اللہ خیرا کثیرا ۔
یہ بہت بڑا مسئلہ تھا ،جس کا سامنا جماعت الدعوہ والوں کو کرنا پڑتا تھا۔ میں بھی اس بارے کافی پریشان تھا، کیونکہ اکثر یہی الزام لگتا تھا تو میرے پوچھنے پر جماعت الدعوہ کا کوئی مسئول اس بارے قابل قدر وضاحت نہیں کر پاتا تھا۔
اب مسئلہ سمجھ آیا کہ ماجرا کیا تھا۔
اللہ تمام مسلمانوں کے دلوں کو جوڑ دے آمین

عبداللہ عبدل صاحب کیا آپ شیخ مبشر ربانی کے جماعۃ الدعوۃ چھوڑ جانے کی وجوہات سے واقف ہو؟
السلام علیکم۔
ارے بھائی ، یہ کب ہوا؟
میں نے تو جب وہ واپس آئے تو انکا جمعہ تھا سیالکوٹ میں ، مجھے بھی سننے کا اتفاق ہوا انکو سعودیہ سے واپسی کے فورا بعد ، مگر انہوں نے تو ان باتوں کو افواہ قرار دیا اور بہتان کہا۔
وہ برملا فرما رہے تھے کہ لوگوں نے جو کچھ میرے سعودیہ جانے کے ضمن میں افواہیں ، اڑائیں، سب پروپیگینڈا ہے۔ وہ جماعت میں تھے ، ہیں اور رہیں گے۔ ان شاء اللہ۔
آپ پتا نہیں کیا بات کر رہیں ہیں، تھوڑی رہنمائی فرما دیں ۔؟
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
عبداللہ عبدل صاحب کیا آپ شیخ مبشر ربانی کے جماعۃ الدعوۃ چھوڑ جانے کی وجوہات سے واقف ہو؟
مرکز القادسیہ چوبرجی چوک لاہور میں کچھ دوستوں کےساتھ شیخ حفظہ اللہ سے ملاقات ہوئی، شیخ صاحب مرکز کی مسجد کے ساتھ والی لائبریری میں تھے، اور ہم نے اکھٹے کھانا بھی کھایا ہے۔ اگر شیخ صاحب جماعت الدعوۃ کو چھوڑ چکے تھے تو پھر وہاں کیا کررہے تھے ؟
اس خبر کی تصدیق کےلیے آپ کچھ پیش کریں گے سہج بھائی جان
وہ برملا فرما رہے تھے کہ لوگوں نے جو کچھ میرے سعودیہ جانے کے ضمن میں افواہیں ، اڑائیں، سب پروپیگینڈا ہے۔ وہ جماعت میں تھے ، ہیں اور رہیں گے۔ ان شاء اللہ۔
جزاک اللہ خیرا بھائی جان
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
امید ہے اب ان تمام حضرات کے اشکال دور ہو گئے ہوں گے جو الشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ تعالیٰ کو جماعت سے الگ ہونے کے کر رہے تھے
اور ان تمام افراد سے میری ایک چھوٹی سے گزارش ہے
کہ کل تک الشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ تعالیٰ کے بارے کہتے تھے کہ وہ ایک علمی شخصیت ہیں اور اپنے علم اور اللہ کے فضل سے انہوں نے جماعۃ الدعوہ کو چھوڑ دیا ہے۔۔۔

گزارش یہ ہے کہ
کیا اب بھی محترم الشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ تعالیٰ کو ایک علمی شخصیت لکھو گے؟؟
یا فورن یو ٹرن لے لو گے؟؟؟
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
آپ پتا نہیں کیا بات کر رہیں ہیں، تھوڑی رہنمائی فرما دیں ۔؟
عبداللہ عبدل صاحب کیا آپ شیخ مبشر ربانی کے جماعۃ الدعوۃ چھوڑ جانے کی وجوہات سے واقف ہو؟
جناب میں نے وجوہات پوچھیں تھیں اور یہاں ناجانے کیوں اچھل کود شروع ہوگئی ہے ۔ بھئی میں نے وجوہات ہی تو پوچھی ہیں کوئی ہے تو نہیں کہا کہ مبشر ربانی صاحب ابھی تک واپس نہیں آئے ،،،وغیرہ

اس خبر کی تصدیق کےلیے آپ کچھ پیش کریں گے سہج بھائی جان
یہ کوئی خبر نہیں بلکہ واقعہ ہے جو ہوا تھا یا نہیں ؟ یہ آپ بتادیں کہ مبشر ربانی صاحب کہیں گئے تھے یا نہیں ۔ یہ الگ بات ہے کہ بقول آپ کے وہ اب یہاں موجود ہیں اور آپ ان سے ملاقات بھی کرچکے ۔ لیکن وجوہات پر روشنی ڈالنا باقی ھے۔


کیا اب بھی محترم الشیخ مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ تعالیٰ کو ایک علمی شخصیت لکھو گے؟؟
یا فورن یو ٹرن لے لو گے؟؟؟
جو لوگ انہیں علمی شخصیت کہتے تھے اسکا جواب وہی دے سکتے ہیںکیونکہ میں نے نا انہیں علمی شخصیت کہا ہے اور ناہی اس کا انکار کیا ہے ۔

شکریہ
 
Top