اہل علم کے دو گروہ ہیں ایک تو وہ جو جنت اور جہنم کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے سمجھتے ہیں اور ایک گروہ وہ ہے جو جنت کو تو ہمیشہ کا گھر سمجھتا ہے لیکن جہنم کے فنا ہو جانے کا قائل ہے،اور پھر مصنف نے لکھا ہے کہ حافظ ابن قیم (تلمیذ ابن تیمیہ) بھی اسی موقف کے قائل ہیں جنہوں نے اپنی کتاب میں بھی اس موقف کا زکر کیا ہے۔
اور ان کی دلیل یہ حدیث قدسی ہے جس کا مفہوم ہے کہ اللہ کی رحمت اللہ کے غضب پر غالب ہے۔
میں یہ بات پڑھ کر حیران ہو گیا کیونکہ میں نے فرسٹ ٹائم ایسی بات پڑھی تھی پھر سوچا کہ محدث فورم پر ایک سوال اسی موضوع کے متعلق پوسٹ کروں گا جو ابھی تک لکھا ہوا ہے لیکن پوسٹ نہیں کیا ابھی تک کہ اس تھریڈ پر نظر پڑ گئی۔
سرفراز فیضی بھائی اگر برا نہ منائیں تو میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ان کو بھی ایک عالم دین ہونے کے ناطے اس اہم موضوع کی شروعات ڈاکٹر زاکر نائیک حفظہ اللہ کی شخصیت پر تنقید کرنے سے نہیں کرنی چاہیے تھی بلکہ قرآن و حدیث کے مطابق صحیح موقف جاننے کے لیے علماء سے گزارش کرنی چاہیے تھی،اسی لیے ابھی تک محض اس تھریڈ میں زاکر نائیک صاحب کی شخصیت پر تو بحث ہو رہی ہے،لیکن اہم موضوع پر کچھ روشنی نہیں ڈالی جا رہی۔میں محدث فورم پر موجود علماء سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس موضوع پر روشنی ڈالیں۔جزاکم اللہ خیرا