• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا جنرل ضیاء الحق نے حرم شریف میں لوگوں کی امامت کرائی

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,400
ری ایکشن اسکور
463
پوائنٹ
209
مجھے کسی نے جنرل ضیاء الحق کے تعلق سے ایک واقعہ بھیجا ہے جس میں مذکور ہے کہ امام کعبہ ان کے لئے پیچھے ہٹ گئے اور کہا مسلمانوں کے امام تو آپ ہیں آپ ہی امامت کرائیں ۔ اس میں ایک دوسرا واقعہ بھی ہے جو روضہ رسول اللہ ﷺ کی زیارت سے متعلق ہے ۔ اس میں مذکور ہے کہ نبی ﷺ نے خود جنرل ضیاء کو زیارت کے لئے اندر بلایا(نعوذباللہ)
یہ واقعہ بعض سائٹ پہ بھی موجود ہے ۔ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ اس کی حقیقت واضح کریں تاکہ بھولی بھالی عوام گمراہی کا شکار نہ ہوں۔ واقعہ یہ ہے ۔

"جنرل ضیاء الحق کو خانہ کعبہ میں امامت کروانے کا اعزاز اس وقت حاصل ہوا جب عین نماز کے وقت امام کعبہ امامت کے مصلے سے یہ کہتے ہوئے ہٹ گئے کہ مسلمانوں کے امام تو جنرل صاحب آپ ہیں آپ امامت کروائیں پھر جب انہوں نے نماز میں قرآن پاک کی تلاوت شروع کی تو آنکھوں سے آنسووں کی جھڑیاں اور ہچکیاں بندھ گئیں جنرل صاحب خود بھی روئے اور ان کی اقداء میں نماز پڑھنے والوں پر بھی رقعت طاری ہوگئی ۔پھر ایک مرتبہ آپ مسجد نبوی میں روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر حاضر ہوئے ۔ تو گورنر مدینہ نے آپ سے درخواست کی کہ اگر روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اندرجانے کے لیے انہیں بلاوا آئے تو وہ انہیں بھی ساتھ اندر لے جائیں جنرل صاحب نے کہا آپ تو مدینہ کے گورنر ہیں آپ جب چاہیں روضہ رسول میں جاسکتے ہیں گورنر مدینہ نے کہا نہیں ایسا نہیں ہے بلکہ وہی شخص روضہ مبارک کے اندر جاسکتا ہے جس کو خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بلاتے ہیں ۔چنانچہ بلاوا آنے پر روضہ مبارک کا درواز ہ کھول دیاگیا اور جنرل صاحب گورنر مدینہ اور رفقاء کے ساتھ روضہ مبارک کے اندر گئے اور اتنا روئے اتنا روئے کہ ہچکی بندھ گئی امت مسلمہ اور پاکستان کے لیے دعا کرکے جب جنرل ضیا ء الحق روضہ مبارک سے باہر نکلنے لگے تو روضہ اطہر کے دروازے کے چابی برداروں نے جنرل صاحب کا بازو پکڑ لیا اور ان سے کہا کہ دوبارہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ مبارک کے اندر جائیں اور سلام عرض کریں اس طرح جنرل ضیاء الحق واحد مسلمان حکمران ہیں جنہیں ایک ہی روز میں دو مرتبہ روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے اندر جانے کی سعادت حاصل ہوئی ۔یہی نہیں دو مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا پیغام جنرل ضیاء الحق کو پہنچایا گیا ایک مرتبہ مولانا فقیر محمد( جو ولی کامل کے مرتبے پر فائز ہیں ) مدینہ شریف میں روضہ مبارک پر مراقبہ ہوئے تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جنرل ضیاء الحق کو میرا سلام پہنچا دو او ران سے یہ بھی کہہ دو کہ اسلامی نظام کے نفاذ میں دیر نہ کریں ۔پاکستان واپسی پر یہ پیغام مولانا فقیر محمد نے جب جنرل ضیاء الحق کو پہنچایا تو جنرل صاحب کی آنکھوں سے آنسووں کی جھڑی لگی رہی یہی وجہ ہے کہ وہ نفاذ اسلام کے لیے بہت جلدی میں تھے ۔ یہ واقعہ جنرل محمد ضیاء الحق کی شہادت سے آٹھ ماہ پہلے کا ہے۔

" يه بهى لكها هے كه "اِس واقعہ کی تصدیق کے لئے جنرل محمد ضیاء الحق (ر) کی شھادت کے بعد دو تین سال تک اردو ڈائجسٹ کے 17 اگست پرچھپنے والے ضیاء نمبر پڑھ کے دیکھیں اور اپنے بڑوں سے بھی اِس کی تصدیق کر لیں.
"
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,400
ری ایکشن اسکور
463
پوائنٹ
209
اس پہ بحث کرنے کی اس لئے بھی اشد ضرورت ہے کہ یہ واقعہ بہرحال غلط ہے مگر ایسے واقعات کیسے گھڑ لئے جاتے ہیں ، کتنی دلیری دکھائی جاتی ہے ؟ اس پہلو سے بات کی جائے تاکہ عام لوگوں کو اس قسم کے گھڑے واقعات پہ مطلع کیا جاسکے اور عوام آسانی سے اس کا بطلان جان جائے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
اسی طرح کے ملتے جلتے بے شمار من گھڑت واقعات صوفیاء کی طرف بھی منسوب کیے گئے ہیں تا کہ اُن کی جھوٹی عظمت کو عوام الناس کے دلوں پر نقش کیا جائے۔۔۔
فلاں بزگ دن میں ایک ہزار رکعت نفل نماز ادا کرتے تھے۔۔فلاں بزرگ اتنے سال تک ایک ہی وضو سے عشاء اور فجر کی نماز ادا کرتے تھے۔۔۔فلاں بزرگ کے لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ مبارک قبر سے نکل آیا۔۔۔فلاں بزرگ پانی پر چلتے تھا۔۔۔۔وغیرہ وغیرہ۔
اس سے قطع نظر کہ ایسے واقعات و حکایات کثیر تعداد میں جعلی ہی ہوتے ہیں، بھلا ان سے پوچھا جائے کہ اگر فلاں بزرگ دن میں ایک ہزار نفل ادا کرتے ہیں تو اس سے دین کو کیا فائدہ؟ یا جو مجھے بتا رہے ہو، مجھے اس کا کیا فائدہ؟
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمٌ، عَنِ ابْنِ عَوْنٍ، قَالَ: كُنْتُ أَسِيرُ بِالشَّامِ، فَنَادَانِي رَجُلٌ مِنْ خَلْفِي، فَالْتَفَتُّ فَإِذَا رَجَاءُ بْنُ حَيْوَةَ، فَقَالَ: يَا أَبَا عَوْنٍ! مَا هَذَا الَّذِي يَذْكُرُونَ عَنِ الْحَسَنِ؟ قَالَ: قُلْتُ: إِنَّهُمْ يَكْذِبُونَ عَلَى الْحَسَنِ كَثِيرًا۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۵۲۳، ۱۸۶۳۹) (صحیح الإسناد)
سنن ابو داؤد: 4621
ابن عون کہتے ہیں کہ میں ملک شام میں چل رہا تھا تو ایک شخص نے پیچھے سے مجھے پکارا جب میں مڑا تو دیکھا رجاء بن حیوہ ہیں، انہوں نے کہا: اے ابوعون! یہ کیا ہے جو لوگ حسن کے بارے میں ذکر کرتے ہیں؟ میں نے کہا: لوگ حسن پر بہت زیادہ جھوٹ باندھتے ہیں۔
وضاحت:حسن بصری رحمہ اللہ سے متعلق خصوصا جھوٹے صوفیوں نے بہت سا کفر و شرک گھڑ رکھا ہے، اعاذنااللہ
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
" يه بهى لكها هے كه "اِس واقعہ کی تصدیق کے لئے جنرل محمد ضیاء الحق (ر) کی شھادت کے بعد دو تین سال تک اردو ڈائجسٹ کے 17 اگست پرچھپنے والے ضیاء نمبر پڑھ کے دیکھیں اور اپنے بڑوں سے بھی اِس کی تصدیق کر لیں."
لو جی فورم پر موجود اپنے کچھ بڑوں کو توجہ دلا دی ہے ۔
@یوسف ثانی @کنعان @محمد نعیم یونس
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
مذکورہ خبر کا ابتدائی ماخذ
http://www.roznamaurdu.com.pk/23-09-2015/29570
نیٹ پر موجود ایک اخبار روزنامہ اردو معلوم ہوتا ہے جس نے خبر شائع کی۔۔۔واللہ اعلم!

خیر!!!۔۔۔
جناب ضیاء الحق صاحب تو فوت ہوگئے۔۔اللہ تعالی ہر مسلمان کی مغفرت فرمائے۔آمین!

لوگ مرے ہوئے لوگوں کے ساتھ عام طور پر بہت ہی محیر العقول باتیں منسوب کرنے سے بالکل نہیں کتراتے۔۔
اور تو اور مذکورہ واقعہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جھوٹ منسوب کیا گیا ہے۔۔۔
عوام الناس کو کیا کہیں۔۔۔یہاں پر تو اپنے تئیں علماء کہلانے والے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم پر جھوٹ باندھنے سے نہیں ڈرتے۔۔اس کی زندہ مثال طاہر القادری کی ہے۔۔۔
اس کے علاوہ جن جھوٹی باتوں کی تصدیق کی جا سکتی ہے اُن باتوں کو بیان کرتے ہوئے جھوٹے لوگ نہیں گھبراتے مثلا مولانا طارق جمیل فرماتے ہیں کہ فرعون کی لاش فلاں میوزیم میں پڑھی ہوئی ہے۔۔۔ہر سال میوزیم والے اس کی لاش پر چوہے چھوڑتے ہیں تا کہ اس کی لاش کا بڑھا ہوا گوشت کھا لیں۔۔۔پھر اس لاش کی ڈریسنگ کر دی جاتی ہے۔۔کیونکہ اس کا گوشت بڑھتا رہتا ہے۔۔۔
تو شیخ محترم آپ کس کس واقعہ کو پیش کر کے اس کی تردید شائع کریں گے۔۔ابتسامہ!
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,400
ری ایکشن اسکور
463
پوائنٹ
209
واللہ مجھے اس خبر پہ جتنی حیرت ہوئی اتنی آج تک بزرگوں کی طرف منسوب کسی قصے پہ بھی نہیں ہوئی تھی ۔ کتنی دیدہ دلیری دکھائی واقعہ گھڑنے والے نے ۔ ذرہ برابر اس کے دل میں اللہ کا خوف نہیں ہوگا۔
یا مجھے ایک شبہ یہ بھی لگتا ہے کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ کسی شیعہ نے یا قادیانی نے ایسا واقعہ لکھ کے مسلمانوں میں نشر کردیا ہو اور وہ ہماراتماشہ دیکھ رہاہو؟۔
 

عبداللہ حیدر

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
316
ری ایکشن اسکور
1,018
پوائنٹ
120
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
مذکورہ خبر کا ایک اور ماخذ ملا ہے جو کہ اخبار میں شائع خبر سے بھی پہلے کا ہے۔ نام نہاد اخبار میں اسی سال تئیس ستمبر کو خبر شائع ہوئی اور فیس بک کے ایک پیج پر پندرہ ستمبر کو۔۔۔

https://m.facebook.com/pkinfopoint/photos/a.354840738001079.1073741828.311365619015258/540211832797301/?type=3
السلام علیکم، کراچی سے ایک ہفت روزہ تکبیر کے نام سے نکلتا تھا جو 17 اگست کے موقع پر ضیاء الحق نمبر شائع کرتا تھا۔ صلاح الدینؒ اس کے مدیر تھے۔ کسی جگہ پڑھا تھا کہ اس واقعے کے راوی صلاح الدینؒ ہی تھے، ٹھیک سے یاد نہیں کہ یہ بات تکبیر میں شائع ہوئی تھی یا کسی دوسری جگہ پڑھی تھی۔
 
Top